یہ دعا امام محمد تقی علیه السلام کی نما ز زیارت کے بعد پڑ ھنی چاہئیے اور وہ یہ ہے
اَللّٰھُمَّ أَنْتَ الرَّبُّ وَأَنَا الْمَرْبُوبُ وَأَنْتَ الْخالِقُ وَأَنَا الْمَخْلُوقُ وَأَنْتَ الْمالِکُ وَأَنَا الْمَمْلُوکُ وَأَنْتَ الْمُعْطِی وَأَنَا السَّائِلُ
اے معبود تو پروردگار ہے اور میں پروردہ ہوں تو پیدا کرنے والا ہے اور میں پیدا شدہ ہوں تو مالک ہے اور میں تیری ملکیت ہوں تو عطا کرنے والاہے اور میں مانگنے والا ہوں
وَأَنْتَ الرَّازِقُ وَأَنَا الْمَرْزُوقُ وَأَنْتَ الْقادِرُ وَأَنَا الْعاجِزُوَأَنْتَ الْقَوِیُّ وَأَنَا الضَّعِیفُ وَأَنْتَ الْمُغِیثُ وَأَنَا الْمُسْتَغِیثُ
تو رزق دینے والا ہے اور میں لینے والا ہوں تو قدرت والا ہے اور میں ناتواں ہوں اور تو طاقت والا ہے اور میں بے زور ہوں اور تو فریاد سننے والا ہے اور میں فریاد کرنے والا ہوں
وَأَنْتَ الدَّائِمُ وَأَنَا الزَّائِلُ وَأَنْتَ الْکَبِیرُ وَأَنَا الْحَقِیرُوَأَنْتَ الْعَظِیمُ وَأَنَا الصَّغِیرُ وَأَنْتَ الْمَوْلیٰ وَأَنَا الْعَبْدُ وَأَنْتَ الْعَزِیزُ وَأَنَا الذَّلِیلُ
تو ہمیشہ رہنے والا اور میں نابود ہونے والا اور تو بڑائی والا ہے اور میں کمترین ہوں تو بزرگی والا اور میں بے حیثیت ہوں تو آقا ہے اور میں غلام ہوں اور تو عزت والا ہے اور میں پست ہوں
وَأَنْتَ الرَّفِیعُ وَأَنَا الْوَضِیعُ وَأَنْتَ الْمُدَبِّرُ وَأَنَا الْمُدَبَّرُ وَأَنْتَ الْباقِی وَأَنَا الْفانِی وَأَنْتَ الدَّیَّانُ وَأَنَا الْمُدانُ
تو بلندی والا ہے اور میں گرا پڑا ہوں تو تدبیر کرنے والا ہے اور میں تدبیر شدہ ہوں تو باقی رہنے والا ہے اور میں فنا ہونے والا ہوں اور تو جزا دینے والا اور میں جزا لینے والا ہوں
وَأَنْتَ الْباعِثُ وَأَنَا المَبْعُوثُ وَأَنْتَ الغَنِیُّ وَأَنَا الْفَقِیرُ وَأَنْتَ الْحَیُّ وَأَنَا الْمَیِّتُ تَجِدُ مَنْ تُعَذِّبُ یَا رَبِّ غَیْرِی وَلاَ أَجِدُ مَنْ یَرْحَمُنِی غَیْرَکَ۔
اور تو بھیجنے والا ہے اور میں بھیجا ہوا ہوں اور تو مالک اموال اور میں تہی دست ہوں اور تو زندہ رہنے والا اور میں مرنے والا ہوں تو میرے سوا کسی اور کو عذاب کر سکتا ہے اے پروردگار لیکن مجھے تیرے سوا کوئی رحم کرنے والا نہیں ملتا
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَقَرِّبْ فَرَجَھُمْ وَارْحَمْ ذُلِّی بَیْنَ یَدَیْکَ وَتَضَرُّعِی إلَیْکَ وَوَحْشَتِی مِنَ النَّاسِ وَٲُنْسِی بِکَ
اے معبود محمد(ص) وآل محمد(ص)پر رحمت نازل فرما اور ان کی کشائش میں جلدی فرما رحم کر اپنے حضور میری پستی پر اپنے ہاں میری زاری پر اور رحم کر مجھ پر کہ میں لوگوں سے دور اور تیرے قریب ہوں
یَا کَرِیمُ تَصَدَّقْ عَلَیَّ فِی ھَذِہٖ السَّاعَةِ بِرَحْمَةٍ مِنْ عِنْدِکَ تَھْدِی بِھَا قَلْبِی وَتَجْمَعُ بِھَا أَمْرِی وَتَلُمُّ بِھَا شَعَثِی وَتُبَیِّضُ بِھَا وَجْھِی
اے داتا و سخی بخشش فرما مجھ پر اس گھڑی میں اپنی خاص رحمت سے کہ تو اس سے میرے دل کو ہدایت دے میرے سارے کام سنوار دے میری پریشانی کو دور فرما میرا چہرہ روشن فرما دے
وَتُکْرِمُ بِھَا مَقامِی وَتَحُطُّ بِھَا عَنِّی وِزْرِی وَتَغْفِرُ بِھَا مَا مَضیٰ مِنْ ذُنُوبِی وَتَعْصِمُنِی فِیما بَقِیَ مِنْ عُمْرِی وَتَسْتَعْمِلُنِی فِی ذلِکَ کُلِّہِ بِطاعَتِکَ وَما یُرْضِیکَ عَنِّی
میری عزت بڑھا دے میرے گناہوں کا بوجھ ہلکا کر دے میرے پچھلے گناہوں کی پردہ پوشی کر دے اور آئندہ زندگی میں گناہوں سے بچائے رکھ نیز ان باتوں میں مجھے اپنی فرمانبرداری دے کہ جس سے تو مجھ پر راضی ہے
وَتَخْتِمُ عَمَلِی بِأَحْسَنِہِ وَتَجْعَلُ لِی ثَوابَہُ الْجَنَّةَ وَتَسْلُکُ بِی سَبِیلَ الصَّالِحِینَ وَتُعِینُنِی عَلَی صالِحِ مَا أَعْطَیْتَنِی کَما أَعَنْتَ الصَّالِحِینَ عَلَی صالِحِ مَا أَعْطَیْتَھُمْ
میرے عمل کا انجام بہتر کردے اور اس کا بدلے جنت عطا کر مجھ کو نیکوں کی راہ پر ڈال دے جس نیکی کی مجھے توفیق دی ہے اس میں میری مدد فرما جیسے تو نے ان نیکوکاروں کی مدد فرمائی جن کو نیکی کی توفیق دی
وَلاَ تَنْزِعْ مِنِّی صالِحاً أَبَداً وَلاَ تَرُدَّنِی فِی سُوئٍ اسْتَنْقَذْتَنِی مِنْہُ أَبَداً وَلاَ تُشْمِتْ بِی عَدُوّاً وَلاَ حاسِداً أَبَداً
اس نیک روی کو مجھ سے نہ چھین اور مجھے اس برائی میں نہ ڈال جس سے مجھ کو نکالا ہے میرے دشمن اور حاسد کو مجھ پر ہنسنے کا مو قع نہ دے
وَلاَ تَکِلْنِی إلی نَفْسِی طَرْفَةَ عَیْنٍ أَبَداً وَلاَ أَقَلَّ مِنْ ذلِکَ وَلاَ أَکْثَرَ یَارَبَّ الْعالَمِینَ۔
اور مجھے ایک پل کے لیے بھی میرے نفس کے سپرد نہ کر نہ اس سے کم اور زیا دہ وقت کے لیے ایسا ہونے دے اے جہانوں کے پروردگار
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَرِنِی الْحَقَّ حَقّاً فَأَتَّبِعَہُ وَالْباطِلَ باطِلاً فَأَجْتَنِبَہُ
اے معبود محمد(ص) اور اسکی آل(ع) پر رحمت نازل کر اور مجھے حق کو حقیقت کی طرح دکھا کہ اس کی پیروی کروں اور دکھا مجھے باطل کو باطل کہ اس سے بچوں
وَلاَ تَجْعَلْہُ عَلَیَّ مُتَشابِھاً فَأَتَّبِعَ ھَوایَ بِغَیْرِ ھُدیً مِنْکَ وَاجْعَلْ ھَوایَ تَبَعاً لِطاعَتِکَ وَخُذْ رِضا نَفْسِکَ مِنْ نَفْسِی
اور ان کے بارے میں مجھ کو شبہہ میں نہ رکھ تاکہ میں تیری ہدایت کے بجائے خواہش کے پیچھے نہ چلوں بلکہ میری خواہش کو اپنی اطاعت کے طابع کر دے میرے نفس کو اپنی رضا کا تابع بنا
وَاھْدِنِی لِمَا اخْتُلِفَ فِیہِ مِنَ الْحَقِّ بِإذْنِکَ إنَّکَ تَھْدِی مَنْ تَشاءُ إلی صِراطٍ مُسْتَقِیمٍ۔
اور مقام اختلاف میں اپنے حکم کے موافق مجھے راہ حق کی ہدایت فرما بے شک تو جسے چاہے راہ راست کی ہدایت کرتا ہے
اس کے بعد اپنی حاجات طلب کرے کہ ان شاء اللہ وہ پو ری ہوجا ئیں گی۔