• AA+ A++

زادالمعاد میں علامہ مجلسی ؒ نے فرمایا کہ شیخ کلینی ؒ وشیخ طوسیؒ اور دیگر بزرگوں نے معتبر سند کیساتھ روایت کی ہے کہ امام موسٰی کاظم ؑنے فرمایا: ماہ مبارک رمضان میں اول سال یعنی اس ماہ کے پہلے دن جو شخص دکھاوے یا کسی غلط ارادے کے بغیر محض رضاء الٰہی کیلئے اس دعا کو پڑھے تو خدا سال بھر تک فتنہ وفساد اور بدن کو ضرر پہنچانے والی ہر آفت سے محفوظ رکھے گا اور وہ دعایہ ہے :

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی دانَ لَہُ کُلُّ شَیْئٍ ،

اے معبود! میں سوال کرتاہوں تجھ سے تیرے نام کے واسطے سے ہر چیز جس کی مطیع ہے

وَبِرَحْمَتِکَ الَّتِی وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ،

اور تیری رحمت کے واسطے سے جو ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے

وَبِعَظَمَتِکَ الَّتِی تَواضَعَ لَہا کُلُّ شَیْئٍ ،

تیری بڑائی کے واسطے سے جس کے آگے ہر چیز جھکی ہوئی ہے

وَبِعِزَّتِکَ الَّتِی قَھَرَتْ کُلَّ شَیْئٍ

تیری عزت کے واسطے سے جو ہر چیز پر حاوی ہے

وَبِقُوَّتِکَ الَّتِی خَضَعَ لَہا کُلُّ شَیْئٍ،

تیری قوت کے واسطے سے جسکے آگے ہر چیز سرنگوں ہے

وَبِجَبَرُوتِکَ الَّتِی غَلَبَتْ کُلَّ شَیْئٍ،

تیرے اقتدار کے واسطے سے کے جو ہر چیز پر غالب ہے

وَبِعِلْمِکَ الَّذِی أَحاطَ بِکُلِّ شَیْئٍ،

اور سوالی ہوں تیر ے علم کے واسطے سے جو ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے

یَا نُورُ یَا قُدُّوسُ، یَا أَوَّلُ قَبْلَ کُلِّ شَیْئٍ، وَیَا باقِیاً بَعْدَ کُلِّ شَیْئٍ،

اے نور اے پاکیزہ تر اے اول جو ہرچیز سے پہلے تھا اے وہ جو ہرچیزکے بعد باقی رہے گا

یَا اللہُ یَا رَحْمٰنُ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

اے اللہ، اے رحمن، محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت فرما

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُغَیِّرُ النِّعَمَ

اور میرے وہ گناہ معاف فرما جو نعمتوں کو پلٹا دیتے ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُنْزِلُ النِّقَمَ

اور میرے وہ گناہ معاف فرما جو عذاب کا باعث ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَقْطَعُ الرَّجاءَ،

میرے وہ گناہ معاف فرما جو امید رحمت کو توڑتے ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُدِیلُ الْاَعْداءَ،

میرے وہ گناہ معاف فرما جو مجھ پردشمنوں کو چڑھا لاتے ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَرُدُّ الدُّعاءَ

میرے وہ گناہ معاف فرما جو دعا قبول نہیں ہونے دیتے

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی یُسْتَحَقُّ بِہا نُزُولُ الْبَلاءِ،

میرے وہ گناہ معاف فرما جن کی وجہ سے مصیبت آن پڑتی ہے

وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَحْبِسُ غَیْثَ السَّماءِ

میرے وہ گناہ معاف فرما جو آسمان سے بارش کو روکتے ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَکْشِفُ الْغِطاءَ،

میرے وہ گناہ معاف فرما جن سے پردہ دری ہوتی ہے

وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُعَجِّلُ الْفَناءَ،

میرے وہ گناہ معاف فرما جو جلد زندگی ختم کر دیتے ہیں

وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ النَّدَمَ،

میرے وہ گناہ معاف فرما جو شرمندگی کی وجہ ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَھْتِکُ الْعِصَمَ

اور میرے وہ گنا ہ معاف فرما جو پردہ چاک کرتے ہیں

وَأَلْبِسْنِی دِرْعَکَ الْحَصِینَةَ الَّتِی لَا تُرامُ

اور مجھے اپنی و ہ پائیدار زرہ پہنا دے جسے کوئی اتار نہ سکے

وَعافِنِی مِنْ شَرِّ مَا ٲُحاذِرُ بِاللَّیْلِ وَالنَّھارِ فِی مُسْتَقْبَلِ سَنَتِی ھٰذِہِ

مجھے اس آنے والے سال کے شب وروز میں جن چیزوں کا ڈر ہے ان کے شر سے حفاظت میں رکھ

اَللّٰھُمَّ رَبَّ السَّمَاواتِ السَّبْعِ، وَرَبَّ الْاَرَضِینَ السَّبْعِ وَمَا فِیھِنَّ وَمَا بَیْنَھُنَّ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ،

اے معبود! اے سات آسمانوں اور سات زمینوں اور جو کچھ ان میں ہے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اس کے پروردگار اور عرش عظیم کے پروردگار

وَرَبَّ السَّبْعِ الْمَثانِی وَالْقُرْآنِ الْعَظِیمِ،

اور دوبار نازل شدہ سات آیتوں اور قرآن عظیم کے پروردگار

وَرَبَّ إسْرافِیلَ وَمِیکائِیلَ وَجَبْرائِیلَ،

اور اسرافیلؑ میکائیلؑ و جبرائیلؑ کے پروردگار

وَرَبَّ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ سَیِّدِ الْمُرْسَلِینَ وَخاتَمِ النَّبِیِّینَ،

اور حضرت محمد کے پروردگار کہ جو رسولوں کے سردار اور نبیوں میں آخری ہیں

أَسْأَلُکَ بِکَ وَبِما سَمَّیْتَ بِہِ نَفْسَکَ

تیرے واسطے سے تجھ سے سوالی ہوں اور اس کے واسطے جس سے تو نے خود کو موسوم کیا

یَا عَظِیمُ أَنْتَ الَّذِی تَمُنُّ بِالْعَظِیمِ،

اے بزرگتر تو وہ ہے جو بڑا احسان کرنے والا،

وَتَدْفَعُ کُلَّ مَحْذُورٍ، وَتُعْطِی کُلَّ جَزِیلٍ،

ہر خطرے کو دور کرنے والا، بڑی بڑی عطائوں والا،

وَتُضاعِفُ الْحَسَناتِ بِالْقَلِیلِ وَبِالْکَثِیرِ

کم اور زیادہ نیکیوں کو دوگنا کرنے والا ہے

وَتَفْعَلُ مَا تَشاءُ یَا قَدِیرُ

اور تو جو چاہے وہی کرنے والا ہے اے قدیر،

یَا اللہُ یَا رَحْمٰنُ، صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ

اے اللہ، اے رحمن، حضرت محمدؐ پر رحمت فرما اور ان کے اہل بیتؑ پر رحمت فرما

وَأَلْبِسْنِی فِی مُسْتَقْبَلِ سَنَتِی ھٰذِہِ سِتْرَکَ

اور اس آنے والے سال میں اپنی طرف سے میری پردہ پوشی فرما

وَنَضِّرْ وَجْھِی بِنُورِکَ وَأَحِبَّنِی بِمَحَبَّتِکَ

میرے چہرے کو اپنے نور سے شادماں کر اپنی محبت میں مجھے محبوب بنا

وَبَلِّغْنِی رِضْوانَکَ، وَشَرِیفَ کَرامَتِکَ، وَجَسِیمَ عَطِیَّتِکَ،

مجھے اپنی رضا وخوشنودی، اپنی بہترین بخشش اور اپنی بڑی بڑی عطاؤں سے حصہ دے

وَأَعْطِنِی مِنْ خَیْرِ مَا عِنْدَکَ وَمِنْ خَیْرِ مَا أَنْتَ مُعْطِیہِ أَحَداً مِنْ خَلْقِکَ،

اور مجھے اپنی طرف سے بھلائی عطافرما اور اس بھلائی میں سے عطا فرما جو تو اپنی مخلوق میں سے کسی کو عطا فرمائے

وَأَلْبِسْنِی مَعَ ذٰلِکَ عافِیَتَکَ،

اور ان نوازشوں کے ساتھ تندرستی بھی دے

یَا مَوْضِعَ کُلِّ شَکْویٰ، وَیَا شاھِدَ کُلِّ نَجْویٰ،

اے تمام شکایتوں کے سننے والے، اے ہر راز کے گواہ،

وَیَا عالِمَ کُلِّ خَفِیَّةٍ، وَیَا دافِعَ مَا تَشاءُ مِنْ بَلِیَّةٍ،

اے ہر پوشیدہ چیز کے جاننے والے اور جس کوچاہے دور کر دینے والے،

یَا کَرِیمَ الْعَفْوِ، یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ

اے باعزت معاف کرنے والے، اے بہترین درگزر کرنے والے

تَوَفَّنِی عَلٰی مِلَّةِ إبْراھِیمَ وَفِطْرَتِہِ،

مجھے ابراہیم ؑ کے دین اور ان کی سیرت پر موت دے

وَعَلٰی دِینِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسُنَّتِہِ، وَعَلٰی خَیْرِ الْوَفاةِ

اور مجھے حضرت محمد کے دین پر موت دے اور اچھے طریقے سے موت دے

فَتَوَفَّنِی مُوالِیاً لِاَوْلِیائِکَ، وَمُعادِیاً لِاَعْدائِکَ

پس موت دے مجھے جبکہ میں تیرے دوستوں کا دوست اور تیرے دشمنوں کا دشمن ہوں

اَللّٰھُمَّ وَجَنِّبْنِی فِی ھٰذِہِ السَّنَةِ کُلَّ عَمَلٍ أَوْ قَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ یُباعِدُنِی مِنْکَ،

اے معبود! اس سال مجھے ہر اس قول و عمل سے دور رکھ جو مجھے تجھ سے دور کر دینے والا ہے

وَاجْلِبْنِی إلٰی کُلِّ عَمَلٍ أَوْ قَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ یُقَرِّبُنِی مِنْکَ فِی ھٰذِہِ السَّنَةَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اور مجھے اس سال ہر ایسے قول وعمل کی طرف لے جا جو مجھ کو تیری قربت میں پہچاننے والا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

وَامْنَعْنِی مِنْ کُلِّ عَمَلٍ أَوْ قَوْلٍ أَوْ فِعْلٍ یَکُونُ مِنِّی أَخافُ ضَرَرَ عاقِبَتِہِ، وَأَخافُ مَقْتَکَ إیَّایَ عَلَیْہِ حِذارَ أَنْ تَصْرِفَ وَجْھَکَ الْکَرِیمَ عَنِّی،

مجھے ہر قول یا عمل یافعل سے دور رکھ جس کے نقصان اور انجام سے ڈرتا ہوں اور خائف ہوں کہ تو اس کو پسند نہ کرے تو میری طرف سے اپنی پاکیزہ توجہ ہٹا لے گا

فَأَسْتَوْجِبَ بِہِ نَقْصاً مِنْ حَظٍّ لِی عِنْدَکَ یَا رَؤُوفُ یَا رَحِیمُ

پس اس سے تیرے ہاں میرے حصے میں کمی ہو جائے گی اے محبت والے، اے رحم والے،

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی فِی مُسْتَقْبَلِ سَنَتِی ھٰذِہِ فِی حِفْظِکَ وَفِی جِوارِکَ وَفِی کَنَفِکَ

اے معبود! اس سال مجھے اپنی حفاظت ونگہداری میں قرار دے اپنی پناہ میں اپنے آستاں پر رکھ

وَجَلِّلْنِی سِتْرَ عافِیَتِکَ وَھَبْ لِی کَرامَتَکَ

اور مجھے اپنی حفاظت کا لباس پہنا مجھے اپنی طرف سے بزرگی دے

عَزَّ جارُکَ وَجَلَّ ثَناؤُکَ، وَلَا إلٰہَ غَیْرُکَ۔

تیری قربت والا باعزت ہے اورتیری تعریف بلند ہے اورتیرے سوا کوئی معبود نہیں

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی تابِعاً لِصالِحِی مَنْ مَضیٰ مِنْ أَوْلِیائِکَ، وَأَلْحِقْنِی بِھِمْ،

اے معبود! تیرے دوستوں میں جونیک لوگ گزرے ہیں مجھے ان میں شمارکر اور انکے ساتھ ملا دے

وَاجْعَلْنِی مُسَلِّماً لِمَنْ قالَ بِالصِّدْقِ عَلَیْکَ مِنْھُمْ،

اور ان میں سے جس نے تیری طرف سے جو سچی بات کہی مجھے اس کا ماننے والا بنا

وَأَعُوذُ بِکَ اللّٰھُمَّ أَنْ تُحِیطَ بِی خَطِیئَتِی وَظُلْمِی وَ إسْرافِی عَلٰی نَفْسِی وَ اتِّباعِی لِھَوایَ وَاشْتِغالِی بِشَھَواتِی،

اور اے معبود! میں تیری پناہ لیتا ہوں اس سے کہ گھیرے مجھ کومیری خطا، میرا ظلم، اپنے نفس پر میری زیادتی اور اپنی خواہش کی پیروی اور اپنی چاہت میں محویت کو

فَیَحُولُ ذٰلِکَ بَیْنِی وَبَیْنَ رَحْمَتِکَ وَرِضْوانِکَ فَأَکُونُ مَنْسِیّاً عِنْدَکَ، مُتَعَرِّضاً لِسَخَطِکَ وَ نِقْمَتِکَ۔

یہ چیزیں میرے اور تیری رحمت وخوشنودی کے درمیان حائل ہو جائیں پس میں تیرے ہاں فراموش ہو جاؤں اور تیری ناراضگی میں پھنس جاؤں

اَللّٰھُمَّ وَفِّقْنِی لِکُلِّ عَمَلٍ صَالِحٍ تَرْضیٰ بِہِ عَنِّی، وَقَرِّبْنِی إلَیْکَ زُلْفیٰ،

اے معبود! مجھے ہر اس نیک عمل کی توفیق دے جس سے تو خوش ہو اور مجھے بہ لحاظ مقام اپنے قریب کر لے

اَللّٰھُمَّ کَما کَفَیْتَ نَبِیَّکَ مُحَمَّداً صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ ھَوْلَ عَدُوِّہِ

اے معبود! جیسے تو نے مدد فرمائی اپنے نبی محمد کی خوف دشمنان میں

وَفَرَّجْتَ ھَمَّہُ وَکَشَفْتَ غَمَّہُ

اور انکی پریشانی دور کی اور انکا رنج و غم مٹا دیا

وَصَدَقْتَہُ وَعْدَکَ وَأَنْجَزْتَ لَہُ عَھْدَکَ

اور تو نے اپنا وعدہ سچا کر دکھایا اور ان سے کیا ہوا پیمان پورا فرمایا

اَللّٰھُمَّ فَبِذٰلِکَ فَاکْفِنِی ھَوْلَ ھٰذِہِ السَّنَةِ وَآفاتِھَا وَأَسْقامَھَا وَفِتْنَتَھَا وَشُرُورَھَا وَأَحْزانَھَا وَضِیقَ الْمَعاشِ فِیہا

تو اے معبود! اسی طرح اس سال کے خوف میں میری مدد فرما اس کی مصیبتوں بیماریوں آزمائشوں تکلیفوں اور غموں اور اس میں معاش کی تنگی وغیرہ پر

وَبَلِّغْنِی بِرَحْمَتِکَ کَمالَ الْعافِیَةِ بِتَمامِ دَوامِ النِّعْمَةِ عِنْدِی إلٰی مُنْتَہیٰ أَجَلِی،

مجھے اپنی رحمت سے بہترین آسائش دے مجھے تمام نعمتیں ملتی رہیں یہاں تک کہ میری موت کا وقت آجائے

أَسْأَلُکَ سُؤالَ مَنْ أَساءَ وَظَلَمَ وَاسْتَکانَ وَاعْتَرَفَ،

میں سوال کرتا ہوں تجھ سے اس کی طرح جس نے گناہ اور ظلم کیا اور وہ محتاج ہی گناہ کا اعتراف کرتا ہے

وَأَسْأَلُکَ أَنْ تَغْفِرَ لِی مَا مَضیٰ مِنَ الذُّنُوبِ الَّتِی حَصَرَتْہا حَفَظَتُکَ وَأَحْصَتْہا کِرامُ مَلائِکَتِکَ عَلَیَّ

اور سوالی ہوں تجھ سے کہ میرے پچھلے گناہ معاف کر دے جنکو تیرے نگہبانوں نے لکھا ہے اور تیرے معزز فرشتوں نے شمار کیا جو مجھ پر مقرر ہیں

وَأَنْ تَعْصِمَنِی اللّٰھُمَّ مِنَ الذُّنُوبِ فِیما بَقِیَ مِنْ عُمْرِی إلٰی مُنْتَہیٰ أَجَلِی،

اور میرے اللہ! باقی ماندہ زندگی میں مجھے گناہوں سے بچا اس وقت تک کہ میری عمر تمام ہو جائے

یَا اللہُ، یَا رَحْمٰنُ ، یَا رَحِیمُ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِ مُحَمَّدٍ

اے اللہ، اے رحمن، اے رحیم، حضرت محمدؐ اور ان کے اہل بیتؑ پر رحمت فرما

وَآتِنِی کُلَّ مَا سَأَلْتُکَ وَرَغِبْتُ إلَیْکَ فِیہِ

اور مجھے وہ سب کچھ عطا کر جو میں نے مانگا اور جس کی تجھ سے خواہش کی ہے

فَإنَّکَ أَمَرْتَنِی بِالدُّعاءِ، وَتَکَفَّلْتَ لِی بِالْاِجابَةِ،

پس تو نے دعا کرنے کا حکم دیا اور میری دعا قبول کرنے کی ذمہ داری لی ہے

یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

اے سب سے زیادہ رحم والے۔

یہ فقیر (مؤلف) کہتے ہیں کہ سید نے اسکو رمضان کی پہلی رات کی دعاؤں میں بھی ذکر کیا ہے

?