• AA+ A++

قال رسولُ اللہِ صلی اللہُ علیہ والہ وسلم: مَنْ اَتَانِی زَائِراً کُنْتُ شَفِیْعَہُ یَوْمَ الْقِیَامَةِ

رسول اللہؐ فرماتے ہیں جو شخص میری زیارت کے لئے آئے گاقیامت کے دن میں اس کی شفاعت کروں گا۔

(الکافی،ج،۴،ص۵۴۸ باب زیارت النبی)

قال الامامُ موسیٰ کاظم علیہ السلام : مَنْ زَارَ اَوّلنَا فَقَدْ زَارَ آخِرَنَا وَمَنْ زَارَ آخِرَنَا فَقَدْ زَارَ اَوَّلنَا

(کامل الزیارات،ص۳۳۶ )

امام موسی کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں جس نے ہم میں سے پہلے کی زیارت کی اس نے آخری کی زیارت کی اور جس نے آخری کی زیارت کی اس نے پہلے کی زیارت کی۔

امام حسنؑ اپنے نانا رسول اللہ ص کی خدمت میں عرض کرتے ہیں جو شخص آپ کی زیارت کرے اس کو کیا ثواب ملے گا آپ نے فرمایا جو شخص میری زندگی میں یا میری وفات کے بعد زیارت کرے آپ کے بابا علیؑ کی زیارت کرے یا آپ کے بھائی حسینؑ کی زیارت کرے یا آپ کی زیارت کے لئے آئے تو مجھ پر حق بن جاتا ہے قیامت کے دن میں اس کی زیارت کروں اور (اس کی شفاعت کر کے) اس کے گناہ معاف کرادوں۔(الکافی،ج۴،ص۵۴۸)

قال الامام صادق علیہ السلام : قُلْتُ لَهُ مَا لِمَنْ أَتَى قَبْرَ الْحُسَيْنِ ع زَائِراً عَارِفاً بِحَقِّهِ غَيْرَ مُسْتَكْبِرٍ وَ لَا مُسْتَنْكِفٍ قَالَ يُكْتَبُ لَهُ أَلْفُ حِجَّةٍ وَ أَلْفُ عُمْرَةٍ مَبْرُورَةٍ وَ إِنْ كَانَ شَقِيّاً كُتِبَ سَعِيداً وَ لَمْ يَزَلْ يَخُوضُ فِي رَحْمَةِ اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ.

امام صادق علیہ السلام سے راوی نے پوچھا جو امام حسین علیہ السلام کی قبر کی زیارت کرے اس کا کیا ثواب ہے؟ امام علیہ السلام نے فرمایا جو شخس امام حسین علیہ السلام کی با معرفت زیارت کرے اس کے دل میں تکبر نہ ہو اور رغبت کے ساتھ زیارت کرے اس کے ایک ھزار حج و مقبول اور ایک ھزار عمرہ مقبول کا ثواب ملے گا اور اگر شقی ہو گا تو اسے سعید لکھا جائے گا اور ہمیشہ اللہ تعالی کی رحمت کے سایہ میں رہے گا۔
(کامل الزیارات،ص۱۶۴)

الامام صادق علیہ السلام : اِیْتُوا قَبْرَالْحُسَیْنِ فِیْ کُلِ سَنَّةٍ مَرَّةً

امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں کہ ہر سال ایک مرتبہ قبر مطہر امام حسینؑ زیارت پر جاؤ۔ (کامل الزیارات،ص۲۶۴)

امام صادقؑ فرماتے ہیں جو شخص میری زیارت کرے اس کے گناہ معاف کر دیے جائیں گے اور وہ حالت فقر میں نہیں مرے گا۔
(میزان الحکمة)

قال الامام الرضا علیہ السلام : مَنْ زَارَنِی عَلَیَّ بُعْدَ دَارِیْ أَتَیْتُہ یَوْمَ الْقِیَامَةِ فِی ثَلاَثَ مَوَاطِنِ حَتّٰی اَخْلِصْہ مِن اَھْوَالِھٰا اِذَا تَظَاھَرَتِ الْکُتّبُ یَمِیناً وَشِمَالاً عِنْدَ الصِّرَاطِ وَعَنْدَ الْمِیْزَانِ

امام رضاؑ فرماتے ہیں جو شخص میری زیارت کے لئے آئے گا (میری قبر کے دور ہونے کے باوجود)میں قیامت کے دن تین مقامات پر اس کے پاس آؤں گا تا کہ شفاعت کروں اور اسے ان مقامات کے ہولناکیوں اور سخت حالات سے اسے نجات دلاؤں۔
۱۔ جب اعمال نامے دائیں بائیں پھیلا دئیے جائیں گے ۔
۲۔ پل صراط پر
۳۔ حساب کے وقت
(من لایحضرہ الفقیہ،ج۲،ص۵۸۴)

قال الامام الجواد علیہ السلام: مَنْ زَارَ قَبْرَ عَمَتِی بِقُمٍّ فَلَہ الْجَنَّة۔

امام جوادؑ فرماتے ہیں جو شخص قم میں میری پھوپھی(حضرت فاطمہؑ معصومہ ) کی زیارت کرے خدا اسے جنت عطا فرمائے گا۔(کامل الزیارات،ص۳۲۴)

امام حسن عسکریؑ فرماتے ہیں جو شخص عبد العظیم (حسنی ) کی زیارت کرے تو گویا اس نے حضرت امام حسینؑ کی زیارت کی ہے (اور اسے آپ کی زیارت کا ثواب ملے گا)میزان الحکمۃ،۳۲۴)

?