• AA+ A++

 فصل چہارم : بعض دعائیں جو نماز سے پہلے اور اسکے بعد پڑھی جاتی ہیں یہ پانچ دعائیں ہیں ۔

﴿پہلی دعا﴾

امام جعفر صادق علیه السلام سے منقول ہے کی امیر المومنین علی ابن ابی طالبؑ نے فرمایا جو شخص نماز کیلئے اٹھتے وقت اور نماز شروع کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھے وہ محمد(ص) وآل محمدؑ کے ساتھ ہوگا ۔

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَتَوَجَّہُ إلَیْکَ بِمُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲُقَدِّمُہُمْ بَیْنَ یَدَیْ صَلَواتِی

اے معبود میں محمد(ص) وآل(ع) محمد کے ذریعے سے تیری طرف رخ کر رہا ہوں میں نے انہیں نماز کے آگے رکھا

وَأَتَقَرَّبُ بِہِمْ إلَیْکَ فَاجْعَلْنِی بِہِمْ وَجِیہاً فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَةِ وَمِنَ الْمُقَرَّبِینَ

 اور ان کے وسیلے سے تیرا قرب چاہتا ہوں پس ان کے واسطے سے مجھ کو دنیا آخرت میں عزت دار اور مقرب قرار دے

 مَنَنْتَ عَلَیَّ بِمَعْرِفَتِہِمْ فَاخْتِم لِی بِطاعَتِہِمْ وَمَعْرِفَتِہِمْ وَوِلایَتِہِمْ

اور ان کیمعرفت کرا کے تو نے مجھ پر احسان کیاہے پس میرا خاتمہ ان کی پیروی ان کی معرفت اور ولایت میں فرما

فَإِنَّہَا السَّعادَۃُ وَاخْتِمْ لِی بِہَا فَإِنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔

کہ یہ خوش بختی ہے تو میرا خاتمہ اس پر کر یقینا تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔

پس نماز بجا لائے اور اس کے بعد کہے:

اَللَّھُمَّ اجْعَلْنِی مَعَ مُحَمَّدٍ  وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی کُلِّ عافِیَةٍ وَ بَلاءٍ

اے معبود تو مجھ کو محمد(ص) اور آل محمدؑ کے ساتھ رکھ ہر سہولت

 وَاجْعَلْنِی مَعَ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی کُلِّ مَثْوی وَمُنْقَلَبٍ۔

اور مشکل میں اور ہرمقام و منزل میں مجھ کو انہی کے ساتھ قرار دے

 اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ مَحْیَایَ مَحْیَاہُمْ وَمَمَاتِی مَمَاتَہُمْ وَاجْعَلْنِی مَعَہُمْ فِی الْمَوَاطِنِ کُلِّہا

اے معبود میری زندگی ان کی زندگی جیسی اور میری موت ان کی موت جیسی بنا دے اور ہر مقام پر مجھ کو ان کے ساتھ کر دے

وَلاَ تُفَرِّقْ بَیْنِی وَبَیْنَہُمْ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔

میرے اور ان کے درمیان دوری نہ ڈال یقینا تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔

﴿دوسری دعا﴾

صفوان جمال سے روایت ہے کہ میںنے امام جعفر صادقؑ کو دیکھا کی آپؑ قبلہ رخ ہوئے اور تکبیر سے پہلے یہ دعا پڑھی:

اَللّٰھُمَّ لاَ تُؤْیِسْنِی مِنْ رَوْحِکَ وَلاَ تُقَنِّطْنِی مِنْ رَحْمَتِکَ 

اے معبود مجھے اپنی مہربانی سے ناامید نہ کر اپنی رحمت سے بے آس نہ فرما اور مجھے اپنی تدبیر

وَلاَ تُؤْمِنِّی مَکْرَکَ فَإِنَّہُ لاَ یَأْمَنُ مَکْرَ اللهِ إلاَّ الْقَوْمُ الْخاسِرُونَ۔

سے بے خطر نہ ہونے دے کہ خدا کی تدبیر سے بے خطر ریاکار ہی ہوتے ہیں ۔

امام جعفر صادقؑ سے مروی ہے کہ امیر المومنین علی ابن ابی طالبؑ جب زوال سے فارغ ہوجاتے تو کہا کرتے:

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَتَقَرَّبُ إلَیْکَ بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ وَأَتَقَرَّبُ إلَیْکَ بِمُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُولِکَ

اے معبود میں تیرا قرب چاہتا ہوں تیری عطا و بخشش کے ذریعے تیرا قرب چاہتا ہوں تیرے بندے اور رسول محمد(ص) کے ذریعے سے

وَأَتَقَرَّبُ إلَیْکَ بِمَلائِکَتِکَ الْمُقَرَّبِینَ وَأَنْبِیَائِکَ الْمُرْسَلِینَ

اور تیرا قرب چاہتا ہوں تیرے مقرب فرشتوں سے اور تیرے بھیجے ہوئے نبییوں (ع) سے

وَبِکَ اَللّٰھُمَّ أَنْتَ الْغَنِیُّ وَبِی عَنِّیَ الْفاقَۃُ إلَیْکَ

اور تیرے ذریعے سے اے معبود تو مجھ سے بے نیازہے اور میں تیرا محتاج ہوں

أَنْتَ الْغَنِیُّ وَأَنَا الْفَقِیرُ إلَیْکَ أَقَلْتَنِی عَثْرَتِی وَسَتَرْتَ عَلَیَّ ذُنُوبِی

تو صاحب مال اور میں تجھ سے مانگنے والا ہوں تونے میری خطاؤں سے در گزر کی اورمیرے گناہوں کو ڈھانپا

فَاقْضِ الْیَوْمَ حاجَتِی وَلاَ تُعَذِّبْنِی بِقَبِیحِ مَا تَعْلَمُ مِنِّی بَلْ عَفْوُکَ وَجُودُکَ یَسَعُنِی۔ 

پس آج میری حاجت پوری فرما تو میری جس برائی کوجانتا ہے اس کی سزا نہ دے کہ تیری معافی اور عطا نے گھیراہوا ہے۔

پھر حضرت سر سجدے میں رکھتے اور کہتے:

یَا أَہْلَ التَّقْوَی وَیَا أَہْلَ الْمَغْفِرَةِ یَا بَرُّ یَا رَحِیمُ

اے بچانے والے اے بخشش دینے والے اے نیکیوں والے اے مہربان

أَنْتَ أَبَرُّ بِی مِنْ أَبِی وَٲُمِّی وَمِنْ جَمِیعِ الْخَلائِقِ اقْلِبْنِی بِقَضاءِ حاجَتِی مُجاباً دُعائِی مَرْحُوماً صَوْتِی

تو میرے ماں باپ پر اور ساری مخلوق سے بڑھ کر مہربان ہے مجھے پلٹا حاجت بر آوری کے ساتھ میری دعا قبول فرما میری آواز پر رحم کر

 قَد کَشَفْتَ أَنْوَاعَ الْبَلاءِ عَنِّی۔

 کہ تو نے طرح طرح کی بلائیں مجھ سے دور کی ہیں۔

﴿چوتھی دعا﴾

حضرت امام محمد تقی علیه السلام فرماتے ہیں جب فریضہ نماز سے فا رغ ہو جائے تو یہ کہے:

رَضِیتُ بِاللہِ رَبّاً وَبِمُحَمَّدٍ نَبِیّاً وَبِالْاِسْلامِ دِیناً وَبِالْقُرْآنِ کِتاباً

میں راضی ہوں کہ اللہ میرا رب ہے محمد میرے نبی ہیں اسلام میرا دین ہے

وَبِعَلیٍّ وَالْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ وعَلیٍّ وَمُحَمَّدٍ وجعفرٍ وموسَی وعَلِیٍّ ومُحمَّدٍ وعَلِیٍّ والحَسَنِ والحجّةِ۔

اور قرآن میرا کتاب ہے اور علی (ع) حسن(ع) ، حسین(ع)، علیؑ ، محمد(ع)، جعفر،(ع) موسیٰ(ع) ،علی(ع)، محمد(ع)، علیؑ، حسنؑ، اور حجۃؑ میرے امامؑ ہیں

اَللّٰھُمَّ وَلِیُّکَ الحُجَّۃُ الْقَآئِمَ فَاحْفَظْہُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْہِ وَمِنْ خَلْفِہِ وَعَنْ یَمِینِہِ وَعَنْ شِمالِہِ وَمِنْ فَوْقِہِ وَمِنْ تَحْتِہِ

اے معبود تیرا ولی حجۃ القائم ہے پس اس کی حفاظت اس کے آگے سے اس کے پیچھے سے اس کے دائیں سے اس کے بائیں سے اس کے اوپر سے اور اس کے نیچے سے

 وَامْدُدْ لَہُ فِی عُمْرِہِ وَاجْعَلْہُ الْقائِمَ بِأَمْرِکَ وَالْمُنْتَصِرَ لِدِینِکَ

 اور اسکی زندگی میں طول دے اسے قرار دے جو تیرے حکم سے قائم ہے تیرے دین کا مدد گار ہو

وَأَرِہِ مَا یُحِبُّ وَما تَقَرُّ بِہِ عَیْنُہُ فِی نَفْسِہِ وَذُرِّیَّتِہِ وَفِی أَہْلِہِ وَمالِہِ وَفِی شِیعَتِہِ وَفِی عَدُوِّہِ

اور اسے وہ دکھا جو اسے پسند ہے جس سے اسکی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اس کی ذات میں اس کی اولاد میں اس کے خاندان میں مال میں اسکے دوستوں اور دشمنوں میں

وَأَرِحِمْ مِنْہُ مَا یَحْذَرُونَ وَأَرِہِ فِیہِمْ مَا یُحِبُّ وَتُقِرُّ بِہِ عَیْنَہُ وَاشْفِ بِہ صُدُورَنا وَصُدُورَ قَوْمٍ مُؤْمِنِینَ۔

دشمنوں کو اس سے وہی دکھا جس سے ڈرتے ہیں اسے دن میں وہی دکھا جو اسے پسند ہے جس سے اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں ہماریاور مومنوں کے دلوں میں شفا دے ۔

اور فرمایا کہ جب رسول اکرم(ص) نماز سے فارغ ہوتے تو کہا کرتے:

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِی مَا قَدَّمْتُ وَما أَخَّرْتُ وَما أَسْرَرْتُ وَما أَعْلَنْتُ وَ إسْرَافِی عَلَی نَفْسِی وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنِّی۔

اے معبود معاف کردے جو گناہ میں نے پہلے کیے ہیں اور جو بعد میں کیے اور جو میں نے چھپ کر کیے اور جو بظاہر کیے اور میں نے اپنی جان پر جوظلم کیا وہ بھی جسے تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے

 اللّٰھُمَّ أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَالْمُؤَخِّرُ لاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ بِعِلْمِکَ الْغَیْب وَبِقُدْرَتِکَ عَلَی الْخَلْقِ أَجْمَعِینَ، 

 اے معبود تو آگے بڑھانے والا اور پیچھے کرنے والا ہے نہیں کوئی معبود مگر تو ہے تو ہی غیب کو جانتا ہے اور ساری مخلوقات پر قدرت رکھتا ہے

مَا عَلِمْتَ الْحَیاةَ خَیْرَاً لِی فَأَحْیِنِی وَتَوَفَّنِی إذا عَلِمْتَ الْوَفَاةَ خَیْراً لِی

جب تک تو میرا زندہ رہنا بہترسمجھے مجھ کو زندہ رکھ اور جب تو میری موت کو مناسب سمجھے مجھے موت دے دے

اللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ خَشْیَتَکَ فِی السِّرِّ وَالْعَلانِیَةِ وَکَلِمَةَ الْحَقِّ فِی الْغَضَبِ وَالرِّضا وَالْقَصْدَ فِی الْفَقْرِ وَالْغِنَی 

اے معبود میں سوال کرتا ہوں کہ مجھ پر پوشیدہ اور ظاہر ا تیرا خوف طاری رہے میں حق بات کہوں خوشی و ناخو شی میں اور میانہ روی رکھوں غربت و امارت میں

وأَسْأَلُکَ نَعِیماً لاَ یَنْفَدُ، وَقُرَّةَ عَیْنٍ لاَ تَنْقَطِع وأَسْئَلُکَ الرِّضَا بِالْقَضاءِ وَبَرَکَةَ الْمَوْتِ بَعْدَ الْعَیْش

میں تجھ سے مانگتا ہوں ایسی نعمتیں جو ختم نہ ہوں اور آنکھوں کی ٹھنڈ ک جو زائل نہ ہو تجھ سے سوال کرتا ہو ں قضا پر راضی رہنے کا اور زندگی کے بعد اچھی طرح کی موت کا

 وَبَرْدَ الْعَیْشِ بَعْدَ الْمَوْتِ وَلَذَّةَ الْمَنْظَرِ إلَی وَجْہِکَ وَشَوْقاً إلَی رُؤْیَتِکَ وَلِقائِک مِنْ غَیْرِ ضَرَّاءَ مُضِرَّةٍ وَلاَ فِتْنَةٍ مُضِلَّةٍ۔

 اور موت کے بعد خوشگوار زندگی تیرے جمال کا نظارہ کرنے کی لذت اور تیر ے دیدار و ملاقات کا سوال کرتاہوں جس میں نقصان و ضرر نہ ہو اور گمراہ کن فتنہ بھی نہ ہو

اَللّٰھُمَّ زَیِّنَّا بِزِینَةِ الْاِیمانِ وَاجْعَلْنا ہُدَاةً مُہْتَدِینَ اَللّٰھُمَّ اہْدِنا فِیمَنْ ہَدَیْتَ

 اے معبود ہمیں ایمان کی زینت سے مزین فرما اور ہمیں ہدایت یافتہ رہنما بنا دے اے معبود ہمیں ہدایت پانے والوں میں شامل فرما

 اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ عَزِیمَةَ الرَّشادِ وَالثَّباتِ فِی الْاََمْرِ وَالرُّشْد

 اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں راہ پانے کے اردے امر دین میں ثابت قدمی اور پختگی کا

 وأَسْأَلُکَ شُکْرَ نِعْمَتِک وَحُسْنَ عافِیَتِکَ وَأَدَاءَ حَقِّکَ وأَسْئَلُکَ یَارَبِّ قَلْباً سَلِیماً وَلِساناً صادِقاً

 تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری نعمتوں کے شکر کا بہترین آسائش کا اور تیرے حق کی ادائیگی کا اور سوال کرتا ہوں یارب کہ حق کو قبول کرنے والا دل اور سچ بولنے والی زبان دے

 اَسْتَغْفِرُکَ لِمَا تَعْلَمُ وَأَسْئَلُکَ خَیْرَ مَا تَعْلَمُ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ

 اور معافی مانگتا ہوں اپنے گناہوں کی جو تیرے علم میں ہیں اور سوال کرتا ہوں اس بھلائی کا جو تیرے علم میں ہے تیری پناہ لیتا ہوں اس شر سے جو تیرے علم میں ہے

 فَإنَّکَ تَعْلَمُ وَلاَ نَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوبِ۔

 کیونکہ تو جانتا ہے اور ہم نہیں جانتے اور تو ہی غیب کی باتیں جاننے والا ہے ۔

﴿پانچویں دعا﴾

امام جعفر صادق علیه السلام سے روایت ہے جو شخص ہر فریضہ نماز کے بعد یہ کلمات پڑھے تو وہ خود اس کا گھر اسکا مال اور اولاد محفو ظ رہیں گے۔

 

?