پہلی فصل : اس باب میں چند ایک فصلیں ہیں
بعض دعائیں جو صبح و شام پڑھنے کیلئے بیان ہوئی ہیں اور یہ ان دعاؤں کے علاوہ ہیں جو اس سے پہلے ذکر ہوچکی ہیں اور یہ دس دعائیں ہیں
﴿پہلی دعا:﴾
امام جعفر صادق علیه السلام فرماتے ہیں کہ جب صبح ہوتی تھی تو امام زین العابدین علیه السلام یہ دعا پڑھا کرتے تھے
أَبْتَدِءُ يَوْمِي هٰذا بَيْنَ يَدَيْ نِسْيانِي وعَجَلَتِي بِسْمِ اللهِ وَما شاءَ اللهُ
میں اپنے اس دن کا آغاز فراموشی اور جلد بازی کے درمیان کرتا ہوں خدا کے نام کیساتھ جو خدا چا ہتا ہے
﴿دوسری دعا :﴾
امام جعفر صادق علیه السلام سے منقول ہے کہ جو شخص آغاز شب کے وقت ذیل کے کلمات تین مرتبہ پڑھے تو جبرائیل علیه السلام کے پروں میں سے ایک پر میں پوشیدہ رہے گا یہاں تک کہ صبح ہوجاے گی۔
أَسْتَوْدِعُ اللهَ الْعَلِيَّ الْأَعْلَى، الْجَلِيلَ الْعَظِيمَ، نَفْسِي وَمَنْ يَعْنِينِي أَمْرُهُ، أَسْتَوْدِعُ اللهَ نَفْسِي الْمَرْهُوبَ الْمَخُوفَ الْمُتَضَعْضِعَ لِعَظَمَتِهِ كُلُّ شَيْءٍ
میں اپنے نفس اور جس چیز کی طرف میری تو جہ ہے اس کو خدا ئے بلند تر اور صاحب جلالت کے سپرد کرتا ہوں میں اپنے خائف اور ترساں نفس کو اس معبود کے حوالے کرتا ہوں جس کی عظمت کے سامنے ہر چیز خوفزدہ، ڈرتی اور کانپتی ہے۔
﴿تیسری دعا:﴾
اللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِنْدَ إِقْبالِ لَيْلِكَ، وَ إِدْبارِ نَهارِكَ، وَحُضُورِ صَلَواتِكَ، وَأَصْواتِ دُعائِكَ أَنْ تُصَلِّيَ عَلَىٰ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
اے معبود: میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری رات کے آنے اور تیرے دن کے جانے کے وقت اور تیری نمازوں کا وقت آنے پر اور تجھے پکارنے کی آوازوں کے وقت یہ کہ تو محمد و آل محمد علیھم السلام پر رحمت نازل فرما۔
اس کے بعد جو چاہے مانگے۔
﴿چوتھی دعا :﴾
امام جعفر صادق علیه السلام فرماتے ہیں کہ جب صبح ہوتی تو میرے والد یہ دعا پڑھتے تھے :
بِسْمِ اللہِ وَبِاللہِ وَ إلَی اللہِ وَفِی سَبِیلِ اللہِ وَعَلَی مِلَّةِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
خدا کے نام سے خدا کی ذات سے خدا کی طرف خدا کی راہ و سبیل میں اور حضرت رسول خدا صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے دین پر
اَللَّھُمَ اِلَیْکَ اَسْلَمْتُ نَفْسِیْ وَاِلَیْکَ فَوَّضْتُ اَمْرِیْ وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ
اے معبود میں نے خود کو تیرے سپرد کر دیا اپنے معاملات تیرے حوالے کر دئیے اور تجھ پر بھروسہ رکھتا ہوں اے جہانوں کے رب۔
اللَّھُمَّ احْفَظْنِی بِحِفْظِ الْاِیمَانِ مِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلْفِی، وَعَنْ یَمِینِی وَعَنْ شِمَالِی وَمِنْ فَوْقِی، وَمِنْ تَحْتِی وَمِنْ قِبَلِی،
اے معبود تو میری حفاظت فرما ایمان کی سلامتی کے ساتھ میرے سامنے سے میرے پیچھے سے میرے دائیں سے میرے بائیں سے میرے اوپر سے میرے نیچے سے اور میرے آگے سے
لاَ إلٰہَ إلاَّ أَنْتَ لاَ حَوْلَ و لاَ قُوَّةَ إلاَّ بِاللہِ نَسْأَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعافِیَةَ مِنْ کُلِّ سُوءِِ وَشَرٍّ فِی الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ
نہیں کوئی معبود مگر تو، ہے نہیں کوئی طاقت و قوت مگر جو اللہ سے ہے ہم مانگتے ہیں تجھ سے در گذر اور عافیت ہر برائی سے اور دنیا و آخرت کی تکلیف سے۔
اللَّھُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ عَذابِ الْقَبْرِ، وَمِنْ ضَغْطَةِ الْقَبْرِ، وَمِنْ ضِیقِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ سَطَوَاتِ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ۔
اے معبود میں تیری پناہ لیتا ہوں قبر کے عذاب سے قبر کے فشار اور سکیڑ سے اور قبر کی تنگی سے تیری پناہ لیتا ہوں رات اور دن کی یورشوں سے
اللَّھُمَّ رَبَّ الْمَشْعَرِ الْحَرامِ وَرَبَّ الْبَلَدِ الْحَرامِ، وَرَبَّ الْحِلِّ وَالْاِحْرامِ أَبْلِغْ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَنِّی السَّلامَ۔
اے معبود مشعر الحرام کے مالک اے بلد الحرام کے مالک اے حلال و حرام کے مالک پہنچا دے محمد(ص) وآل (ع)محمد کو. میرا سلام،
اللَّھُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِدِرْعِکَ الْحَصِینَةِ، وَأَعُوذُ بِجَمْعِکَ أَنْ تُمِیتَنِی غَرَقاً، أَوْ حَرَقاً، أَوْ شَرَقاً، أَوْ قَوَداً، أَوْ صَبْراً، أَوْ مُسَمّاً، أَوْ تَرَدِّیاً فِی بِیْرٍ أَوْ أَکِیلَ السَّبُعِ أَوْ مَوْتَ الْفُجَائَةِ أَوْ بِشَیْئٍ مِنْ مِیْتاتِ السَّوءِ
اے معبود پناہ لیتا ہوںتیری محکم ذرہ کے ساتھ پناہ لیتاہوں تیری معیت سے کہ مجھے موت نہ دے ڈوبنے یا جلنے یا پھانسی یا قصاص یا دست بستہ یا زہر خوارنی یا کنویں میں گرنے یا درندے کے پھاڑ کھانے یا مرگ ناگہانی یا کسی بری چیز کے ذریعے آنے والی موت سے
وَلکِنْ أَمِتْنِی عَلَی فِراشِی فِی طاعَتِکَ وَطاعَةِ رَسُولِکَ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، مُصِیباً لِلْحَقِّ غَیْرَ مُخْطِیًَ أَوْ فِی الصَّفِّ الَّذِینَ نَعَتَّھُمْ فِی کِتابِکَ کَأَنَّھُمْ بُنْیانٌ مَرْصُوصٌ،
لیکن یہ کہ مجھے موت دینا اپنے بستر پر جب میں تیری اورتیرے رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت میں ہوں حق سے
بہرہ ور اور خطا سے بری ہوں یا ان لوگوں کی صف میں ہوں جن کی تعریف تو نے اپنی کتاب میں کی کہ سیسہ پلائی دیوار کی مانندہیں
ٲُعِیذُ نَفْسِی وَوَلَدِی وَما رَزَقَنِی رَبِّی، بِقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ آخر سورہ تک
اپنے رب کی پناہ میں دیتا ہوں خود کو اپنی اولاد کو اور جو تو نے مجھے دیا بذریعہ کہو صبح کے رب کی ۔۔۔
ٲُعِیذُ نَفْسِی وَوَلَدِی وَما رَزَقَنِی رَبِّی، بِقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ آخر سورہ تک
اپنے رب کی پناہ میں دیتا ہوں خود کو اپنی اولاد کو اور جو تو نے مجھے دیا بذریعہ کہو لوگوں کے رب کی۔۔
الْحَمْدُ لِلهِ عَدَدَ مَا خَلَقَ اللهُ، وَالْحَمْدُ لِلهِ مِثْلَ مَا خَلَقَ، وَالْحَمْدُ لِلهِ مِلْأَ مَا خَلَقَ، وَالْحَمْدُ لِلهِ مِدادَ كَلِماتِهِ، وَالْحَمْدُ لِلهِ زِنَةَ عَرْشِهِ، وَالْحَمْدُ لِلهِ رِضا نَفْسِهِ
حمد ہے خدا کےلیے مخلوق خدا کی تعداد کے برابر حمد ہے خدا کےلیےت جتنی اس کی مخلوق ہے حمد ہے خدا کےلیے ساری کائنات برابر حمد خدا کےلیے اس کے کلمات کی طوالت جتنی حمد خدا کےلے وزن عرش جتنی حمد خدا کےلیے اس کی رضا جتنی۔
وَلَا إِلٰهَ إِلّا اللهُ الْحَلِيمُ الْكَرِيمُ، وَلَا إِلٰهَ إِلّا اللهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ، سُبْحانَ اللهِ رَبِّ السَّمَوَاتِ وَالْأَرَضِينَ وَمَا بَيْنَهُما وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ.
نہیں کوئی معبود مگر اللہ جو بردبار و سخی ہے اور نہیں کوئی معبود مگر اللہ جو بلند و بزرگ ہے۔ پاک ہے اللہ جو آمانوں اور زمینوں کا رب ہےاور جو کچھ ان کے درمیان ہے اور عرش عظیم کا مالک ہے۔
اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ دَرَكِ الشَّقَاءِ وَمِنْ شَمَاتَةِ الْأَعْدَاءِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْفَقْرِ وَالْوَقْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ سُوءِ الْمَنْظَرِ فِي الْأَهْلِ وَالْمالِ وَالْوَلَدِ.
لِلہِ مِدادَ کَلِماتِہِ
اے معبود میں پناہ لیتا ہوں بدبختی کے آئینے سے اور دشمنوں کے طعنوں سے تیری پناہ لیتا ہوں تنگدستی و بھاری بوجھ سے تیری پناہ لیتا ہوں اپنے خاندان مال اور اولاد میں خرابی سے۔
اس کے بعد محمد و آل محمد علیھم السلام پر دس مرتبہ درود بھیجے۔
﴿پانچویں دعا:﴾
امام جعفر صادق علیه السلام فرماتے ہیں کہ فجر اور مغرب کی نماز کے بعد یہ پڑھو:
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا مہربان ہے نہیں کوئی طاقت وقوت مگر جو بلند بزرگ ہے خدا سے ہے
پس جو شخص یہ دعا پڑھے وہ جذام ،برص اور دیوانگی سے محفوظ رہے گا اور ستر بلایں اس سے دور رہیں گی۔
جب صبح و شام ہو تو یہ کہو:
الْحَمْدُ لِرَبِّ الصَّباحِ الْحَمْدُ لِفالِقِ الْاِصْباحِ
حمد ہے صبح کے رب کے لئے اور حمد ہے صبح کو ظاہر کرنے والے کیلئے
پھردو مرتبہ کہے :
الْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی أَذْھَبَ اللَّیْلَ بِقُدْرَتِہِ وَجاءَ بِالنَّھَارِ بِرَحْمَتِہِ وَنَحْنُ فِی عافِیَۃ۔
حمد ہے خدا کے لئے جس کی قدرت سے رات جاتی ہے اور اس کی رحمت سے دن آتا ہے اور ہم تندرست رہتے ہیں۔
نیز آیت الکرسی اور سورہ حشر کی آخری آیت اور سورہ صافات کی دس آیات پڑھے پھر یہ کہے :
وَسُبْحانَ رَبِّکَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا یَصِفُونَ وَسَلامٌ عَلَی الْمُرْسَلِینَ وَالْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعالَمِینَ
اور پاک ہے تیرا رب مالک عزت اس سے جو وہ اس کے بارے میں کہتے ہیں سلام ہو رسولوں پر اور حمدہے خدا کیلئے جو جہانوں کا رب ہے
فَسُبْحانَ اللہِ حِینَ تُمْسُون وَحِینَ تُصْبِحُونَ وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوَات ِو الْأَرْضِ وَعَشِیّاً وَحِینَ تُظْھِرُونَ یُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَیُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَیُحْیِی الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِھَا وَکذَلِکَ تُخْرَجُونَ
پس پاک ہے اللہ جب تم شام کرتے ہو اور جب تم صبح کرتے اسی کے لئے حمد آسمانوں اور زمین میں جب عشا ء اور جب ظہر کرتے وہ نکالتا ہے زندہ کو مردہ میں سے اور نکالتا ہے مردہ کو زندہ میں سے زندہ کرتا ہے زمین کو اس کی موت کے بعد اسی طرح تمہیں زمین سے نکالے گا
سُبُّوْحٌ قُدُّوسٌ رَبُّنا وَرَبُّ الْمَلائِکَةِ وَالرُّوحِ، سَبَقَتْ رَحْمَتُکَ غَضَبَکَ، لاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی ظَلَمْتُ نَفْسِی فَاغْفِرْ عَلَیَّ إنَّکَ وَارْحَمْنِی وَتُبْ ُأَنْتَ التَّوَّاب الرَّحِیمُ۔
پاک و پا کیزہ ہے ہمارا رب جو فرشتوں اور روح کا رب ہے تیری رحمت تیرے غضب سے پہلے ہے نہیں ہے معبود تو ہی
تو پاک ہے میں نے خود پر ظلم کیا پس مجھے بخش دے مجھ پر رحم کر میری توبہ قبول فرما کہ تو بڑا تو بہ قبول کرنے والا ہے۔
﴿چھٹی دعا ﴾
امام جعفر صادق علیه السلام فرماتے ہیں کہ صبح کے وقت یہ دعا پڑھے:
اللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَحْمَدُکَ وَأَسْتَعِینُکَ وَ أَنْتَ رَبِّی وَ أَنَا عَبْدُکَ أَصْبَحْتُ عَلَی عَھدِکَ وَ وَعْدِکَ وَ ٲُؤْمِنُ بِوَعْدِکَ وَ ٲُوفِی بِعَھدِکَ مَااسْتَطَعْتُ
اے معبود تیرے لئے ہے حمد میں تیری حمد کرتا ہوں تجھ سے مدد چا ہتا ہوں کہ تو میرا رب ہے اور میں تیرا بندہ ہوں میں نے تیرے عہد ووعدے پر صبح کی میں تیرے وعدے پر ایمان رکھتا ہوں اور تیرے عہد کو پورا کرتا ہوں جہاں تک کر سکتا ہوں
وَ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِاللہِ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ
اور نہیں طاقت وقوت مگر اللہ سے وہ یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں میں گواہ ہوں کہ محمد (ص)اس کے بندے اور اس کے رسول(ص) ہیں
أَصْبَحْتُ عَلَی فِطْرَةِ الْاِسْلامِ وَکَلِمَةِ الْاِخْلاص وَمِلَّةِ إبْراہِیمَ وَدِینِ مُحَمَّد صَلَواتُ اللہِ عَلَیْھِما وَآلِھما عَلَی ذلِک أَحْیی وَ أَمُوْتُ إنْ شاءَ اللہُ
میں نے صبح کی ہے اسلام کی فطرت پراور بے ملاوٹ عقیدے پر ابراہیم کے گروہ اور محمد کے دین پر خدا کی رحمت ہو دونوں پر اور دونوں کی آل(ع) پر اسی پر زندہ ہوں اور اسی پر مروں گا اگر خدا نے چاہا
اَللّٰھُمَّ أَحْیِنِی مَا أَحْیَیْتَنِی وَأَمِتْنِی إذا أَمَتَّنِی عَلَی ذلِکَ وَابْعَثْنِی إذا بَعَثْتَنِی عَلَی ذلِکَ،
خدایا جب تک مجھے زندہ رکھے اور جب موت دے تو مجھے اسی راہ پر اور جب تو مجھے دوبارہ اٹھا ئے اسی
أَبْتَغِی بِذَلِکَ رِضْوانَکَ وَاتِّباعَ سَبِیلِکَ و إلَیْکَ أَلْجَأْتُ ظَھرِی وَ إلَیْکَ فَوَّضْتُ أَمْرِی
عقیدے پر اٹھانا اسی کے ذریعے میں تیری رضا اور تجھ تک پہنچانے والے راستے پر چلنا چاہتاہوں تیری ذات پر تکیہ ہے اپنا معاملہ تیرے سپرد کردیا ہے
آلُ مُحَمَّدٍ أَئِمَّتِی لَیْسَ لِی أَئِمَّۃٌ غَیْرُھُمْ بِھِمْ وَ إیَّاھُمْ أَتَوَلَّی وَبِھِمْ أَقْتَدِی
آل(ع) محمد(ص) میرے امام ہیں ان کے علاوہ کوئی میرا امام(ع) نہیں انہی کو امام مانتا ہوں انہی کا محب ہوں ان کی پیروی کرتا ہوں
اللّٰھُمَّ اجْعَلْھُمْ أَوْلِیائِی فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَةِ وَاجْعَلْنِی ٲُوالِی أَوْلِیائَھُمْ وَٲُعادِی أَعْدائَھُمْ فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَةِ وَ أَلْحِقْنِی بِالصَّالِحِینَ وَآبائِی مَعَھُمْ
اے معبود ان کو دنیا وآخرت میں میرا سید و سردار قرار دے مجھ کو ان کے دوستوں سے دوستی اور دشمنوں سے دشمنی رکھنے والا بنا اس دنیا اور آخرت میں اور مجھے اور میرے بزرگوں کو ان کے ساتھ ملا دے۔
﴿ساتویں دعا ﴾
امام جعفر صادق علیه السلام سے مروی ہے کہ اگر کچھ اور نہ پڑھو تو اس دعا کو صبح و شام پڑھنا ترک نہ کرو۔
اللّٰهُمَّ إِنِّي أَصْبَحْتُ أَسْتَغْفِرُكَ فِي هٰذَا الصَّباحِ وَفِي هٰذَا الْيَوْمِ لِأَهْلِ رَحْمَتِكَ، وَأَبْرَأُ إِلَيْكَ مِنْ أَهْلِ لَعْنَتِكَ.
اے معبود میں نے صبح کی کہ آج اس کی اس صبح میں اور آج کے دن میں تجھ سے مغفرت چاہتا ہوں ان کے لئے جن پر تیری رحمت ہے اور بیزاری کرتا ہوں ان سے جن پر تیری لعنت ہے
اللّٰهُمَّ إِنِّي أَصْبَحْتُ أَبْرَأُ إِلَيْكَ فِي هٰذَا الْيَوْمِ وَفِي هٰذَا الصَّباحِ مِمَّنْ نَحْنُ بَيْنَ ظَهْرانِيْهِمْ مِنَ الْمُشْرِكِينَ، وَمِمَّا كانُوا يَعْبُدُونَ، إِنَّهُمْ كانُوا قَوْمَ سَوْءٍ فاسِقِينَ.
اے معبود میں نے صبح کی ہے تیرے سامنے بیزاری کرتا ہوں آج کے دن اور آج کی صبح ان سے کہ جن کے درمیان ہم ہیں یعنی مشرک لوگ اور وہ بت جن کی وہ پرستش کرتے ہیں کیونکہ وہ برے اور بد کار لوگ ہیں
اللّٰهُمَّ اجْعَلْ مَا أَنْزَلْتَ مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ فِي هٰذَا الصَّباحِ وَفِي هٰذَا الْيَوْمِ بَرَكَةً عَلَىٰ أَوْلِيائِكَ وَعِقاباً عَلَىٰ أَعْدائِكَ.
اے معبود تو نے جوکچھ آسمان سے زمین پر نازل کیا آج کی صبح اور آج کے دن اسے اپنے دوستوں کے لئے برکت اور اپنے دشمنوں کے لئے سزا قرار دے
اللّٰهُمَّ والِ مَنْ والاكَ، وَعادِ مَنْ عَادَاكَ. اللّٰهُمَّ اخْتِمْ لِي بِالْأَمْنِ وَالْإِيمانِ كُلَّما طَلَعَتْ شَمْسٌ أَوْ غَرَبَتْ.
اے معبود دوست رکھ اسے جو تجھ سے دوستی کرے دشمن رکھ اسے جو تجھ سے دشمنی کرے اے معبود ہر سورج کو طلوع ہونے والے سورج کو میرے لئے امن ایمان کے ساتھ غروب کر
اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِي وَ لِوالِدَيَّ وَارْحَمْهُما كَما رَبَّيانِي صَغِيراً. اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِناتِ وَالْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِماتِ الْأَحْياءِ مِنْهُمْ وَالْأَمْوَاتِ، اللَّهُمَّ إِنَّكَ تَعْلَمُ مُنْقَلَبَهُمْ وَمَثْواهُمْ.
اے معبود مجھے اور میرے والدین کو بخش دے اور رحم فرما ان پر کہ انہوں نے مجھے بچپن میں پالا ،اے معبودبخش دے مؤمنوں کواورمومنات کو، مسلموں اور مسلمات کو جو ان میں سے زندہ اور مردہ ہیں بے شک تو ان کی حرکت کرنے اور ٹھہر نے کی جگہ کو جانتا ہے
اللّٰهُمَّ احْفَظْ إِمامَ الْمُسْلِمِينَ بِحِفْظِ الْإِيمانِ وَانْصُرْهُ نَصْراً عَزِيزاً، وَافْتَحْ لَهُ فَتْحاً يَسِيراً، وَاجْعَلْ لَهُ وَلَنَا مِنْ لَدُنْكَ سُلْطاناً نَصِيراً.
اے معبود حفا ظت کر مسلمانوں کے امام(ع) کی سلامتی ایمان کے ساتھ اور اسکی مدد فرما زبر دست قوت سے اور اسے کامیابی دے آسانی کے ساتھ اور اس کے اور ہمارے لئے اپنی طرف سے مدد کرنے والا قاہر بھیج
اللّٰهُمَّ الْعَنْ فُلاناً وَفُلاناً وَالْفِرَقَ الْمُخْتَلِفَةَ عَلَىٰ رَسُولِكَ وَ وُلاةِ الْأَمْرِ بَعْدَ رَسُولِكَ وَالْأَئِمَّةِ مِنْ بَعْدِهِ، وَشِيعَتِهِمْ، وَأَسْأَلُكَ الزِّيادَةَ مِنْ فَضْلِكَ، وَالْإِقْرَارَ بِمَا جاءَ بِهِ مِنْ عِنْدِكَ، وَالتَّسْلِيمَ لِأَمْرِكَ، والْمُحافَظَةَ عَلَىٰ ما أَمَرْتَ بِهِ، لَا أَبْتَغِي بِهِ بَدَلاً وَ لَا أَشْتَرِي بِهِ ثَمَناً قَلِيلاً.
اے معبود لعنت کر فلاں اور فلاں پر اور ان گروہوں پر جس نے اختلاف کیا تیرے رسول(ص) سے اور تیرے رسول (ص)کے بعد والیان امر اماموں (ع)سے اور ان کے شیعوں سے میں سوال کرتا ہوں تیرے فضل میں اضافے اور اس کے اقرار کا جو پیغمبر(ص) تیری طرف سے لے آئے ہیں تیر ے امر کے آگے جھکنے کا اور جو حکم تو نے دیا اس پر کار بند رہنے کا میں اس کی بجائے کچھ اور نہیں چاہتا کہ کم تر چیز کے بدلے اسے بیچتا ہوں
اللّٰهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ، وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ، إِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْضىٰ عَلَيْكَ، وَلَا يُذَلُّ مَنْ وَالَيْتَ، تَبارَكْتَ وَتَعالَيْتَ، سُبْحانَكَ رَبَّ الْبَيْتِ، تَقَبَّلْ مِنِّي دُعائِي، وَمَا تَقَرَّبْتُ بِهِ إِلَيْكَ مِنْ خَيْرٍ فَضاعِفْهُ لِي أَضْعافاً كَثِيرَةً، وَآتِنا مِنْ لَدُنْكَ أَجْراً عَظِيماً،
اے معبود جن کو تونے ہدایت دی مجھ کو ان میں رکھ مجھے اپنی قضا کی سختی سے بچا کیونکہ تو فیصلے کرتا ہے تیرے لئے کوئی بھی فیصلہ نہیں کر سکتا اور تجھ سے محبت کرنے والا ذلیل نہیں ہوسکتا تو بابر کت اور بلند تر ہے توپاک ہے اے کعبہ کے مالک میری دعا قبول فرما جو نیکی لے کر تیرے قریب ہوا ہوں اسے میرے حق میں بڑھا دے بہت زیادہ بڑھا دے اور اس پر اپنی طرف سے بڑا اجر عطا فرما،
رَبِّ مَا أَحْسَنَ مَا أَبْلَيْتَنِي، وَأَعْظَمَ مَا أَعْطَيْتَنِي، وَأَطْوَلَ مَا عافَيْتَنِي، وَأَكْثَرَ مَا سَتَرْتَ عَلَيَّ، فَلَكَ الْحَمْدُ يَا إِلٰهِي، كَثِيراً طَيِّباً مُبارَكاً عَلَيْهِ مِلْءَ السَّماوَاتِ وَمِلْءَ الْأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شاءَ رَبِّي وَ رَضِيَ، وَكَما يَنْبَغِي لِوَجْهِ رَبِّي ذِي الْجَلالِ وَالْإِكْرَامِ.
یا رب وہ کیا ہی خوب ہے جس سے تو نے میری آزمائش کی کتنی بڑی عطا ہے جو تو نے کی کتنی طویل سلامتی دی اور میری بہت پردہ پوشی کی ہے پس حمد تیرے لیے ہے اے اللہ، بہت زیادہ پاکیزہ برکت والی جو برابر ہے آسمانوں کے اور برابر پے زمین کے برابر اس کے میرا رب جتنی چاہے اور پسند کرے جو تیری ذات کے لائق ہے میرے رب اے دبدبے اور عزت کے مالک۔
آٹھویں دعا
امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جو شخص طلوع فجر کے وقت دس مرتبہ کہے:
لَا إِلٰهَ إِلّا اللهُ وَحْدَهُ، لَاشَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، يُحْيِي وَيُمِيتُ، وَهُوَ حَيٌّ لَا يَمُوتُ، بِيَدِهِ الْخَيْرُ وَ هُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ.
نہیں کوئی معبود مگر اللہ ہے وہ یکتا ہے اس کا کوئی ساجھی نہیں حکومت اس کی اور حمد اسی کےلیے ہے وہ زندہ کرتا ہے اور موت دیتا ہے وہ ایسا زندہ ہے جس کو موت نہیں بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
بعد میں محمد و آل محمد (ص) پر دس مرتبہ درود بھیجے پھر پینتیس مرتبہ سبحان اللہ پینتیس مرتبہ لا الہ الا اللہ اور پینتیس مرتبہ الحمد للہ کہے تو اسے اس دن غافلوں کی فہرست میں نہیں لکھا جائے گا اگر رات کو پڑھے تو اس رات غافلوں کی فہرست میں نہیں لکھا جائے گا۔
نویں دعا
محمد بن فضیل سے روایت ہے کہ میں امام محمد تقی علیہ السلام کی خدمت میں تحریری طور پر عرض کیا کہ مجھے کوئی دعا تعلیم فرمائیں تو آپؑ نے تحریر فرمایا کہ صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو:
اللهُ اللهُ اللهُ رَبِّيَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِيمُ، لَاأُشْرِكُ بِهِ شَيْئاً
اللہ اللہ اللہ میرا رب جو بڑا رحم والا مہربان ہے میں کسی کو اس کا شریک نہیں بناتا
پھر اپنی حاجات کے پورا ہونے کی دعا مانگو کیونکہ یہ کلمات ہر حاجت کے طلب کا زریعہ ہیں۔
دسویں دعا
منقول ہے کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے داوود رقی سے فرمایا کہ ہر صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو کہ میرے والد گرامی کا فرمان ہے کہ خدا کے خزانوں میں سے ایک خزانہ یہ دعا ہے:
اللّٰهُمَّ اجْعَلْنِي فِي دِرْعِكَ الْحَصِينَةِ الَّتِي تَجْعَلُ فِيها مَنْ تُرِيدُ.
اے معبود تو مجھے اپنے مضبوط قلعے میں داخل کرے جس میں تو جسے چاہے داخل کرتا ہے۔