• AA+ A++

یہ دعا مضامین عالیہ پر مشتمل ہے اور اسے ہر اما م(ع) کی زیارت کے بعد پڑھا جاسکتا ہے سید بن طاؤس نے اس دعا کو مصباح الزائر میں اسی زیارت جامعہ کے بعد فرمایا ہے اور وہ دعا یہ ہے :

اَللّٰھُمَّ إنِّی زُرْتُ ھَذَا الْاِمامَ مُقِرَّاً بِإمامَتِہِ مُعْتَقِداً لِفَرْضِ طاعَتِہِ فقَصَدْتُ مَشْھَدَہُ بِذُنُوبِی وَعُیُوبِی وَمُوبِقاتِ آثامِی وَکَثْرَةِ سَیِّئاتِی وَ خَطایایَ 

اے معبود ! میں نے اس امام(ع) کی زیارت کی ہے جبکہ ان کی امامت کا اقرار کرتا ہوں ان کی اطاعت واجب ہونے کا اعتقاد رکھتا ہوں پس میں نے ان کی بارگاہ کاارادہ کیا اگرچہ میرے گناہ میرے عیب اور جرائم بہت ہیں نیز میری برائیاں اور غلطیاں بہت زیادہ ہیں

وَمَا تَعْرِفُہُ مِنِّی مُسْتَجِیراً بِعَفْوِکَ مُسْتَعِیذاً بِحِلْمِکَ راجِیاً رَحْمَتَکَ لاجِیاً إلَی رُکْنِکَ عائِذاً بِرَأْفَتِکَ مُسْتَشْفِعاً بِوَلِیِّکَ وَابْنِ أَوْلِیائِکَ

جن کو تو خوب جانتا ہے پناہ لیتا ہوں، تیری درگزر کی آڑ لیتا ہوں تیری نرمی کی امید رکھتا ہوں ،تیری رحمت کا سہارا لیتا ہوں،تیری رحمت کے ستون کا آسرا لیتا ہوں ، تیری مہربانی کوسفارشی بناتا ہوں، تیرے وصی کو جو تیرے اولیاء کا فرزند ہے

وَصَفِیِّکَ وَابْنِ أَصْفِیائِکَ وَ أَمِینِکَ وَابْنِ ٲُمَنائِکَ وَخَلِیفَتِکَ وَابْنِ خُلَفائِکَ الَّذِینَ جَعَلْتَھُمُ الْوَسِیلَةَ إلی رَحْمَتِکَ وَرِضْوانِکَ وَالذَّرِیعَةَ إلی رَأْفَتِکَ وَغُفْرانِکَ

تیرے برگزیدہ کو جو تیرے برگزیدوں کا فرزند ہے تیرے امانتدار کو جو تیرے امانت داروںکا فرزند ہے تیرے خلیفہ کو جو تیرے خلفاء کا فرزند ہے اپنا شفیع بناتا ہوں جن کو تو نے اپنی رحمت کا وسیلہ قراردیا اپنی رحمت اور خوشنودی کی طرف اور اپنی نوازش اور بخشش کی طرف ذریعہ بنایا ہے

اَللّٰھُمَّ وَأَوَّلُ حاجَتِی إلَیْکَ أَنْ تَغْفِرَ لِی مَا سَلَفَ مِنْ ذُنُوبِی عَلَی کَثْرَتِھَا وَأَنْ تَعْصِمَنِی فِیما بَقِیَ مِنْ عُمْرِی وَتُطَھِّرَ دِینِی مِمَّا یُدَنِّسُہُ وَیَشِینُہُ وَیُزْرِی بِہِ

اور اے معبود تجھ سے میری پہلی حاجت یہ ہے کہ تو میرے پچھلے گناہ بخش دے اگرچہوہ بہت زیادہ ہیں اور یہ کہ میری بقایازندگی میں مجھے گناہوں سے محفوظ باتوں سے جو اسے آلودہ، ناپسندیدہ اور بد نما بناتی ہیں میرے دین کو ہر طرح کی آمیزش،

وَتَحْمِیَہُ مِنَ الرَّیْبِ وَالشَّکِّ وَالْفَسادِ عَلَی طاعَتِکَ وَ طاعَةِ رَسُولِکَ وَذُرِّیَّتِہِ النُّجَباءِ السُّعَداءِ صَلَواتُک عَلَیْھِمْ وَرَحْمَتُکَ وَسَلامُکَ وَ بَرَکاتُکَ

شک ، بگاڑ اور شرک سے بچائے رکھ مجھ کو اپنی اور اپنے رسول(ص) کی اطاعت پر قائم واستوار فرما نیز ان کے فرزندان کی اطاعت پر جو پاک اصل اور باسعادت ہیں ان پر تیرا درود ہو اور تیری رحمت تیرا سلام اور تیری برکات ہوں

 وَتُحْیِیَنِ مَا أَحْیَیْتَنِی عَلَی طاعَتِھِمْ وَتُمِیتَنِی إذا أَمَتَّنِی عَلَی طاعَتِھِمْ وَأَنْ لاَ تَمْحُوَ مِنْ قَلْبِی مَوَدَّتَھُمْ وَمَحَبَّتَھُمْ وَبُغْضَ أَعْدائِھِمْ وَمُرافَقَةَ أَوْلِیائِھِمْ وَبِرَّھُمْ

جب تک تو مجھے زندہ رکھے زندہ رکھ ان کی اطاعت پر اور جب مجھے موت دے تو موت دے ان کی اطاعت میں اور میرے دل سے ان کی دوستی ومحبت ان کے دشمنوں سے دشمنی ان کے دوستوں سے دوستی اور ان سے دور نہ ہونے دے

 وأَسْأَلُکَ یَارَبِّ أَنْ تَقْبَلَ ذلِکَ مِنِّی وَ تُحَبِّبَ إلَیَّ عِبادَتَکَ وَالْمُواظَبَةَ عَلَیْھَا وَتُنَشِّطَنِی لَھَا وَتُبَغِّضَ إلَیَّ مَعاصِیَکَ وَمَحارِمَکَ

اور اے پرودگار سوال کرتا ہوں کہ میری یہ دعا قبول فرما میرے لیے اپنی عبادت اور اس کے جاری رکھنے کو پسندیدہ اور میرے لیے خوشی کا ذریعہ بنا اپنی نافرمانی اور حرام چیزوں کو میرے لیے ناپسندیدہ بنا دے

وَتَدْفَعَنِی عَنْھَا وَتُجَنِّبَنِی التَّقْصِیرَ فِی صَلَواتِی وَالاسْتِھَانَةَ بِھَا وَالتَّرَاخِیَ عَنْھَا وَتُوَفِّقَنِی لِتَأْدِیَتِھَا

اور ان سے بچائے رکھ مجھ کو ادائے نماز میں کوتاہی وسستی کرنے اور اسے بے اہمیت سمجھنے سے محفوظ فرما نیز مجھ کو ادائے نماز کی توفیق دے

کَما فَرَضْتَ وَأَمَرْتَ بِہِ عَلَی سُنَّةِ رَسُولِکَ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَرَحْمَتُکَ وَبَرَکاتُکَ خُضُوعاً وَخُشُوعاً

جیسے تو نے اسے واجب کیا اور اپنے رسول(ص) کے طریقے پر ، اْسے عاجزی وخوف سے ادا کرنیکا حکم دیا ہے ان پر اور ان کی آل (ع)پر تیرا درود ہو اور تیری رحمتیں ہوں اور تیری برکتیں ہوں

وَتَشْرَحَ صَدْرِی لأِیتاءِ الزَّکَاةِ وَ إعْطاءِ الصَّدَقاتِ وَبَذْلِ الْمَعْرُوفِ وَالْاِحْسانِ إلی شِیعَةِ آلِ مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ وَمُواساتِھِمْ

اور میرا سینہ کھول دے تاکہ بخوشی زکوٰۃ دوں اور صدقات ادا کروں نیز آل محمد علیہم السلام کے پیروکاروں اور ان کےہمدردوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کروں اور ان سے نیکی وبھلائی میں کوشاں رہوں

 وَلاَ تَتَوَفَّانِی إلاَّ بَعْدَ أَنْ تَرْزُقَنِی حَجَّ بَیْتِکَ الْحَرامِ وَزِیارَةَ قَبْرِ نَبِیِّکَ وَقُبُورِ الْاَئِمَّةِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ

اور مجھے موت نہ دے جب تک تو مجھے اپنے حرمت والے گھر کا حج نہ کرا دے اور اپنے نبی (ص) کے روضۂ پاک اور ائمہ علیہم السلام کے مقبروں کی زیارت کا شرف نہ بخش دے

 وأَسْأَلُکَ یَارَبِّ تَوْبَةً نَصُوحاً تَرْضاھَا وَنِیَّةً تَحْمَدُھَا وَعَمَلاً صالِحاً تَقْبَلُہُ وَأَنْ تَغْفِرَ لِی وَتَرْحَمَنِی إذا تَوَفَّیْتَنِی

اور تجھ سے سوال کرتا ہوں اے پرودگار سچی توبہ کا جسے تو قبول کرے ایسی نیت کا جسے تو پسند کرے اور ایسے نیک عمل کا جسے تو مقبول فرمائے اور یہ کہ تو مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم کرے جب تو مجھے موت دے

 وَتُھَوِّنَ عَلَیَّ سَکَراتِ الْمَوْتِ وَتَحْشُرَنِی فِی زُمْرَةِ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ صَلَواتُ اللہِ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمْ

اور مجھ پر موت کی سختیوں کو آسان کرے اور مجھے محمد مصطفےٰ(ص) کے گروہ میں اٹھائے ان(ص) پر اور ائمہ کرام(ع) پر خدا کی رحمتیں ہوں

وَتُدْخِلَنِی الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِکَ وَتَجْعَلَ دَمْعِی غَزِیراً فِی طاعَتِکَ وَعَبْرَتِی جارِیَةً فِیمَا یُقَرِّبُنِی  مِنْکَ وَقَلْبِی عَطُوفاً عَلَی أَوْلِیائِکَ

نیز یہ کہ تو مجھے اپنی رحمت سے داخل جنت فرمائے اور اپنی اطاعت میں میرے آنسو جاری کردے اس عمل میں میرے آنسو نکلیں جو مجھے تیرے قریب کردیں اور اپنے دوستوں کے لیے میرے دل کو نرم بنادے

وَتَصُونَنِی فِی ھَذِہِ الدُّنْیامِنَ الْعَاھَاتِ وَالْآفاتِ وَ الْأَمْراضِ الشَّدِیدَةِ وَالْأَسْقامِ الْمُزْمِنَةِ وَجَمِیعِ أَنْواعِ الْبَلاءِ وَالْحَوادِثِ

مجھے اس دنیا میں بچائے رکھ سختیوں اور مصیبتوں سے شدید بیماریوں اور پرانے دکھوں سے اور ہر قسم کی تنگیوں اور نا گہانی تکلیفوں سے محفوظ فرما

وَتَصْرِفَ قَلْبِی عَنِ الْحَرامِ وَتُبَغِّضَ إلَیَّ مَعاصِیَکَ وَتُحَبِّبَ إلَیَّ الْحَلالَ وَتَفْتَحَ لِی أَبْوابَہُ وَتُثَبِّتَ نِیَّتِی وَفِعْلِی عَلَیْہِ

میرے دل کو حرام سے دور رکھ اپنی نافرمانی کو میرے لیے ناپسند بناحلال کو میرے لیے پسندیدہ بنا اور مجھ پر اس کی راہیں کھول دے میری نیت اور میرے کردار کو اس پر قائم رکھ

وَتَمُدَّ فِی عُمْرِی وَتُغْلِقَ أَبْوابَ الْمِحَنِ عَنِّی وَلاَ تَسْلُبَنِی مَا مَنَنْتَ بِہِ عَلَیَّ وَلاَ تَسْتَرِدَّ شَیْئاً مِمَّا أَحْسَنْتَ بِہِ إلَیَّ وَلاَ تَنْزِعْ مِنِّی النِّعَمَ  الَّتِی أَنْعَمْتَ بِھَا عَلَیَّ 

مجھے طویل عمر دے اور مجھ سے سختی کے دروازے بند کر دے جو چیزیں مجھے عطا کی ہیں واپس نہ لے جن چیزوں کا مجھ پر احسان کیا ہے ان سے محروم نہ کر جو نعمتیں تو نے مجھے عطا فرمائی ہیں وہ نہ چھین

وَتَزِیدَ فِیما خَوَّلْتَنِ وَتُضاعِفَہُ أَضْعافاً  مُضاعَفَةً وَتَرْزُقَنِی مالاً کَثِیراً واسِعاً سائِغاً ھَنِیئاً نامِیاً وافِیاً وَعِزَّاً باقِیاً کافِیاً وَجاھاً عَرِیضاً مَنِیعاً وَنِعْمَةً سابِغَةً عامَّةً

بلکہ جو کچھ مجھے عنایت کیا ہے اس میں اضافہ فرما، اضافے پر اضافہ کرتا رہ اور مجھ کو دولت دے بہت زیادہ ،کشادہ تر، بہترین پسندیدہ، بڑھنے والی، ختم نہ ہونے والی ، عزت دے قائم رہنے والی، آبرو دے بہت زیادہ اور محکم نعمت دے عمدہ و زیادہ

وَتُغْنِیَنِی بِذلِکَ عَنِ الْمَطالِبِ الْمُنَکَّدَةِ وَالْمَوارِدِ الصَّعْبَةِ وَتُخَلِّصَنِی مِنْھَا مُعافیً فِی دِینِی وَنَفْسِی وَوَلَدِی وَمَا أَعْطَیْتَنِی وَمَنَحْتَنِی

اور اس طرح مجھے مالا مال کردے کہ بچ جاؤں سخت محنتوں اور مشکل وقتوں سے اور چھٹکارا دے ان سے تاکہ محفوظ رہے میرا دین ، میری جان، میری اولاد اور جو کچھ تو نے مجھے عطا کیا اور بخشا ہے

وَتَحْفَظَ عَلَیَّ مالِی وَجَمِیعَ ما خَوَّلْتَنِی وَتَقْبِضَ عَنِّی أَیْدِیَ الْجَبابِرَةِ وَتَرُدَّنِی إلی وَطَنِی وَتُبَلِّغَنِی نِھَایَةَ أَمَلِی فِی دُنْیایَ وَآخِرَتِی

اور وہ سب کچھ جو مجھے دیا ہے نیز ظالموں کے ہاتھ مجھ سے روکے رکھ مجھے اپنے وطن پہنچا دے اور دنیا و آخرت میں میری آرزوئیں پوری فرما

وَتَجْعَلَ عاقِبَةَ أَمْرِی مَحْمُودَةً حَسَنَةً سَلِیمَةً وَتَجْعَلَنِی رَحِیبَ الصَّدْرِ واسِعَ الْحالِ حَسَنَ الْخُلْقِ بَعِیداً مِنَ الْبُخْلِ وَالْمَنْعِ وَالنِّفاقِ وَالْکِذْبِ وَالْبَھْتِ وَقَوْلِ الزُّورِ

میرا انجام قابل تعریف، نیک اور باسلامتی قرار دے مجھ کو فراخ دل خوشحال اور خوش اخلاق بنا نیز مجھ کو کنجوسی ،مال بند رکھنے ،دو رخی، جھوٹ، الزام تراشی اور ناحق بات کہنے سے بچا

 وَتُرْسِخَ فِی قَلْبِی مَحَبَّةَ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَشِیعَتِھِمْ وَ تَحْرُسَنِی یَارَبِّ فِی نَفْسِی وَأَھْلِی وَمالِی وَوَلَدِی وَ أَھْلِ حُزانَتِی وَ إخْوانِی وَأَھْلِ مَوَدَّتِی وَذُرِّیَّتِی بِرَحْمَتِکَ وَ جُودِکَ۔

میرے دل میں محمد(ص) و آل محمد(ع) اور ان کے پیروکاروں کی محبت پیدا کر دے اے پروردگار میری جان، میرے کنبے ،میرے مال، میری اولاد ،میرے خاندان، میرے برادران دینی، میرے دوستوں اور میری نسل کی اپنی رحمت اور عطا کے ساتھ نگہبانی فرما

 اَللّٰھُمَّ ھَذِہٖ حاجاتِی عِنْدَکَ وَقَدِ اسْتَکْثَرتُھَا لِلُؤْمِی وَشُحِّی وَھِیَ عِنْدَکَ صَغِیرَۃٌ حَقِیرَۃٌ وَعَلَیْکَ سَھْلَۃٌ یَسِیرَۃٌ فأَسْأَلُکَ بِجاہِ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ عِنْدَکَ

اے معبود ! میری یہ حاجتیں تیرے سامنے پیش ہیں کہ میں ان کو اپنی پستی وکمی کے باعث بہت زیادہ تصور کرتا ہوں لیکن تیرے لیے یہ بہت کم اور بے وزن ہیں تیرے لیے یہ آسان اور ہلکی ہیں پس تجھ سے سوال کرتا ہوں محمد(ص) وآل محمد(ص) کی عزت کے واسطے سے جو تیرے ہاں ہے آپ (ص) پر اور آپ(ص) کی آل پر سلام

وَبِحَقِّھِمْ عَلَیْکَ وَبِمَا أَوْجَبْتَ لَھُمْ وَ بِسائِرِ أَنْبِیائِکَ وَ رُسُلِکَ وَ أَصْفِیائِکَ وَ  أَوْلِیائِکَ الْمُخْلَصِینَ مِنْ عِبادِکَ وَ بِاسْمِکَ الْأَعْظَمِ الْأَعْظَمِ لَمَّا قَضَیْتَھَا کُلَّھَا وَأَسْعَفْتَنِی بِھَا وَلَمْ تُخَیِّبْ أَمَلِی وَ رَجائِی۔

بواسطہ ان کے حق کے جو تجھ پر ہے اور بواسطہ اس کے جو تو نے ان پر واجب کیا اور بواسطہ اپنے نبیوں، رسولوں، برگزیدوں،  اپنے دوستوں اور اپنے پاک دل بندوں کے اور بواسطہ اپنے اس نام کے جو بڑے سے بڑا ہے میری سبھی حاجات پوری فرما، مرادیں برلا اور میری آرزؤں اور امیدوں کو ناتمام نہ چھوڑ

اَللّٰھُمَّ وَشَفِّعْ صاحِبَ ھَذَا الْقَبْرِ فِیَّ یَا سَیِّدِی یَا وَلِیَّ اللہِ یَا أَمِینَ اللہِ أَسْأَلُکَ أَنْ تَشْفَعَ لِی إلَی اللہِ عَزَّوَجَلَّ فِی ھَذِہٖ الْحاجاتِ کُلِّھَا بِحَقِّ آبائِکَ الطَّاھِرِینَ وَبِحَقِّ أَوْلادِکَ الْمُنْتَجَبِین

اے معبود! میرے حق میں اس صاحب قبر کی شفاعت قبول فرما اے میرے آقا اے ولی خدا اے امین خدا میں سوال کرتا ہوں کہ خدائے عز وجل کے حضور کہ وہ میری شفاعت کریں ان تمام حاجتوں کے بارے میں واسطہ ہے آپ کے پاک اصل بزرگان اور آپ کے پاک نسل فرزندان کا

ُفَإنَّ لَکَ عِنْدَ اللہِ تَقَدَّسَتْ أَسْماؤُہ الْمَنْزِلَةَ الشَّرِیفَةَ وَالْمَرْتَبَةَ الْجَلِیلَةَ وَ الْجاہَ الْعَرِیضَ

کیونکہ آپ کے لیے پاک وپاکیزہ ناموں والے خدا کے ہاں بڑا بلند مقام بہت بڑا مرتبہ اور ظاہر ونمایاں عزت وآبروہے

اَللّٰھُمَّ لَوْ عَرَفْتُ مَنْ ھُوَ أَوْجَہُ عِنْدَکَ مِنْ ھَذَا الْاِمامِ وَمِنْ آبائِہِ وَأَبْنائِہِ الطَّاھِرِینَ عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ وَالصَّلاۃُ لَجَعَلْتُھُمْ شُفَعائِی وَقَدَّمْتُھُمْ أَمامَ حاجَتِی وَطَلِباتِی ھَذِہٖ

اے معبود! اگر میں یہ جانتا کہ دوسرے لوگ تیرے ہاں زیادہ عزت رکھتے ہیں بہ نسبت اس امام (ع) اور اس کے پاک بزرگوں اور فرزندوں کے ان پر درود وسلام ہو تو ضرور میں ان لوگوں کو اپنے سفارشی بناتا ہوں اپنی یہ حاجتیں پوری کرانے کے لیے ان کا واسطہ دیتا ہوں

 فَاسْمَعْ مِنِّی وَ اسْتَجِبْ لِی وَافْعَلْ بِی مَا أَنْتَ أَھْلُہُ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

پس میری پکار سن ،میری دعا قبول فرما اور مجھ سے وہ برتاؤ کر جو تیرے شایان ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

اَللّٰھُمَّ وَمَا قَصُرَتْ عَنْہُ مَسْأَلَتِی وَ عَجَزَتْ عَنْہُ قُوَّتِی وَ لَمْ تَبْلُغْہُ فِطْنَتِی مِنْ صالِحِ دِینِی وَدُنْیایَ وَآخِرَتِی

اے معبود جو حاجات میں نے طلب کیں وہ اس سے بہت کمتر ہیں میری قوت ِطلب اس سے عاجز ہے اور میری عقل ان تک نہیں پہنچتی کہ جو چیزیں میرے دین ودنیا اور میری آخرت کے لیے بہترین ہیں

فَامْنُنْ بِہِ عَلَیَّ وَ احْفَظْنِی وَاحْرُسْنِی وَ ھَبْ لِی وَاغْفِرْ لِی وَمَنْ أَرادَنِی بِسُوءِِ أَوْ مَکْرُوہٍ مِنْ شَیْطانٍ مَرِیدٍ أَوْ سُلْطانٍ عَنِیدٍ أَوْ مُخالِفٍ فِی دِینٍ أَوْ مُنَازِعٍ فِی دُنْیا أَوْ حاسِدٍ عَلَیَّ نِعْمَةً أَوْ ظالِمٍ أَوْباغٍ 

پس مجھ پر احسان کر اور وہ چیزیں عطا فرما اور میری نگہبانی اور پاسبانی کر مجھ پر کرم اور مجھے بخشدے اور جو میرے لیے برائی اور غلط کام کا ارادہ کرے وہ اکڑ باز شیطان ہو یا دشمنی کرنے والا بادشاہ یا دین میں مخالف یا دنیا کے بارے میں جھگڑا کرنے والا یا میری نعمت پر حسد کرنے والا یا ظالم اور فسادی ہو

فَاقْبِضْ عَنِّی یَدَہُ وَاصْرِفْ عَنِّی کَیْدَہُ وَاشْغَلْہُ عَنِّی بِنَفْسِہِ وَاکْفِنِی شَرَّہُ وَشَرَّ أَتْباعِہِ وَشَیاطِینِہِ وَأَجِرْنِی مِنْ کُلِّ مَا یَضُرُّنِی وَ یُجْحِفُ بِی وَ أَعْطِنِی جَمِیعَ الْخَیْرِ کُلِّہِ مِمَّاأَعْلَمُ وَمِمَّا لاَ أَعْلَمُ۔

پس اس کا ہاتھ مجھ سے روک دے ہاتھ مجھ سے روک دے اس کا فریب مجھ سے دور رکھ اور میری بجائے اسے اپنی مصیبت ہی میں ڈال دے مجھے اس کے شر سے بچالے اور اس کے ہمراہیوں اور ساتھیوں کے شر سے بچا اور مجھ کو ہر اس چیز سے جو تکلیف دیتی پناہ دے اور مجھے دباتی ہے اور مجھ کو تمام بھلائیاں عطا فرما جن کو میں جانتا ہوںاور جن کو میں نہیں جانتا

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَاغْفِرْ لِی وَلِوالِدَیَّ وَ لِاِخِْوانِی وَأَخَواتِی وَ أَعْمامِی وَعَمَّاتِی وَأَخْوالِی وَخالاتِی وَ أَجْدادِی وَجَدَّاتِی وَأَوْلادِھِمْ وَ ذَرارِیھِمْ وَ أَزْواجِی وَ ذُرِّیَّاتِی وَأَقْرِبائِی

 اے معبود ! محمد(ص) وآلِ محمد(ص) پر رحمت نازل کر اور مجھ کو میرے ماں باپ کو میرے بھائیوں بہنوں کو میرے چچاؤں اور چچیوں کو بخش دے میرے ماموؤں اورمیری خالاؤں کو بخش دے اور میرے دادا اور دادیوں کو ان کی اولاد اور ان کی نسلوں کو بخش دے اور میری بیوی اور بچوں کو نیز میرے عزیزوں میرے دوستوں میرے ہمسایوں

وَ أَصْدِقائِی وَجِیرانِی وَ إخْوانِی فِیکَ مِنْ أَھْلِ الشَّرْقِ وَالْغَرْبِ وَلِجَمِیعِ أَھْلِ مَوَدَّتِی مِنَ الْمُؤْمِنِینَ وَ الْمُؤْمِناتِ الْأَحْیاءِ مِنْھُمْ وَالْأَمْواتِ وَلِجَمِیعِ مَنْ عَلَّمَنِی خَیْراً أَوْ تَعَلَّمَ مِنِّی عِلْماً۔

 اور میرے دینی بھائیوں کو بخش دے جو مشرق ومغرب میں آباد ہیں اور ان مومن بھائی بہنوں کو بخش دے جو مجھ سے محبت رکھتے ہیں جو زندہ ہیں اور جو مر چکے ہیں سب کو بخش دے ان سب کو بھی بخش دے جن سے میں نے علم سیکھا اور جنہوں نے مجھ سے علم حاصل کیا

اَللّٰھُمَّ أَشْرِکْھُمْ فِی صالِحِ دُعائِی وَ زِیارَتِی لِمَشْھَدِ حُجَّتِکَ وَ وَلِیِّکَ وَ أَشْرِکْنِی فِی صالِحِ أَدْعِیَتِھِمْ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ  وَ بَلِّغْ وَلِیَّکَ مِنْھُمُ السَّلامَ وَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَ رَحْمَۃُ اللہِ وَ بَرَکاتُہُ

اے معبود ! ان سب کو میری بہترین دعاؤں اور میری زیارت میں شریک فرما جو میں نے تیری حجت(ع) اور تیرے ولی (ع)کے مزار پر کی ہے اور مجھے بھی ان کی بہترین دعاؤں میں شامل رکھ اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور ان سب کی طرف سے اپنے اس ولی کو سلام اور آپ پر سلام ہوخدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں

 یَا سَیِّدِی یَا مَوْلایَ یَا فلان بن فلان صَلَّی اللہُ عَلَیْکَ وَ عَلَی رُوحِکَ وَبَدَنِکَ أَنْتَ وَسِیلَتِی إلَی اللہِ وَذَرِیعَتِی إلَیْہِ وَلِی حَقُّ مُوالاتِی وَ تَأْمِیلِی

اے میرے آقا، اے میرے مولا، اے فلاں بن فلاں خدا رحمت کرے آپ پر، آپ کی روح پر اور آپ کے بدن پر آپ خدا کے حضور میرا وسیلہ اور اس کی طرف میرا ذریعہ ہیں اور مجھے آپ کی محبت میں آرزو کا حق پہنچتا ہے

 فَکُنْ شَفِیعِی إلَی اللہِ عَزَّوَجَلَّ فِی الْوُقُوفِ عَلَی قِصَّتِی ھَذِہٖ وَ صَرْفِی عَنْ مَوْقِفِی ھَذَا بِالنُّجْحِ بِمَا سَأَلْتُہُ کُلِّہِ بِرَحْمَتِہِ وَ قُدْرَتِہِ۔

پس خدائے بلند وبرتر کے ہاں میرے سفارشی بنیں میری یہ داستان اس تک پہنچانے میں تاکہ وہ مجھے اس جگہ سے تمام حاجتوں اور مرادوں میں کامیاب کر کے پلٹائے اپنی رحمت اور قدرت کے ساتھ

 اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِی عَقْلاً کامِلاً وَ لُبَّاً راجِحاً وَعِزَّاً باقِیاً وَقَلْباً زَکِیَّاً وَ عَمَلاً کَثِیراً وَأَدَباً بارِعاً وَاجْعَلْ ذلِکَ کُلَّہُ لِی وَلاَ تَجْعَلْہُ عَلَیَّ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

اے معبود! مجھ کو عقل کامل عطا فرما اور فہم رسا اور ہمیشہ کی عزت، پاکیزہ دل ، بہت زیادہ عمل اور بہترین اخلاق دے اور یہ سب اوصاف مجھ کو عنایت کر اور مجھ پر تکلیف نہ آنے دے اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

?