روایت ہے کہ جب ماہ رمضان کا آغاز ہوتا تو حضورؐ اسکی شب اول میں یہ دعا پڑھتے تھے:
اَللّٰھُمَّ إنَّہُ قَدْ دَخَلَ شَھْرُ رَمَضانَ
اے معبود! یقینًا رمضان کا مہینہ آگیا ہے
اَللّٰھُمَّ رَبَّ شَھْرِ رَمَضانَ الَّذِی أَنْزَلْتَ فِیہِ الْقُرْآنَ ، وَجَعَلْتَہُ بَیِّناتٍ مِنَ الْھُدیٰ وَالْفُرْقانِ،
اے معبود! اے ماہ رمضان کے پروردگار جس میں تو نے قرآن کریم نازل کیا اور تو نے اس کوہدایت کی نشانیاں اور حق وباطل میں فرق کرنیوالا بنایا
اَللّٰھُمَّ فَبارِکْ لَنا فِی شَھْرِ رَمَضانَ وَأَعِنَّا عَلٰی صِیامِہِ وَصَلَواتِہِ، وَتَقَبَّلْہُ مِنَّا۔
اے معبود! پس ماہ رمضان میں ہم پر برکت ناز ل فرما اور اس میں روزوں ، نمازوں کے لیے ہماری مد د کر اور انہیں ہم سے قبول فرما
یہ روایت بھی ہوئی ہے کہ حضرت رسول اللہ ماہ رمضان کی پہلی رات میں یہ دعا پڑھتے تھے:
اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی أَکْرَمَنا بِکَ أَیُّھَا الشَّھْرُ الْمُبارَکُ
حمد ہے اس خدا کیلئے جس نے تیرے ذریعے سے ہمیں عزت دی اے برکت والے مہینے
اَللّٰھُمَّ فَقَوِّنا عَلٰی صِیامِنا وَقِیامِنا
اے معبود! پس ہمیں قوت دے روزوں اور نمازوں کیلئے
وَثَبِّتْ أَقْدامَنا وَانْصُرْنا عَلَی الْقَوْمِ الْکافِرِینَ
اور ہمارے قدم جما دے اور کافر گروہ کے مقابل ہماری نصرت فرما
اَللّٰھُمَّ أَنْتَ الْواحِدُ فَلا وَلَدَ لَکَ وَأَنْتَ الصَّمَدُ فَلا شِبْہَ لَکَ، وَأَنْتَ الْعَزِیزُ فَلا یُعِزُّکَ شَیْئٌ
اے معبود! تویکتا ہے پس تیرا کوئی بیٹا نہیں ہے اور تو بے نیاز ہے پس تیری کوئی مثال نہیں تو صاحب عزت ہے پس کوئی چیز تجھے عزت نہیں دیتی
وَأَنْتَ الْغَنِیُّ وَأَنَا الْفَقِیرُ وَأَنْتَ الْمَوْلیٰ وَأَنَا الْعَبْدُ،
اور تو مالکِ ثروت ہے اور میں محتاج ہوں تو آقا ہے اور میں غلام ہوں
وَأَنْتَ الْغَفُورُ وَأَنَا الْمُذْنِبُ، وَأَنْتَ الرَّحِیمُ وَأَنَا الْمُخْطِیُٔ ،
تو بخشنے والا ہے اور میں گناہگار ہوں تو رحم والا ہے اور میں خطا کار ہوں
وَأَنْتَ الْخالِقُ وَأَنَا الْمَخْلُوقُ، وَأَنْتَ الْحَیُّ وَأَنَا الْمَیِّتُ،
تو خلق کرنے والا ہے اور میں مخلوق ہوں اور تو زندہ ہے اور میں مردہ ہوں
أَسْأَلُکَ بِرَحْمَتِکَ أَنْ تَغْفِرَ لِی وَتَرْحَمَنِی وَتَتَجاوَزَ عَنِّی، إنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔
بواسطہ تیری رحمت کے سوالی ہوں کہ مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرما اور مجھ سے درگزر کر بیشک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے