• AA+ A++

تعقیب نمازصبح منقول از مصباح متہجد

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاھْدِنِی لِمَا اخْتُلِفَ فِیہِ مِنَ الْحَقِّ بِإذْنِکَ

اے معبود ! محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت نازل فرما اور حق میں اختلاف کے مقام پر اپنے حکم سے مجھے ہدایت دے

إنَّکَ تَھْدِی مَنْ تَشَاءُ إلی صِرَاطٍ مُسْتَقِیمٍ

بے شک تو جسے چاہے سیدھی راہ کی ہدایت فرماتا ہے

اسکے بعد کہیں:

اَللّٰھُمَّ أَحْیِنِی عَلی مَا أَحْیَیْتَ عَلَیْہِ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ

اے معبود ! مجھے اس راہ پر زندہ رکھ جس پر تو نے علیؑ ابن ابی طالبؑ کوزندہ رکھا

وَأَمِتْنِی عَلَی مَا ماتَ عَلَیْہِ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طالِبٍ عَلَیْہِ اَلسَّلاَمُ

اور مجھے اسی راہ پر موت دے جس پر تونے امیر المومنین علیؑ بن ابی طالبؑ کو شہادت عطا فرمائی

پھر سو مرتبہ کہیں:

أَسْتَغْفِرُاللهَ وَأَتُوبُ إلَیْہِ

میں اللہ سے بخشش چاہتاہوں اور اسکے حضور توبہ کرتا ہوں

پھر سو مرتبہ کہیں:

أَسْأَلُ اللهَ الْعَافِیَةَ

خدا سے صحت وعافیت مانگتا ہوں

پھر سو مرتبہ کہیں:

أَسْتَجِیرُ بِاللہِ مِنَ النَّارِ

میں آتش جہنم سے خدا کی پناہ چاہتا ہوں

پھر سو مرتبہ کہیں:

وَأَسْأَلُہُ الْجَنَّةَ

اس سے جنت کا طالب ہوں

پھر سو مرتبہ کہیں:

أَسْأَلُ اللهَ الْحُورَ الْعِینَ

میں اللہ سے حورعین کا طالب ہوں

پھر سو مرتبہ کہیں:

لاَ إلہَ إلاَّ اللہُ الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِینُ

اللہ کے سوائ کوئی معبود نہیں جو بادشاہ اور روشن حق ہے

سومرتبہ سورہ اخلاص پڑھیں اور پھر سو مرتبہ کہیں:

صَلَّی اللہُ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

محمدؐ وآلؑ محمدؐ پر خدا کی رحمت ہو

سو مرتبہ کہیں:

سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُللہِ وَلاَ إلہَ إلاَّ اللہُ وَاللہُ أَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ

اللہ پاک ہے اور اسی کیلئے حمد ہے اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ برتر ہے نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو اللہ بزرگ وبرتر سے ملتی ہے

سو مرتبہ کہیں:

مَا شَاءَاللہُ کَانَ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ

جو خدا چاہے وہی ہوتا ہے اور اللہ بزرگ و بر ترسے بڑھ کر کوئی طاقت وقوت نہیں ہے

تہذیب میں روایت ہے کہ جوشخص نمازِ صبح کے بعد درج ذیل دعا دس مرتبہ پڑھے توحق تعالیٰ اس کو اندھے پن، دیوانگی، کوڑھ، تہی دستی، چھت تلے دبنے، اور بڑھاپے میں حواس کھو بیٹھنے سے محفوظ فرماتا ہے:

سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِیمِ وَبِحَمْدِہِ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ باللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ

پاک ہے خدائے برتر اور تعریف سب اسی کی ہے اور نہیں کوئی حرکت وقوت مگر وہ جو خدائے بلند وبرتر سے ملتی ہے

نیز شیخ کلینیؒ نے حضرت امام جعفر صادقؑ سے روایت کی ہے کہ جو نماز صبح اور نماز مغرب کے بعد سات مرتبہ درج ذیل دعا پڑھے تو حق تعالیٰ اس سے ستر قسم کی بلائیں دور کر دیتا ہے ﴿ان میں سب سے معمولی زہرباد ، پھلبھری اور دیوانگی ہے﴾ اور اگر وہ شقی ہے تو اسے اس زمرے سے نکال کر سعیدونیک بخت لوگوں میں داخل کر دیا جائے گا

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ، لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ

اللہ کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے نہیں کوئی حرکت وقوت مگرخدائے بزرگ وبرتر سے ملتی ہے

مؤلف کہتے ہیں میرے استاد ثقۃ الاسلام نوری (رح)﴿خدا انکی قبر کو روشن کرے﴾ کتاب دارالسلام میں اپنے استاد عالم ربانی حاج ملا فتح علی سلطان آبادی سے نقل کرتے ہیں کہ فاضل مقدس اخوند ملا محمد صادق عراقی بہت پریشانی ،سختی اور بد حالی میں مبتلا تھے انہیں اس تنگی سے چھٹکارے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی تھی ۔ ایک رات خواب میں دیکھا کہ ایک وادی میں بہت بڑا خیمہ نصب ہے ، جب پوچھا تو معلوم ہو ا کہ یہ فریادیوں کے فریاد رس اور پریشان حال لوگوں کے سہارے، امام زمانہؑ ﴿عج﴾ کا خیمہ ہے۔ یہ سن کر جلدی سے حضرتؑ کی خدمت میں حاضر ہوئے اپنی بدحالی کا قصہ سنایا اور ان سے غم کے خاتمے اور کشائش کیلئے دعا کے خواستگار ہوئے۔ آنحضرتؑ نے انکو اپنی اولاد میں سے ایک بزرگ کی طرف بھیجا اور انکے خیمہ کی طرف اشارہ کیا اخوند حضرت کے خیمہ سے نکل کر اس بزرگ کے خیمہ میں پہنچے۔ مگر کیا دیکھتے ہیں کہ وہاں سید سند حبرمعتمد عالم امجد، مؤید بارگاہ آقای سید محمد سلطان آبادی مصلائے عبادت پر بیٹھے دعا وقرأت میں مشغول ہیں۔ اخوند نے انہیں سلام کیا اور اپنی حالت زار بیان کی تو سید نے انکو رفعِ مصائب اور وسعت رزق کی ایک دعا تعلیم فرمائی ،وہ خواب سے بیدار ہوئے تو مذکورہ دعا انہیں ازبرہوچکی تھی۔ اسی وقت سید کے گھر کا قصد کیا ۔ حالانکہ ذہنی طور پر سید سے بے تعلق تھے اور انکے ہاں آمدورفت نہ رکھتے تھے۔ اخوند جب سید کی خدمت میں پہنچے تو انکو اسی حالت میں پایا جیسا کہ خواب میں دیکھا تھا ۔وہ مصلے پر بیٹھے ،اذکارواستغفار میں مشغول تھے۔ جب انہیں سلام کیا تو ہلکے سے تبسم کے ساتھ سلام کا جواب دیا، گویا وہ صورت حال سے واقف ہیں اخوند نے ان سے دعا کی درخواست کی تو انہوں نے وہی دعا بتائی جو خواب میں تعلیم کر چکے تھے اخوند نے وہ دعا پڑھنا شروع کر دی اور پھر چند ہی دنوں میں ہر طرف سے دنیا کی فراونی ہونے لگی۔ سختی اور بدحالی ختم ہوئی اور خوشحالی حاصل ہو گئی۔ حاج ملا فتح علی سلطان آبادی علیہ الرحمہ سید موصوف کی تعریف کیا کرتے تھے کیونکہ آپ نے ان سے ملاقات کی بلکہ کچھ عرصہ انکی شاگرد بھی رہے۔ سید نے خواب وبیداری میں حاج ملافتح علی کو جو دعا تعلیم کی تھی اس میں یہ تین اعمال شامل ہیں:

﴿۱﴾فجر کے بعد سینے پر ہاتھ رکھ کر ستر مرتبہ

یَافَتَّاحُ ۔ کہیں

﴿۲﴾ پابندی سے کافی میں مذکورہ دعا پڑھتے رہیں جس کی رسول اللہ ؐ نے اپنے ایک پریشان حال صحابی کو تعلیم فرمائی تھی اوراس دعا کی برکت سے چنددنوں میں اس کی پریشانی دور ہوگئی

)۳(نماز فجر کے بعد شیخ ابن فہد سے نقل شدہ دعا پڑھا کریں اس کو غنیمت سمجھیں اور اس میں غفلت نہ کریں۔ اور وہ دعا یہ ہے:

لاَحَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِاللہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ الَّذِی لاَ یَمُوتُ

نہیں کوئی طاقت وقوت مگر وہ جو خدا سے ملتی ہے میں نے اس زندہ خدا پر توکل کیا جس کیلئے موت نہیں

وَالْحَمْدُلِلہِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ وَلَداً، ولَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ

اور حمد اس اللہ کیلئے ہے جس کی کوئی اولاد نہیں اور نہ کوئی اس کی سلطنت میں اس کا شریک ہے

وَلَمْ یَکُنْ لَہُ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیراً

نہ اس کے عجز کی وجہ سے کوئی اس کا مددگار ہے اور تم اس کی بڑائی بیان کیا کرو

?