اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ صِیامِی فِیہِ بِالشُّکْرِ وَالْقَبُولِ
اے معبود! میرے اس ماہ کے روزوں کو پسندیدہ اور قبول کیئے ہوئے قرار دے
عَلٰی مَا تَرْضاہُ وَیَرْضاہُ الرَّسُولُ،
اس صورت میں جس کو تو اور تیرارسول ؐ پسند فرماتا ہے
مُحْکَمَةً فُرُوعُہُ بِالْاُصُولِ،
کہ اس کے فروع اس کے اصول سے پختہ تعلق رکھتے ہوں
بِحَقِّ سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ۔
بواسطہ ہمارے سردار حضرت محمد ؐ اور ان کی پاکیزہ آل ؑ کے
وَالْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعالَمِینَ ۔
اور حمد ہے خدا کیلئے جو جہانوں کارب ہے ۔
مؤلف کہتے ہیں کہ ان دعاؤں کی تقدیم و تاخیر اور ان کی عبارتوں میں اختلاف ہے ۔
لیکن جن روایتوں میں اختلاف کا تذکرہ ہوا ہے ہم ان کو معتبر نہیں سمجھتے ، لہذا ہم نے ان کا ذکر نہیں کیا ۔ کفعمی نے ستائیسویں دن کی دعا کو انتیسویں دن کی دعا قرار دیا ہے تا مذہب شیعہ کے موافق اس کا تیسویں دن پڑھنا بھی بعید نہیں ہے۔