• AA+ A++

نماز مغرب وعشاء کے درمیان دو رکعت نماز غفیلہ پڑھیں پہلی رکعت میں حمد کے بعد پڑھیں:

وَذَا النُّونِ إذْ ذَھَبَ مُغَاضِباً فَظَنَّ أَنْ لَنْ نَقْدِرَ عَلَیْہِ فَنادَی فِی الظُّلُماتِ أَنْ لَا إلہَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ، فَاسْتَجَبْنَا لَہُ وَنَجَّیْناہُ مِنَ الْغَمِّ وَکَذَلِکَ نُنْجِی الْمُؤْمِنِیْنَ

اور جب ذالنون غصے کی حالت میں چلا گیا تو اس کا گمان تھا کہ ہم اسے نہیں پکڑیں گے پھر اس نے تاریکیوں میں فریاد کی کہ تیرے سوائ کوئی معبود نہیں تو پاک ہے بے شک میں ہی خطا کاروں میں سے ہوں تب ہم نے اسکی گزارش قبول کی اور اسے پریشانی سے بچایا اور ہم مومنوں کو اسی طرح نجات دیتے ہیں

دوسری رکعت میں سورہ حمد کے بعد پڑھیں:

وَعِنْدَہُ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُھَا إِلَّا ھُوَ وَیَعْلَمُ مَا فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَا تَسْقُطُ مِنْ وَرَقَةٍ إِلَّا یَعْلَمُھَا وَلَا حَبَّةٍ فِی ظُلُماتِ الْاَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَلَا یَابِسٍ إِلَّا فِی کِتَابٍ مُبِینٍ

اور غیب کی کنجیاں اسی کے پاس ہیں جسے اس کے سوا کوئی نہیں جانتا اسی کو معلوم ہے جو کچھ خشکی وتری میں ہے کوئی پتہ نہیں گرتا مگر یہ کہ وہ اسے جانتا ہے اورزمین کی تاریکیوں میں کوئی دانہ نہیں۔ کوئی خشک وتر نہیں مگر وہ روشن کتاب میں مذکور ہے

اس کے بعد دعائے قنوت کیلئے ہاتھ اٹھائیں اور پڑھیں:

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِمَفَاتِحِ الْغَیْبِ الَّتِی لَا یَعْلَمُہا إِلَّا أَنْتَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَأَنْ تَفْعَلَ بِی کَذَا وَکَذَا

خداوندا میں تجھ سے کلیدہائے غیب کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جسے سوائے تیرے کوئی نہیں جانتا کہ محمدؐ وآل محمدؑ پر رحمت نازل فرما اور میرے حق میں یہ کام کر دے
(کذاوکذا کی جگہ اپنی حاجت بیان کریں)

پھر کہیں:

اَللّٰھُمَّ أَنْتَ وَلِیُّ نِعْمَتِی، وَالْقَادِرُ عَلٰی طَلِبَتِی، تَعْلَمُ حَاجَتِی، فَأَسْأَلُکَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ لَمَّا قَضَیْتَھا لِی

اے معبود! تومجھے نعمت عطا کرنے والا ہے اور میری حاجت پر قدرت رکھتا ہے میری حاجت کو جانتا ہے پس محمدؐ وآل محمدؑ کے واسطے سے سوال کرتا ہوں کہ میری حاجت پوری فرما

اسکے بعد خدا سے اپنی حاجت طلب کریں ۔کیونکہ روایت ہے کہ جو یہ نماز پڑھے اور حاجت طلب کرے تو اسکی حاجت پوری ہوجائے گی

?