• AA+ A++

بِسْمِ اللہِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إلھِی أَذْھَلَنِی عَنْ إقامَةِ شُکْرِکَ تَتابُعُ طَوْلِکَ

میرے معبود تیری لگاتار بخششوں نے مجھے تیرا شکر ادا کرنے سے غافل کردیا ہے

وَأَعْجَزَنِی عَنْ إِحْصَاءِ ثَنائِکَ فَیْضُ فَضْلِکَ

اور تیرے فضل کے تسلسل نے مجھے تیری ثنائ کا احاطہ کرنے سے عاجز کردیا ہے

وَشَغَلَنِی عَنْ ذِکْرِ مَحامِدِکَ تَرادُفُ عَوائِدِکَ

اور تیری پے در پے ہونے والی مہربانیوں نے مجھے تیری تعریفوں کے بیان سے بے دھیان کردیا

وَأَعْیانِی عَنْ نَشْرِ عَوارِفِکَ تَوَالِی أَیادِیکَ

اور تیری مسلسل نعمتوں نے مجھے تیرے احسانات کے ذکر سے تھکا کر رکھ دیا

وَھٰذَا مَقامُ مَنِ اعْتَرَفَ بِسُبُوغِ النَّعْماءِ

یہی مقام ہے اس شخص کا جو تیری نعمتوں کا معترف ہے

وَقابَلَھا بِالتَّقْصِیرِ وَشَھِدَ عَلی نَفْسِہِ بِالْاِھْمالِ وَالتَّضْیِیعِ وَأَنْتَ الرَّؤُوفُ الرَّحِیمُ الْبَرُّ الْکَرِیمُ

اور ان پر شکر سے قاصر ہے وہ اپنی اس بے دھیانی اور نافکری پر خود ہی گواہ ہے اور تو ہی وہ شفیق و مہربان نیک نام سخی ہے

الَّذِی لاَ یُخَیِّبُ قاصِدِیہِ، وَلاَ یَطْرُدُ عَنْ فِنائِہِ آمِلِیہِ، بِساحَتِکَ تَحُطُّ رِحالُ الرَّاجِینَ وَبِعَرْصَتِکَ تَقِفُ آمالُ الْمُسْتَرْفِدِینَ

جو اپنی درگاہ کا قصد کرنے والوں کو ناامید نہیں کرتا اور آرزومندوں کو اپنے آستانے سے دور نہیں کرتا تیرے ہی در پر امیدواروں کے کارواں اترتے ہیں اور تیرے ہی میدان میں طالبان نعمت کی تمنائیں جگہ پاتی ہیں

فَلاَ تُقابِلْ آمَالَنا بِالتَّخْیِیبِ وَالْاِیَآسِ

پس ہماری چاہتوں کے مقابلے میں ناامیدی و یاس نہ دے

وَلاَ تُلْبِسْنا سِرْبالَ الْقُنُوطِ وَالْاِبْلاسِ

اور ہمیں ناامیدی اور پشیمانی کا پیراہن نہ پہنا

إِلٰھِی تَصَاغَرَ عِنْدَ تَعاظُمِ آلائِکَ شُکْرِی وَتَضَائَلَ فِی جَنْبِ إِکْرامِکَ إیَّایَ ثَنائِی وَنَشْرِی

میرے معبود تیری بزرگتر نعمتوں کے سامنے میرا شکر و سپاس ہیچ ہے تیری عظمتوں کے مقابل میری زبان سے تیری تعریف و ذکر بے مایہ ہے

جَلَّلَتْنِی نِعَمُکَ مِنْ أَنْوارِ الْاِیمانِ حُلَلاً، وَضَرَبَتْ عَلَیَّ لَطائِفُ بِرِّکَ مِنَ الْعِزِّ کِلَلاً

تیری نعمتوں نے مجھے ایمان کے نورانی پوشاکوں سے ڈھانپ دیا اور تیری خوش آیند بھلائی نے مجھے عزت کے تاج پہنائے ہیں

وَقَلَّدَتْنِی مِنَنُکَ قَلایِدَ لاَ تُحَلُّ وَطَوَّقَتْنِی أَطْواقاً لاَ تُفَلُّ

تو نے مجھے فخر کے وہ زیور پہنائے جو اترتے نہیں اور گردن میں وہ ہار ڈالا جو ٹوٹتا نہیں

فَآلَائُکَ جَمَّۃٌ ضَعُفَ لِسانِی عَنْ إحْصَائِھا وَنَعْماؤُکَ کَثِیرَۃٌ قَصُرَ فَھْمِی عَنْ إدْراکِھا فَضْلاً عَنِ اسْتِقْصَائِھا

تیری مہربانیاں زیادہ ہیں میری زبان انکو شمار کرنے سے عاجز ہے اور تیری نعمتیں کثیر ہیں میرا فہم ان کو سمجھنے سے قاصر ہے چہ جائیکہ ان کی تعداد کو جان سکے

فَکَیْفَ لِی بِتَحْصِیلِ الشُّکْرِ وَشُکْرِی إیَّاکَ یَفْتَقِرُ إلی شُکْرٍ؟ فَکُلَّما قُلْتُ لَکَ الْحَمْدُ وَجَبَ عَلَیَّ لِذلِکَ أَنْ أَقُولَ لَکَ الْحَمْدُ

تو میں کیسے مقام شکر حاصل کروں کہ میرا شکر کرنا بھی محتاج شکر ہے تو جب میں کہوں کہ تیرے لیے حمد ہے اس کے لیے مجھ پر واجب ہے کہ میں کہوں تیرے لیے حمد ہے

إلھِی فَکَما غَذَّیْتَنا بِلُطْفِکَ وَرَبَّیْتَنا بِصُنْعِکَ فَتَمِّمْ عَلَیْنا سَوَابِغَ النِّعَمِ، وَادْفَعْ عَنَّا مَکارِہَ النِّقَمِ

اے میرے معبود جیسے تو نے ہمیں اپنے لطف سے غذا دی اور اپنے احسان سے پرورش کی ہے تو ہم پر اپنی کثیر نعمتیں بھی تمام فرما اور عذاب کی سختیاں ہم سے دور کردے

وَآتِنا مِنْ حُظُوظِ الدَّارَیْنِ أَرْفَعَھا وَأَجَلَّھا عاجِلاً وَآجِلاً

اور ہمیں دنیا و آخرت میں بہتر اور بیشتر حصہ عطا فرما اب بھی اور تب بھی

وَلَکَ الْحَمْدُ عَلی حُسْنِ بَلائِکَ، وَسُبُوغِ نَعْمَائِکَ، حَمْداً یُوافِقُ رِضَاکَ

تیرے لیے حمد ہے تیری بہترین آزمائش اور کثیر نعمتوں پرایسی حمد جو تیری رضا کے موافق ہو

وَیَمْتَرِی الْعَظِیمَ مِنْ بِرِّکَ وَنَدَاکَ، یَا عَظِیمُ یَا کَرِیمُ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اور تیرے عظیم احسان و بخشش کو حاصل کرے اے عظیم اے کریم تیری رحمت کا واسطہ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

?