دو سلاموں کے ساتھ مغرب کی چار رکعت نماز نافلہ بجالائیں اور درمیان میں کسی سے بات نہ کریں۔ شیخ مفیدؒ فرماتے ہیں: مروی ہے کہ پہلی رکعت میں سورۂ کافرون اور دوسری رکعت میں سورۂ اخلاص اور دیگر دو رکعتوں میں جو سورہ چاہے پڑھیں۔ البتہ روایت ہے کہ امام علی نقیؑ تیسری رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ حدید کی پہلی آیت سے
وَھُوَ عَلِیْمُٗ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
تک اور چوتھی رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ حشر کی آیت
لَوْ اَنْزَلْنَا ھَذَا الْقُرْاَن
سے آخر سورہ پڑھا کرتے تھے اور مستحب ہے کہ ہر شب کے نوافل کے آخری سجدہ اور خصوصاً شب جمعہ کو سات مرتبہ یہ دعا پڑھیں:
اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِوَجْھِکَ الْکَرِیمِ وَاسْمِکَ الْعَظِیمِ وَمُلْکِکَ الْقَدِیمِ أَنْ تُصَلِّی عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ
خدا وندا! تیری ذات کریم ،تیرے بلند و بالا نام اور تیرے قدیم اقتدار کے واسطے سے میں سوال کرتا ہوں کہ تو محمدؐ اور آلؑ محمدؐ پر رحمت فرما
وَأَنْ تَغْفِرَ لِی ذَنْبِیَ الْعَظِیمَ إنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الْعَظِیمَ إلاَّ الْعَظِیمُ
اور میرے کبیرہ(بڑے) گناہ معاف کردے کہ بڑے گناہ کو عظیم ذات ہی معاف کر سکتی ہے
جب مغرب کے نوافل سے فارغ ہوجائیں تو جو چاہیں پڑھیں۔ اور پھر دس مرتبہ کہیں :
مَا شَاءَ اللہُ لاَ قُوَّةَ إلاَّ بِاللہِ أَسْتَغْفِرُ اللهَ
جو کچھ خدا چاہے۔ نہیں کوئی قوت سوائے خدا کے میں اس سے بخشش چاہتا ہوں