• AA+ A++

شیخ طوسی(رح)، ابن بابویہ(رح) اور حمیری نے صحیح اسناد کے ساتھ امام جعفر صادق علیه السلام سے روایت کی ہے کہ ایک دن حضرت رسول اللہ نے اپنے اصحاب سے فرمایا: اگر تم اپنے تمام مال و اسباب اور اشیاء و ظروف میں سے ہر ایک کو دوسرے پر رکھتے چلے جائو تو کیا وہ آسمان تک پہنچ جائیں گے؟ انہوں نے جواب دیا: نہیں آپ(ص) نے فرمایا: آیا تم چاہیتے ہو کہ میں تمہیں ایسی چیز تعلیم کروں کہ جس کی جڑیں زمین اور شاخیں آسمان تک گئی ہوں؟ سب نے عرض کیا: ضرور! یارسول اللہ! اس وقت آپ(ص) نے فرمایا کہ ہر نماز کے بعد تیس مرتبہ کہو:

سُبْحانَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلہِ وَلاَ إلہَ إلاَّ اللہُ وَ اللہُ أَکْبَرُ

اللہ پاک ہے حمد اللہ ہی کیلئے ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اوراللہ بزرگ ہے ۔

ہاں یہ وہ کلام ہے کہ جسکی جڑیں زمین میں اور شاخیں آسمان تک پہنچی ہوئی ہیں۔ یہ انسان کو چھت تلے دبنے، پانی میں ڈوبنے، کنوئیں میں گرنے درندوں کے چیرنے پھاڑنے، بدتر موت اور آسمان سے آنے والی بلائوں سے بچاتا ہے یہی ان باقیات الصالحات میں ہے جن کا ذکر قرآن مجید میں ہے۔ دیگر صحیح اسناد کے ساتھ امام جعفر صادق علیه السلام سے منقول ہے کہ جو شخص ہر فریضہ نماز کے بعد اپنی جگہ چھوڑنے سے پہلے ان تسبیحات اربعہ کو چالیس مرتبہ پڑھے تو وہ خدا سے جو کچھ مانگے وہ اسے عطا فرمائے گا صحیح سند کے ساتھ امام جعفر صادق علیه السلام سے منقول ہے کہ جو شخص فریضہ نماز کے بعد تیس مرتبہ سُبْحانَ اللہِ کہے تو اس کے بدن پر موجود ہر گناہ ساقط ہو جائے گا. ایک اور صحیح حدیث میں آنجناب ہی سے منقول ہے کہ خدا نے قرآن  مجید میں جس ’’ذکر کثیر‘‘ کا ذکر فرمایا ہے اور اس کی ستائش کی ہے وہ یہ ہے کہ ہر نماز کے بعد تیسں مرتبہ سُبْحانَ اللہِ کہا جائے۔

 قطب راوندی نے روایت کی ہے کہ امیر المومنین علیه السلام نے براء بن عاذب سے فرمایا: آیا چاہتے ہو کہ میں تمہیں ایسی بات بتاؤں کہ جسے بجالانے سے تم خدا کے پکے اور سچّے دوست بن جائو؟ اس نے کہا کہ ضرور فرمائیے!آپ نے فرمایا کہ ہر نماز کے بعد دس مرتبہ تسبیحات اربعہ پڑھ لیا کرو!جب تم ایسا کرو گے تو دنیا میں تم سے ایک ہزار بلائیں دور ہوں گی جن میں سے ایک مرتد ہونا بھی ہے نیز تمہارے لیے آخرت میں ہزار مرتبے ذخیرہ کر دیئے جائیں گے جن میں سے ایک مرتبہ یہ بھی ہے کہ تم نبی کریم(ص) کی ہمسائیگی میں ہوگے۔

?