• AA+ A++

بِسْمِ اللہِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إلھِی إنْ کانَ قَلَّ زادِی فِی الْمَسِیرِ إلَیْکَ، فَلَقَدْ حَسُنَ ظَنِّی بِالتَّوَکُّلِ عَلَیْکَ

میرے معبود اگرچہ تیری راہ میں سفر کیلئے میرا زاد راہ کم ہے تو پھربھی مجھے جوتجھ پر بھروسہ ہے اسکے باعث میں پر امید ہوں

وَ إنْ کانَ جُرْمِی قَدْ أَخافَنِی مِنْ عُقُوبَتِکَ، فَإنَّ رَجائِی قَدْ أَشْعَرَنِی بِالْاَمْنِ مِنْ نِقْمَتِکَ

اور اگرچہ میرا جرم مجھے تیری طرف کی سزا سے خوف دلاتا ہے تا ہم تجھ سے میری امید مجھے تیرے انتقام سے بچ جانے کی نوید دیتی ہے

وَ إنْ کانَ ذَنْبِی قَدْ عَرَّضَنِی لِعِقابِکَ، فَقَدْ آذَنَنِی حُسْنُ ثِقَتِی بِثَوابِکَ

اور اگرچہ میرا گناہ مجھے تیری طرف کے عذاب کے سامنے لے آیا ہے لیکن تجھ پر میرا اعتماد تیرے ثواب سے آگاہ کرتا ہے

وَ إنْ أَنامَتْنِی الْغَفْلَۃُ عَنِ الْاِسْتِعْدادِ لِلِقائِکَ، فَقَدْ نَبَّھَتْنِی الْمَعْرِفَۃُ بِکَرَمِکَ وَآلائِکَ

اگرچہ غفلت نے مجھے تیری ملاقات کے لائق نہیں رہنے دیا لیکن تیری نوازش اور تیری نعمتوں سے واقفیت نے مجھے بیدار کردیا ہے

وَ إنْ أَوْحَشَ ما بَیْنِی وَبَیْنَکَ فَرْطُ الْعِصْیانِ وَالطُّغْیانِ فَقَدْ آنَسَنِی بُشْرَی الْغُفْرانِ وَالرِّضْوانِ

اور اگرچہ میرے اور تیرے درمیان میرے گناہوں اور سرکشیوں نے دوری پیدا کردی ہے تب بھی تیری بخشش اور مہربانی کی خوشخبری نے مجھے تجھ سے مانوس کردیا ہے

أَسْأَلُکَ بِسُبُحاتِ وَجْھِکَ وَبِأَنْوارِ قُدْسِکَ وَأَبْتَھِلُ إلَیْکَ بِعَواطِفِ رَحْمَتِکَ، وَلَطائِفِ بِرِّکَ

میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری ذات کی پاکیزگیوں اور تیرے انوار کی روشنیوں کے واسطے سے اورتیرے حضور زاری کرتا ہوں تیری رحمت کی نرمیوں احسان کی لطافتوں کے واسطے

أَنْ تُحَقِّقَ ظَنِّی بِما ٲُؤَمِّلُہُ مِنْ جَزِیلِ إِکْرَامِکَ، وَجَمِیلِ إنْعَامِکَ، فِی الْقُرْبیٰ مِنْکَ وَالزُّلْفیٰ لَدَیْکَ

کہ میرے خیال کو جمادے اس پر جس کی آرزو کرتا ہوں تیرے بڑے بڑے احسانوں اور پسندیدہ انعاموں میں سے کہ میں تیرے قریب ہوجاؤں اور تیرے نزدیک ہوجاؤں

وَالتَّمَتُّعِ بِالنَّظَرِ إلَیْکَ، وَھَا أَنَا مُتَعَرِّضٌ لِنَفَحاتِ رَوْحِکَ وَعَطْفِکَ، وَمُنْتَجِعٌ غَیْثَ جُوْدِکَ وَلُطْفِکَ

اور تیرے آستاں پر نظر ڈالوں اورہاں اب میں تیرے نسیم راحت کے انوار اور تیری مہربانی کا طالب ہوں اور تیری بخشائش اور لطف کے مینہ کا طلب گار ہوں

فَارٌّ مِنْ سَخَطِکَ إلی رِضاکَ، ہارِبٌ مِنْکَ إلَیْکَ، راجٍ أَحْسَنَ ما لَدَیْکَ، مُعَوِّلٌ عَلی مَواھِبِکَ، مُفْتَقِرٌ إلی رِعایَتِکَ

میں تیری ناراضی سے تیری رضا کی طرف دوڑنے والا ہوں تجھ سے بھاگ کر تیری درگاہ میں امید لگائے ہوں اس چیز کی جو تیرے ہاں بہتر ہے مجھے تیری عطاؤں پر اعتمادہے اور میں تیری رعایت کا محتاج ہوں

إِلٰھِی مَا بَدَأْتَ بِہِ مِنْ فَضْلِکَ فَتَمِّمْہُ، وَما وَھَبْتَ لِی مِنْ کَرَمِکَ فَلا تَسْلُبْہُ

میرے معبود تو نے جس مہربانی کا آغاز کیا ہے اسے پورا فرما اور تو نے جس نوازش سے جو کچھ مجھے عطا فرمایا ہے اسے نہ چھین

وَما سَتَرْتَہُ عَلَیَّ بِحِلْمِکَ فَلا تَھْتِکْہُ، وَما عَلِمْتَہُ مِنْ قَبِیحِ فِعْلِی فَاغْفِرْہُ

اور اپنی ملائمت سے جو پردہ پوشی کی ہے وہ فاش نہ کر میرے جن برے کاموں کاتجھے علم ہے انکی معافی دے

إلھِی اسْتَشْفَعْتُ بِکَ إلَیْکَ، وَاسْتَجَرْتُ بِکَ مِنْکَ

میرے معبود میں تیرے سامنے تجھی سے شفاعت کراتا ہوں اور تجھ سے تیری ہی ذات کی پناہ لیتا ہوں

أَتَیْتُکَ طامِعاً فِی إحْسانِکَ، راغِباً فِی امْتِنانِکَ، مُسْتَسْقِیاً

میں تیرے احسان کی خواہش میں تیرے پاس آیاہوں تیری بخشش کی رغبت رکھتا ہوں

وَابِلَ طَوْلِکَ، مُسْتَمْطِراً غَمامَ فَضْلِکَ، طالِباً مَرْضاتَکَ، قاصِداً جَنابَکَ، وَارِداً شَرِیعَةَ رِفْدِکَ

میں تیرے فضل کے بادلوں سے تیری سخاوت کی بارش کا طلبگار ہوں تیری رضاؤں کا طالب، تیری طرف قدم بڑھانے والا ہوں تیری قبولیت کے گھاٹ پر آیا ہوں

مُلْتَمِساً سَنِیَّ الْخَیْراتِ مِنْ عِنْدِکَ، وَافِداً إلی حَضْرَةِ جَمالِکَ، مُرِیداً وَجْھَکَ طارِقاً بابَکَ، مُسْتَکِیناً لِعَظَمَتِکَ وَجَلالِکَ

تجھ سے روشن بھلائیاں مانگنے کو حاضر ہوا ہوں تیرے حضور جمال میں تیری ذات کی خاطر پیش ہؤا ہوں تیرا دروازہ کھٹکھٹاتا ہوں تیری بڑائی و بزرگی کے سامنے عاجز ہوں

فَافْعَلْ بِی ما أَنْتَ أَھْلُہُ مِنَ الْمَغْفِرَةِ وَالرَّحْمَةِ

پس میرے ساتھ وہ سلوک فرما جو تیرے لائق ہے وہ بخشش و مہربانی ہے

وَلاَ تَفْعَلْ بِی ما أَنَا أَھْلُہُ مِنَ الْعَذابِ وَالنِّقْمَةِ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اور مجھ سے وہ نہ کر جس کا میں اہل ہوں جو عذاب اور گناہوں کی سزا ہے تیری رحمت کا واسطہ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

?