شیخ نے مصباح میں اور سید نے جمال الاسبوع میں اعمال جمعہ کے ضمن میں فرمایا ہے کہ روز جمعہ زیارت حضرت رسول(ص) اور زیارت ائمہ کا پڑھنا مستحب ہے امام جعفر صادقؑ سے روایت کی گئی ہے کہ آپ نے فرمایا: جو شخص اپنے شہر میں ہو اور وہ روضہ رسول (ص) جناب امیر المومیننؑ سیدہ فاطمہ زہراءؑ حضرات حسنینؑ اور دیگر ائمہؑ کے مزارات کی زیارت کرنا چاہتا ہوتو وہ روز جمعہ غسل کرے اور پاکیزہ لباس پہنے اور شہر کے باہر صحراء ا ور میدان میں جائے اور ایک دوسری روایت کے مطابق اپنے مکان کی چھت پر جا کر چاررکعت نماز پڑھے۔ اس میں جو سورہ بھی یاد ہو اس کی قرات کرے اور تشہد و سلام کے بعد اٹھ کھڑا ہو اور قبلہ رخ کھڑے ہو کرپڑھے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکاتُہُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا النَّبِیُّ الْمُرْسَلُ
آپ پر سلام ہو اے نبی(ص) اور اللہ کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں ہوں آپ پر سلام ہو اے خدا کے بھیجے ہوئے پیغمبر(ص)
وَالْوَصِیُّ الْمُرْتَضی وَالسَّیِّدَۃُ الْکُبْریٰ وَالسَّیِّدَۃُ الزَّھْراءُ وَالسِّبْطانِ الْمُنْتَجَبانِ
اور سلام ہو آپ کے پسندیدہ وصی پر سلام ہو بی بی خدیجہ کبریٰ ﴿س﴾ اور بی بی فاطمہ زہر(ع)ا پر سلام ہو آپ کے نجیب وپاکیزہ نواسوں﴿ حسن(ع) و حسین﴾(ع) پر
وَالْأَوْلادُ الْاَعْلامُ وَالْاُمَناءُ الْمُنْتَجَبُونَ جِئْتُ انْقِطاعاً إلَیْکُمْ وَ إلَی آبَائِکُمْ وَوَلَدِکُمْ الْخَلَفِ عَلی بَرَکَةِ الْحَقِّ
اور ان کی اولاد پر جو حق کی نشانیاں اور اس کے امین اور نجیب وپاکیزہ ہیں میں سب کو چھوڑ کر آپ کی جانب آیا ہوں اور آپ کے آباء اور آپ کے فرزند قائم(ع) کے حضور برکت حاصل کرنے کیلئے حاضر ہوں
فَقَلْبِی لَکُمْ مُسَلِّمٌ وَنُصْرَتِی لَکُمْ مُعَدَّۃٌ حَتَّی یَحْکُمَ اللہُ بِدِینِہِ فَمَعَکُمْ مَعَکُمْ لاَ مَعَ عَدُوِّکُمْ،
پس میرا دل آپ کیلئے جھکا ہوا اور میری نصرت آپ کیلئے آمادہ ہے یہاں تک کہ خدا ظہور قائم (ع)کاحکم فرمائے پس آپ کیساتھ آپ کیساتھ ہوں آپکے دشمن کیساتھ ہرگز نہیں ہوں
إنِّی لَمِنَ الْقَائِلِینَ بِفَضْلِکُمْ، مُقِرٌّ بِرَجْعَتِکُمْ، لاَ ٲُنْکِرُ لِلہِ قُدْرَةً، وَلا أَزْعُمُ إلاَّ مَا شاءَ اللہُ
بے شک آپکی بزرگی کا قائل اور آپکی رجعت کااقرار کرتا ہوں میں خدا کی قدرت کا انکار نہیں کرتا ہوں اوروہی اعتقاد رکھتا ہوں جو خدا چاہتا ہے
سُبْحانَ اللہِ ذِی الْمُلْکِ وَالْمَلَکُوتِ یُسَبِّحُ اللہَ بِأَسْمائِہِ جَمِیعُ خَلْقِہِ
پاک ہے اللہ جو کائنات کا مالک اور حکمران ہے اللہ کی تمام مخلوق اس کے نام کی تسبیح کرتی ہے
وَاَلسَّلَامُ عَلی أَرْواحِکُمْ وَأَجْسَادِکُمْ، وَاَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللہ وَبَرَکَاتُہُ۔
اور سلام ہو آپ کی روحوں پر اور آپ کے جسموں پر آپ پر سلام ہو اور خدا کی رحمت ہواور اس کی برکتیں ہوں۔
مولف کہتے ہیں: بہت سی روایات میں وارد ہوا ہے کہ رسول اللہ پر جس مقام سے بھی درود و سلام بھیجا جائے وہ ان تک پہنچ جاتا ہے۔ ایک اور روایت میں آیا ہے۔کہ ایک فرشتہ اس پر متعین ہے کہ جو مومن یہ کہے کہ:
اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّآلِہِ وَسَلِّمْ
اے معبود حضرت محمدؐ اور ان کی آلؑ پر درود و سلام بھیج
تو وہ فرشتہ جواب میں کہتا ہے:
وَعَلَیْکَ
اور تم پر بھی
پھر وہ رسول اللہ کی خدمت میں عرض کرتا ہے کہ یا رسول اللہ(ص)! فلاں شخص نے آپ پر سلام بھیجا ہے تب آنحضرت(ص) یوں ارشاد فرماتے ہیں:وَعَلَیْہِ السَّلاَمُ ایک معتبر روایت میں مذکور ہے کہ آنحضرت(ص) نے فرمایا: جس نے میرے وصال کے بعد میری قبر کی زیارت کی تو وہ اس شخص کی مانند ہے جو میری حیات ظاہری میں میرے پاس آیا ہو۔ پس جب تم لوگ میری قبر پر حاضر نہ ہوسکو تو جہاں سے مجھ پر درود و سلام بھیجو گے وہ مجھ تک پہنچ جائیگا اس مضمون کی بہت سی روایات ہیں جو ہم نے باب اول ایام ہفتہ میں ائمہ معصومین کی زیارات اورہفتہ کے دن حضرت رسول(ع) کی دوزیارتوں کے ہمراہ نقل کی ہیں جو ان روایتوں کو دیکھنا چاہے وہ باب اول کی چوتھی فصل میں دیکھے اور ان سے فیض حاصل کرے بہتر ہے کہ آنحضرت(ص) پر وہ صلٰوت پڑھی جائے جو امیرالمومینن نے جمعہ کے ایک خطبہ میں پڑھی
اور وہ روضہ کافی میں اس طرح نقل ہوئی ہے:
إنَّ اللهَ وَمَلائِکَتَہُ یُصَلُّونَ عَلَی النَّبِیِّ یَا أَیُّھَا الَّذِینَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوا تَسْلِیماً۔
بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی(ص) پر درود بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی آنحضرت(ص) پر درود و سلام بھیجو جیسے سلام کا حق ہے
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَبارِکْ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَتَحَنَّنْ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَسَلِّمْ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
اے معبود! محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور برکت عطا فرما محمد(ص) وآل محمد(ص) پر اور محمد(ص) و آل محمد(ص) پر مہربانی فرما محمد(ص) وآل محمد(ص) پر سلام بھیج
کَأَفْضَلِ ما صَلَّیْتَ وَبَارَکْتَ وَتَرَحَّمْتَ وَتَحَنَّنْتَ وَسَلَّمْتَ عَلی إبْراھِیمَ وَآلِ إبْراھِیمَ إنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ
جیسے تو نے ابراہیم (ع)اور آل ابراہیم (ع)پر بہترین درود بھیجا برکت عطا کی رحمت نازل کی مہربانی فرمائی اور سلام بھیجا بے شک تو تعریف والا بزرگوار ہے
اَللّٰھُمَّ أَعْطِ مُحَمَّداً الْوَسِیلَةَ وَالشَّرَفَ وَالْفَضِیلَةَ وَالْمَنْزِلَةَ الْکَرِیمَةَ ۔
اے معبود! حضرت محمد(ص) کو وسیلہ شرف اور فضیلت اور کریم منزلت عطا فرما
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ أَعْظَمَ الْخَلائِقِ کُلِّھِمْ شَرَفاً یَوْمَ الْقِیَامَةِ، وَأَقْرَبَھُمْ مِنْکَ مَقْعَداً،
خدایا محمد(ص) و آل محمد(ص) کو قیامت کے دن ساری مخلوق میں سے سب سے زیادہ شرف اور مقام والا بنا ان کو اپنے قریب تر جگہ پر قرار دے کر
وَأَوْجَھَھُمْ عِنْدَکَ یَوْمَ الْقِیَامَةِ جَاھَاً، وَ أَفْضَلَھُمْ عِنْدَکَ مَنْزِلَةً وَنَصِیباً۔
اور روز قیامت ان کو اپنے ہاں زیادہ عزت دار بنا اور مرتبہ و حصہ کے لحاظ سے افضل و برتر قرار دے
اَللّٰھُمَّ أَعْطِ مُحَمَّداً أَشْرَفَ الْمَقامِ وَحِبَاءَ السَّلامِ، وَشَفاعَةَ الْاِسْلامِ ۔
اے معبود! حضرت محمد(ص) کو بلند ترین مقام صلح و نیکی کا اجر اور تبلیغ اسلام کا صلہ عطا فرما
اَللّٰھُمَّ وَ أَلْحِقْنا بِہِ غَیْرَ خَزایا وَلاَ ناکِثِینَ وَلاَ نادِمِینَ وَلاَ مُبَدِّلِینَ إِلٰہَ الْحَقِّ آمِینَ۔
اے معبود!ہمیں آنحضرت(ص) سے ملا دے اس طرح کہ نہ ہم رسوا ہوں نہ عہدشکنی کریں نہ شرمندگی اٹھائیں اور نہ احکام کوبدلیں اے سچے خدا اس دعا کو قبول فرما۔
آنحضرت (ص)اور آپ کی آل(ع) پر پڑھی جانے والی ایک صلوات کا ذکر باب زیارات کے آخر میں آئے گا۔ یعنی امام حسن مجتبیٰؑ، امام سجادؑ، امام محمد باقرؑاور امام جعفر صادقؑ کی زیارت جب ان بزرگواروں کی زیارت کرنا چاہیں تو آداب زیارت میں ذکر شدہ امورپر عمل کریں جیسے غسل، طہارت، پاکیزہ لباس پہنیں، خوشبو لگائیں، اور حرم میں داخل ہونے کی اجازت طلب کریں وغیرہ۔