یہ حضرت امیرالمومنین امام علیؑ کی دعا ہے: مؤلّف کہتے ہیں کہ علامہ مجلسی نے یہ دعا اپنی کتاب بحار الانوار کی کتاب الدعاء اور کتاب الصلوۃ میں درج کی ہے۔ نیز فرمایا ہے کہ یہ مشہور دعاؤں میں سے ہے۔ لیکن میں نے اسے دیگر معتبر کتب میں نہیں پایا۔ البتہ سید بن باقی کی کتابِ مصباح میں یہ دعا موجود ہے۔اور اسی طرح علامہ مجلسیؒ نے فرمایا ہے کہ اس دعا کا فریضہ ِصبح کے بعد پڑھا جانا مشہور ہے۔ تا ہم سید بن باقیؒ نے روایت کی ہے کہ اسے نافلہ صبح کے بعد پڑھا جائے۔ بہرحال ان دونوں میں سے جو صورت بھی اختیار کی جائے مناسب ہے:
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
اَللّٰھُمَّ یَا مَنْ دَلَعَ لِسانَ الصَّباحِ بِنُطْقِ تَبَلّجِہِ وَسَرَّحَ قِطَعَ اللَّیْلِ الْمُظْلِمِ بِغَیَاھِبِ تَلَجْلُجِہِ
اے میرے معبود! جس نے صبح کی زبان کو روشنی کی گویائی دی اور اندھیری رات کے ٹکڑوں کو لرزتی تاریکیوں سمیت ہنکا دیا
وَأَتْقَنَ صُنْعَ الْفَلَکِ الدَّوَّارِ فِی مَقَادِیرِ تَبَرُّجِہِ وَشَعْشَعَ ضِیَاءَ الشَّمْسِ بِنُورِ تَأَجُّجِہِ
اور گھومتے آسمان کی ساخت کو اسکے برجوں سے محکم کیا اور سورج کی روشنی کو اسکے نور فروزاں سے چمکایا
یَا مَنْ دَلَّ عَلٰی ذَاتِہِ بِذَاتِہِ، وَتَنَزَّہَ عَنْ مُجَانَسَةِ مَخْلُوقَاتِہِ، وَجَلَّ عَنْ مُلائَمَةِ کَیْفِیَّاتِہِ
اے وہ جس نے اپنی ذات پر اپنی ذات کو دلیل بنایا جو اپنی مخلوقات کا ہم جنس ہونے سے پاک اور اسکی کیفیتوں کی آمیزش سے بلند ہے
یَا مَنْ قَرُبَ مِنْ خَطَراتِ الظُّنُونِ، وَبَعُدَ عَنْ لَحَظَاتِ الْعُیُونِ، وَعَلِمَ بِمَا کَانَ قَبْلَ أَنْ یَکُونَ،
اے وہ جو ظنی خیالوں سے قریب ہے اور آنکھوں کی دید سے دور ہے اور ہونے والی چیزوں کوہونے سے پہلے جان چکا ہے
يَا مَنْ أَرْقَدَنِى فِى مِهَادِ أَمْنِهِ وَأَمَانِهِ، وَأَيْقَظَنِى إِلىٰ مَا مَنَحَنِى بِهِ مِنْ مِنَنِهِ وَ إِحْسَانِهِ، وَكَفَّ أَكُفَّ السُّوءِ عَنِّى بِيَدِهِ وَسُلْطَانِهِ؛
اے وہ جس نے مجھے اپنے امن و سلامتی کے گہوارے میں سلایا اور اپنی بخشش اور احسان کو پانے کیلئے مجھے بیدار کیا اپنی قدرت و اقتدار سے برائی کو مجھ پر ہاتھ ڈالنے سے روکا
صَلِّ اَللّٰھُمَّ عَلَی الدَّلِیلِ إلَیْکَ فِی اللَّیْلِ الأَلْیَلِ، وَالْمَاسِکِ مِنْ أَسْبَابِکَ بِحَبْلِ الشَّرَفِ الاَطْوَلِ وَالنَّاصِعِ الْحَسَبِ فِی ذِرْوَةِ الْکَاھِلِ الاَعْبَلِ
اے معبود اس پر رحمت فرما جو تاریک رات میں تیری طرف رہنمائی کرنے والا، تیرے سہاروں میں سے شرف کی پا ئیدار رسی کو پکڑ ے والا، اعلیٰ خاندان میں سے چمکتی پیشانی والا، استوار روش والا،
وَالثَّابِتِ الْقَدَمِ عَلَی زَحالِفِھَا فِی الزَّمَنِ الْاَوَّلِ وَعَلٰی آلِہِ الْاَخْیَارِ الْمُصْطَفَیْنَ الاَبْرارِ
آغاز ہی سے لغزشوں کے مواقع پر ثابت قدم رہنے والا ہے اور اس نبی کی نیکوکار برگزیدہ خوش کردار آلؑ پر رحمت فرما
وَافْتَحِ اَللّٰھُمَّ لَنَا مَصَارِیعَ الصَّباحِ بِمَفَاتِیحِ الرَّحْمَةِ وَالْفَلاَحِ وَأَلْبِسْنِی اَللّٰھُمَّ مِنْ أَفْضَلِ خِلَعِ الْھِدَایَةِ وَالصَّلاَحِ
اے معبود! اپنی رحمت و بخشش کی کنجیوں سے ہمارے لئے صبح کے دروازے کھول دے اے معبود مجھے نیکی وہدایت کی بہترین خلعت پہنادے
وَأَغْرِسِ اَللّٰھُمَّ بِعَظَمَتِکَ فِی شِرْبِ جَنَانِی یَنَابِیعَ الْخُشُوعِ وَأَجْرِ اَللّٰھُمَّ لِھَیْبَتِکَ مِنْ آمَاقِی زَفَرَاتِ الدُّمُوعِ
خداوند! اپنی عظمت کے باعث میرے دل میں اپنے خوف کی لہریں دوڑادے اے معبود! اپنی ہیبت کیلئے میری آنکھوں سے آنسوؤں کے تار جاری کردے
وَأَدِّبِ اَللّٰھُمَّ نَزَقَ الْخُرْقِ مِنِّی بِأَزِمَّةِ الْقُنُوعِ إلھِی إنْ لَمْ تَبْتَدِئنِی الرَّحْمَۃُ مِنْکَ بِحُسْنِ التَّوْفِیقِ فَمَنِ السَّالِکُ بِی إلَیْکَ فِی واضِحِ الطَّرِیقِ
خدایا میری کج خلقی کو قناعت کی لگام ڈال دے میرے اللہ اگر تو نے اپنی رحمت سےمجھےنیکی کی توفیق نہ دی تو کون مجھے تیری طرف کشادہ راہ پر لے چلے گا
وَإنْ أَسْلَمَتْنِی أَنَاتُکَ لِقائِدِ الْاَمَلِ وَالْمُنَیٰ فَمَنِ الْمُقِیلُ عَثَرَاتِی مِنْ کَبَوَاتِ الْھَوٰی
اور اگرتیری دی ہوئی ڈھیل سے میں خواہش کے پیچھے چل پڑا تو کون مجھے ہوس کی ٹھوکروں سے بچائے گا
وَ إنْ خَذَلَنِی نَصْرُکَ عِنْدَ مُحارَبَةِ النَّفْسِ وَالشَّیْطانِ فَقَدْ وَکَلَنِی خِذْلَانُکَ إلٰی حَیْثُ النَّصَبِ وَالْحِرْمانِ
اور اگر میرے نفس اور شیطان کی جنگ میں تیری نصرت میرے شامل حال نہ ہوتی تو گویا تیری دوری نے مجھے رنج و غم کے حوالے کر دیا ہوتا
إلھِی أَتَرَانِی مَآ أَتَیْتُکَ إلاَّ مِنْ حَیْثُ الاٰمَالِ، أَمْ عَلِقْتُ بِأَطْرَافِ حِبَالِکَ إلاَّ حِینَ باعَدَتْنِی ذُنُوبِی عَنْ دَارِ الْوِصَالِ
میرے مالک کیا تیری نظر سے میں تیرے پاس اپنی خواہشوں کیلئے آیا ہوں یا میں نے تجھ سے اس وقت علاقہ قائم کیا کہ جب میرے گناہوں نے مجھے تیرے وصال سے دور کردیا
فَبِیْسَ الْمَطِیَّۃُ الَّتِی امْتَطَتْ نَفْسِی مِنْ ھَوَاھَا فَوَاھاً لَھَا لِمَا سَوَّلَتْ لَھَا ظُنُونُھَا وَمُنَاھَا وَتَبّاً لَھَا لِجُرْأَتِھَا عَلٰی سَیِّدِھَا وَمَوْلَاھَآ
پس میرے دل نے خواہشوں کو اپنی بری سواری بنالیا پس اس پر اور اسکی خیالی تمناؤں پر نفرین ہے اور تباہی ہو اسکی جو اس نے اپنے آقا پر یہ جرات کی ہے
إِلٰھِی قَرَعْتُ بَابَ رَحْمَتِکَ بِیَدِ رَجَائِی، وَھَرَبْتُ إلَیْکَ لَاجِئاً مِنْ فَرْطِ أَھْوَائِی، وَعَلَّقْتُ بِأَطْرَافِ حِبَالِکَ أَنَامِلَ وَلَائِی
الہی میں نے اپنی امید کے ہاتھوں تیرے باب ِرحمت پر دستک دی ہے اور اپنی حد سے زیادہ تمناؤں سے ڈر کے تیرے پاس بھاگ آیا ہوں اور محبت کی انگلیوں سے تیرے دامان ِرحمت کو تھام لیا ہے
فَاصْفَحِ اَللّٰھُمَّ عَمَّا کُنْتُ أَجْرَمْتُہُ مِنْ زَلَلِی وَخَطَائِی، وَأَقِلْنِی مِنْ صَرْعَةِ رِدَائِی
اے معبود! مجھ سے جو لغزشیں اور خطائیں ہوئی ہیں ان سے چشم پوشی فرما اور میری چادر کی پایچی﴿وادی ہلاکت﴾ سے صرف نظر فرما
فَإنَّکَ سَیِّدِی وَمَوْلایَ وَمُعْتَمَدِی وَ رَجَائِی، وَأَنْتَ غایَۃُ مَطْلُوبِی وَمُنَایَ فِی مُنْقَلَبِی وَمَثْوَایَ
کیونکہ تو میرا آقا و مالک اور میرا سہارا اور امید ہے اور تو ہی اس دنیا اور آخرت میں میرا اصلی مطلوب و مقصود ہے
إلٰھِی کَیْفَ تَطْرُدُ مِسْکِیناً الْتَجَأَ إلَیْکَ مِنَ الذُّنُوبِ ھَارِبَاً أَمْ کَیْفَ تُخَیِّبُ مُسْتَرْشِداً قَصَدَ إلٰی جَنَابِکَ سَاعِیاً
میرے معبود! تو اس بے چارے کو کیسے نکال دے گا جوتیرے پاس گناہوں سے بھاگ کر آیا ہے یا اس طالب ہدایت کو کیسے مایوس کرے گا جو تیرے حضور دوڑتا ہوا آیا ہے
أَمْ کَیْفَ تَرُدُّ ظَمْآٰنَ وَرَدَ إلٰی حِیَاضِکَ شَارِباً کَلاَّ وَحِیَاضُکَ مُتْرَعَۃٌ فِی ضَنْکِ الْمُحُولِ
یا اس پیاسے کو کیسے دور کرے گا جو تیرے کرم کے حوض سے پیاس بجھانے آیا ہے ہرگز نہیں !کہ تیرے فیض کے چشمے خشک سالی میں بھی رواں ہیں
وَبَابُکَ مَفْتُوحٌ لِّلطَّلَبِ وَالْوُغُولِ، وَأَنْتَ غَایَۃُ الْمَسْؤُولِ وَنِھَایَۃُ الْمَأْمُولِ إلٰھِی ھَذِہِ أَزِمَّۃُ نَفْسِی عَقَلْتُھَا بِعِقَالِ مَشِیَّتِکَ
اور تیرا بابِ کرم داخلے اور سوال کیلئے کھلا ہے اورتو سوال کی انتہا اور امید کی آخری حد ہے میرے معبود! یہ میرے نفس کی باگیں ہیں جنکو میں نے تیری مشیت کی رسی سے باندھ دیا ہے
وَھَذِہِ أَعْبَاءُ ذُنُوبِی دَرَأْتُھَا بِعَفْوِکَ وَرَحْمَتِکَ
اور یہ ہیں میرے گناہوں کی گٹٹھریاں جو میں نے تیری بخشش و رحمت کے آگے لا رکھی ہیں
وَھَذِہِ أَھْوَائِیَ الْمُضِلَّۃُ وَکَلْتُھَا إلَی جَنَابِ لُطْفِکَ وَرَأْفَتِکَ
اور یہ ہیں میری گمراہ کن خواہشیں جو میں نے تیرے لطف و کرم کے سپرد کر دی ہیں
فَاجْعَلِ اَللّٰھُمَّ صَبَاحِی ھذٰا نَازِلاً عَلَیَّ بِضِیَآءِ الْھُدٰی وَبِالسَّلامَةِ فِی الدِّینِ وَالدُّنْیَا
پس اے پروردگار! اس صبح کو میرے لیے نور ہدایت اور دین و دنیا کی سلامتی کی حامل بنا کر نازل فرما
وَمَسَائِی جُنَّةً مِّنْ کَیْدِ الْعِدَیٰ وَوِقایَةً مِنْ مُّرْدِیاتِ الْھَوَیٰٓ
اور اس رات کو دشمنوں کی مکاری سے میری ڈھال اور ہلاک کرنے والی ہوس کی سپر بنادے
إنَّکَ قادِرٌ عَلَی ما تَشَآءُ تُؤْتِی الْمُلْکَ مَنْ تَشاءُ، وَتَنْزِعُ الْمُلْکَ مِمَّنْ تَشَآءُ،
بے شک تو جو چاہے اس پر قادر ہے جسے چاہے ملک دیتا ہے اور جس سے چاہے واپس لے لیتا ہے
وَتُعِزُّ مَنْ تَشَآءُ، وَتُذِلُّ مَنْ تَشَآءُ، بِیَدِکَ الْخَیْرُ إنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ،
اور جسے چاہے عزت دیتا اور جسے چاہے ذلت دیتا ہے ہر بھلائی تیرے ہاتھ میں ہے بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے
تُولِجُ اللَّیْلَ فِی النَّھَارِ، وَتُو لِجُ النَّھَارَ فِی اللَّیْلِ وَتُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ، وَتُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ
رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ کو برآمد کرتا ہے
وَتَرْزُقُ مَنْ تَشاءُ بِغَیْرِ حِسَابٍ لَآ إلٰہَ إلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَکَ اَللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ
اور جسے چاہے بے حساب رزق عطا فرماتا ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں پاک ہے تو اے اللہ اور حمد تیرے ہی لیے ہے
مَنْ ذَا یَعْرِفُ قَدْرَکَ فَلاَ یَخافُکَ وَمَنْ ذَا یَعْلَمُ مَآ أَنْتَ فَلاَ یَھَابُکَ، أَلَّفْتَ بِقُدْرَتِکَ الْفِرَقَ
کون ہے جو تیری قدر و عظمت کو پہچانے تو اس سے نہ ڈرے کون ہے جو جانتا ہو تو کون ہے پھر تجھ سے مرعوب نہ ہو تو نے اپنی قدرت سے منتشرکو متحد کیا
وَفَلَقْتَ بِلُطْفِکَ الْفَلَقَ، وَأَنَرْتَ بِکَرَمِکَ دَیَاجِیَ الْغَسَقِ وَأَنْھَرْتَ الْمِیَاہَ مِنَ الصُّمِّ الصَّیَاخِیدِ عَذْباً وَّٲُجَاجاً
اور اپنے لطف سے سپیدہ صبح کو نمایاں کیا اور تو نے ہی اپنے کرم سے تاریک راتوں کو روشن کیا اور تو نے سخت پتھروں میں سے میٹھے اور کھارے پانی کے چشمے جاری کیے
وَأَنْزَلْتَ مِنَ الْمُعْصِراتِ مَاءََ ثَجَّاجاً وَجَعَلْتَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لِلْبَرِیَّةِ سِراجاً وَّھَّاجاً
اور بادلوں سے نتھرا ہوا میٹھا پانی برسایا اور تو نے سورج اور چاند کو مخلوق کیلئے روشن چراغ قرار دیا
مِنْ غَیْرِ أَنْ تُمَارِسَ فِیَما ابْتَدَأْتَ بِہِ لُغُوباً وَّ لَا عِلَاجَاً، فَیَا مَنْ تَوَحَّدَ بِالْعِزِّ وَالْبَقَآءِ وَقَھَرَ عِبَادَہُ بِالْمَوْتِ وَالْفَنآءِ
بغیر اس کے کہ بغیر اس کے کہ جو کچھ تو نے پیدا کیا تھکا ہواور اس کا علاج کیا ہو پس اے عزت اور بقا میں یگانہ اور موت وفنا کے ذریعے بندوں پر غالب رہنے والے!
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہِ الْاَتْقِیَآءِ وَاسْمَعْ نِدَائِی وَاسْتَجِبْ دُعَآئِی وَحَقِّقْ بِفَضْلِکَ أَمَلِی وَرَجَائِی
محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت فرما جو پرہیزگار ہیں اور میری پکار سن لے میری دعا قبول فرما اور اپنے کرم سے میری تمناو امید پوری کر دے
یَا خَیْرَ مَنْ دُعِیَ لِکَشْفِ الضُّرِّ، وَالْمَأْمُولِ لِکُلِّ عُسْرٍ وَّیُسْرٍ بِکَ أَنْزَلْتُ حَاجَتِی فَلاَ تَرُدَّنِی مِنْ سَنِیِّ مَوَاھِبِکَ خائِباً یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ
اے وہ بہترین ذات جسے تکلیف دور کرنے کیلئے پکارا جاتا ہے اور اے تنگی و فراخی میں امید گاہ میں تیرے حضور حاجت لے کر آیا ہوں پس مجھے اپنی وسیع عطاؤں سے محرومی کے ساتھ دور نہ کر یاکریم یاکریم یاکریم
بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ وَصَلَّی اللہُ عَلیَ خَیْرِ خَلْقِہِ مُحَمَّدٍ وَاٰلِہِ أَجْمَعِینَ
اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحمت کرنے والے اور خدا کی رحمت ہو اس کی بہترین مخلوق حضرت محمدؐ اور ان کی سبھی آلؑ پر
پھر سجدہ میں جائیں اور کہیں:
إلٰھِی قَلْبِی مَحْجُوبٌ وَّنَفْسِی مَعْیُوبٌ وَعَقْلِی مَغْلُوبٌ وَھَوَائِی غَالِبٌ وَطَاعَتِی قَلِیلٌ، وَمَعْصِیَتِی کَثِیرٌ، وَ لِسَانِی مُقِرٌّ بِالذُّنُوبِ،
خدایا !میرے دل پر حجاب ہے میرے نفس میں عیب ہے میری عقل ناکارہ ہے میری خواہش غالب میری عبادت کم اور گناہ بہت زیادہ ہیں میری زبان گناہوں کا اقرار کرتی ہے
فَکَیْفَ حِیلَتِی یَا سَتَّارَ الْعُیُوبِ وَیَا عَلاَّمَ الْغُیُوبِ وَیَا کَاشِفَ الْکُرُوبِ اغْفِرْ ذُنُوبِی کُلَّھَا بِحُرْمَةِ مُحَمَّدٍ وَّآلِ مُحَمَّدٍ
تو میرا چارہ کار کیا ہے؟ اے عیبوں کو چھپانے والے اے چھپی باتوں کو جاننے والے اے دکھوں کو دور کرنے والے میرے تمام گناہ بخش دے محمدؐ و آلؑ محمدؐ کی حرمت کے واسطے سے
یَّا غَفَّارُ یَا غَفَّارُ یَا غَفَّارُ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
یاغفار یاغفار یاغفار اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے