شیخ کفعمی نے بلدالامین میں ایک دعا امیرالمومنینؑ سے روایت کی ہے کہ جب بھی کوئی مصیبت زدہ ، گرفتار غم اور خائف اس دعا کو پڑھے گا تو حق تعالیٰ اس کیلئے فرج و کشائش فرمائے گا
یَا عِمادَ مَنْ لاَ عِمادَ لَہُ وَیَا ذُخْرَ مَنْ لاَ ذُخْرَ لَہُ
اے بے سہاروں کے سہارے اے بے ذخیروں کے ذخیرے
وَیَا سَنَدَ مَنْ لاَ سَنَدَ لَہُ، وَیَا حِرْزَ مَنْ لاَ حِرْزَ لَہُ
اے بے آسروں کے آسرا اے پناہ سے محروموں کی پناہ
وَیَا غِیاثَ مَنْ لاَ غِیاثَ لَہُ وَیَا کَنْزَ مَنْ لاَ کَنْزَ لَہُ وَیَا عِزَّ مَنْ لاَ عِزَّ لَہُ
اے دادرس نہ رکھنے والوں کے داد رس اے بے خزانوں کے خزانے اے عزت نہ رکھنے والوں کی عزت
یَا کَرِیمَ الْعَفْوِ یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ یَا عَوْنَ الضُّعَفاءِ یَا کَنْزَ الْفُقَراءِ یَا عَظِیمَ الرَّجاءِ
اے کرم کرنے اور معاف کرنے والے اے بہترین درگزر کرنے والے اے کمزوروں کے مددگار اے محتاجوں کے خزانے اے بڑی امید گاہ
یَا مُنْقِذَ الْغَرْقی یَا مُنْجِیَ الْھَلْکی یَا مُحْسِنُ یَا مُجْمِلُ یَا مُنْعِمُ یَا مُفْضِلُ
اے ڈوبتوں کو بچانے والے اے تباہ ہونے والوں کو بچانے والے اے احسان کرنے والے اے نعمت دینے والے اے عطا کرنے والے
أَنْتَ الَّذِی سَجَدَ لَکَ سَوادُ اللَّیْلِ وَنُورُ النَّھَارِ وَضَوْءُ الْقَمَرِ وَشُعاعُ الشَّمْسِ وَحَفِیفُ الشَّجَرِ وَدَوِیُّ الْماءِ
تو وہ ہے کہ تیرے لیے سجدہ ریز ہے تیرے لیے رات کی تاریکی دن کی روشنی چاند کی چاندنی سورج کی کرن درخت کی سرسراہٹ اور پانی کی آواز
یَا اللہُ یَا اللہُ یَا اللہُ لاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ یَا رَبَّاہُ یَا اللہُ
یااللہ یااللہ یااللہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا و لاثانی ہے اے پروردگار اے اللہ
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِنَا مَا أَنْتَ أَھْلُہُ
محمدؐ وآلؑ محمد پر رحمت نازل فرما اور ہمارے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایان شان ہے۔
اس کے بعد جو حاجت بھی رکھتا ہو طلب کرے
مولف کہتے ہیں کہ سختی وغم کے دور ہونے اور آسودگی کے لئے اس ذکر کا ہمیشہ پڑھنا بہت مفید ہے اور یہ وہی ذکر ہے جو امام محمد تقیؑ نے تعلیم فرمایا ہے:
یَا مَنْ یّکْفِیْ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ وَّ لَا یَکْفِیْ مِنْہُ شَیْئٌ اِکْفنِیْ مَآ اَھَمَّنِیْ
اے وہ جو ہر چیز سے بڑھ کر کفایت کرتا ہے اور اس سے کوئی چیز کفایت نہیں کرتی میرے اہم کاموں میں میری کفایت کر