نماز شب نیمہ شعبان
مصباح میں شیخ نے ابو یحییٰ سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے شعبان کی پندرھویں رات کی فضیلت کا ذکر کرتے ہوئے امام جعفر صادق ؑسے پوچھا کہ اس رات کیلئے بہترین دعا ء کونسی ہے؟
حضرت ؑنے فرمایا اس رات نمازِعشاء کے بعد دو رکعت نماز پڑھے جس کی پہلی رکعت میں سورہ الحمد اور سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سور ہ الحمد اور سورہ توحید پڑھے۔
نماز کا سلام دینے کے بعد ۳۳مرتبہ سبحان اللہ۔ ۳۳مرتبہ الحمد للہ اور ۳۴مرتبہ اللہ اکبر کہے۔
بعد میں یہ دعا پڑھے:
یَا مَنْ إلَیْہِ مَلْجَٲُ الْعِبادِ فِی الْمُھِمَّاتِ، وَ إلَیْہِ یَفْزَعُ الْخَلْقُ فِی الْمُلِمّاتِ، یَا عالِمَ الْجَھْرِ وَالْخَفِیّاتِ،
اے وہ جو مشکل کاموں میں بندوں کی پناہ گاہ ہے اور جس کی طرف لوگ ہر مصیبت کے وقت فریادی ہوتے ہیں اے سب چھپی اور کھلی چیزوں کے جاننے والے
یَا مَنْ لاَ تَخْفی عَلَیْہِ خَواطِرُ الْاَوْھامِ وَتَصَرُّفُ الْخَطَراتِ، یَا رَبَّ الْخَلائِقِ وَالْبَرِیَّاتِ، یَا مَنْ بِیَدِہِ مَلَکُوتُ الْاَرَضِینَ وَالسَّماواتِ،
اے وہ جس پر لوگوں کے وہم و خیال اور دلوں میں گردش کرنے والے اندیشے بھی پوشیدہ نہیں اے مخلوقات و موجودات کے پروردگار اے وہ ذات کہ زمینوں اور آسمانوں کی حکمرانی جس کے قبضہ قدرت میں ہے
أَنْتَ اللہُ لَا إلہَ إلَّا أَنْتَ، أَمُتُّ إلَیْکَ بِلا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ، فَیا لَاإلٰہَ إلَّا أَنْتَ،
تو ہی معبود ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں میں تیری طرف متوجہ ہوں اس لیے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں پس اے ﴿اللہ﴾ تیرے سوا کوئی معبود نہیں
اِجْعَلْنِی فِی هٰذِهِ اللَّیْلَةِ مِمَّنْ نَظَرْتَ إلَیْہِ فَرَحِمْتَہُ، وَسَمِعْتَ دُعائَہُ فَأَجَبْتَہُ،
اس رات میں مجھے ان لوگوں میں قرار دے جن پر تو نے نظر کرم فرمائی تو نے ان پر مہربانی کی ان کی دعا سنی تو نے اور اسے شرف قبولیت بخشا
وَعَلِمْتَ اسْتِقالَتَہُ فَأَقَلْتَہُ، وَتَجاوَزْتَ عَنْ سالِفِ خَطِیئَتِہِ وَعَظِیمِ جَرِیرَتِہِ،
تو ان کی پشیمانی سے آگاہ ہوا تو انہیں معاف کردیا اور ان کے سب پچھلے گناہوں اور بڑے بڑے جرائم پر عفو ودرگذر سے کام لیا
فَقَدِ اسْتَجَرْتُ بِکَ مِنْ ذُنُوبِی، وَلَجَأْتُ إلَیْکَ فِی سَتْرِ عُیُوبِی ۔
پس میں اپنے گناہوں سے تیری پناہ کا طالب ہوں اور اپنے عیبوں کی پردہ پوشی کے لیے تجھ سے التجا کرتا ہوں
اَللّٰھُمَّ فَجُدْ عَلَیَّ بِکَرَمِکَ وَفَضلِکَ، وَاحْطُطْ خَطایایَ بِحِلْمِکَ وَعَفْوِکَ، وَتَغَمَّدْنِی فِی هٰذِهِ اللَّیْلَةِ بِسابِغِ کَرامَتِکَ،
اے معبود! مجھ پر اپنے فضل و کرم سے عطا و بخشش فرما اور اپنی نرم خوئی اور درگزر کے ذریعے میری خطائیں بخش دے اس رات میں مجھ کو اپنے انتہائی کرم کے سائے تلے لے لے
وَاجْعَلْنِی فِيها مِنْ أَوْلِیائِکَ الَّذِینَ اجْتَبَیْتَھُمْ لِطاعَتِکَ، وَاخْتَرْتَھُمْ لِعِبادَتِکَ، وَجَعَلْتَھُمْ خالِصَتَکَ وَصِفْوَتَکَ ۔
اور اس شب میں مجھے اپنے ان پیاروں میں قرار دے جن کو تو نے اپنی فرمانبرداری کیلئے پسند کیا اپنی عبادت کے لیے چنا اور ان کو اپنے خاص الخاص اور برگزیدہ بنایا ہے
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِمَّنْ سَعَدَ جَدُّہُ، وَتَوَفَّرَ مِنَ الْخَیْراتِ حَظُّہُ وَاجْعَلْنِی مِمَّنْ سَلِمَ فَنَعِمَ، وَفازَ فَغَنِمَ،
اے معبود! مجھے ان لوگوں میں قرار دے جنکا نصیب اچھا اور نیک کاموں میں جن کا حصہ زیادہ ہے اور مجھے ان لوگوں میں رکھ جو تندرست، نعمت یافتہ، کامران اور فائدہ پانے والے ہیں
وَاکْفِنِی شَرَّ مَا أَسْلَفْتُ، وَاعْصِمْنِی مِنَ الاِزْدِیادِ فِی مَعْصِیَتِکَ، وَحَبِّبْ إلَیَّ طاعَتَکَ وَمَا یُقَرِّبُنِی مِنْکَ وَیُزْلِفُنِی عِنْدَکَ ۔
اور جو کچھ میں نے کیا اس کے شر سے بچا، مجھے اپنی نافرمانی میں بڑھ جانے سے محفوظ رکھ، مجھے اپنی فرمانبرداری کا شوق دے اور اسکا جو مجھے تیرے قریب کرے اور مجھے تیرا پسندیدہ بنائے
سَیِّدِی إلَیْکَ یَلْجَٲُ الْهارِبُ،وَمِنْکَ یَلْتَمِسُ الطَّالِبُ، وَعَلٰی کَرَمِکَ یُعَوِّلُ الْمُسْتَقِیلُ التَّائِبُ،
میرے سردار، بھاگنے والا، تیرے ہاں پناہ لیتا ہے طلبگار تیرے حضور عرض کرتا ہے اور پشیمان ہونے اور توبہ کرنے والا تیرے فضل و کرم پر بھروسہ کرتا ہے
أَدَّبْتَ عِبادَکَ بِالتَّکَرُّمِ وَأَنْتَ أَکْرَمُ الْاَکْرَمِینَ، وَأَمَرْتَ بِالْعَفْوِ عِبادَکَ وَأَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِیمُ ۔
تو اپنی کریمی و مہربانی سے بندوں کی پرورش کرتا ہے اور تو سب سے زیادہ کرم کرنیوالا ہے تو نے اپنے بندوں کو معاف کرنے کا حکم دیا اور تو بہت بخشنے والا رحم کرنے والا ہے
اَللّٰھُمَّ فَلا تَحْرِمْنِی مَا رَجَوْتُ مِنْ کَرَمِکَ، وَلا تُؤْیِسْنِی مِنْ سابِغِ نِعَمِکَ،
اے معبود! پس میں نے تیرے کرم کی جو امید لگارکھی ہے اس سے محروم نہ کر، مجھے اپنی کثیر نعمتوں سے ناامید نہ ہونے دے
وَلاَ تُخَیِّبْنِی مِنْ جَزِیلِ قِسَمِکَ فِی ھٰذِہِ اللَّیْلَةِ لِاَھْلِ طاعَتِکَ وَاجْعَلْنِی فِی جُنَّةٍ مِنْ شِرارِ بَرِیَّتِکَ،
اور آج کی رات اس بیشتر عطا سے محروم نہ کر جو تو نے اپنے فرمانبرداروں کے لئے مقرر کی ہوئی ہے اور مجھے اپنی مخلوق کی اذیتوں سے امان میں قرار رکھ
رَبِّ إنْ لَمْ أَکُنْ مِنْ أَھْلِ ذٰلِکَ فَأَنْتَ أَھْلُ الْکَرَمِ وَالْعَفْوِ وَالْمَغْفِرَةِ،
میرے پروردگار! اگر میں اس سلوک کے لائق نہیں پس تو مہربانی کرنے، معافی دینے اور بخش دینے کا اہل ہے
وَجُدْ عَلَیَّ بِما أَنْتَ أَھْلُہُ لَا بِما أَسْتَحِقُّہُ فَقَدْ حَسُنَ ظَنِّی بِکَ، وَتَحَقَّقَ رَجائِی لَکَ وَعَلِقَتْ نَفْسِی بِکَرَمِکَ فَأَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ وَأَکْرَمُ الْاَکْرَمِینَ
اور مجھ پر ایسی بخشش فرما جو تیرے لائق ہے نہ وہ کہ جس کامیں حقدار ہوں پس میں تجھ سے اچھا گمان رکھتا ہوں میری امید تجھی سے لگی ہوئی ہے اور میرا نفس تیرے کرم سے تعلق جوڑے ہوئے ہے جبکہ تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا اور سب سے بڑھ کر مہربانی کرنیوالا ہے
اَللّٰھُمَّ وَاخْصُصْنِی مِنْ کَرَمِکَ بِجَزِیلِ قِسَمِکَ، وَأَعُوذُ بِعَفْوِکَ مِنْ عُقُوبَتِکَ،
اے معبود! مجھے اپنی مہربانی و بخشش سے زیادہ حصہ دینے میں خصوصیت عطافرما اور میں تیرے عذاب سے، تیرے عفو کی پناہ لیتا ہوں
وَاغْفِرْ لِیَ الذَّنْبَ الَّذِی یَحْبِسُ عَلَیَّ الْخُلُقَ وَیُضَیِّقُ عَلَیَّ الرِّزْقَ حَتّٰی أَقُومَ بِصالِحِ رِضاکَ، وَأَ نْعَمَ بِجَزِیلِ عَطائِکَ، وَأَسْعَدَ بِسابِغِ نَعْمائِکَ،
میرا وہ گناہ بخش دے کہ جس نے مجھ کو بدخلقی میں پھنسادیا اور میری روزی میں تنگی کا باعث ہے تاکہ میں تیری بہترین رضا حاصل کرسکوں تو اپنی مہربانی سے مجھے نعمتیں عنایت فرما اور اپنی کثیر نعمتوں سے مجھے بہرہ مند کردے
فَقَدْ لُذْتُ بِحَرَمِکَ، وَتَعَرَّضْتُ لِکَرَمِکَ، وَاسْتَعَذْتُ بِعَفْوِکَ مِنْ عُقُوبَتِکَ، وَبِحِلْمِکَ مِنْ غَضَبِکَ.
کیونکہ میں نے تیرے آستان پر پناہ لی اور تیری بخشش کی امید لگائے ہوں اور میں تیرے عذاب سے عفو کی پناہ لیتا ہوں اور تیرے غضب سے تیری نرم خوئی کی پناہ لیتا ہوں
فَجُدْ بِما سَأَلْتُکَ، وَأَنِلْ مَا الْتَمَسْتُ مِنْکَ، أَسْأَ لُکَ بِکَ لَابِشَیْئٍ ھُوَ اَعْظَمُ مِنْکَ ۔
پس مجھے وہ دے جس کا میں نے تجھ سے سوال کیا ہے اس میں کامیاب کر جس کی تجھ سے خواہش کی ہے میں تجھ سے تیرے ہی ذریعے سوال کرتا ہوں کہ تجھ سے بزرگتر کوئی چیز نہیں ہے۔
پھر سجدے میں جاکر بیس مرتبے کہے :
یَا رَبِّ
اے پروردگار
سات مرتبہ:
یَااَللہ
اے معبود
سات مرتبہ:
لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللہِ
نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو اللہ سے ہے
دس مرتبہ :
مَا شَاءَ اللہُ
جو کچھ خدا چاہے
اور دس مرتبہ:
لَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللہِ
نہیں کوئی قوت مگر خدا کی
پھر رسولؐ اللہ اور ان کی آل پر درود بھیجے اور بعد میں اپنی حاجات طلب کرے۔ قسم بخدا اگر کسی کی حاجات بارش کے قطروں جتنی ہوں تو بھی حق تعالیٰ اپنے وسیع فضل و کرم اور اس عمل کی برکت سے وہ تمام حاجات برلائے گا۔
نماز شفع کے بعد پڑھنے کی دعا
شیخ طوسی اور کفعمی نے فرمایا ہے کہ اس رات یہ دعا پڑھے:
إلٰھِی تَعَرَّضَ لَکَ فِی هٰذَا اللَّیْلِ الْمُتَعَرِّضُونَ، وَقَصَدَکَ الْقاصِدُونَ، وَأَمَّلَ فَضْلَکَ وَمَعْرُوفَکَ الطّالِبُونَ،
میرے معبود! طلب کرنیوالوں نے آج رات خود کو تیرے ہی سامنے پیش کیا ہے ارادہ کرنیوالوں نے تیری ہی بارگاہ کا ارادہ کیا ہے اور حاجتمندوں نے تیری ہی فضل و احسان سے امید باندھی ہوئی ہے
وَلَکَ فِی هٰذَا اللَّیْلِ نَفَحاتٌ وَجَوائِزُ، وَعَطایا وَمَواھِبُ، تَمُنُّ بِهَا عَلٰی مَنْ تَشاءُ مِنْ عِبادِکَ، وَ تَمْنَعُهَا مَنْ لَمْ تَسْبِقْ لَہُ الْعِنایَۃُ مِنْکَ
آج کی رات تیری مہربانیاں ، تیری بخشش، تیری عطائیں اور تیرے ہی انعام ہیں کہ تو اپنے بندوں میں سے جس پر چاہے ان سے احسان فرمائے اور جس پر تیری توجہ اور عنایت نہ ہوئی ہو اس سے روک لے
وَھا أَنَا ذا عُبَیْدُکَ الْفَقِیرُ إلَیْکَ، اَلْمُؤَمِّلُ فَضْلَکَ وَمَعْرُوفَکَ
اور یہ میں ہوں تیراحقیر بندہ کہ تیرا محتاج ہوں اور تیرے فضل و احسان کی امید وار ہوں
فَإنْ کُنْتَ یَا مَوْلایَ تَفَضَّلْتَ فِی هٰذِهِ اللَّیْلَةِ عَلٰی أَحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ وَعُدْتَ عَلَیْہِ بِعائِدَةٍ مِنْ عَطْفِکَ،
پس اے میرے مولا! اگر آج کی رات میں تو اپنی مخلوق میں کسی پر فضل و کرم کرے اور اس کو انعام عطا فرمائے اور وہ انعام عطا فرمائے جو تیری مہربانی کے ساتھ ہو
فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ، اَلطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ الْخَیِّرِینَ الْفاضِلِینَ،
تو محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما جوپاکیزہ ہیں ، نیکو کار ہیں اور با فضیلت ہیں
وَجُدْ عَلَیَّ بِطَوْلِکَ وَمَعْرُوفِکَ یَا رَبَّ الْعالَمِینَ ،
اور اپنے فضل اور احسان سے مجھ پر بخشش کر اے جہانوں کے پالنے والے
وَصَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً، إنَّ اللہَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ ۔
اور محمدؐ پر اللہ کی رحمت ہوجو نبیوں میں آخری نبیؐ ہیں اور ان کی آلؑ پر جو پاکیزہ ہیں اور سلام ہو بہت سلام۔ بے شک اللہ خوبی والااور شان والا ہے
اَللّٰھُمَّ إنِّی أَدْعُوکَ کَما أَمَرْتَ فَاسْتَجِبْ لِی کَما وَعَدْتَ، إنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیعادَ ۔
اے معبود! میں تجھ سے دعا کرتا ہوں جیسے تو نے حکم دیا تو اپنے وعدے کے مطابق اسے قبول فرما کیونکہ تو اپنے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
یہ وہ دعا ہے جو نماز شفع کے بعد بھی پڑھی جاتی ہے۔
اس رات نماز تہجد کی ہر دو رکعت کے بعد اور نماز شفع اور وتر کے بعد وہ دعا پڑھے کہ جو شیخ و سید نے نقل فرمائی ہے۔