• AA+ A++

معتبر کتابوں میں دعائے جوشن صغیر کا ذکر جوشن کبیر سے زیادہ شرح کیساتھ آیا ہے۔ کفعمی نے بلدالامین کے حاشیے میں فرمایا ہے کہ یہ بہت بلند مرتبہ اور بڑی قدر و منزلت والی دعا ہے جب ہادی عباسی نے امام موسیٰ کاظمؑ کے قتل کا ارادہ کیا توآپ نے یہ دعا پڑھی، تو آپ نے خواب میں اپنے جد بزرگوار رسول اللہ کو دیکھا کہ آپ فرمارہے ہیں کہ حق تعالیٰ آپکے دشمن کو ہلاک کردے گا۔ یہ دعا سید ابن طاؤوس نے بھی مہج الدعوات میں نقل کی ہے، لیکن کفعمی اور ابن طاؤوس کے نسخوں میں کچھ اختلاف ہے، ہم اسے کفعمی کی بلدالامین سے نقل کررہے ہیں اور دعا یہ ہے

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إلھِی کَمْ مِنْ عَدُوٍّ انْتَضیٰ عَلَیَّ سَیْفَ عَداوَتِہِ، وَشَحَذَ لِی ظُبَةَ مِدْیَتِہِ

میرے معبود کتنے ہی دشمنوں نے مجھ پر عداوت کی تلوار کھینچ رکھی ہے اور میرے لیے اپنے خنجر کی دھار تیز کرلی ہے

وَأَرْھَفَ لِی شَبَا حَدِّہِ، وَدافَ لِی قَواتِلَ سُمُومِہِ، وَسَدَّدَ إلیَّ صَوائِبَ سِھَامِہِ

اور اسکی تیز نوک میری طرف کر رکھی ہے اورمیرے لیے قاتل زہر مہّیا کر رکھے ہیں اور اپنے تیروں کے نشانے مجھ پر باندھ لیے ہوئے ہیں

وَلَمْ تَنَمْ عَنِّی عَیْنُ حِراسَتِہِ، وَأَضْمَرَ أَنْ یَسُومَنِی الْمَکْرُوہَ، وَیُجَرِّعَنِی ذُعافَ مَرارَتِہِ

اور اسکی آنکھ میری طرف سے جھپکتی نہیں اور اس نے مجھے تکلیف دینے کی ٹھان رکھی ہے اور مجھے زہر کے گھونٹ پلانے پر آمادہ ہے

نَظَرْتَ إلی ضَعْفِی عَنِ احْتِمالِ الْفَوادِحِ وَعَجْزِی عَنِ الانْتِصارِ مِمَّنْ قَصَدَنِی بِمُحارَبَتِہِ،

لیکن تو ہی ہے جس نے بڑی سختیوں کے مقابل میری کمزوری اورمجھ سے مقابلہ کرنے کا قصد رکھنے والوں کے سامنے میری ناطاقتی

وَوَحْدَتِی فِی کَثِیرٍ مِمَّنْ ناوانِی وَأَرْصَدَ لِی فِیما لَمْ ٲُعْمِلْ فِکْرِی فِی الْاِرْصادِ لَھُمْ بِمِثْلِہِ

 اور مجھ پر یورش کرنے والوں کے درمیان میری تنہائی کو دیکھا جو مجھے ایسی تکلیف دینا چاہتے ہیں جس کا سامنا کرنے کا میں نے سوچا بھی نہ تھا

فَأَیَّدْتَنِی بِقُوَّتِکَ، وَشَدَدْتَ أَزْرِی بِنُصْرَتِکَ، وَفَلَلْتَ لِی حَدَّہُ وَخَذَلْتَہُ بَعْدَ جَمْعِ عَدِیدِہِ وَحَشْدِہِ،

پس تو نے اپنی قوت سے میری حمایت کی اور اپنی نصرت سے مجھے سہارا دیا اور میرے دشمن کی تلوار کو کند کردیا اور تو نے انہیں رسوا کردیا جبکہ وہ اپنی بہت بڑی تعداد اور سامان کے ساتھ جمع تھے

 وَأَعْلَیْتَ کَعْبِی عَلَیْہِ وَوَجَّھْتَ ما سَدَّدَ إلَیَّ مِنْ مَکائِدِہِ إلَیْہِ، وَرَدَدْتَہُ عَلَیْہِ، وَلَمْ یَشْفِ غَلِیلَہُ

 تو نے مجھے دشمن پر غالب کیا اور اس نے میرے لیے مکر و فریب کے جو جال بنے تھے تو نے میری جگہ ان میں اسی کو پھنسادیا تو نہ اسکی تشنگی دور ہوئی

وَلَمْ تَبْرُدْ حَزازاتُ غَیْظِہِ، وَقَدْ عَضَّ عَلَیَّ أَنامِلَہُ، وَأَدْبَرَ مُوَلِّیاً قَدْ أَخْفَقَتْ سَرایاہُ

نہ اسکے غصے کی آگ ٹھنڈی ہوئی اور افسوس کیساتھ اس نے اپنی انگلیاں چبالیں اور وہ پست ہوگیا جب اسکے جھنڈے گر پڑے

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ وَذِي أَنَاةٍ لاَ یَعْجَل

پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِن الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ اور آل محمدؑ پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَکَمْ مِنْ باغٍ بَغانِی بِمَکائِدِہِ، وَنَصَبَ لِی أَشْراکَ مَصائِدِہِ، وَوَکَّلَ بِی تَفَقُّدَ رِعایَتِہِ

اے معبود کسی سرکش نے میرے خلاف مکرسے مجھ پر زیادتی کی اور مجھے پھانسنے کے لیے شکاری جال بچھایا اور مجھے اپنی فرصت کے سپرد کردیا

وَأَضْبَأَ إلَیَّ إضْباءَ السَّبُعِ لِطَرِیدَتِہِ، انْتِظاراً لاِنْتِھَازِ فُرْصَتِہِ

اور اس طرح تاک لگائی ہے جیسے درندہ اپنے بھاگے ہوئے شکار کو پکڑے جانے تک دیکھتا رہتا ہے

وَھُوَ یُظْھِرُ بَشاشَةَ الْمَلَقِ، وَیَبْسُطُ وَجْھاً غَیْرَ طَلِقٍ

حالانکہ یہ شخص مجھ سے ملنے میں خوشگوار اور کشادہ رو ہے اور اصل میں بد نیت ہے

فَلَمّا رَأَیْتَ دَغَلَ سَرِیرَتِہِ، وَقُبْحَ مَا انْطَویٰ عَلَیْہِ لِشَرِیکِہِ فِی مِلَّتِہِ، وَأَصْبَحَ مُجْلِباً لِی فِی بَغْیِہِ أَرْکَسْتَہُ لاُمِّ رَأْسِہِ، وَأَتَیْتَ بُنْیانَہُ مِنْ أَساسِہِ

پس جب تو نے اسکی بدباطنی کو اور اپنی ملت کے ایک فرد کے لیے اسکی خباثت کو دیکھا یعنی میرے لیے اسے ستمگر پایا تو اسے تو نے سر کے بل زمین پر پھینک دیا اور اسکی ساختگی کو جڑ سے اکھاڑ ڈالا

فَصَرَعْتَہُ فِی زُبْیَتِہِ، وَرَدَّیْتَہُ فِی مَھْویٰ حُفْرَتِہِ، وَجَعَلْتَ خَدَّہُ طَبَقاً لِتُرابِ رِجْلِہِ

پس تو نے اسے اسی کے کھودے ہوئے کنوئیں میں دھکیلا اور اسی کے کھودے ہوئے گڑھے میں پھینکا اور تو نے اسکے منہ پر اسی کے پاؤں کی خاک ڈالی

وَشَغَلْتَہُ فِی بَدَنِہِ وَ رِزْقِہِ، وَرَمَیْتَہُ بِحَجَرِہِ، وَخَنَقْتَہُ بِوَتَرِہِ، وَذَکَّیْتَہُ بِمَشاقِصِہِ

اور اسے اسکے بدن اور رزق میں گم کردیا اسے اسی کے پتھر سے مارا اور اسکی گردن اسی کی کمان سے چھیدی اسکا سر اسی کی تلوار سے اڑایا

وَکَبَبْتَہُ لِمَنْخِرِہِ، وَرَدَدْتَ کَیْدَہُ فِی نَحْرِہِ، وَرَبَقْتَہُ بِنَدامَتِہِ، وَفَسَأْتَہُ بِحَسْرَتِہِ

اور اسے منہ کے بل گرایا اس کا مکر اسی کی گردن میں ڈالا اور پشیمانی کی زنجیر اس کے گلے میں ڈال دی اسکی حسرت سے اسے فنا کیا

فَاسْتَخْذَأَ وَ تَضائَلَ بَعْدَ نَخْوَتِہِ وَانْقَمَعَ بَعْدَ اسْتِطالَتِہِ ذَلِیلاً مَأْسُوراً فِی رِبْقِ حِبالَتِہِ

پس میرا وہ دشمن اکڑبازاور ذلیل ہوا اور گھٹنوں کے بل گرا اور سرکشی و تندی کے بعد رسوا ہوا اور اپنے مکر و فریب کی رسیوں میں جگڑا گیا

الَّتِی کانَ یُؤَمِّلُ أَنْ یَرانِی فِیھَا یَوْمَ سَطْوَتِہِ، وَقَدْ کِدْتُ یَا رَبِّ لَوْلا رَحْمَتُکَ أَنْ یَحُلَّ بِی ما حَلَّ بِساحَتِہِ

یہ وہ پھندا ہے جس میں وہ مجھے اپنے تسلط میں دیکھنا چاہتا تھا اور اے پروردگار اگر تیری رحمت مجھ پر نہ ہوتی تو قریب تھا کہ میرے ساتھ وہی ہوتا جو اسکے ساتھ ہوا

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَکَمْ مِنْ حاسِدٍ شَرِقَ بِحَسْرَتِہِ، وَعَدُوٍّ شَجِیَ بِغَیْظِہِ، وَسَلَقَنِی بِحَدِّ لِسانِہِ

خدایا میرے کئی حاسد حسرت سے گلوگیر ہوئے اوردشمن غصے میں جل بھن گئے اور تیزی زبان سے مجھے اذیت دی

وَوَخَزَنِی بِمُوقِ عَیْنِہِ، وَجَعَلَنِی غَرَضاً لِمَرامِیہِ، وَقَلَّدَنِی خِلالاً لَمْ تَزَلْ فِیہِ

اور مجھے اپنی آنکھوں کی پلکوں سے زخمِ جگر لگائے اور مجھے اپنی نفرت کے تیروں کا نشانہ بنایا میرے گلے میں پھندا ڈالا

نادَیْتُکَ یَا رَبِّ مُسْتَجِیراً بِکَ، واثِقاً بِسُرْعَةِ إجابَتِکَ

تو اے پروردگارمیں نے تجھے لگاتار پکارا کہ تیری پناہ لوں جو یقینی ہے کہ تو جلد قبولیت کرنے والا ہے

مُتَوَکِّلاً عَلی ما لَمْ أَزَلْ أَتَعَرَّفُہُ مِنْ حُسْنِ دِفاعِکَ، عالِماً أَنَّہُ لاَ یُضْطَھَدُ مَنْ أَوی إلی ظِلِّ کَنَفِکَ

میرا بھروسہ تیرے حسن دفاع پر رہا ہے جسکی مجھے پہلے ہی معرفت ہے میں جانتا ہوں کہ جو تیرے سایہ رحمت میں آجائے تو تو اسکی پردہ دری نہیں کرتا

وَلَنْ تَقْرَعَ الْحَوادِثُ مَنْ لَجَأَ إلی مَعْقِلِ الانْتِصارِ بِکَ فَحَصَّنْتَنِی مِنْ بَأْسِہِ بِقُدْرَتِکَ

اور جو تجھ سے مدد مانگتا رہے مصائب اسکی سرکوبی نہیں کرسکتے پس تو اپنی قدرت سے تو مجھے دشمن کی اذیت سے محفوظ فرما

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی تو وہ بردباد ہے جو جلدی نہیں کرتا محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت فرما

وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَکَمْ مِنْ سَحائِبِ مَکْرُوہٍ جَلَّیْتَھَا، وَسَماءِ نِعْمَةٍ مَطَرْتَھَا، وَجَداوِلِ کَرامَةٍ أَجْرَیْتَھَا

خدایا کتنے ہی خطرناک بادلوں کو تو نے میرے سر سے ہٹایا اور نعمتوں کے آسمان سے مجھ پر مینہ برسایا اور عزت و آبرو کی نہریں جاری کیں

وَأَعْیُنِ أَحْداثٍ طَمَسْتَھَا، وَناشِیَةِ رَحْمَةٍ نَشَرْتَھَا، وَجُنَّةِ عافِیَةٍ أَلْبَسْتَھَا

اور سختیوں کے سرچشموں کو ناپید کردیا اور رحمت کا سایہ پھیلا دیا اور عافیت کی زرہ پہنا دی

وَغَوامِرِ کُرُباتٍ کَشَفْتَھَا، وَٲُمُورٍ جارِیَةٍ قَدَّرْتَھَا لَمْ تُعْجِزْکَ إذْ طَلَبْتَھَا، وَلَمْ تَمْتَنِعْ مِنْکَ إذْ أَرَدْتَھَا

اور دکھوں کے بھنور توڑ کر رکھ دیے اور جو کچھ ہو رہا تھا اسے قابو کر لیا جو تو کرنا چاہے اس سے عاجز نہیں اور جسکا تو ارادہ کرے اس میں تجھے دشواری نہیں

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردباد ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؑ و آل محمدؑ پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَکَمْ مِنْ ظَنٍّ حَسَنٍ حَقَّقْتَ، وَمِنْ کَسْرِ إمْلاقٍ جَبَرْتَ، وَمِنْ امَسْکَنَةٍ فادِحَةٍ حَوَّلْتَ

اے اللہ تو نے بہت سی خوش خیالیوں کو حقیقت بنادیا اور میری تنگدستی کو دور فرما دیا اور میری بے چارگی کو مجھ سے دور کردیا

وَمِنْ صَرْعَةٍ مُھْلِکَةٍ نَعَشْتَ، وَمِنْ مَشَقَّةٍ أَرَحْتَ

اور مار ڈالنے والے تھپیڑوں سے امن دیا اور مشقت کی بجائے راحت دی

لاَ تُسْأَلُ عَمَّا تَفْعَلُ وَھُمْ یُسْأَلُونَ، وَلاَ یَنْقُصُکَ ما أَنْفَقْتَ، وَلَقَدْ سُئِلْتَ فَأَعْطَیْتَ وَلَمْ تُسْأَلْ فَابْتَدَأْتَ

جو تو کرے میرے دشمن اس پر تجھے کچھ کہہ نہیں سکتے کہ وہ تیرے سامنے جوابدہ ہیں عطا و بخشش سے تیرا خزانہ کم نہیں ہوتا جب بھی تجھ سے مانگا گیا تو، تو نے عطا کیا اور سوال نہ کیا گیا تو بھی تو نے دیا

وَاسْتُمِیحَ بابُ فَضْلِکَ فَما أَکْدَیْتَ أَبَیْتَ إلاَّ إنْعاماً وَامْتِناناً، وَ إلاَّ تَطَوُّلاً یَا رَبِّ وَ إحْساناً

اور تیری درگاہ عالی سے جو طلب کیا گیا تو نے اس سے دریغ نہ کیا نہ ہی دیر کی مگر یہ کہ نعمت دی اور احسان کیا اور بہت زیادہ دیا اے پروردگار تو نے خوب دیا

وَأَبَیْتُ إلاَّ انْتِھَاکاً لِحُرُماتِکَ، وَاجْتِراءََ عَلی مَعاصِیکَ، وَتَعَدِیّاً لِحُدُودِکَ وَغَفْلَةً عَنْ وَعِیدِکَ، وَطاعَةً لِعَدُوِّی وَعَدُوِّکَ

اور میں نے تو تیری حرمتوں کو توڑا اور تیری نافرمانی کرنے میں جرأت کی اور تیری حدوںسے تجاوز کیا اور تیرے ڈرانے کے باوجود بے پروائی کی اور اپنے اور تیرے دشمن کی اطاعت کی

لَمْ یَمْنَعْکَ یَا إلھِی وَناصِرِی إخْلالِی بِالشُّکْرِ عَنْ إتْمامِ إحْسانِکَ وَلاَ حَجَزَنِی ذلِکَ عَنِ ارْتِکابِ مَساخِطِکَ

لیکن اے میرے پروردگار اے میرے مددگار میری ناشکری پر تو نے اپنے احسان کو مجھ سے نہیں روکا اور میری نافرمانیاں ان عنائتوں میں آڑے نہیں آئیں

اَللّٰھُمَّ وَھَذا مَقَامُ عَبْدٍ ذَلِیلٍ اعْتَرَفَ لَکَ بِالتَّوْحِیدِ، وَأَقَرَّ عَلی نَفْسِہِ بِالتَّقْصِیرِ فِی أَداءِ حَقِّکَ

اے معبود یہ حال ہے تیرے اس ذلیل بندے کا جو تیری توحید کو مانتا ہے اور خود کو تیرے حق کی ادائیگی میں قصوروار گردانتا ہے

وَشَھِدَ لَکَ بِسُبُوغِ نِعْمَتِکَ عَلَیْہِ وَجَمِیلِ عادَتِکَ عِنْدَہُ وَ إحْسانِکَ إلَیْہِ،

اور گواہی دیتا ہے کہ تو نے اس پر نعمتوں کی بارش فرمائی اوراسکے ساتھ اچھا برتاؤ کیا اور اس پر تیرا احسان ہی احسان ہے

فَھَبْ لِی یَا إلھِی وَسَیِّدِی مِنْ فَضْلِکَ ما ٲُرِیدُہُ سَبَباً إلی رَحْمَتِکَ

پس اے میرے معبود اور اے میرے آقا مجھے اپنے فضل سے وہ رحمت نصیب فرما جس کا میں خواہاں ہوں

وَأَتَّخِذُہُ سُلَّماً أَعْرُجُ فِیہِ إلی مَرْضاتِکَ، وَ آمَنُ بِہِ مِنْ سَخَطِکَ

تا کہ میں اسے زینہ بنا کر تیری رضاؤں تک پہنچ پاؤں اور تیری ناراضگی سے بچ سکوں

بِعِزَّتِکَ وَطَوْلِکَ وَبِحَقِّ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ

تجھے واسطہ ہے اپنی عزت و سخاوت اور اپنے نبی محمدؐ مصطفیٰ کا

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمد تیرے ہی لیے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی تو بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی کَرْبِ الْمَوْتِ، وَحَشْرَجَةِ الصَّدْرِ، وَالنَّظَرِ إلی ما تَقْشَعِرُّ مِنْہُ الْجُلُودُ، وَتَفْزَعُ لَہُ الْقُلُوبُ وَأَنَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ

اے معبود بہت سے بندے ایسے ہیں جو موت کے شکنجے میں صبح اور شام کرتے ہیں جب کہ دم سینے میں گھٹ جاتا ہے اور آنکھیں وہ چیز دیکھتی ہیں جس سے بدن کانپ اٹھا ہے اوردل گھبراہٹ میں جاتا ہے اور میں ان حالتوں سے امن میں رہا ہوں

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ سَقِیماً مُوجَعاً فِی أَنَّةٍ وَعَوِیلٍ یَتَقَلَّبُ فِی غَمِّہِ لاَ یَجِدُ مَحِیصاً، وَلاَ یُسِیغُ طَعاماً وَلاَ شَراباً

اے معبود بہت سے ایسے بندے ہیں جو صبح اور شام کرتے ہیں بیماری اور درد میں آہ و زاری کے ساتھ اور غم سے بے قرار ہوتے ہیں نہ کوئی چارہ رکھتے ہیں نہ انہیں کھانے پینے کا مزا بھلا لگتا ہے

وَأَنَا فِی صِحَّةٍ مِنَ الْبَدَنِ، وَسَلامَةٍ مِنَ الْعَیْشِ کُلُّ ذلِکَ مِنْکَ

لیکن میں جسمانی لحاظ سے تندرست اور زندگی کے لحاظ سے آرام میں ہوں اور یہ سب تیرا ہی کرم ہے

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگارکہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ خائِفاً مَرْعُوباً مُشْفِقاً وَجِلاً ہارِباً طَرِیداً مُنْجَحِراً فِی مَضِیقٍ وَمَخْبَأَةٍ مِنَ الَمخابِیَ قَدْ ضاقَتْ عَلَیْہِ الْاَرْضُ بِرُحْبِھَا

اے معبود بہت سے ایسے بندے ہیں جو صبح اور شام کرتے ہیں ڈرے ہوئے دبے ہوئے سہمے ہوئے کانپتے ہوئے بھاگے ہوئے دھتکارے ہوئے تنگ کوٹھڑی میں گھسے ہوئے اور اوٹ میں چھپے ہوئے کہ یہ زمین اپنی وسعتوں کے باوجود ان کے لیے تنگ ہے

لَا یَجِدُ حِیلَةً وَلاَ مَنْجی وَلَا مَأْوی، وَأَنَا فِی أَمْنٍ وَطُمَأْنِینَةٍ وَعافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ

نہ انکا کوئی وسیلہ ہے نہ نجات کا ذریعہ اور نہ پناہ کی جگہ ہے جبکہ میں ان باتوں سے امن و چین اور آرام و آسائش میں ہوں

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمدتیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت فرما اور مجھ کو اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اپنے احسانوں کا ذکر کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ مَغْلُولاً مُکَبَّلاً فِی الْحَدِیدِ بِأَیْدِی الْعُداةِ لَا یَرْحَمُونَہُ فَقِیداً مِنْ أَھْلِہِ وَوَلَدِہِ

اے معبود بہت لوگ ایسے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جب کہ دشمنوں کے ہاتھوں ہتھکڑیوں اور بیڑیوں میں جکڑے ہیں کہ ان پر رحم نہیں کیا جاتا وہ اپنے زن و فرزندسے جدا قید تنہائی میں ہیں

مُنْقَطِعاً عَنْ إخْوانِہِ وَبَلَدِہِ، یَتَوَقَّعُ کُلَّ ساعَةٍ بِأَیِّ قِتْلَةٍ یُقْتَلُ، وَبِأَیِّ مُثْلَةٍ یُمَثَّلُ بِہِ وَ أَنَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ

اپنے شہر اور اپنے بھائیوں سے دور ہر لمحہ اس خیال میں ہیں کہ کس طرح انہیں قتل کیا جائے گا اور کس کس طرح ان کے جوڑ کاٹے جائیں گے اور میں ان سب سختیوں سے محفوظ ہوں

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمد ہے تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار تو وہ تواناہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبارہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ یُقاسِی الْحَرْبَ وَمُباشَرَةَ الْقِتالِ بِنَفْسِہِ قَدْ غَشِیَتْہُ الْاَعْداءُ مِنْ کُلِّ جانِبٍ بِالسُّیُوفِ وَالرِّماحِ وَآلَةِ الْحَرْبِ،

میرے معبود بہت سے ایسے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی حالت جنگ اور میدان قتال میں جب کہ ان پر دشمن چھائے ہوئے ہیں اور ہر طرف سے ان پر آبدار شمشیریں اور تیز دھار نیزے اور دیگر اسلحہ کے وار ہورہے ہیں

 یَتَقَعْقَعُ فِی الْحَدِیدِ قَدْ بَلَغَ مَجْھُودَہُ لَا یَعْرِفُ حِیلَةً وَلاَ یَجِدُ مَھْرَباً،

 ان کی ہمت ٹوٹ چکی ہے وہ نہیں جانتے کہ اب کیاکریں کوئی جگہ نہیں جہاں بھاگ کے چلے جائیں

قَدْ ٲُدْنِفَ بِالْجِراحَاتِ، أَوْ مُتَشَحِّطاً بِدَمِہِ تَحْتَ السَّنابِکِ وَالْاَرْجُلِ

 وہ زخموں سے چور ہیں یا اپنے خون میں غلطاں گھوڑوں کے سموں کی زد میں بے بس پڑے ہیں

یَتَمَنَّی شَرْبَةً مِنْ ماءِِ أَوْ نَظْرَةً إلی أَھْلِہِ وَوَلَدِہِ لاَ یَقْدِرُ عَلَیْھَا، وَأَنَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ

وہ ایک گھونٹ پانی کو ترس رہے ہیں یا اپنے زن و فرزند کو ایک نظر دیکھنے کے تڑپ رہے ہیں اور اتنی طاقت نہیں رکھتے اور میں ان سب دکھوں سے بچا ہؤا ہوں

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں سے قرار دے

إلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی ظُلُماتِ الْبِحارِ وَعَواصِفِ الرِّیاحِ وَالْاَھْوالِ وَالْاَمْواجِ، یَتَوَقَّعُ الْغَرَقَ وَالْھَلاکَ

میرے معبود بہت سے بندے ایسے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی سمندروں کی تاریکیوں اور باد و باران کے بلاخیز طوفانوں میں اور بپھری ہوئی موجوں کے خطروں میں جب کہ انہیں ڈوب کے مرجانے کا خوف ہو

لاَ یَقْدِرُ عَلی حِیلَةٍ، أَوْ مُبْتَلیً بِصاعِقَةٍ أَوْ ھَدْمٍ أَوْ حَرْقٍ أَوْشَرْقٍ أَوْ خَسْفٍ أَوْ مَسْخٍ أَوْ قَذْفٍ، وَأَنَا فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ

وہ اس سے بچ نکلنے کا کوئی راستہ نہیں پاتے یا وہ گھر چمکتی بجلیوں میں گھرے ہوئے ہیں یا بے موت مرنے یا جل جانے یا دم گھٹ جانے یا زمین میں دھنسنے یا صورت بگڑنے یا بیماری کے حال میں ہیں اور میں ان ساری تکلیفوں سے امن میں ہوں

فَلَکَ الْحَمْدُ یَا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے پروردگار کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ مُسافِراً شاخِصاً عَنْ أَھْلِہِ وَوَلَدِہِ مُتَحَیِّراً فِی الْمَفاوِزِ،

اے معبود بہت بندے ایسے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی حالت سفر میں اپنے زن و فرزند سے دور بیابانوں میں راستہ بھولے ہوئے ہیں

 تایِھاً مَعَ الْوُحُوشِ وَالْبَھَائِمِ وَالْھَوامِّ، وَحِیداً فَرِیداً لاَ یَعْرِفُ حِیلَةً وَلاَ یَھْتَدِی سَبِیلاً

 وہ وحشی درندوں، چوپایوں اور کاٹنے والے کیڑے مکوڑوں میں یکتا و تنہا پریشان ہیں جہاں ان کاکوئی چارہ نہیں اور نہ انہیں کوئی راہ سوجھتی ہے

أَوْ مُتَأَذِّیاً بِبَرْدٍ أَوْ حَرٍّ أَوْ جُوعٍ أَوْ عُرْیٍ أَوْ غَیْرِہِ مِنَ الشَّدائدِ مِمَّا أَنَا مِنْہُ خِلْوٌ فِی عافِیَةٍ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ

یا سردی میں ٹھٹھرتے یا گرمی میں جلتے ہیں یا بھوک یا عریانی وغیرہ ایسی سختیوں میں گرفتار ہیں جن سے میں ایک طرف ہوں اور ان سب دکھوں سے آرام میں ہوں

فَلَکَ الْحَمْدُ یا رَبِّ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمدتیرے ہی لیے ہے اے پروردگار تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ و آل محمدؑ رحمت نازل فرما پر اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فَقِیراً عائِلاً عارِیاً مُمْلِقاً مُخْفِقاً مَھْجُوراً جائِعاً ظَمْآناً، یَنْتَظِرُ مَنْ یَعُودُ عَلَیْہِ بِفَضْلٍ

میرے معبود اور میرے آقا بہت سے بندے ایسے ہیں جو صبح و شام کرتے ہیں جبکہ وہ محتاج بے خرچ بے لباس بے نوا سرنگوں گوشہ نشیں خالی پیٹ اورپیاسے ہیں وہ دیکھتے ہیں کہ کون آتا ہے جو ہمیں خیرات دے

أَوْ عَبْدٍ وَجِیہٍ عِنْدَکَ ھُوَ أَوْجَہُ مِنِّی عِنْدَکَ وَأَشَدُّ عِبادَةً لَکَ، مَغْلُولاً مَقْھُوراً قَدْ حُمِّلَ ثِقْلاً مِنْ تَعَبِ الْعَناءِ

یا ایسا آبرومند بندہ جو تیرے ہاں مجھ سے زیادہ عزت دار ہے اور تیری عبادت و فرمانبرداری میں بڑھا ہؤا ہے وہ حقارت کی قید میں ہے اس نے تکلیفوں کا بوجھ کندھوں پر اٹھا رکھا ہے

وَشِدَّةِ الْعُبُودِیَّةِ، وَکُلْفَةِ الرِّقِّ، وَثِقْلِ الضَّرِیبَةِ، أَوْ مُبْتَلیً بِبَلاءِِ شَدِیدٍ لاَ قِبَلَ لَہُ إلاَّ بِمَنِّکَ عَلَیْہِ

ا ور غلامی کی سختی اور بندگی کی تکلیف اور تلوار کا زخم کھائے ہوئے یا بڑی مصیبت میں گرفتار ہے کہ جن کو سہہ نہیں سکتا سوائے اس مدد کے جو تو کرے

وَأَنَا الْمَخْدُومُ الْمُنَعَّمُ الْمُعافَی الْمُکَرَّمُ فِی عافِیَةٍ مِمَّا ھُوَ فِیہِ

اور مجھے خدمتگار نعمتیں عافیت اور عزت حاصل ہے میں ان چیزوں سے امان میں ہوں

فَلَکَ الْحَمْدُ عَلی ذلِکَ کُلِّہِ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

پس حمد تیرے ہی لیے ہے ان تمام عنایتوں پر کہ تو وہ توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلِاَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والوں اور اپنے احسانوں کو یاد کرنے والوں میں قرار دے

إلھِی وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسَی وَأَصْبَحَ عَلِیلاً مَرِیضاً سَقِیماً مُدْنِفاً عَلی فُرُشِ الْعِلَّةِ وَفِی لِباسِھَا یَتَقَلَّبُ یَمِیناً وَشِمالاً،

میرے معبود اور میرے مولا بہت سے ایسے بندے ہیں جنہوں نے صبح وشام کی جب کہ وہ علیل بیمار کمزور بدحال ہیں بستر علالت پر بیماروں کے لباس میں دائیں بائیں کروٹیں بدل رہے ہیں

 لاَ یَعْرِفُ شَیْئاً مِنْ لَذَّةِ الطَّعامِ وَلاَ مِنْ لَذَّةِ الشَّرابِ ، یَنْظُرُ إلی نَفْسِہِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَھَا ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً

ان کو کھانے کی کسی چیز کا ذائقہ نصیب نہیں اور نہ پینے کی کوئی چیز پی سکتے ہیںوہ اپنے آپ پرحسرت کی نظر ڈالتے ہیں کہ وہ خود کو کچھ فائدہ یا نقصان پہنچانے پر قادر نہیں

وَأَنَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ فَلا إلہَ إلاَّ أَنْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

اور میں ان دکھوں سے امن میں ہوں یہ تیرا کرم اور تیری نوازش ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور تو وہ بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَلاَلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گذاروں سے اور اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

مَوْلایَ وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ وَقَدْ دَنا یَوْمُہُ مِنْ حَتْفِہِ، وَأَحْدَقَ بِہِ مَلَکُ الْمَوْتِ فِی أَعْوانِہِ یُعالِجُ سَکَراتِ الْمَوْتِ وَحِیاضَہُ

میرے مولا اور میرے آقا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جبکہ ان کی موت کا وقت قریب آگیا ہے اور فرشتہ اجل نے اپنے ساتھیوں سمیت انہیں گھیر رکھا ہے وہ موت کی غشیوں میں جان کنی کی سختیوں میں پڑے ہیں

تَدُورُ عَیْناہُ یَمِیناً وَشِمالاً یَنْظُرُ إلی أَحِبَّائِہِ وَأَوِدَّائِہِ وَأَخِلاَّئِہِ، قَدْ مُنِعَ مِنَ الْکَلامِ وَحُجِبَ عَنِ الْخِطابِ

وہ دائیں بائیں نظریں گھما گھما کر اپنے دوستوں مہربانوں اور ساتھیوں کو دیکھتے ہیں جبکہ وہ بولنے سے قاصر اور گفتگو کرنے سے عاجز ہیں

یَنْظُرُ إلی نَفْسِہِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَھَا ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً

وہ اپنے آپ پر حسرت کی نگاہ ڈالتے ہیں جس کے نفع و نقصان پر قدرت نہیں رکھتے

وَأَنَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ فَلاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

اور میں ان تمام مشکلوں سے محفوظ ہوں یہ تیرا کرم اور احسان ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کے شکر گزاروں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں سے قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

مَوْلایَ وَسَیِّدِی وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ فِی مَضائِقِ الْحُبُوسِ وَالسُّجُونِ وَکُرَبِھا وَذُلِّلھا وَحَدِیدِھَا یَتَداوَلُہُ أَعْوانُھا وَزَبانِیَتُھا

میرے مولا اور میرے آقا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جب وہ زندانوں اور قید خانوں کی تنگ کوٹھڑیوں میں تکلیفوں اور ذلتوں کے ساتھ بیڑیوں میں جکڑے ایک نگران سے دوسرے سخت گیر نگران کے حوالے کیے جاتے ہیں

فَلا یَدْرِی أَیُّ حالٍ یُفْعَلُ بِہِ، وَأَیُّ مُثْلَةٍ یُمَثَّلُ بِہِ، فَھُوَ فِی ضُرٍّ مِنَ الْعَیْشِ وَضَنْکٍ مِنَ الْحَیاةِ یَنْظُرُ إلی نَفْسِہِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَھا ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً

پس نہیں جانتے کہ ان کا کیا حال ہوگا اور ان کا کون کون سا جوڑ کاٹا جائے گا تو وہ گزرہ مشکل اور زندگی دشوار ہے۔ وہ اپنے آپ کو حسرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کہ جس کے نفع و نقصان پر اختیار  نہیں رکھتے

وَأَنَا خلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ بِجُودِکَ وَکَرمِکَ فَلاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

اور میں ان سب غموں سے آزاد ہوں یہ تیرا کرم اور احسان ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ، وَ لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَلاَلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

محمدؑ و آل محمدؑ پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گزاروں اور اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والوں اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قرار دے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما اے

سَیِّدِی وَمَوْلایَ وَکَمْ مِنْ عَبْدٍ أَمْسی وَأَصْبَحَ قَدِ اسْتَمَرَّ عَلَیْہِ الْقَضاءُ، وَأَحْدَقَ بِہِ الْبَلاءُ

سب سے زیادہ رحم کرنے والے میرے سردار اور میرے مولا بہت سے بندے ہیں جنہوں نے صبح اور شام کی جن پرقضا وارد ہوچکی ہے اور بلاؤں نے انہیں گھیرا ہؤا ہے

وَفارَقَ أَوِدَّائَہُ وَأَحِبَّائَہُ وَأَخِلاَّئَہُ، وَأَمْسی أَسِیراً حَقِیراً ذَلِیلاً فِی أَیْدِی الْکُفَّارِ وَالْاَعْداءِ یَتَداوَلُونَہُ یَمِیناً وَشِمالاً قَدْ حُصِرَ فِی الْمَطامِیرِ

اور وہ اپنے دوستوں مہربانوں اور ساتھیوں سے جدا ہیں اور انہوں نے کافروں کے ہاتھوں قیدی ناپسندیدہ اور خوار ہوکر شام کی ہے اور دشمن ان کو دائیں بائیں کھینچتے ہیں جب کہ وہ کال کوٹھڑیوں میں بند ہیں

وَثُقِّلَ بِالْحَدِیدِ، لاَ یَری شَیْئاً مِنْ ضِیاءِ الدُّنْیا وَلاَ مِنْ رَوْحِھا، یَنْظُرُ إلی نَفْسِہِ حَسْرَةً لاَ یَسْتَطِیعُ لَھَا ضَرّاً وَلاَ نَفْعاً

اور بیڑیاں لگی ہوئی وہ زمین پر پھیلنے والے اجالے کو نہیں دیکھ پاتے اور نہ کوئی خوشبو سونگھتے ہیں وہ اپنے آپ کو حسرت سے دیکھتے ہیں کہ جس کے نفع و نقصان پر وہ کچھ بھی اختیار نہیں رکھتے

وَأَنَا خِلْوٌ مِنْ ذلِکَ کُلِّہِ بِجُودِکَ وَکَرمِکَ فَلاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ سُبْحانَکَ مِنْ مُقْتَدِرٍ لاَ یُغْلَبُ، وَذِی أَناةٍ لاَ یَعْجَلُ

اور میں ان سب تنگیوں سے امن میں ہوں یہ تیرا کرم اور احسان ہے پس تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے ایسا توانا ہے جسے شکست نہیں ہوتی اور ایسا بردبار ہے جو جلدی نہیں کرتا

صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لَکَ مِنَ الْعابِدِینَ، وَ لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ،

محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنے عبادت گذاروں اور اپنی نعمتوں کاشکر ادا کرنے والوں

وَلاَلائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ، وَارْحَمْنِی بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

 اور اپنے احسانوں کے یاد کرنے والوں میں قراردے اور اپنی مہربانی سے مجھ پر رحمت فرما ایسب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

وَعِزَّتِکَ یَا کَرِیمُ لاَطْلُبَنَّ مِمَّا لَدَیْکَ، وَلاُلِحَّنَّ عَلَیْکَ، وَلاَمُدَّنَّ یَدِی نَحْوَکَ مَعَ جُرْمِھا إلَیْکَ یَا رَبِّ فَبِمَنْ أَعُوذُ وَ بِمَنْ أَلُوذُ لاَ أَحَدَ لِی إلاَّ أَنْتَ

واسطہ ہے تیری عزت کا اے کریم کہ میں وہ طلب کرتا ہوں جو تیرے پاس ہے اور باربار مانگتا ہوں اور تیرے آگے ہاتھ پھیلاتا ہوں اگرچہ یہ تیرے ہاں مجرم ہے اے پروردگار پھر کس کی پناہ لوں اور کس سے عرض کروں سوائے تیرے میرا کوئی نہیں

أَفَتَرُدَّنِی وَأَنْتَ مُعَوَّلِی وَعَلَیْکَ مُتَّکَلِی أَسْأَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذی وَضَعْتَہُ عَلَی السَّماءِ فَاسْتَقَلَّتْ

کیا تو مجھے ہنکا دے گا جب کہ تو ہی میرا تکیہ ہے اور تجھی پر میرابھروسہ ہے میں تیرے اس نام کے ذریعے سوال کرتا ہوں جسے تو نے آسمانوں پر رکھا تو وہ مستقل ہوگئے

وَعَلَی الْاَرْضِ فَاسْتَقَرَّتْ وَعَلَی الْجِبالِ فَرَسَتْ وَعَلَی اللَّیْلِ فَأَظْلَمَ وَعَلَی النَّھَارِ فَاسْتَنارَ

 اور زمین پر رکھا تو قائم ہوگئی اور پہاڑوں پر رکھا تو وہ اپنی جگہ جم گئے اور رات پر رکھا تو وہ کالی ہوگئی اور دن پر رکھا تو وہ چمک اٹھا

أَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَقْضِیَ لِی حَوائِجِی کُلَّھَا وَتَغْفِرَ لِی ذُنُوبِی کُلَّھا صَغِیرَھا وَکَبِیرَھا

ہاں تومحمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت نازل فرما اور میری تمام حاجتیں پوری کردے اور میرے سبھی گناہ معاف فرمادے چھوٹے بھی اوربڑے بھی

وَتُوَسِّعَ عَلَیَّ مِنَ الرِّزْقِ ما تُبَلِّغُنِی بِہِ شَرَفَ الدُّنْیا وَالاَخِرَةِ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اور میرے رزق میں فراخی فرما کہ جس سے مجھے دنیا اور آخرت میں عزت حاصل ہو اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

مَوْلایَ بِکَ اسْتَعَنْتُ فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَعِنِّی وَبِکَ اسْتَجَرْتُ فَأَجِرْنِی وَأَغْنِنِی بِطاعَتِکَ عَنْ طاعَةِ عِبادِکَ

میرے مولا میں تجھی سے مدد مانگتا ہوں پس محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت نازل فرما اور میری مدد کر میں تیری پناہ لیتا ہوں پس مجھے پناہ دے اور اپنی اطاعت کے ذریعے مجھے اپنے بندوں کی اطاعت سے بے نیاز کردے

وَبِمَسْأَلَتِکَ عَنْ مَسْأَلَةِ خَلْقِکَ وَانْقُلْنِی مِنْ ذُلِّ الْفَقْرِ إلی عِزِّ الْغِنیٰ وَمِنْ ذُلِّ الْمَعاصِی إلی عِزِّ الطَّاعَةِ

اپنا سوالی بناکر لوگوں کا سوالی بننے سے بچالے اور فقر کی ذلت سے نکال کر بے نیازی کی عزت دے اور نافرمانی کی ذلت کے بجائے فرمانبرداری کی عزت دے

فَقَدْ فَضَّلْتَنِی عَلی کَثِیرٍ مِنْ خَلْقِکَ جُوداً مِنْکَ وَکَرَماً لاَ بِاسْتِحْقاقٍ مِنِّی

تو نے مجھے اپنے کثیر بندوں پر جو بڑائی دی ہے وہ محض تیرا فضل و کرم ہے نہ یہ کہ میں اس کا حقدار ہوں

إلھِی فَلَکَ الْحَمْدُ عَلی ذلِکَ کُلِّہِ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی لِنَعْمائِکَ مِنَ الشَّاکِرِینَ، وَ لِأَلَائِکَ مِنَ الذَّاکِرِینَ

اے معبود تیرے ہی لیے حمد ہے کہ تو نے یہ مہربانیاں فرمائیں محمدؐ و آل محمدؑ پر رحمت نازل فرما اور مجھے اپنی نعمتوں کے شکرگذاروں اور اپنے احسانوں کو یاد کرنے والوں میں قرار دے

پھر سجدہ میں جائے اور کہے:

سَجَدَ وَجْھِیَ الذَّلِیلُ لِوَجْھِکَ الْعَزِیزِ الْجَلِیلِ

میرے کمتر چہرے نے تیری ذات عزیز و جلیل کو سجدہ کیا

سَجَدَ وَجْھِیَ الْبالِي الْفانِی لِوَجْھِکَ الدَّائِمِ الْباقِی

میرے فانی و پست چہرے نے تیری ہمیشہ قائم رہنے والی ذات کو سجدہ کیا

سَجَدَ وَجْھِیَ الْفَقِیرُ لِوَجْھِکَ الْغَنِيِّ الْکَبِیرِ

میرے محتاج چہرے نے تیری بے نیاز و بلند ذات کو سجدہ کیا

سَجَدَ وَجْھِی وَسَمْعِی وَبَصَرِی وَلَحْمِی وَدَمِی وَجِلْدِی وَعَظْمِی وَما أَقَلَّتِ الْاَرْضُ مِنِّی لِلہِ رَبِّ الْعالَمِینَ

میرے چہرے کان آنکھ گوشت خون چمڑے اور ہڈی نے اور میرا جو کچھ روئے زمین پر ہے اس نے عالمین کے رب کو سجدہ کیا

اَللّٰھُمَّ عُدْ عَلی جَھْلِی بِحِلْمِکَ، وَعَلی فَقْرِی بِغِناکَ، وَعَلی ذُلِّی بِعِزِّکَ وَسُلْطانِکَ، وَعَلی ضَعْفِی بِقُوَّتِکَ،

خدایا میری جہالت کو بردباری سے ڈھانپ لے میری محتاجی پر اپنی دولت برسادے میری پستی کو اپنی بلندی و اختیار سے دور فرما اور میری کمزوری کو اپنی قوت سے دور کردے

وَعَلی خَوْفِی بِأَمْنِکَ، وَعَلی ذُنُوبِی وَخَطایایَ بِعَفْوِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ

 اور میرے خوف کو اپنے امن سے مٹادے اور میری خطاؤں اور گناہوں کو اپنی رحمت سے بخش دے اے رحم والے اے مہربان

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَدْرَٲُ بِکَ فِی نَحْرِ فُلانِ بْنِ فُلان، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّہِ فَاکْفِنِیہِ بِما کَفَیْتَ بِہِ أَنْبِیائَکَ وَأَوْلِیائَکَ مِنْ خَلْقِکَ

اے اللہ میں تیری پناہ لیتا ہوں فلاں بن فلاں کے حملوں سے اور اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں پس اس سے میری کفایت کر جیسے اپنے انبیاء کی اور اولیاء کی اپنی مخلوق سے اپنے نیک بندوں کی کفایت فرمائی

وَصالِحِی عِبادِکَ مِنْ فَراعِنَةِ خَلْقِکَ، وَطُغاةِ عُداتِکَ، وَشَرِّ جَمِیعِ خَلْقِکَ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرّاحِمِینَ

 اپنی مخلوق میں سے سرکشوں اور شریروں سے جو تیرے دشمن تھے اور ساری مخلوق کے شر سے اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

إنَّکَ عَلی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، وَحَسْبُنَا اللہُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ

بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے اور اللہ ہمارے لیے کا فی ہے جو بہترین کارساز ہے

?