• AA+ A++

تلاوت قرآن کریم کی فضیلت

یاد رہے کہ ماہ رمضان کے دنوں اور راتوں میں بہترین عمل تلاوت قرآن پاک ہے پس اس مہینے میں بکثرت تلاوت قرآن کرے کیونکہ قرآن اسی ماہ میں نازل ہوا ہے۔ روایت ہے کہ ہر چیز کیلئے بہار ہوتا ہے اور قرآن کی بہار ماہ رمضان ہے دیگر مہینوں میں سے ہر ایک میں ایک ختم قرآن سنت ہے اور کم از کم چھ دن میں ختم قرآن مستحب ہے لیکن ماہ رمضان مبارک میں ہر تین روز میں ایک ختم قرآن سنت ہے اور اگر ہر روز پورا قرآن ختم کرے تو اور بہتر ہے علامہ مجلسی ؒ نے فرمایا کہ آئمہ ؑؑمیں سے چند ایک اس ماہ مبارک میں چالیس قرآن ختم فرماتے تھے بلکہ اس سے بھی زیادہ مرتبہ قرآن ختم کر لیا کرتے تھے۔ اگر ختم قرآن کا ثواب چہاردہ معصومین ؑمیں سے کسی معصوم ؑکی روح پاک کو ہدیہ کر دے تو اسکا ثواب دگنا ہو جاتا ہے ایک روایت میں ہے کہ اس شخص کا اجر روز قیامت ان معصومؑ کی رفاقت ہے۔

بکثرت دعا ،صلوات، تسبیح

اس ماہ میں بکثرت دعا و صلوات پڑھے اور بہت زیادہ استغفار کرے نیز لَااِلَہَ اِلَّااللہُ کا بہت ورد کرے روایت میں ہے کہ امام سجادؑ ماہ رمضان میں دعا، تسبیح، تکبیر اور استغفار کے سوا کوئی اور بات نہ کرتے تھے پس اس مہینے میں دن رات کی عبادات اور نوافل کا خاص اہتمام کرے .

مقنعہ میں شیخ مفید ؒ نے فرمایا کہ ماہ رمضان کی سنتوں میں سے ایک حضرت رسولؐ پر صلوٰۃ بھیجنا ہے کہ ہر روز سو مرتبہ صلوات بھیجے اور اگر اس سے زیادہ بھیجے تو یہ افضل عمل ہے۔

ہر رات ایک ہزار مرتبہ سورہ قدر کی تلاوت

روایت میں ہے کہ ماہِ رمضان کی ہر رات ایک ہزار مرتبہ سورہ انزلناہ پڑھے۔

پورے ماہ رمضان میں ایک ہزار رکعت

واضح ہو کہ ماہ رمضان کے رات کے اعمال میں ایک ہزار رکعت نماز بھی ہے جو اس پورے مہینے میں پڑھی جائے گی ، بزرگ علماءنے کتب فقہ اور کتب عبادات میں اس کا ذکر کیا ہے تاہم اس کی ترکیب کے سلسلے میں مختلف حدیثیں وارد ہوئی ہیں ۔

لیکن ابن قرۃ کی روایت کے مطابق امام محمد تقی ؑکا فرمان ہے، جسے شیخ مفید ؒ نے اپنی کتاب الغریہ و الاشراف میں نقل کیا ہے اور وہ وہی قول مشہور ہے اور وہ یہ ہے کہ ماہ رمضان کے پہلے اور دوسرے عشرے میں ہر رات دو دو رکعت کر کے نماز پڑھے ان میں سے آٹھ رکعت نماز مغرب کے بعد اور بارہ رکعت عشاءکے بعد بجا لائے پھر ماہ رمضان کے آخری عشرے میں ہر رات تیس رکعت نماز مذکورہ ترتیب سے اس طرح پڑھے کہ آٹھ رکعت نماز مغرب کے بعد اور بائیس رکعت عشاءکے بعد ادا کرے۔باقی تین سو رکعت اس طرح پوری کرے کہ سو رکعت انیس کی شب، سو رکعت اکیس کی شب اور سو رکعت تئیس کی شب میں بجا لائے تومجموعی طور پر ایک ہزار رکعت پوری ہو جائے گی ۔

اس کے علاوہ بھی کچھ ترکیبیں نقل ہیں لیکن اس مختصر کتاب میں ان سب کا تذکرہ کرنے کی گنجائش نہیں ہے، تاہم امید ہے کہ سعادت مند لوگ یہ ایک ہزار رکعت نماز بجا لانے میں ذوق وشوق کا اظہار کرکے اس کی برکات سے بہرور ہوں گے۔

دو رکعت نماز

شیخ کفعمی نے بلد الامین کے حاشیہ میں سید بن باقی سے نقل کیا ہے کہ ماہ رمضان کی ہر شب دو رکعت نماز پڑھنا مستحب ہے کہ اس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد تین مرتبہ سور ہ توحید پڑھے اور نماز کے بعد یہ دعا پڑھے:

سُبْحانَ مَنْ ھُوَ حَفِیظٌ لَایَغْفُلُ، سُبْحانَ مَنْ ھُوَ رَحِیمٌ لَایَعْجَلُ،

پاک تر ہے وہ خدا جو ایسا نگہبان ہے غافل نہیں ہوتا، پاک تر ہے وہ مہربان جو جلدی نہیں کرتا

سُبْحانَ مَنْ ھُوَ قائِمٌ لَایَسْھُو، سُبْحانَ مَنْ ھُوَ دائِمٌ لَایَلْھُو

پاک تر ہے وہ قائم جو کبھی بھولتا نہیں ، پاک تر ہے وہ ہمیشہ رہنے والا جو کھیل میں نہیں پڑتا ۔

اس کے بعد سات مرتبہ تسبیحات اربعہ پڑھے اور پھر کہے :

سُبْحَانَکَ سُبْحَانَکَ سُبْحَانَکَ یَا عَظِیْمُ اِغْفِرْلِیَ الذَنْبَ الْعَظِیْمَ

تو پاک تر ہے تو پاک تر ہے تو پاک تر ہے، اے بڑائی والے میرے بڑے بڑے گناہ معاف کر دے ۔

اس کے بعد حضرت رسولؐ اور ان کی آل ؑ پر دس مرتبہ صلوات بھیجے جو شخص یہ نماز بجا لائے تو حق تعالیٰ اس کے ستر ہزار گناہ بخش دیتا ہے۔

سو مرتبہ ورد کریں

یہ ذکر جو محدث فیضؒ نے خلاصۃ الاذکار میں نقل کیا ہے اس کا ہر روز سو مرتبہ ورد کرے :

سُبْحانَ الضَّارِّ النَّافِعِ، سُبْحانَ الْقاضِی بِالْحَقِّ، سُبْحانَ الْعَلِیِّ الْاَعْلٰی، سُبْحانَہُ وَبِحَمْدِہِ، سُبْحانَہُ وَتَعالیٰ۔

پاک ہے نقصان و نفع دینے والا پاک ہے وہ حق کے ساتھ فیصلہ کرنے والا پاک ہے وہ بلند و برتر پاکیزگی ہے اس کی حمد کے ساتھ پاکیزگی ہے اس کی اور بلندی۔

سو مرتبہ سورہ دخان

اگر ممکن ہو تو ہر رات سو مرتبہ سورہ حم ٓدخان پڑھے۔

?