سید اجل علی بن طاؤوس نے مصباح الزائر میں امام زادگان کیلئے دو زیارتیں نقل فرمائی ہیں کہ انکی زیارت کرتے وقت یہ زیارت پڑھی جا سکتی ہیں لہذا مناسب ہے کہ ان کو یہا ں درج کر دیا جا ئے۔ پس جب کو ئی امامزادو ں میں سے کسی ایک کی زیارت کرنا چاہے جیسے حضرت قاسم (ع) بن امام موسی کاظم (ع) یا حضرت عباس(ع) بن امیر المو منین(ع) یا حضرت علی(ع) بن الحسین(ع) المعروف بہ علی اکبر شہید کربلا یا ہر وہ بزرگوار جو ان کی مانند ہیں تو زائر کو ان کی قبر شریف کے نزدیک کھڑے ہو کر اس طرح زیارت پڑھنی چاہیے۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا السَّیِّدُ الزَّکِیُّ الطَّاھِرُ الْوَلِیُّ وَالدَّاعِی الْحَفِیُّ
آپ پر سلام ہو اے کہ آپ سردار خوش کردار پاکیزہ نگہبان داعی حق اور مہربان ہیں
أَشْھَدُ أَنَّکَ قُلْتَ حَقّاً وَنَطَقْتَ حَقّاً وَصِدْقاً وَدَعَوْتَ إلی مَوْلایَ وَمَوْلاکَ عَلانِیَةً وَسِرّاً
میں گواہ ہوں یقینا آپ نے حق کہا حق اور سچ کے ساتھ کلام فرمایا اور آپ نے بلایا میرے اور اپنے مولا کی طرف عیاں و نہاں
فازَ مُتَّبِعُکَ وَنَجیٰ مُصَدِّقُکَ وَخابَ وَخَسِرَ مُکَذِّبُکَ وَالْمُتَخَلِّفُ عَنْکَ
آپ کا پیرو کامیاب ہوا اور آپ کا ماننے والا نجات پاگیا ناکام اور زیان کار ہے آپکو جھٹلانے والا اور آپ کی مخالفت کرنے والا
اشْھَدْ لِی بِھَذِہٖ الشَّھَادَةِ لِأَکُونَ مِنَ الْفائِزِینَ بِمَعْرِفَتِکَ وَطاعَتِکَ وَتَصْدِیقِکَ وَاتِّباعِکَ
آپ اس شہادت پر میرے گواہ ہیں تاکہ میں ان میں سے ہو جا ئو ں جو کامیاب ہیں آپ کی معرفت آپ کی فرمانبرداری آپ کی تصدیق اور آپ کی پیروی کے ذریعے
وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا سَیِّدِی وَابْنَ سَیِّدِی أَنْتَ بابُ اللہِ الْمُؤْتیٰ مِنْہُ وَالْمَأْخُوذُ عَنْہُ
اور سلام ہو آپ پر اے میرے سردار اور میرے سرادار کے فرزند آپ خدا کا دروازہ ہیں جس سے داخل ہوا جاتا ہے اور اس سے اخذ کیا جاتا ہے
أَتَیْتُکَ زائِراً وَحاجاتِی لَکَ مُسْتَوْدِعاً وَھَا أَنَا ذَا أَسْتَوْدِعُکَ دِینِی وَأَمانَتِی وَخَواتِیمَ عَمَلِی وَجَوامِعَ أَمَلِی إِلٰی مُنْتَھیٰ أَجَلِی وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکاتُہُ۔
میں آپ کی زیارت کو آیا ہوں اور اپنی حاجات آپ کے سپرد کر رہا ہوں اور اب میں آپ(ع) کے سپرد کر رہا ہوں اپنا دین اور اپنی امانت اپنا انجام عمل اور اپنی تمام آرزوئیں اپنے وقت آخر تک اور سلام ہو آپ(ع) پر خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں۔
دوسری زیارت برائے امام زادگا ن
اَلسَّلَامُ عَلَی جَدِّکَ الْمُصْطَفَی اَلسَّلَامُ عَلَی أَبِیکَ الْمُرْتَضَی الرِّضا اَلسَّلَامُ عَلَی السَّیِّدَیْنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ
سلام ہو آپ کے نانا مصطفی (ص)پر سلام ہو آپ کے بابا مرتضی (ع)پر جو پسندیدہ ہیں سلام ہو دونوں سرداروں حسن(ع) اور حسین(ع) پر
اَلسَّلَامُ عَلَی خَدِیجَةَ ٲُمِّ سَیِّدَةِ نِساءِ الْعالَمِینَ اَلسَّلَامُ عَلَی فاطِمَةَ ٲُمِّ الْأَئِمَّةِ الطَّاھِرِینَ
سلام ہو بی بی خدیجہ﴿س﴾ جو سردار جنان عالم کی والدہ ہیں سلام ہو فاطمہ زہرا﴿س﴾ پر جو پاک ائمہ(ع) کی ماں ہیں
اَلسَّلَامُ عَلَی النُّفُوسِ الْفاخِرَةِ بُحُورِ الْعُلُومِ الزَّاخِرَةِ شُفَعائِی فِی الْاَخِرَةِ وَأَوْلِیائِی عِنْدَ عَوْدِ الرُّوْحِ إلَی الْعِظامِ النَّاخِرَةِ أَئِمَّةِ الْخَلْقِ وَوُلاةِ الْحَقِّ
سلام ہو صاحب فخر اشخاص پر جو علوم کے چھلکتے سمندر ہیں جو آخرت میں میرے سفارشی اور بوسیدہ ہڈیوں میں روح کی واپسی کے وقت میرے مدد گار ہیں وہ لوگوں کے امام(ع) اور حق کے ولی(ع) ہیں
اَلسَّلَامُ عَلیْکَ أَیُّھَا الشَّخْصُ الشَّرِیفُ الطَّاھِرُ الْکَرِیمُ أَشْھَدُ أَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللہُ وَأَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَمُصْطَفاہُ
آپ پر سلام ہو اے وہ جو بزرگ شخصیت پاک ہیں عزت والے ہیں میں گواہ ہوں کہ اللہ کے سوائ کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد (ص) اس کے برگزیدہ بندے ہیں
وَأَنَّ عَلِیّاً وَلِیُّہُ وَمُجْتَباہُ وَأَنَّ الْاِمامَةَ فِی وُلْدِہِ إلی یَوْمِ الدِّینِ نَعْلَمُ ذلِکَ عِلْمَ الْیَقِینِ وَنَحْنُ لِذَلِکَ مُعْتَقِدُونَ وَفِی نَصْرِھِمْ مُجْتَھِدُونَ۔
نیز علی(ع) اس کے ولی(ع) اور پسندیدہ ہیں یقینا تا قیامت امامت ان کی اولاد میں رہے گی ہم یہ با ت یقینی طور پر جانتے ہیں ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں اور ان کی مدد کے لیے کوشاں ہیں۔