شیخ کفعمی نے بلدالامین میں فرمایا ہے کہ بعثت کی رات یہ دعا بھی پڑھی جائے:
اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُک بِالتَّجَلِّی الْاَعْظَمِ فِی هٰذِهِ اللَّیْلَةِ مِنَ الشَّھْرِ الْمُعَظَّمِ، وَالْمُرْسَلِ الْمُکَرَّمِ،
اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ بہت بڑی نورانیت کے جو آج کی رات اس بزرگ تر مہینے میں ظاہر ہوئی ہے اور بواسطہ عزت والے رسول ؐکے
أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَأَنْ تَغْفِرَ لَنا مَا أَنْتَ بِہِ مِنَّا أَعْلَمُ، یَا مَنْ یَعْلَمُ وَلاَ نَعْلَمُ
یہ کہ تو محمدؐ اور ان کی آلؑ پر رحمت فرما اور ہمیں وہ چیزیں عطا فرما کہ تو انہیں ہم سے زیادہ جانتا ہے اے وہ جو جانتا ہے اور ہم نہیں جانتے
اَللّٰھُمَّ بارِکْ لَنا فِی لَیْلَتِنا هٰذِهِ الَّتِی بِشَرَفِ الرِّسالَةِ فَضَّلْتَها، وَبِكَرامَتِكَ أَجْلَلْتَها، وَبِالْمَحَلِّ الشَّرِيفِ أَحْلَلْتَها
اے معبود! برکت دے ہمیں آج کی رات میں کہ جسے تو نے آغاز رسالت سے فضیلت بخشی اپنی بزرگی سے اسے برتری دی اورمقام بلند دے کر اس کو زینت بخشی ہے
اَللّٰھُمَّ فَإنّا نَسْأَلُکَ بِالْمَبْعَثِ الشَّرِیفِ، وَالسَّیِّدِ اللَّطِیفِ، وَالْعُنْصُرِ الْعَفِیفِ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ
اے معبود! پس ہم تیرے سوالی ہیں بواسطہ بعثت شریف اور مہربان اور پاکیزہ سردار و پارسا ذات کے یہ کہ تو محمدؐ اور ان کی آلؑ پر رحمت نازل فرما
وَ أَنْ تَجْعَلَ أَعْمالَنا فِی هٰذِهِ اللَّیْلَةِ وَ فِی ساِئرِ اللَّیالِی مَقْبُولَةً وَذُنُوبَنا مَغْفُورَةً وَحَسَناتِنا مَشْکُورَةً وَ سَیِّئاتِنا مَسْتُورَةً وَ قُلُوبَنا بِحُسْنِ الْقَوْلِ مَسْرُورَةً وَأَرْزاقَنا مِنْ لَدُنْکَ بِالْیُسْرِ مَدْرُورَةً۔
اور آج کی رات اور تمام راتوں میں ہمارے اعمال کو شرف قبولیت عطا فرما ہمارے گناہوں کو بخش دےہماری نیکیوں کو پسندیدہ قرار دے ہماری خطاؤں کو ڈھانپ دے ہمارے دلوں کو اپنے عمدہ کلام سے خود سند فرما اور ہماری روزی میں اپنی بارگاہ سے آسانی اور اضافہ کردے
اَللّٰھُمَّ إنَّکَ تَریٰ وَ لاَ تُریٰ، وَأَنْتَ بِالْمَنْظَرِ الْاَعْلی، وَ إنَّ إلَیْکَ الرُّجْعٰی وَالْمُنْتَهىٰ وَ إنَّ لَکَ الْمَماتَ وَالْمَحْیا، وَ إنَّ لَکَ الاَخِرَةَ وَالاُولی
اے معبود! تو دیکھتا ہے اور خود نظر نہیں آتا کہ تو مقام نظر سے بالا و بلندتر ہے اور جائےآخر و بازگشت تیری ہی طرف ہے اور موت دینا اور زندہ کرنا تیرے اختیار میں ہے اور تیرے ہی لیے ہے آغاز و انجام
اَللّٰھُمَّ إنَّا نَعُوذُ بِکَ أَنْ نَذِلَّ وَنَخْزی وَأَنْ نَأْتِیَ مَا عَنْہُ تَنْهىٰ
اے معبود! ہم ذلت و خواری میں پڑنے سے تیری پناہ کے طالب ہیں اور وہ کام کرنے سے جس سے تو نے منع کیا ہے
اَللّٰھُمَّ إنَّا نَسْأَلُکَ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِکَ، وَنَسْتَعِیذُ بِکَ مِنَ النَّارِ فَأَعِذْنا مِنْها بِقُدْرَتِکَ، وَنَسْأَلُکَ مِنَ الْحُورِ الْعِینِ فَارْزُقْنا بِعِزَّتِکَ،
اے معبود! ہم تیری رحمت کے ذریعے تجھ سے جنت کے طلبگار ہیں اور دوزخ سے تیری پناہ چاہتے ہیں تو ہمیں اس سے پناہ دے اپنی قدرت کے ساتھ اور ہم تجھ سے زیبا ترین حوروں کی خواہش کرتے ہیں وہ بواسطہ اپنی عزت کے عطا فرما
وَاجْعَلْ أَوْسَعَ أَرْزاقِنا عِنْدَ کِبَرِ سِنِّنا، وَأَحْسَنَ أَعْمالِنا عِنْدَ اقْتِرابِ آجالِنا، وَأَطِلْ فِی طاعَتِکَ وَما یُقَرِّبُ إلَیْکَ وَیُحْظِی عِنْدَکَ وَیُزْلِفُ لَدَیْکَ أَعْمارَنا
اور بڑھاپے کے وقت ہماری روزی میں اضافہ فرما موت کے وقت ہمارے اعمال کو پسندیدہ قرار دے ہمیں اپنی اطاعت اوراپنی نزدیکی کے اسباب میں ترقی عطا فرمادے اپنے ہاں حصے اور منزلت کی خاطر ہماری عمریں دراز کردے
وَأَحْسِنْ فِی جَمِیعِ أَحْوالِنا وَٲُمُورِنا مَعْرِفَتَنا، وَلاَ تَکِلْنا إلی أَحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ فَیَمُنَّ عَلَیْنا، وَتَفَضَّلْ عَلَیْنا بِجَمِیعِ حَوائِجِنا لِلدُّنْیا وَالْاَخِرَةِ
تمام حالات اور تمام معاملوں میں ہمیں بہترین معرفت عطا فرما ہمیں اپنی مخلوق میں سے کسی کے حوالے نہ فرما کہ وہ ہم پر احسان رکھے اور دنیا اور آخرت کی تمام ضرورتوں اور حاجتوں کیلئے ہم پر احسان فرما
وَ ابْدَأْ بِآبائِنا وَ أَبْنائِنا وَ جَمِیعِ إخْوانِنَا الْمُؤْمِنِینَ فِی جَمِیعِ مَا سَأَلْناکَ لاَنْفُسِنا یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
اورہم نے تجھ سے اپنے لیے جن چیزوں کاسوال کیا ہے ان کی عطا میں ہمارے پہلے بزرگوں ، ہماری اولاد اور دینی بھائیوں کو بھی شامل فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
اَللّٰھُمَّ إنَّا نَسْأَلُکَ بِاسْمِکَ الْعَظِیمِ، وَ مُلْکِکَ الْقَدِیمِ، أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَ أَنْ تَغْفِرَ لَنَا الذَّنْبَ الْعَظِیمَ، إنَّہُ لَا یَغْفِرُ الْعَظِیمَ إلَّا الْعَظِیمُ
اے معبود! ہم سوالی ہیں بواسطہ تیرے عظیم نام اور تیری ازلی حکومت کے کہ تو محمدؐ اور آل محمدؐ پر رحمت فرما اور ہمارے سارے کے سارے گناہ بخش دے کیونکہ کثیر گناہوں کو بزرگتر ذات کے سوا کوئی نہیں بخش سکتا
اَللّٰھُمَّ وَ هَذا رَجَبٌ الْمُکَرَّمُ الَّذِی أَکْرَمْتَنا بِہِ أَوَّلُ أَشْھُرِ الْحُرُمِ، أَکْرَمْتَنا بِہِ مِنْ بَیْنِ الاُمَمِ، فَلَکَ الْحَمْدُ یَا ذَا الْجُودِ وَالْکَرَمِ،
اے معبود! یہ عزت والا مہینہ رجب ہے جسے تو نے حرمت والے مہینوں میں اولیت دے کر ہمیں سرفراز کیا تو نے اس کے ذریعے ہمیں دوسری امتوں میں ممتاز کیا پس تیرے ہی لیے حمد ہے اے عطا وبخشش کرنے والے
فَأَسْأَلُکَ بِہِ وَبِاسْمِکَ الْاَعْظَمِ الْاَعْظَمِ الْاَعْظَمِ الْاَجَلِّ الْاَکْرَمِ الَّذِی خَلَقْتَہُ فَاسْتَقَرَّ فِی ظِلِّکَ فَلا یَخْرُجُ مِنْکَ إلی غَیْرِکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ الطَّاھِرِینَ،
پس تیرا سوالی ہوں بواسطہ اس ماہ کے اور تیرے بہت بڑے، بہت بڑے، بہت ہی بڑے نام کے جو روشن بزرگی والا ہے، اسے تونے خلق کیا وہ تیرے ہی زیر سایہ قائم ہے پس وہ تیرے ہاں سے دوسرے کی طرف نہیں جاتا بواسطہ اس کے سوالی ہوں کہ تو حضرت محمدؐ اور ان کی پاکیزہ اہلبیت ؑپررحمت فرما
وَ أَنْ تَجْعَلَنا مِنَ الْعامِلِینَ فِیہِ بِطاعَتِکَ، وَ الْاَمِلِیْنَ فِیہِ لِشَفَاعَتِکَ۔
اور یہ کہ اس مہینے میں ہمیں اپنی فرمانبرداری میں رہنے والے اور اپنی شفاعت کے امیدوار قرار دے
اَللّٰھُمَّ اھْدِنا إلَی سَواءِ السَّبِیلِ، وَ اجْعَلْ مَقِیلَنا عِنْدَکَ خَیْرَ مَقِیلٍ، فِی ظِلٍّ ظَلِیلٍ، وَ مُلْکٍ جَزِیلٍ، فَإنَّکَ حَسْبُنا وَ نِعْمَ الْوَکِیلُ
اے معبود! ہمیں راہ راست کی ہدایت دے اور اپنے ہاں ہمارا قیام بہترین جگہ پر اپنے بلند سایہ اور اپنی عظیم حکومت میں قرار دے پس ضرور تو ہمارے لیے کافی اور بہترین سرپرست ہے
اَللّٰھُمَّ اقْلِبْنا مُفْلِحِینَ مُنْجِحِینَ غَیْرَ مَغْضُوبٍ عَلَیْنا وَلاَ ضَالِّینَ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
اے معبود! ہمیں فلاح پانے اور کامیابی والے بنادے نہ ہم پر غضب کیا جائے اورنہ ہم گمراہ ہوں واسطہ ہے تیری رحمت کا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُک بِعَزائِمِ مَغْفِرَتِکَ، وَ بِواجِبِ رَحْمَتِکَ، السَّلامَةَ مِنْ کُلِّ إثْمٍ، وَ الْغَنِیمَةَ مِنْ کُلِّ بِرٍّ وَ الْفَوْزَ بِالْجَنَّةِ وَ النَّجاةَ مِنَ النَّارِ
اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تیری یقینی بخشش اور تیری حتمی رحمت کے واسطے سے ہر گناہ سے بچائے رکھنے، ہر نیکی سے حصہ پانے، جنت میں داخلے کی کامیابی اور جہنم سے نجات پانے کا
اَللّٰھُمَّ دَعاکَ الدَّاعُونَ وَ دَعَوْتُکَ وَ سَأَلَکَ السَّائِلُونَ وَ سَأَلْتُکَ وَطَلَبَ إلَیْکَ الطَّالِبُونَ وَ طَلَبْتُ إلَیْکَ
اے معبود! دعا کرنیوالوں نے، تجھ سے دعا کی اور میں بھی دعا کرتاہوں سوال کیا تجھ سے سوال کرنیوالوں نے، میں بھی سوالی ہوں تجھ سے طلب کیا طلب کرنیوالوں نے میں بھی تجھ سے طلب کرتا ہوں
اَللّٰھُمَّ أَنْتَ الثِّقَۃُ وَالرَّجاءُ، وَ إلَیْکَ مُنْتَھَیٰ الرَّغْبَةِ فِی الدُّعاءِ۔
اے معبود! تو ہی میر اسہارہ اور امیدگاہ ہے اور دعا میں تیری ہی طرف انتہائے رغبت ہے
اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَاجْعَلِ الْیَقِینَ فِی قَلْبِی وَالنُّورَ فِی بَصَرِی وَالنَّصِیحَةَ فِی صَدْرِی وَذِکْرَکَ بِاللَّیْلِ وَالنَّهارِ عَلٰی لِسانِی
اے معبود! پس تو محمدؐ اور ان کی آلؑ پر رحمت نازل فرما اور میرے دل میں یقین، میری آنکھوں میں نور، میرے سینے میں نصیحت، میری زبان پر رات دن اپنا ذکر و اذکار قرار دے
وَرِزْقاً واسِعاً غَیْرَ مَمْنُونٍ وَلَا مَحْظُورٍ فَارْزُقْنِی، وَبارِکْ لِی فِیما رَزَقْتَنِی وَاجْعَلْ غِنایَ فِی نَفْسِی وَرَغْبَتِی فِیما عِنْدَکَ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِین ۔
کسی کے احسان اور کسی رکاوٹ کے بغیر زیادہ روزی دے پس جو رزق تونے مجھے دیا ا س میں میرے لیے برکت عطا کر اور میرے دل کو سیر فرما اورجو تیرے پاس ہے اس میں رغبت دے واسطہ تیری رحمت کا اے سب سے زیادہ رحم کرنیوالے۔
اب سجدہ میں جائے اور سو مرتبہ کہے :
اَلْحَمْدُ لِلهِ الَّذِیْ ھَدَانَا لِمَعْرِفَتِہِ وَ خَصَّنَا بِوِلَایَتِہِ وَ وَفَّقَنَا لِطَاعِتِہِ شُکْراً شُکْراً
حمد ہے ا س خدا کیلئے جس نے اپنی معرفت میں ہماری رہنمائی کی اپنی سرپرستی میں خاص کیا اور اپنی اطاعت کی توفیق دی شکر ہے اس کا بہت شکر
پھر سجدے سے سر اٹھائے اور کہے :
اَللّٰھُمَّ إنِّی قَصَدْتُکَ بِحاجَتِی، وَ اعْتَمَدْتُ عَلَیْکَ بِمَسْأَلَتِی، وَ تَوَجَّھْتُ إلَیْکَ بِأَئمَّتِی وَسادَتِی
اے معبود! میں اپنی حاجت لیے تیری طرف آیا اور اپنے سوال میں تجھ پر بھروسہ کیا ہے میں اپنے اماموں ؑ اورسرداروں کے ذریعے تیری طرف متوجہ ہوا
اَللّٰھُمَّ انْفَعْنا بِحُبِّھِمْ، وَ أَوْرِدْنا مَوْرِدَھُمْ، وَ ارْزُقْنا مُرافَقَتَھُمْ، وَ أَدْخِلْنَا الْجَنَّةَ فِی زُمْرَتِھِمْ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
اے معبود! ہمیں ان کی محبت سے نفع دے ان کے مقام تک پہنچا ہمیں ان کی رفاقت عطا کر اور ہمیں ان کے ساتھ جنت میں داخل فرما واسطہ تیری رحمت کا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
سیدؒ نے فرمایا ہے کہ یہ دعا مبعث کے دن میں بھی پڑھی جائے۔