قال امیر المومنین علیہ السلام : اَرْبَعَة لَا تُرَدُّ لَھُمْ دَعْوَة: أَرْبَعَةٌ لَا تُرَدُّ لَهُمْ دَعْوَةٌ إِمَامٌ عَادِلٌ وَ وَالِدٌ لِوَلَدِهِ وَ الرَّجُلُ يَدْعُو لِأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ وَ الْمَظْلُوم
امام علیؑ فرماتے ہیں چار افراد کی دعا رد نہیں ہوتی امام و حاکم عادل جب اپنی رعیت کے حق میں دعا کرے نیک باپ کی دعا اولاد کے حق میں، اولاد کی دعا باپ کے حق میں مظلوم کی دعا (ظالم کے بر خلاف)
(من لایحضرہ الفقیہ،ج۴،ص۲۵۵)
قال الامام الحسن علیہ السلام : مَنْ قَرَءَ الْقُرْآنَ کَانَتْ لَہُ دَعْوَةُٗ مُجَابَةُٗ اِمَّا مُعَجَّلَةً وَاِمَّا مُؤَجَّلَةً
امام حسنؑ فرماتے ہیں جو شخص قرآن کی تلاوت کرے اس کی دعا جلدی یا دیر سے قبول ہوگی
(الدعوات للراوندی،ص۲۴)
دعا بے فائدہ نہیں ہوتی
قال الامام زین العابدین علیہ السلام : اَلْمُوْمِنُ مِنْ دُعَائِہ عَلیٰ ثَلَاثٍ اِمَّا اَنْ يُدَّخَرَ لَہُ، وَاِمَّا اَنْ يُعَجَّل لَہُ وَاِمَّا اَنْ يَدْفَعَ عَنْہُ بَلاءُٗ يُرِيْدُ اَنْ يُصِیْبَ
امام زین العابدینؑ فرماتے ہیں مومن کی دعا تین حالات سے خارج نہیں ہے یا اس کے لئے ذخیرہ آخرت ہوگی یا دنیا میں قبول ہو جائے گی یا مومن سے اس مصیبت کو دور کر دے گی جو اسے پہنچنے والی ہے
(تحف العقول،ص۲۸۰)
مومنین ومومنات کے لئے دعا کرنے کا فائدہ
قال الامام الصادق علیہ السلام : دُعَاءُ الْمُوْمِنِ لِلْمُوْمِنِ يَدْفَعُ عَنْہُ الْبَلَاءَ وَيُدِرُّ عَلَيْہِ الْرِّزْقَ
امام صادقؑ فرماتے ہیں مومن کا مومن کیلئے دعا کرنا دعا کرنے والے سے مصیبت کو دور کرتا ہے اور اس کے رزق میں اضافہ کا سبب بنتا ہے
(الکافی،ج۴،ص۳۸۵)