اعمال روز جمعہ میں چہاردہ معصومین کی نمازوں کے تذکر ہ میں امام حسین علیه السلام کی نماز کے بعداس دعا کے پڑھنے کا ذکر ہوا ہے لیکن اُس مقام پر یہ دعا پوری نقل نہیں کی گئی پس وہ دعا یوں ہے
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
خدا کے نام سے شروع جو بڑا رحم کرنے والا مہربان ہے
اَللّٰھُمَّ أَنْتَ الَّذِی اسْتَجَبْتَ لِآدَمَ وَحَوَّاءَ إذْ قالاَ رَبَّنا ظَلَمْنا أَنْفُسَنا وَ إنْ لَمْ تَغْفِرْ لَنا وَ تَرْحَمْنا لَنَکُونَنَّ مِنَ الْخاسِرِینَ
اے معبو د تو وہی ذات ہے جس نے آدم (ع)و حوا﴿س﴾ کی دعا قبول کی جب دونوں نے کہا اے پرورد گار ہم نے خود پر ستم کیا ہے اگر تو ہمیں نہ بخشے اور ہم پر رحم نہ فر مائے تو ضرور ہم گھا ٹا پانے والوں میں سے ہو جائیں گے
وَناداکَ نُوحٌ فَاسْتَجَبْتَ لَہُ وَنَجَّیْتَہُ وَأَھْلَہُ مِنَ الْکَرْبِ الْعَظِیمِ وَأَطْفَأْتَ نارَ نُمْرُودَ عَنْ خَلِیلِکَ إبْراھِیمَ فَجَعَلْتَھَا بَرْداً وَسَلاماً
اور نوح (ع)نے تجھے پکارا پس تونے ان کی دعا قبول کی اور ان کو اور ان کے ہمراہیوں کو بڑی مصیبت سے نجات دی تو ہی نے اپنے سچے دوست ابراہیم (ع) کیلئے نمرود کی جلائی ہوئی آگ بجھائی پھر اسے ٹھنڈی اور سلامتی والی بنایا
وَأَنْتَ الَّذِی اسْتَجَبْتَ لأَِیُّوبَ إذْ نادَی إنِّی مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَأَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ فَکَشَفْتَ مَا بِہِ مِنْ ضُرٍّ وَآتَیْتَہُ أَھْلَہُ وَمِثْلَھُمْ مَعَھُمْ رَحْمَةً مِنْ عِنْدِکَ وَذِکْریٰ لاَُِولِی الْأَلْبابِ
تو ہے جس نے ایوب (ع )کی دعا قبول کی جب وہ پکارا کہ مجھے سختی نے گھیر لیا ہے اور تو ہے سب سے زیادہ رحم کر نے والا تب تو نے سختی کو ان سے دور کر دیا اور ان کی اولاد ان کو پلٹا دی اور اپنی مہربانی سے اتنی ہی اور اولاد بھی عطا کر دی تاکہ صاحبان عقل کے لیے ایک مثال رہے
وَأَنْتَ الَّذِی اسْتَجَبْتَ لِذِی النُّونِ حِینَ ناداکَ فِی الظُّلُماتِ أَنْ لاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ فَنَجَّیْتَہُ مِنَ الْغَمِّ
تو وہی ہے جس نے مچھلی والے یو نس(ع) کی دعا قبول فرمائی جب انہوں نے تجھے تاریکیوں میں پکارا کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک و پا کیز ہ ہے بے شک میں ہی قصوروار ہوں پس تو نے ان کو پریشانی سے بچا لیا
وَأَنْتَ الَّذِی اسْتَجَبْتَ لِمُوسی وَھَارُونَ دَعْوَتَھُما حِینَ قُلْتَ قَدْ ٲُجِیبَتْ دَعْوَتُکُما فَاسْتَقِیما وَأَغْرَقْتَ فِرعَوْنَ وَقَوْمَہُ
تو ہی وہ جس نے موسیٰ(ع) اور ہارون (ع) کی دعا قبول کی انہوں نے تجھے پکارا اس پر تو نے فرمایا کہ ضرور میں نے تمہاری دعا قبول کی کہ تم قائم رہے ہو اور تو نے فرعو ن اور اس کی قوم کو ڈبو دیا
وَغَفَرْتَ لِداوُدَ ذَنْبَہُ وَتُبْتَ عَلَیْہِ رَحْمَةً مِنْکَ وَذِکْرَیٰ وَفَدَیْتَ إسْماعِیلَ بِذِبْحٍ عَظِیمٍ بَعْدَ مَا أَسْلَمَ وَتَلَّہُ لِلْجَبِینِ فَنادَیْتَہُ بِالْفَرَجِ وَالرَّوْحِ
تو نے داؤد(ع) کا ترک اولیٰ معاف فرمایا اور ان کی مغفرت قبول کرتے ہوئے ان پر رحمت کی اور نصیحت دی تو نے اسماعیل(ع) کے بدلے بڑی قربانی قرار دی جب کہ انہوں نے سر تسلیم خم کر دیا اور منہ کے بل لیٹ گئے پس تو نے انہیں گشادگی اور راحت کی نوید دی
وَأَنْتَ الَّذِی ناداکَ زَکَرِیَّا نِداءً خَفِیّاً فَقالَ رَبِّ إنِّی وَھَنَ الْعَظْمُ مِنِّی وَاشْتَعَلَ الرَّأْسُ شَیْباً وَلَمْ أَکُنْ بِدُعائِکَ رَبِّ شَقِیَّاً وَقُلْتَ یَدْعُونَنا رَغَباً وَرَھَباً وَکانُوا لَنا خاشِعِینَ
تو ہی ہے جس کو ذکریا نے چپکے چپکے پکارا تو یہ کہا کہ اے میرے پروردگار میری ہڈیاں کمزور پڑ گئیں اور بڑھاپے سے سر کے بال سفید ہوگئے ہیں لیکن اے پروردگار تجھے پا کر کبھی میں بے نصیب نہیں رہا اور تو نے فرمایا ہے وہ ہمیں پکارتے ہیں شوق و خوف سے اور وہ ہم سے ڈرتے رہتے ہیں
وَأَنْتَ الَّذِی اسْتَجَبْتَ لِلَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحاتِ لِتَزِیدَھُمْ مِنْ فَضْلِکَ فَلاَ تَجْعَلْنِی مِنْ أَھْوَنِ الدَّاعِینَ لَکَ وَالرَّاغِبِینَ إلَیْکَ
اور تو ہی ہے کہ ان کی دعائیں قبول کرتا ہے جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے اچھے کام کیے تاکہ ان پر اور بھی فضل و کرم فرما ئے پس مجھے ان لوگوں میں نہ رکھ جو خوار ہوئے ہیں تیرے حضور دعا کرنے اور تیری طر ف بڑ ھنے والوں میں سے
وَاسْتَجِبْ لِی کَمَا اسْتَجَبْتَ لَھُمْ بِحَقِّھِمْ عَلَیْکَ فَطَھِّرْنِی بِتَطْھِیرِکَ وَتَقَبَّلْ صَلاتِی وَ دُعائِی بِقَبُولٍ حَسَنٍ وَطَیِّبْ بَقِیَّةَ حَیاتِی وَطَیِّبْ وَفاتِی
اور میری دعا قبول کر تو نے ان کی دعا قبول کی ان کے حق کے واسطے سے جو تجھ پر ہے پس مجھے پاک کر اپنی پاکیزگی کے واسطے سے اور میری نماز اورمیری دعا قبول فرما بہترین قبولیت سے میری بقایا زندگی کو بہتر بنا دے اور مجھے اچھی موت دے
وَاخْلُفْنِی فِیمَنْ أَخْلُفُ وَاحْفَظْنِی یَا رَبِّ بِدُعائِی وَاجْعَلْ ذُرِّیَّتِی ذُرِّیَّةً طَیِّبَةً تَحُوطُھَا بِحِیاطَتِکَ بِکُلِّ مَا حُطْتَ بِہِ ذُرِّیَّةَ أَحَدٍ مِنْ أَوْلِیائِکَ وَأَھْلِ طاعَتِکَ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
میرے بعد میرے عیال کا نگران بن جا اے میرے پروردگار مجھے دعا پر قائم رکھ میری اولاد کو پاکیزہ قرار دے اسے اپنے اسی احاطے میں رکھ کر کہ جس میں تو نے اپنے دوستوں اور اپنے فرمانبرداروں میں سے کسی کی اولاد کو رکھا ہے اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے
یَا مَنْ ھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ رَقِیبٌ وَلِکُلِّ داعٍ مِنْ خَلْقِکَ مُجِیبٌ وَمِنْ کُلِّ سائِلٍ قَرِیبٌ أَسْأَلُکَ یَا لاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ الْأَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِی لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً أَحَدٌ
اے وہ جو ہر چیز کا نگہبان و نگہدار ہے اپنی مخلوق میں سے ہر ایک کی دعا قبول کرتا ہے اور ہر ایک سوالی کے قریب و نزدیک ہے تجھ سے سوال کرتا ہے اے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے تو زندہ و پابندہ یکتا و بے نیاز کہ جسے کسی نے نہیں جنا نہ اس نے کسی کو جنا اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے
وَبِکُلِّ اسْمٍ رَفَعْتَ بِہِ سَمائَکَ وَفَرَشْتَ بِہِ أَرْضَکَ وَأَرْسَیْتَ بِہِ الْجِبالَ وَأَجْرَیْتَ بِہِ الْماءَ وَسَخَّرْتَ بِہِ السَّحابَ وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُومَ وَاللَّیْلَ وَالنَّھَارَ وَخَلَقْتَ الْخَلائِقَ کُلَّھَا
واسطہ ہر اس نام کا جس سے تو نے آسمان کو بلند کیا جس سے اپنی زمین کا فرش بچھایا جس سے پہاڑوں کو ٹھہرایا جس سے پانی کو رواں کیا جس سے بادلوں کو بند کیا اور جس سے سورج چاند ستاروں اور رات دن کو مطیع بنایا اور جس سے ساری مخلوقات کو پیدا کیا
أَسْأَلُکَ بِعَظَمَةِ وَجْھِکَ الْعَظِیمِ الَّذِی أَشْرَقَتْ لَہُ السَّمٰوَاتُ وَالْأَرْضُ فَأَضائَتْ بِہِ الظُّلُماتُ إلاَّ صَلَّیْتَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
تجھ سے سوال ہے بواسطہ تیری ذات کی بزرگی کے جس سے آسمانوں اور زمین میں روشنی ہوئی پھر اس سے تاریکیاں چمک اٹھیں سوال یہ ہے کہ تو محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت فرمائے
وَکَفَیْتَنِی أَمْرَ مَعاشِی وَمَعادِی وَأَصْلَحْتَ لِی شَأْنِی کُلَّہُ وَلَمْ تَکِلْنِی إلی نَفْسِی طَرْفَةَ عَیْنٍ وَأَصْلَحْتَ أَمْرِی وَأَمْرَ عِیالِی وَکَفَیْتَنِی ھَمَّھُمْ
اور دنیا و آخرت میں میری کفایت کر اور میرے حالات میں بہتری فرمائے نیز مجھے ایک پل کے لیے بھی میری خواہش کے سپرد نہ کر میرے اور میرے کنبے کے معاملات بہتر بنا دے مجھے ان کے غم سے بچا
وَأَغْنَیْتَنِی وَ إیَّاھُمْ مِنْ کَنْزِکَ وَخَزائِنِکَ وَسَعَةِ فَضْلِکَ الَّذِی لاَ یَنْفَدُ أَبَداً وَأَثْبِتْ فِی قَلْبِی یَنابِیعَ الْحِکْمَةِ الَّتِی تَنْفَعُنِی بِھَا وَتَنْفَعُ بِھَا مَنِ ارْتَضَیْتَ مِنْ عِبادِکَ
اور مجھ کو اور ان کو اپنے ذخیروں اور خزانوں سے مالدار بنا اور ہم پر فضل کر کہ جو کبھی ختم نہ ہوگا میرے دل میں دانش کے چشمے جاری کر کہ جن سے تو مجھے فائدہ پہنچائے اور اسے بھی فائدہ پہنچائے جسے تو اپنے بندوں میں سے پسند کرتا ہے
وَاجْعَلْ لِی مِنَ الْمُتَّقِینَ فِی آخِرِ الزَّمانِ إماماً کَما جَعَلْتَ إبْراھِیمَ الْخَلِیلَ إماماً فَإنَّ بِتَوْفِیقِکَ یَفُوزُ الْفائِزُونَ
میرے لیے آخری زمانے میں پرہیزگاروں میں سے ایک امام(ع) قرار دے جیسا کہ تو نے ابراہیم خلیل(ع) کوا مام (ع) بنایا تھا اس لئے کہ تیری توفیق کے ذریعے کامیاب ہونے والے کامیاب ہوتے ہیں
وَیَتُوبُ التَّائِبُونَ وَیَعْبُدُکَ الْعابِدُونَ وَبِتَسْدِیدِکَ یَصْلُحُ الصَّالِحُونَ الْمُحْسِنُونَ الْمُخْبِتُونَ الْعابِدُونَ لَکَ الْخائِفُونَ مِنْکَ
اور توبہ کرنے والوں کی توبہ قبول ہوتی ہے عبادت کرنے والے عبادت کرتے ہیں نیز تیری دی ہوئی ہمت سے نیکی کرتے ہیں نیکوکار خوشکردار تیرے عبادت گزار جو تجھ سے خوف رکھتے ہیں
وَبِإرْشادِکَ نَجَیٰ النَّاجُونَ مِنْ نارِکَ وَأَشْفَقَ مِنْھَا الْمُشْفِقُونَ مِنْ خَلْقِکَ وَبِخِذْلانِکَ خَسِرَ الْمُبْطِلُونَ وَھَلَکَ الظَّالِمُونَ وَغَفَلَ الْغافِلُونَ۔
اور تیری ہدایت کے ذریعے نجات پاتے ہیں تیری آگ سے نجات پانے والے ہیں اور اس آگ سے گبھراتے ہیں تیری مخلوق میں سے گبھرانے والے اور تجھے چھوڑ دینے سے گھاٹا پاتے ہیں بد عمل تباہ ہو جاتے ہیں ستمگار اور بے خبر ہو جاتے ہیں بے خبر لوگ
اَللّٰھُمَّ آتِ نَفْسِی تَقْوَاھَا فَأَنْتَ وَلِیُّھَا وَمَوْلاھَا وَأَنْتَ خَیْرُ مَنْ زَکَّاھَا اَللّٰھُمَّ بَیِّنْ لَھَا ھُدَاھَا وَأَلْھِمْھَا تَقْوَاھَا وَبَشِّرْھَا بِرَحْمَتِکَ حِینَ تَتَوَفَّاھَا
اے معبود میرے نفس کو پرہیزگار بنا کہ تو ہی اس کا نگہبان اور مالک ہے اور تو ہی اسے بہترین پاک کرنے والا ہے اے معبود ہدایت اس پر عیاں فرما اسے تقویٰ سے با خبر کر اور اپنی رحمت سے اس کی موت کے وقت اسے بشارت دے
وَنَزِّلْھَا مِنَ الْجِنَانِ عُلْیَاھَا وَطَیِّبْ وَفَاتَھَا وَمَحْیَاھَا وَأَکْرِمْ مُنْقَلَبَھَا وَمَثْوَاھَا وَمُسْتَقَرَّھَا وَمَأْوَاھَا فَأَنْتَ وَلِیُّھَا وَمَوْلاَھَا۔
اور جنت میں اسے بلند مقام پر جگہ دے نیز اس کی موت اور زندگی کو پاکیزہ بنا اس کی بازگشت سکونت قرار گاہ اور اسکے ٹھکانے کو بابرکت بنا کہ تو ہی اس کا نگہبان اور مالک ہے