جب ماہ رمضان آئے تو اس مہینے میں بہت زیادہ قرآن کی تلاوت کرے اور روایت ہے کہ امام جعفر صادق ؑتلاوت شروع کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھتے تھے:
اَللّٰھُمَّ إنِّی أَشْھَدُ أَنَّ ھٰذَا کِتابُکَ الْمُنْزَلُ مِنْ عِنْدِکَ عَلٰی رَسُولِکَ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللہِ، صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ،
اے معبود! میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ تیری کتاب (قرآن)ہے جو تیری جانب سے نازل ہوئی ہے تیرے آخری رسول محمدؐ بن عبداللہ پر
وَکَلامُکَ النَّاطِقُ عَلٰی لِسانِ نَبِیِّکَ جَعَلْتَہُ ھادِیاً مِنْکَ إلٰی خَلْقِکَ وَحَبْلاً مُتَّصِلاً فِیما بَیْنَکَ وَبَیْنَ عِبادِکَ،
اور یہ تیرا کلام ہے جو تیرے نبی ؐ کی زبان سے ظاہر ہوا ہے جسے تونے اپنی طرف سے اپنی مخلوق کا ہادی بنایا ہے اور یہ وہ رسی ہے جو تیرے بندوں کی درمیان تنی ہوئی ہے
اَللّٰھُمَّ إنِّی نَشَرْتُ عَھْدَکَ وَکِتابَکَ
اے معبود ! بے شک میں نے تیرے حکم نامے اور تیری کتاب کو کھولا ہے
اَللّٰھُمَّ فَاجْعَلْ نَظَرِی فِیہِ عِبادَةً، وَقِرائَتِی فِیہِ فِکْراً، وَفِکْرِی فِیہِ اعْتِباراً
اے معبود! پس اس پر میرے نظر کرنے کو عبادت اور میری تلاوت کو اس پر غور اور میرے اس غور کو نصیحت قرار دے
وَاجْعَلْنِی مِمَّنْ اتَّعَظَ بِبَیانِ مَواعِظِکَ فِیہِ، وَاجْتَنَبَ مَعاصِیَکَ،
اور مجھے ان لوگوں میں رکھ جو اس میں تیرے بیان سے نصیحت پکڑتے ہیں اور تیری نافرمانیوں سے درکنار رہتے ہیں
وَلَا تَطْبَعْ عِنْدَ قِرائَتِی عَلٰی سَمْعِی، وَلَا تَجْعَلْ عَلٰی بَصَرِی غِشاوَةً،
اور اسکی تلاوت کے وقت میرے کان بند نہ کر میری آنکھوں پر پردہ نہ ڈال
وَلَا تَجْعَلْ قِرائَتِی قِرائَةً لَا تَدَبُّرَ فِیھا
اور میری تلاوت کو ایسی تلاوت نہ بنا جس میں غور وفکر نہ ہو
بَلِ اجْعَلْنِی أَتَدَبَّرُ آیاتِہِ وَأَحْکامَہُ آخِذاً بِشَرائِعِ دِینِکَ
بلکہ مجھے ایسا بنادے کہ میں اسکی آیتوں اور احکام پر غور کروں اور تیرے دین کے اصول معلوم کروں
وَلَا تَجْعَلْ نَظَرِی فِیہِ غَفْلَةً وَلَا قِرائَتِی ھَذَراً إنَّکَ أَنْتَ الرَّؤُوفُ الرَّحِیمُ۔
اور اس پر میری نظر کو بے توجہی اورمیری تلاوت کو بے فائدہ نہ بنا بے شک تو بہت مہربان، بڑے رحم والا ہے۔
نیز آنحضرتؐ تلاوت کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے:
اَللّٰھُمَّ إنِّی قَدْ قَرَأْتُ مَا قَضَیْتَ مِنْ کِتابِکَ الَّذِی أَنْزَلْتَہُ عَلٰی نَبِیِّکَ الصَّادِقِ، صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ،
اے معبود میں نے تیری کتاب میں سے اتنا پڑھا جتنا تو نے چاہا کہ جسے تو نے نازل فرمایا اپنے سچے نبی پر،
فَلَکَ الْحَمْدُ رَبَّنا اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِمَّنْ یُحِلُّ حَلالَہُ وَیُحَرِّمُ حَرامَہُ
پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے ہمارے رب ، اے معبود! مجھے ان لوگوں میں رکھ جنہوں نے قرآن کے حلال کو حلال اور حرام کو حرام گردانا
وَیُؤْمِنُ بِمُحْکَمِہِ وَمُتَشابِھِہِ
اور اس کی مستقل اور ذومعنی آیتوں پر ایمان لائے
وَاجْعَلْہُ لِی ٲُنْساً فِی قَبْرِی وَٲُنْساً فِی حَشْرِی
اور قرآن کو میری قبر کا ہمدم اور میرے حشر کاساتھی بنا دے
وَاجْعَلْنِی مِمَّنْ تُرَقِّیہِ بِکُلِّ آیَةٍ قَرَأَہا دَرَجَةً فِی أَعْلٰی عِلِّیِّینَ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ۔
اور مجھے ان لوگوں میں رکھ کہ جو ہر آیت کے پڑھنے سے ایک ایک درجہ بلند ہوتے جاتے ہیں بلندتر جنت میں ایساہو اے جہانوں کے رب