17 ربیع الاول عید میلاد النبی کا دن ہے علامہ مجلسی(رح) نے زادالمعاد میں اس دن کے اعمال میں کہا کہ شیخ مفیدؒ اور سید ابن طاؤس نے فرمایا ہے کہ جب اس روز مدینہ منورہ کے علاوہ کسی اور مقام سے رسول اللہ کی زیارت کرنا چاہے تو غسل کرنے کے بعد مٹی وغیرہ سے قبر جیسی شکل بنائے اور اس پر رسول اللہ کا اسم گرامی لکھے پھر اپنے دل کو آنحضرت(ص) کی طرف متوجہ کرے اور یہ پڑھے:
أَشْھَدُ أَنْ لاَ إلہٰ إلاَّ اللہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ
میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد(ص) اس کے بندے اور رسول (ص)ہیں
وَ أَنَّہُ سَیِّدُ الْاَوَّلِینَ وَالْاَخِرِینَ، وَ أَنَّہُ سَیِّدُ الْاَنْبِیاء وَالْمُرْسَلِینَ۔
جو اولین وآخرین کے سید و سردار ہیں اوروہ نبیوں اور رسولوں کے بھی سردار ہیں۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَیْہِ وَعَلَی أَھْلِ بَیْتِہِ الْاَئِمَةِ الطَّیِّبِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللهِ
اے معبود! ان پر اور ان کے اہل بیت(ع) پر رحمت فرما جو پاک و پاکیزہ امام(ع) ہیں آپ پر سلام ہو اے خدا کے رسول
اس کے بعد کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خَلِیلَ اللهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نَبِیَّ اللهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفِیَّ اللهِ
آپ پر سلام ہو اے خدا کے دوست آپ پر سلام ہو اے خدا کے نبی(ص) آپ پر سلام ہو اے خدا کے منتخب
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَحْمَةَ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خِیَرَةَ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اللهِ
آپ پر سلام ہو اے خدا کی رحمت آپ پر سلام ہو اے خدا کے چنے ہوئے آپ پر سلام ہو اے خدا کے حبیب
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نَجِیبَ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خاتَمَ النَّبِیِّینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا سَیِّدَ الْمُرْسَلِینَ
آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدہ آپ پر سلام ہو اے نبیوں کے خاتم آپ پر سلام ہو اے رسولوں کے سردار
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا قائِماً بِالْقِسْطِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا فَاتِحَ الْخَیْرِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَعْدِنَ الْوَحْیِ وَالتَّنْزِیلِ
آپ پر سلام ہو اے عدل قائم کرنے والے آپ پر سلام ہو اے ہر نیکی کو کھولنے والے آپ پر سلام ہو اے وحی اور تنزیل کے خزانہ
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُبَلِّغاً عَنِ اللهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا السِّراجُ الْمُنِیرُ
آپ پر سلام ہو اے خدا کا پیغام پہنچانے والے آپ پر سلام ہو اے روشن چراغ
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُبَشِّرُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نَذِیرُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُنْذِرُ
آپ پر سلام ہو اے بشارت دینے والے آپ پر سلام ہو اے ڈرسنانے والے آپ پر سلام ہو اے ڈرانے والے
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نُورَ اللهِ الَّذِی یُسْتَضاءُ بِہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَعَلَی أَھْلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ الْھادِینَ الْمَھْدِیِّینَ
سلام ہوآپ پر اے خدا کے نور جس سے لوگ روشنی پاتے ہیں آپ پر سلام ہواور آپ کے اہل (ع)بیت پر کہ جو نیک سیرت پاکیزہ تر ہدایت دینے والے ہدایت یافتہ ہیں
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَعَلَی جَدِّکَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَعَلَی أَبِیکَ عَبْدِ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲُمِّکَ آمِنَةَ بِنْتِ وَھَبٍ،
آپ پر سلام ہواور آپ کے جد اعلیٰ جناب عبدالمطلب (ع)پر اور آپ کے پدر بزرگوار عبداللہ(ع) پر سلام ہو آپ کی والدہ محترمہ آمنہ﴿س﴾ بنت وہب(ع) پر
اَلسَّلَامُ عَلَی عَمِّکَ حَمْزَةَ سَیِّدِ الشُّھَداء، اَلسَّلَامُ عَلَی عَمِّکَ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ
سلام ہو آپ کے چچا حمزہ(ع) پر جو شہیدوں کے سردار ہیں سلام ہو آپ کے چچا عباس(ع) بن عبدالمطلب (ع)پر
اَلسَّلَامُ عَلَی عَمِّکَ وَکَفِیلِکَ أَبِی طَالِبٍ اَلسَّلَامُ عَلَی ابْنِ عَمِّکَ جَعْفَرٍ الطَّیَّارِ فِی جِنَانِ الْخُلْدِ،
سلام ہو آپ کے چچا اور آپ کے مربی ابو طالب(ع) پر سلام ہو آپ کے چچا زاد جعفر طیار(ع) پر جو باغ بہشت میں محو پرواز ہیں
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مُحَمَّدُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَحْمَدُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّةَ اللهِ عَلَی الْاَوَّلِینَ وَالْآخِرِینَ
آپ پر سلام ہو یا محمد(ص) سلام ہو آپ پر یا احمد(ص) آپ پر سلام ہو اے سب اولین وآخرین پر خدا کی حجت
وَالسَّابِقَ إلَی طَاعَةِ رَبِّ الْعالَمِینَ، وَالْمُھَیْمِنَ عَلَی رُسُلِہِ، وَالْخاتِمَ لاَِنْبِیائِہِ
اور عالمین کے پروردگارکی جانب سبقت کرنے والے اس کے رسولوں کے نگہدار اس کے نبیوں کے خاتم
وَالشَّاھِدَ عَلَی خَلْقِہِ وَالشَّفِیعَ إلَیْہِ وَالْمَکِینَ لَدَیْہِ وَالْمُطاعَ فِی مَلَکُوتِہِ
اس کی خلقت کے گواہ اور شفاعت کرنے والے اس کی نگاہ میں صاحب منزلت اور اے وہ ذات جس کی اطاعت عالمِ ملکوت میں کی جاتی ہے
الْاَحْمَدَ مِنَ الْاَوْصافِ، الْمُحَمَّدَ لِسائِرِ الْاَشْرافِ، الْکَرِیمَ عِنْدَ الرَّبِّ، وَالْمُکَلَّمَ مِنْ وَرَاء الْحُجُبِ
بہترین پسندیدہ صفتوں والے جس کے تمام شرف کی تعریف کی گئی ہے پروردگار کے نزدیک عزت والے خدا کے ساتھ پردوں کے پیچھے سے کلام کرنے والے
الْفائِزَ بِالسِّباقِ، وَالْفائِتَ عَنِ اللِّحاقِ، تَسْلِیمَ عارِفٍ بِحَقِّکَ مُعْتَرِفٍ بِالتَّقْصِیرِ فِی قِیامِہِ بِواجِبِکَ
کامیابی میں سبقت رکھنے والے کسی غیر کی پیروی کرنے سے منع کیے گئے آپ کے حق کو جانتا ہوں اسے قائم کرنے میں اپنی کوشش کی کمی کو مانتا ہوں
غَیْرِ مُنْکِرٍ مَا انْتَھی إلَیْہِ مِنْ فَضْلِکَ مُوْقِنٍ بِالْمَزِیداتِ مِنْ رَبِّکَ
آپکی فصیلت اور بزرگی کا منکر نہیں ہوں اس میں آپکے رب کی طرف سے مزید فضل کا یقین رکھتا ہوں
مُؤْمِنٍ بِالْکِتابِ الْمُنْزَلِ عَلَیْکَ مُحَلِّلٍ حَلالَکَ، مُحَرِّمٍ حَرامَکَ
آپ پر نازل کی گئی کتاب پر ایمان رکھتا ہوں آپکے حلال کو حلال آپکے حرام کو حرام سمجھتا ہوں
أَشْھَدُ یَا رَسُولَ اللهِ مَعَ کُلِّ شاھِدٍ،وَأَتَحَمَّلُھا عَنْ کُلِّ جاحِدٍ
گواہی دیتا ہوں اے خدا کے رسول(ص) ہر گواہ کے ہمراہ اور ہر انکار کرنے والے کی طرف سے بھی
أَنَّکَ قَدْ بَلَّغْتَ رِسالاتِ رَبِّکَ، وَنَصَحْتَ لاُِمَّتِکَ
کہ بے شک آپ نے اپنے رب کے احکام پہنچا دیے ہیں اپنی امت کو پندو نصیحت کی ہے
وَجاھَدْتَ فِی سَبِیلِ رَبِّکَ، وَصَدَعْتَ بِأَمْرِہِ، وَاحْتَمَلْتَ الْاَذَی فِی جَنْبِہِ
اور آپ نے خدا کی راہ میں بہترین جہاد کیا اس کے دین کے لیے پریشانی اٹھائی اس کی خاطر تکلیفیں برداشت کیں
وَدَعَوْتَ إلی سَبِیلِہِ بِالْحِکْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ الْجَمِیلَةِ
اور اس کے صراط مستقیم کی طرف لوگوں کو دانشمندی اور بہترین پندونصیحت کے ساتھ بلایا
وَأَدَّیْتَ الْحَقَّ الَّذِی کانَ عَلَیْکَ وَأَنَّکَ قَدْ رَؤُفْتَ بِالْمُؤْمِنِینَ وَغَلُظْتَ عَلَی الْکافِرِینَ
آپ نے وہ فرض ادا کیا جو آپ کے ذمہ تھا اور بے شک آپ مومنوں پر مہربان اور کافروں کے ساتھ بڑے سخت گیر رہے
وَعَبَدْتَ اللهَ مُخْلِصاً حَتَّی أَتَاکَ الْیَقِینُ، فَبَلَغَ اللہُ بِکَ أَشْرَفَ مَحَلِّ الْمُکَرَّمِینَ
آپ خلوص سے خدا کی عبادت کرتے رہے حتیٰ کہ آپکا وصال ہوگیا پس خدا نے آپ کوعزت داروں میں سے اعلیٰ مقام عطا فرمایا
وَأَعْلی مَنازِلِ الْمُقَرَّبِینَ، وَأَرْفَعَ دَرَجاتِ الْمُرْسَلِینَ حَیْثُ لاَیَلْحَقُکَ لاحِقٌ
اپنے مقربین میں بلند مرتبہ دیا اور نبیوں میں سب سے بڑا درجہ بخشا اس منزل پر کہ کوئی اس مقام تک نہیں پہنچا
ولایفُوقُکَ فائِقٌ، وَلاَیَسْبِقُکَ سابِقٌ، وَلاَیَطْمَعُ فِی إدْراکِکَ طامِعٌ
اور کوئی آپ سے بلند نہیں ہوا کسی نے آپ(ص) پر سبقت حاصل نہ کی اور جہاں تک آپ کی رسائی ہے کوئی اس کی تمنا نہیں کرسکتا
الْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی اسْتَنْقَذَنا بِکَ مِنَ الْھَلَکَةِ، وَھَدَانَا بِکَ مِنَ الضَّلالَةِ، وَنَوَّرَنا بِکَ مِنَ الظُّلْمَةِ
حمد خدا کیلئے ہے جس نے آپ کے ذریعے ہمیں ہلاکت سے نجات دی گمراہی سے ہدایت کی طرف آنے کا راستہ بتایا اور آپکے ذریعے تاریکی سے روشنی میں لایا
فَجَزاکَ اللہُ یَا رَسُولَ اللهِ مِنْ مَبْعُوثٍ أَفْضَلَ مَا جَازَیٰ نَبِیّاً عَنْ ٲُمَّتِہِ وَ رَسُولاً عَمَّنْ ٲُرْسِلَ إلَیْہِ
پس خدا آپ کوجزادے اے خدا کے رسول(ص) اس سے بہتر کہ جو کسی نبی(ص) کو اس کی امت کی تربیت میں ملی اور کسی رسول (ص) کو اس کی قوم سے ملی ہو جس کی طرف بھیجا گیا ہے
بِأَبِی أَنْتَ وَٲُمِّی یَا رَسُولَ اللهِ زُرْتُکَ عارِفاً بِحَقِّکَ مُقِرّاً بِفَضْلِکَ
آپ پر میرے ماں باپ قربان یارسول اللہ(ص) میں نے آپ کی زیارت کی آپ کے حق کو پہچانتے ہوئے آپ کی بزرگی کو مانتے ہوئے
مُسْتَبْصِراً بِضَلالَةِ مَنْ خالَفَکَ وَخَالَفَ أَھْلَ بَیْتِکَ، عارِفاً بِالْھُدَی الَّذِی أَنْتَ عَلَیْہِ،
آپ کی اور آپ کے اہلبیت(ع) کی مخالفت کرنے والوں کی گمراہی کو پہچانتے ہوئے اس ہدایت کو سمجھتے ہوئے جس پر آپ قائم ہیں
بِأَبِی أَنْتَ وَٲُمِّی وَنَفْسِی وَأَھْلِی وَمالِی وَوَلَدِی
آپ پر قربان ہوں میرے ماں باپ اور میری جان میرا کنبہ میرا مال اور میری اولاد
أَنَا ٲُصَلِّی علَیْکَ کَما صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ وَصَلَّی عَلَیْکَ مَلائِکَتُہُ وَأَ نْبِیاؤُہُ وَرُسُلُہُ
(میں آپ پر درود بھیجتاہوں جیسے آپ پر اللہ درود بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس کے انبیاء اور اس کے رسول(ص
صَلاةً متَتابِعَةً وافِرَةً مُتَواصِلَةً لاَ انْقِطاعَ لَھا وَلاَ أَمَدَ وَلاَ أَجَلَ
ایسا درود جو لگاتار بہت زیادہ اور مسلسل ہے کہ اس میں وقفہ نہیں اور نہ اس کی حد و انتہاء ہے
صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ وَعَلَی أَھْلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ کَما أَنْتُمْ أَھْلُہُ
اللہ آپ پر اور آپ کی اہل بیت پر رحمت فرمائے جو نیک سیرت اور پاکیزہ تر ہیں جس رحمت کے آپ سب اہل ہیں
پھر اپنے ہاتھ کو اٹھا کر پڑھے:
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ جَوَامِعَ صَلَواتِکَ، وَنَوَامِیَ بَرَکاتِکَ وَفَواضِلَ خَیْراتِکَ
اے معبود! قراردے اپنی تمام تر رحمتیں اپنی بہت زیادہ برکتیں اپنی کثیر تعداد نیکیاں
وَشَرائِفَ تَحِیَّاتِکَ وَتَسْلِیمَاتِکَ وَکَرامَاتِکَ وَرَحَمَاتِکَ وَصَلَوَاتِ مَلائِکَتِکَ الْمُقَرَّبِینَ
اپنے بہتر و برتر درود اپنے سلام و سلامتیاں اپنی بزرگیاں اپنی رحمتیں اور اپنے مقرب فرشتوں
وَأَنْبِیائِکَ الْمُرْسَلِینَ، وَأَئِمَّتِکَ الْمُنْتَجَبِینَ، وَعِبادِکَ الصَّالِحِینَ، وَأَھْلِ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرَضِینَ
اپنے بھیجے ہوئے سارے نبیوں اور رسولوں اپنے برگزیدہ ائمہ(ع) اور زمینوں و آسمانوں میں رہنے والے اپنے نیک بندوں
وَمَنْ سَبَّحَ لَکَ یَا رَبَّ الْعالَمِینَ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالْاَخِرِینَ
اور اے جہانوں کے پروردگار اولین و آخرین میں سے جو تیری تسبیح کرتے ہیں
عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُولِکَ وَشاھِدِکَ وَنَبِیِّکَ وَنَذِیرِکَ وَأَمِینِکَ وَمَکِینِکَ
ان سب کا درود قراردے حضرت محمد(ص) پر جو تیرے بندے تیرے رسول (ص)تیرے گواہ نبی تجھ سے ڈرانے والے تیرے امانتدارتیرے قائم کردہ
وَنَجِیِّکَ وَنَجِیبِکَ وَحَبِیبِکَ وَخَلِیلِکَ وَصَفِیِّکَ وَصَفْوَتِکَ وَخاصَّتِکَ وَخالِصَتِکَ
تیرے رازوار تیرے چنے ہوئے تیرے حبیب تیرے دوست تیرے پسندیدہ تیرے برگزیدہ تیرے یگانہ تیرے مخلص اور خالص
وَرَحْمَتِکَ وَخَیْرِ خِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ، نَبِیِّ الرَّحْمَةِ، وَ خازِنِ الْمَغْفِرَةِ، وَ قائِدِ الْخَیْرِ وَالْبَرَکَةِ
تیری رحمت اور تیری مخلوق میں نیک لوگوں میں سے نیک رحمت والے نبی بخشش کے خزینہ دار خیر و برکت کے لانے والے
وَ مُنْقِذِ الْعِبادِ مِنَ الْھَلَکَةِ بِإذْنِکَ، وَ داعِیھِمْ إلَی دِینِکَ، الْقَیِّمِ بِأَمْرِکَ
تیرے حکم کے تحت لوگوں کو تباہی سے نجات دلانے والے اور ان کو تیرے دین کی طرف بلانے والے تیرے حکم پر قائم رہنے والے
أَوَّلِ النَّبِیِّینَ مِیثاقاً وَ آخِرِھِمْ مَبْعَثاً، الَّذِی غَمَسْتَہُ فِی بَحْرِ الْفَضِیلَةِ، وَ الْمَنْزِلَةِ الْجَلِیلَةِ
میثاق میں سب نبیوں سے اول اور بھیجے جانے میں نبی آخر کہ جن کو تو نے فضیلت کے سمندر میں داخل کیا اونچی شان عطا کی
وَ الدَّرَجَةِ الرَّفِیعَةِ، وَ الْمَرْتَبَةِ الْخَطِیرَةِ، وَ أَوْدَعْتَہُ الْاَصْلابَ الطَّاھِرَةَ
بلند مقام پر سرفراز فرمایا اور بڑے سے بڑا مرتبہ بخشا تو نے آنحضرت(ص) کو پاکیزہ صلب میں ودیعت کیا
وَنَقَلْتَہُ مِنْھا إلَی الْاَرْحامِ الْمُطَھَّرَةِ لُطْفاً مِنْکَ لَہُ وَتَحَنُّناً مِنْکَ عَلَیْہِ إذْ وَکَّلْتَ لِصَوْنِہِ وَ حِراسَتِہِ
اور وہاں سے پاکیزہ رحموں میں پہنچایا یہ ان پر تیری مہربانی اور ان کے ساتھ تیری محبت تھی جب تو نے ان کی حفاظت ان کی نگہداری
وَ حِفْظِہِ وَ حِیاطَتِہِ مِنْ قُدْرَتِکَ عَیْناً عاصِمَةً حَجَبْتَ بِھا عَنْہُ مَدانِسَ الْعَھْرِ وَ مَعائِبَ السِّفاحِ
ان کی نگہبانی اور سنبھالنے کیلئے اپنی قدرت سے بچاؤ کرنے والی آنکھ معین کی جس سے تو نے انہیں بد نگاہوں اور برے کاموں کی آلائش سے بچایا
حَتَّی رَفَعْتَ بِہِ نَواظِرَ الْعِبادِ، وَأَحْیَیْتَ بِہِ مَیْتَ الْبِلادِ بِأَنْ کَشَفْتَ عَنْ نُورِ وِلادَتِہِ ظُلَمَ الْاَسْتارِ
یہاں تک کہ ان کے ذریعے تو نے لوگوں کو بلند نگاہ بنایا اور شہروں کو رونق بخشی کیونکہ تو نے ان کی ولادت کے نور سے تاریکیوں کے پردے ہٹائے
وَأَلْبَسْتَ حَرَمَکَ بِہِ حُلَلَ الْاَنْوارِ۔
اور اپنے گھر کو نورانی لباس پہنائے
اَللّٰھُمَّ فَکَمَا خَصَصْتَہُ بِشرَفِ ھذِہِ الْمَرْتَبَةِ الْکَرِیمَةِ وَذُخْرِ ھذِہِ الْمَنْقَبَةِ الْعَظِیمَةِ
اے معبود! جس طرح تو نے آنحضرت(ص) کو اس بلند ترین مرتبہ میں اس بڑی خوبی میں خصوصیت دی ہے
صَلِّ عَلَیْہِ کَمَا وَفَیٰ بِعَھْدِکَ وَبَلَّغَ رِسَالاتِکَ وَقاتَلَ أَھْلَ الْجُحُودِ عَلَی تَوْحِیدِکَ
اب ان پر رحمت فرما جیسے انہوں نے تیرا عہد پورا کیا تیرے احکام پہنچائے اور تیری توحید کی خاطر منکروں کو قتل کیا
وَقَطَعَ رَحِمَ الْکُفْرِ فِی إعْزازِ دِینِکَ، وَلَبِسَ ثَوْبَ الْبَلْوی فِی مُجاھَدَةِ أَعْدائِکَ
تیرے دین کی قوت کے لیے کفر کی جڑیں کاٹ ڈالیں تیرے دشمنوں کے ساتھ جہاد میں سخت تکلیف اٹھائی
وَأَوْجَبْتَ لَہُ بِکُلِّ أَذیً مَسَّہُ أَوْ کَیْدٍ أَحَسَّ بِہِ مِنَ الْفِئَةِ الَّتِی حاوَلَتْ قَتْلَہُ فَضِیلَةً تَفُوقُ الْفَضائِلَ
ان پر جو سختی ہوئی یا جو مکر ان سے کیا گیا اس گروہ کی طرف سے جو انہیں قتل کرنا چاہتا تھا تو نے ہر ایک سختی ومکر کے بدلے میں آپ(ص) کو فضیلت پر فضیلت عطا کی۔
وَ یَمْلِکُ بِھَا الْجَزِیلَ مِنْ نَوالِکَ، وَ قَدْ أَسَرَّ الْحَسْرَةَ وَ أَخْفَیٰ الزَّفْرَةَ
اور آپ(ص) کو بڑے سے بڑا اجر عنایت فرمایا اور یقینا انہوں نے حسرت کو چھپایا رنج کو پوشیدہ رکھا
وَتَجَرَّعَ الْغُصَّةَ، وَلَمْ یَتَخَطَّ مَا مَثَّلَ لَہُ وَحْیُکَ ۔
اور غم کو برداشت کیا مگر تیری وحی کے احکام سے تجاوز نہیں کیا
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَیْہِ وَعَلَی أَھْلِ بَیْتِہِ صلاةً تَرْضَاھَا لَھُمْ وَبَلِّغْھُمْ مِنَّا تَحِیَّةً کَثِیرَةً وَسَلاماً
اے معبود! رحمت کر آنحضرت(ص) پر اور انکے اہل بیت (ع)پر ایسی رحمت جو تو ان کیلئے پسند کرتا ہے اور ہماری طرف سے انہیں بہت بہت درود وسلام پہنچا دے
وَآتِنا مِنْ لَدُنْکَ فِی مُوَالاتِھِمْ فضْلاً وَ إحْساناً وَرَحْمَةً وَغُفْراناً إنَّکَ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیمِ ۔
اور ان کی محبت کے بدلے میں ہمیں فضل و احسان رحمت اور بخشش نصیب فرما بے شک تو بڑا ہی فضل و کرم والا ہے۔
پس اب چاررکعت نماز زیارت دو دوکرکے بجالائے جو سورہ چاہے پڑھے جب نماز سے فارغ ہو جائے تو تسبیح فاطمہ الزہراء ؑ پڑھے اور پھر یہ دعا پڑھے :
اَللّھُمَّ إنَّکَ قُلْتَ لِنَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَلَوْ أَنَّھُمْ إذْ ظَلَمُوا أَنْفُسَھُمْ جَاؤُوکَ فَاسْتَغْفَرُوا اللهَ وَاسْتَغْفَرَ لَھُمُ الرَّسُولُ
اے معبود! بے شک تو نے اپنے نبی محمد سے فرمایااگر لوگ اپنے نفس پر ظلم کریں اور تمہارے پاس آئیں اور اللہ سے بخشش طلب کریں اور رسول بھی ان کےلیے بخشش طلب کرے
لَوَجَدُوا اللهَ تَوَّاباً رَحِیمَاً وَلَمْ أَحْضُرْ زَمانَ رَسُولِکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ اَلسَّلَامُ ۔
تو وہ ضرور اللہ کو پائیں گے توبہ قبول کرنے والا اور مہربان اور میں موجود نہ تھا تیرے رسول(ص) کے زمانے میں ان پر اور ان کی آل(ع) پر سلام ہو۔
اَللّٰھُمَّ وَقَدْ زُرْتُہُ راغِباً تائِباً مِنْ سَیِّئِ عَمَلِی، وَمُسْتَغْفِراً لَکَ مِنْ ذُنُوبِی، وَمُقِرَّاً لَکَ بِھا
کاے میرے معبود میں نے ان کی زیارت کی رغبت کے ساتھ اپنے برے عمل سے توبہ کرتے ہوئے تجھ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہوئے اور تیرے سامنے ان کا اقرار کرتے ہوئے
وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِھا مِنِّی، وَمُتَوَجِّھاً إلَیْکَ بِنَبِیِّکَ نَبِیِّ الرَّحْمَةِ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ
اور تو ان کو مجھ سے زیادہ جانتا ہے تیرے نبی کے وسیلے سے تیری طرف متوجہ ہوں جو رحمت والے نبی ہیں ان پر اور ان کی آل(ع) پر تیری رحمتیں ہوں
فَاجْعَلْنِی اللَّھُمَّ بِمُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ عِنْدَکَ وَجِیھاً فِی الدُّنْیا وَالْآخِرَةِ وَمِنَ الْمُقَرَّبِینَ،
پس اے معبود! حضرت محمد(ص) اور ان کے اہل بیت (ع)کے واسطے سے مجھے دنیا و آخرت میں اپنے نزدیک باعزت اور مقرب قرار دے
یَا مُحَمَّدُ یَا رَسُولَ اللهِ بِأَبِی أَنْتَ وَٲُمِّی، یَا نَبِیَّ اللهِ، یَا سَیِّدَ خَلْقِ اللهِ
یا محمد(ص) یا رسول اللہ: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں اے اللہ کے نبی(ص) اے مخلوق خدا کے سردار
إنِّی أَتَوَجَّہُ بِکَ إلَی اللهِ رَبِّکَ وَرَبِّی لِیَغْفِرَ لِی ذُنُوبِی، وَیَتَقَبَّلَ مِنِّی عَمَلِی
میں نے آپ کے وسیلے سے اللہ کی طرف توجہ کی ہے جو آپ کا اور میرا رب ہے تاکہ وہ میرے گناہ بخش دے اور میرے عمل کو قبول فرمائے
وَیَقْضِیَ لِی حَوائِجِی فَکُنْ لِی شَفِیعاً عِنْدَ رَبِّکَ وَرَبِّی فَنِعْمَ الْمَسْؤُولُ الْمَوْلیٰ رَبِّی
اور میری حاجت برلائے پس آپ اپنے اور میرے رب کے حضور میری شفاعت فرمائیں کیونکہ میرا پروردگار بہترین مولا اور ایسا رب ہے جس سے سوال کیا جاتا ہے
وَ نِعْمَ الشَّفِیعُ أَنْتَ یَا مُحَمَّدُ عَلَیْکَ وَعَلَی أَھْلِ بَیتِکَ اَلسَّلَامُ
بہترین شفاعت کرنے والا ہے اے محمد(ص) آپ اور آپ کے اہل بیت(ع) پر بہت بہت سلام ہو
اَللّٰھُمَّ وَأَوْجِبْ لِی مِنْکَ الْمَغْفِرَةَ وَالرَّحْمَةَ وَالرِّزْقَ الْواسِعَ الطَّیِّبَ النَّافِعَ
اے معبود! اپنی طرف سے میرے لیے بخشش و رحمت اور نفع بخش رزق کو واجب کردے
کَمَا أَوْجَبْتَ لِمَنْ أَتیٰ نَبِیَّکَ مُحَمَّداً صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَھُوَ حَیٌّ
جیسا کہ تو نے لازم کیا ہے اس کے لیے جو آیا تیرے نبی محمد(ص) کے حضور آیا تیری رحمتیں ہوں ان پر اور ان کی آل(ع) پرجبکہ زندہ تھا
فَأَقَرَّ لَہُ بذُنُوبِہِ، وَاسْتَغْفَرَ لَہُ رَسُولُکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ اَلسَّلَامُ فَغَفَرْتَ لَہُ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
اس نے انکے پاس گناہوں کا اقرار کیا اور تیرے رسول (ص)نے اس کیلئے بخشش مانگی ان پر اور انکی آل(ع) پر سلام ہو پس تو نے اسے بخش دیا اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنیوالے۔
اَللّٰھُمَّ وَقَدْ أَمَّلْتُکَ وَرَجَوْتُکَ وَقُمْتُ بَیْنَ یَدَیْکَ
اے معبود! میں تجھ سے آرزو رکھتا ہوں تجھ سے امید کرتا ہوں تیرے سامنے حاضر ہوں
وَرَغِبْتُ إلَیْکَ عَمَّنْ سِواکَ وَقَدْ أَمَّلْتُ جَزِیلَ ثَوابِکَ، وَ إنِّی لَمُقِرٌّ غَیْرُ مُنْکِرٍ
اور تیرا مشتاق ہوں نہ تیرے غیر کا اور میں نے تجھ سے بہت زیادہ ثواب کی امید لگائی ہے میں اقرارکر رہا ہوں منکر نہیں
وَتائِبٌ إلَیْکَ مِمَّا اقْتَرَفْتُ، وَعائِذٌ بِکَ فِی ھذَا الْمَقامِ مِمَّا قَدَّمْتُ مِنَ الْاََعْمالِ
ہوں اور جو گناہ کیا ہے تیرے حضور ان سے توبہ کررہا ہوں اور تیری پناہ لیتا ہوں اس مقام پر ان گناہوں سے جو میں نے کیے ہیں
الَّتِی تَقَدَّمْتَ إلَیَّ فِیھا وَنَھَیْتَنِی عَنْھا وَأَوْعَدْتَ عَلَیْھَا الْعِقابَ، وَأَعُوذُ بِکَرَمِ وَجْھِکَ
جن سے تو نے پہلے مجھے آگاہ کیا مجھے ان سے روکا اور ان پر عذاب کا وعدہ دیا ہے پناہ لیتا ہوں میں تیری ذات کے کرم کی کہ تو
أَنْ تُقِیمَنِی مَقامَ الْخِزْیِ وَالذُّلِّ یَوْمَ تُھْتَکُ فِیہِ الْاَسْتارُ، وَتَبْدُو فِیہِ الْاَسْرارُ وَالْفَضائِحُ
مجھ کو ذلت و رسوائی کے مقام پر کھڑا کرے جس دن پردے فاش ہوں گے اور چھپی برائیاں اور رسوائیاں ظاہر ہوں گی
وَتَرْعَدُ فِیہِ الْفَرائِصُ یَوْمَ الْحَسْرَةِ وَالنَّدَامَةِ، یَوْمَ الْآفِکَةِ، یَوْمَ الْآزِفَةِ
اور لوگوں کے دل کانپتے ہوں گے وہ افسوس اور پشیمانی کا دن ہوگا تہمت پر پکڑ کا دن بدحالی کا دن
یَوْمَ التَّغابُنِ، یَوْمَ الْفَصْلِ، یَوْمَ الْجَزَاءِ یَوْماً کانَ مِقْدارُہُ خَمْسِینَ أَلْفَ سَنَةٍ
خسارے کا دن فیصلے کا دن جزاء پانے کا دن وہ دن جس کی مقدار پچاس ہزار سال ہوگی
یَوْمَ النَّفْخَةِ، یَوْمَ تَرْجُفُ الرَّاجِفَۃُ تَتْبَعُھَا الرَّادِفَۃُ، یَوْمَ النَّشْرِ، یَوْمَ الْعَرْضِ،
وہ ہے صور پھونکے جانے کا دن لرزہ پیدا کرنے والا دن اس کے پیچھے دوسرا صور پھونکا جائے گا اعمال نامے کھلنے کا دن
یَوْمَ یَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعالَمِینَ، یَوْمَ یَفِرُّ الْمَرْءُ مِنْ أَخِیہِ وَٲُمِّہِ وَأَبِیہِ وَصاحِبَتِہِ وَبَنِیہِ
جس دن لوگ جہانوں کے رب کے حضور کھڑے ہوں گے وہ دن جب آدمی اپنے بھائی اپنی ماں اپنے باپ اپنی بیوی اور اپنے بچوں سے دور بھاگے گا
یَوْمَ تَشَقَّقُ الْاَرْضُ وَأَکْنافُ السَّماء، یَوْمَ تَأْتِی کُلُّ نَفْسٍ تُجادِلُ عَنْ نَفْسِھا
وہ دن جب زمین پھٹ جائے گی اور آسمان شگافتہ ہوجائیں گے جس دن ہر شخص اپنی ہی ذات کے بچاؤ کے لیے بولے گا جس دن لوگ
یَوْمَ یُرَدُّونَ إلَی اللهِ فَیُنَبِّئُھُمْ بِمَا عَمِلُوا، یَوْمَ لاَ یُغْنِی مَوْلیً عَنْ مَوْلیً شَیْئاً
خدا کی طرف لوٹیں گے تو وہ ان کے اعمال ان کو دکھائے گا جس دن دوست دوست کے ذرہ بھر کام نہ آئے گا
وَلاَ ھُمْ یُنْصَرُونَ إلاَّ مَنْ رَحِمَ اللہُ إنَّہُ ھُوَ الْعَزِیزُ الرَّحِیمُ، یَوْمَ یُرَدُّونَ إلی عالِمِ الْغَیْبِ وَالشَّھادَةِ
نہ ان کی مدد کی جائے گی مگرجس پر نے اللہ رحم کیا بے شک وہ قوی ہے مہربان جس دن لوگ اس کی طرف پلٹیں گے جو ظاہر و باطن کو جانتا ہے
یَوْمَ یُرَدُّونَ إلَی اللهِ مَوْلاھُمُ الْحَقِّ، یَوْمَ یَخْرُجُونَ مِنَ الْاَجْداثِ سِراعاً
جس دن لوگ اللہ کی طرف پلٹیں گے جو ان کا سچا مالک ہے جس دن لوگ اس تیزی کے ساتھ قبروں سے نکلیں گے
کَأَنَّھُمْ إلی نُصُبٍ یُوفِضُونَ وَکَأَنَّھُمْ جَرادٌ مُنْتَشِرٌ مُھْطِعِینَ إلَی الدَّاعِی إلَی اللهِ
گویا وہ مرکز کی طرف بھاگے جا رہے ہیں اور گویا ٹڈی کی طرح منتشر ہوں گے جو جلدی خدا کی طرف دعوت دینے والے کی طرف جائیں گے
یَوْمَ الْواقِعَةِ، یَوْمَ تُرَجُّ الْاَرْضُ رَجَّاً، یَوْمَ تَکُونُ السَّماء کَالْمُھْلِ
وہ دن آنے والا ہے جس دن زمین سخت لرزے گی جس دن آسمان پگھل جائیں گے
وَتَکُونُ الْجِبَالُ کَالْعِھْنِ وَلاَ یَسْأَلُ حَمِیمٌ حَمِیماً، یَوْمَ الشَّاھِدِ وَالْمَشْھُودِ،
اور پہاڑ دھنکی ہوئی روئی کی طرح اڑیں گے کوئی قریبی کسی قریبی کا حال نہ پوچھے گا وہ گواہ اور گواہی کا دن ہے
یَوْمَ تَکُونُ الْمَلائِکَۃُ صَفَّاً صَفَّاً ۔ اَللّٰھُمَّ ارْحَمْ مَوْقِفِی فِی ذلِکَ الْیَوْمِ بِمَوْقِفِی فِی ھذَا الْیَوْمِ
وہ دن جب فرشتے صفیں باندھے کھڑے ہوں گے اے معبود!اس دن کے سخت مقام میں مجھ پر رحم فرما اس روز میری قرار گاہ پر رحم کر
وَلاَ تُخْزِنِی فِی ذلِکَ الْمَوْقِفِ بِما جَنَیْتُ عَلَی نَفْسِی وَاجْعَلْ یَا رَبِّ فِی ذلِکَ الْیَوْمِ مَعَ أَوْلِیائِکَ مُنْطَلَقِی
مجھے اس قرارگاہ میں اس جرم پر جو میں نے خود پر کیا ہے مجھے رسوا نہ کر اے پروردگار اس دن اپنے اولیاء کے ساتھ مجھے چھوڑ دے اور آزاد قرار دے
وَفِی زُمْرَةِ مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ مَحْشَرِی وَاجْعَلْ حَوْضَہُ مَوْرِدِی
اور مجھ کو حضرت محمد(ص) اور ان کے اہل بیت علیھم السلام کے زمرے میں محشور فرما حوض کوثر کو میرے وارد ہونے کی جگہ بنا
وَفِی الْغُرِّ الْکِرامِ مَصْدَرِی، وَأَعْطِنِی کِتَابِی بِیَمِینِی
اور آبرومند لوگوں میں میرا نکلنا قرار دے میرے نامہ اعمال میرے داہنے ہاتھ میں دے
حَتَّی أَفُوزَ بِحَسَناتِی، وَتُبَیِّضَ بِہِ وَجْھِی، وَتُیَسِّرَ بِہِ حِسابِی، وَتُرَجِّحَ بِہِ مِیزانِی
تاکہ میں نیکیوں تک پہنچوں اور اس کے ذریعے میرا چہرہ روشن فرما اور میرے حساب میں آسانی فرما اور میرے عمل کا پلڑا بھاری فرما
وَأَمْضِیَ مَعَ الْفَائِزِینَ مِنْ عِبَادِکَ الصَّالِحِینَ إلی رِضْوَانِکَ وَجِنَانِکَ إلہَ الْعالَمِینَ
اور میں تیرے نیک بندوں میں سے کامیابی والوں کے ساتھ ہو کرتیری خوشنودی اور تیری جنت میں پہنچوں اے جہانوں کے معبود!
اَللّٰھُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ أَنْ تَفْضَحَنِی فِی ذلِکَ الْیَوْمِ بَیْنَ یَدَی الْخَلائِقِ بِجَرِیرَتِی
اے اللہ میں تیری پناہ لیتا ہوں اس سے کہ اس روز تو مجھے ساری مخلوق کے سامنے میرے گناہ کے بدلے رسوا کرے
أَو أَنْ أَلْقَی الْخِزْیَ وَالنَّدامَةَ بِخَطِیئَتِی، أَوْ أَنْ تُظْھِرَ فِیہِ سَیِّئَاتِی عَلَی حَسَناتِی
یا مجھ کو میری خطاؤں پر ذلت وپشیمانی سے دو چار کرے یا اس دن میری نیکیوں کی نسبت میری برائیاں عیاں کردے
أَوْ أَنْ تُنَوِّہَ بَیْنَ الْخَلائِقِ بِاسْمِی، یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ، الْعَفْوَ الْعَفْوَ، السَّتْرَ السَّتْرَ ۔
اپنی مخلوق کے روبرو میرے نام کی تشہیر کرے اے مہربان اے مہربان معافی، معافی پردہ پوشی، پردہ پوشی فرما
اَللّٰھُمَّ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ أَنْ یَکُونَ فِی ذلِکَ الْیَوْمِ فِی مَواقِفِ الْاَشْرارِ مَوْقِفِی
اے معبود! تیری پناہ لیتا ہوں اس سے کہ اس دن میرا مقام برے لوگوں کے ساتھ ہو ں
أَوْ فِی مَقامِ الْاَشْقِیاءِ مَقامِی وَ إذا مَیَّزْتَ بَیْنَ خَلْقِکَ فَسُقْتَ کُلاًّ بِأَعْمالِھِمْ زُمَراً إلی مَنازِلِھِمْ
یا مجھ کو بدبخت لوگو کے ساتھ جگہ دی جائے پس جب تو اپنی مخلوق کومختلف گروہوں میں تقسیم کرے پھر ان کے اعمال کے مطابق ان کو گروہ در گروہ ان کے ٹھکانوں پر بھیجے
فَسُقْنِی بِرَحْمَتِکَ فِی عِبادِکَ الصَّالِحِینَ، وَفِی زُمْرَةِ أَوْلِیائِکَ الْمُتَّقِینَ إلی جَنَّاتِکَ یَا رَبَّ الْعَالَمِینَ۔
تو اپنی رحمت سے مجھ کو اپنے نیک بندوں کے زمرے میں لے جانا اپنے پاکباز دوستوں کے ہمراہ اپنی جنت کی طرف لے جانا اے جہانوں کے پروردگار۔
اب آنحضرت (ص)سے وداع کرے اور کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الْبَشِیرُ النَّذِیرُ،
آپ پر سلام ہو اے اللہ کے رسول(ص) آپ پر سلام ہو اے بشارت دینے اور ڈرانے والے آپ پر
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا السِّراجُ الْمُنِیرُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا السَّفِیرُ بَیْنَ اللهِ وَبَیْنَ خَلْقِہِ،
سلام ہو اے روشن چراغ آپ پر سلام ہو اے کہ جو اللہ اور اس کی مخلوق کے درمیان سفیر ہیں آپ پر سلام ہو
أَشْھَدُ یَا رسُولَ اللهِ أَنَّکَ کُنْتَ نُوراً فِی الْاَصْلابِ الشّامِخَةِ، وَالْاَرْحامِ الْمُطَھَّرَةِ
گواہی دیتا ہوں اے خدا کے رسول بے شک آپ ایک نور تھے بہترین صلبوں اور پاکیزہ رحموں میں
لَمْ تُنَجِّسْکَ الْجاھِلِیَّۃُ بِأَنْجاسِھا وَلَمْ تُلْبِسْکَ مِنْ مُدْلَھِمَّاتِ ثِیابِھا
آپ تک جاہلیت اپنی نجاستوں کے ہمراہ نہیں آئی اور نہ ہی جاہلیت کے لباس نے آپ کے جسم کو مس کیا
وَأَشْھَدُ یَا رَسُولَ اللهِ أَنِّی مُؤْمِنٌ بِکَ وَبِالْاَئِمَّةِ مِنْ أَھْلِ بَیْتِکَ مُوقِنٌ بِجَمِیعِ مَا أَتَیْتَ بِہِ، راضٍ مُؤْمِنٌ
گواہی دیتا ہوں اے خدا کے رسول(ص) یہ کہ میں آپ کا اور ان ائمہ (ع)کا معتقد ہوں جو آپ کے اہل بیت(ع) سے ہیں جو احکام آپ لائے ان کا یقین کرتا ہوں ان سے راضی ہوں ان پر ایمان رکھتا ہوں
وَأَشْھَدُ أَنَّ الْاَئِمَّةَ مِنْ أَھْلِ بَیْتِکَ أَعْلامُ الْھُدَیٰ، وَالْعُرْوَۃُ الْوُثْقَیٰ، وَالْحُجَّۃُ عَلَی أَھْلِ الدُّنْیا۔
گواہی دیتا ہوں کہ آپ کے اہل بیت(ع) میں سے جو امام(ع) ہیں وہ ہدایت کی نشانیاں اور خدا کے محکم رشتے اور دینا جہان کے لوگوں پر دلیل اور حجت ہیں
اَللّٰھُمَّ لَا تَجْعَلْہُ آخِرَ الْعَھْدِ مِنْ زِیارَةِ نَبِیِّکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ السَّلَامُ
اے معبود! میں نے تیرے نبی (ص)کی جو زیارت کی ہے اسکوآخری زیارت قرار نہ دے ان پر اور ان کی آل (ع)پر سلام ہو
وَ إنْ تَوَفَّیْتَنِی فَإنِّی أَشْھَدُ فِی مَماتِی عَلَی مَا أَشْھَدُ عَلَیْہِ فِی حَیَاتِی
اگر تو مجھے موت دے تو میں یقینا موت کے وقت وہی گواہی دوں گاجو گواہی میں اپنی زندگی میں دیتا ہوں
أَنَّکَ أَنْتَ اللہُ لاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ وَأَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُکَ وَرَسُولُکَ
کہ بے شک تو ہی اللہ ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا ہے تیرا کوئی ثانی وشریک نہیں اور یہ کہ حضرت محمد(ص) تیرے بندے اور تیرے رسول(ص) ہیں
وَأَنَّ الْاَئِمَّةَ مِنْ أَھْلِ بَیْتِہِ أَوْلِیاؤُکَ وَأَنْصارُکَ وَحُجَجُکَ عَلَی خَلْقِکَ وَخُلَفاؤُکَ فِی عِبادِکَ
نیز یہ کہ ان کے اہل بیت(ع) میں ائمہ(ع) تیرے ولی تیرے ناصر اور تیری مخلوق پر تیری حجت ہیں تیرے بندوں میں تیرے خلیفہ اورنائبہیں
وَأَعْلامُکَ فِی بِلادِکَ وَخُزَّانُ عِلْمِکَ وَحَفَظَۃُ سِرِّکَ وَتَراجِمَۃُ وَحْیِکَ
تیرے شہروں میں تیری نشانیاں ہیں وہ تیرے علوم کے خزینہ دار تیرے رازداں اور تیری وحی کے ترجمان ہیں
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَبَلِّغْ رُوحَ نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ فِی ساعَتِی ھذِہِ وَفِی کُلِّ ساعَةٍ تَحِیَّةً مِنِّی وَسَلاماً،
اے معبود! محمد و آل محمد پر درود نازل فرما اور میری طرف سے تحیت اور سلام پہنچا دے اپنے نبی محمد (ص)اور ان کی آل(ع) کی روح پر اس وقت اور ہر وقت میری طرف سے تحیہ پہنچا دے
وَاَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللهِ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ لاَ جَعَلَہُ اللہُ آخِرَ تَسْلِیمِی عَلَیْکَ۔
وسلام ہو آپ پر اے خدا کے رسول اللہ (ص) کی رحمت ہو اوراس کی برکتیں خدا اس سلام کو آپ پر میرا آخری سلام قرار نہ دے۔