﴿14﴾ بلد الامین میں رسول اللہ سے روایت ہوئی ہے کہ جو یہ چاہتا ہے کہ قیامت میں خداوند عالم کسی کو اس کے برے اعمال پر مطلع نہ ہونے دے اور اس کے گناہوں کی فہرست کسی کے سامنے نہ کھولے تو اسے ہر نماز کے بعد یہ کلام پڑھنا چاہیئے:
اَللَّھُمَّ اِنَّ مَغْفِرَتِکَ أَرْجَی مِنْ عَمَلِی وَ إنَّ رَحْمَتَکَ أَوْسَعُ مِنْ ذَنْبِی اَللّٰھُمَّ إنْ کانَ ذَنْبِی عِنْدَکَ عَظِیماً فَعَفْوُکَ أَعْظَمُ مِنْ ذَنْبِی
اے معبود! تیری بخشش میرے اعمال سے زیادہ امید افزا ہے اور تیری رحمت میرے گناہوں سے زیادہ وسیع ہے اے معبود! اگر میرے گناہ تیرے نزدیک بڑے ہیں تو تیری درگزر میرے گناہوں سے بہت بڑی ہے
اَللّٰھُمَّ إنْ لَمْ أَکُنْ أَھْلاً أَنْ تَرْحَمَنِی فَرَحْمَتُکَ أَھْلٌ أَنْ تَبْلُغَنِی وَتَسَعَنِی لأَِنَّھَا وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ
اے معبود! اگر میں تیری رحمت کے لائق نہیں تو تیری رحمت اس لائق ہے کہ مجھ تک پہنچ جائے اور مجھے گھیر لے کیونکہ وہ ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے تیری رحمت کا واسطہ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔