ابن بابویہ(رح)، شیخ طوسی(رح)، اور دیگر علماء نے معتبر اسناد کے ساتھ امیر المومنین علیه السلام سے روایت کی ہے کہ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ وہ دنیا سے اس حال میں رخصت ہو کہ گناہوں سے اسطرح پاک ہو جیسے سونا کندن بنا ہوا ہو اور وہ یہ بھی چاہتا ہو کہ قیامت والے دن کوئی شخص اس سے ظلم کی دادخواہی نہ کرے تو اسے چاہیے کہ پنجگانہ نمازوں کے بعد سورہ قُل ھوَ اللہُ اَحَد بارہ مرتبہ پڑھے اورپھر اپنے ہاتھ آسمان کی طرف بلند کر کے درج ذیل دُعا پڑھے:اور حضرت نے فرمایا کہ یہ دعا اس پوشیدہ رازوں میں سے ہے کہ جسے رسول اللہ نے مجھے تعلیم دی اور مجھے حکم دیا کہ حسن(ع) اور حسین (ع) کو تعلم دوں اور وہ دعا یہ ہے۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِاسْمِکَ الْمَکْنُونِ الْمَخْزُونِ الطَّاھِرِ الطُّھْرِ الْمُبارَکِ
اے معبود ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں بواسطہ تیرے اس نام کے جو پوشیدہ محفوظ پاک و پاکیزہ اور برکت والاہے.
وَ أَسْأَلُکَ باسْمِکَ الْعَظِیمِ وَ سُلْطانِکَ الْقَدِیمِ یَا واھِبَ الْعَطایَا یَا مُطْلِقَ الْاُسَارَیٰ یَا فَکَّاکَ الرِّقَابِ مِنَ النَّارِ
میں تجھ سے سوال کرتا ہوں بواسطہ تیرے عظیم نام اور تیری قدیم حکومت کے اے عطیہ دینے والے اے قیدیوں کو رہائی دینے والے اے لوگوں کو جہنم سے آزاد کرنے والے
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وآلَ مُحَمَّد وَ فُکَّ رَقَبَتِی مِن النَّارِ وَ أَخْرِجْنِی مِنَ الدُّنْیا آمِناً
درود بھیج محمد(ص) وآل محمد(ص) پرمیری گردن جہنم سے آزاد کر دے مجھے دُنیا سے امان کے ساتھ اٹھانا
وَ أَدْخِلْنِی الْجَنَّةَ سالِماً وَ اجْعَلْ دُعائِی أَوَّلَہُ فَلاحاً وَ أَوْسَطَہُ نَجاحاً وَ آخِرَہ صَلاحاً إنَّکَ أَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوبِ
اور جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل کرنا میرے دعا کو اول کے فلاح بنا دے اس کے وسط کو نجات بنا اور اس کے آخر کو بہتری قرار دے بے شک تو ہر غیب کا جاننے والا ہے۔
بعض معتبر نسخوں میں یہ دعایوں درج ہے:
یَا فَکَّاکَ الرِّقابِ مِنَ النَّارِ أَسْأَلُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تُعْتِقَ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ
اے لوگوں کو جہنم سے آزاد کرنے والے میں سوال کرتا ہوں کہ تو محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما میری گردن کو جہنم کی آگ سے آزاد کر دے۔
وَ أَن تُخْرِجَنِی مِنَ الدُّنْیا سالِماً وَ تُدْخِلَنِی الْجَنَّةَ آمِناً وَ أَنْ تَجْعَلَ دُعائِی أَوَّلَہُ فلاحاً وَ اَوْسَطُہُ نَجَاحا وَ آخِرَہُ صَلاحاً إنَّکَ أَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوبِ
مجھے دنیا سے سلامتی کے ساتھ اٹھاناجنت میں امن کے ساتھ داخل کرنا نیز میری دعا کے اول کو فلاح قرار دے وسط َکو نجات بنا اور آخر کو بہتر بنا دے بے شک تو ہر غائب کا جاننے والا ہے۔