• AA+ A++

شیخ نے معتبر سند کے ساتھ امام حسن عسکریؑ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: سرمن رائے میں میری قبر دونوں جانب کے لوگوں کیلئے آفات و عذاب الہی سے امان کا ذریعہ ہے مجلسی اول نے دو جانب سے شیعہ و سنی مراد لئے ہیں یعنی حضرت کا وجود پاک اپنے اور بیگانے، ہرکسی کیلئے باعث برکت ہے جیسا کہ کاظمین کا مزار اقدس اہل بغداد کیلئے امان کا ذریعہ ہے سید ابن طاؤس کا ارشاد ہے کہ جو شخص امام حسن عسکریؑ کی زیارت کا ارادہ کرے اسے وہ سب عمل کرنا چاہییں جو ان کے والد گرامی کی زیارت سے قبل انجام دیئے جاتے ہیں پھر ضریح مبارک کے نزدیک کھڑے ہو کر کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ یَا أَبا مُحَمَّدٍالْحَسَنِ بْنَ عَلِیٍّ الْهادِي الْمُھْتَدِی وَرَحْمَۃُ اللهِ وَ بَرَکاتُہُ

آپ پر سلام ہو اے میرے آقا اے ابو محمد حسن ابن علی الہادیؑ جو ہدایت یافتہ ہیں اور خدا کی رحمتیں اور برکتیں ہوں

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ اللهِ وَابْنَ أَوْلِیَائِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّةَ اللهِ وَابْنَ حُجَجِہِ

آپ پر سلام ہو اے ولی خدا اور اولیائے خدا کے فرزند، آپ پر سلام ہو اے حجت خدا و حجت ہائے خدا کے فرزند

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفِیَّ اللهِ وَابْنَ أَصْفِیَائِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خَلِیفَةَ اللهِ وَابْنَ خُلَفائِہِ وَأَبا خَلِیفَتِہِ

آپ پر سلام ہو اے پسندیدہ خدا اورپسندیدگانِ خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے خلیفہ خدا ، خلفائے خدا کے فرزند اور خلیفۂ خدا کے والد

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ خاتَمِ النَّبِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدِ الْوَصِیِّینَ

آپ پر سلام ہو اے خاتم انبیاء(ص) کے فرزند آپ پر سلام ہو اے سردار اوصیاء کے فرزند

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدَةِ نِسَاءِ الْعالَمِینَ 

آپ پر سلام ہو اے امیرالمؤمنین(ع) کے فرزند آپ پر سلام ہواے زنان عالم کی سردار کے فرزند

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ الْاَئِمَّةِ الْھَادِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ الْاَوْصِیَاءِ الرَّاشِدِینَ 

آپ پر سلام ہو اے ہدایت کرنے والے ائمہ کے فرزند آپ پر سلام ہو اے ہدایت کرنے والے اوصیا کے فرزند

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا عِصْمَةَ الْمُتَّقِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا إمامَ الْفائِزِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رُکْنَ الْمُؤْمِنِینَ

آپ پرسلام ہو اے پرہیزگاروں کے محافظ آپ پر سلام ہو اے کامیاب لوگوں کے امام آپ پر سلام ہو اے مومنوں کے ستون

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا فَرَجَ الْمَلْھُوفِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَارِثَ الْاَنْبِیاءِ الْمُنْتَجَبِینَ 

آپ پر سلام ہو اے دکھیوں کے دکھ دور کرنے والے آپ پر سلام ہو اے برگزیدہ نبیوں(ع) کے وارث

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خَازِنَ عِلْمِ وَصِیِّ رَسُولِ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الدَّاعِی بِحُکْمِ اللهِ 

آپ پر سلام ہو اے وصی رسول(ص) کے علم کے خزینہ دار آپ پر سلام ہوکہ آپ حکم خدا سے تبلیغ کرنے والے ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا النَّاطِقُ بِکِتَابِ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّةَ الْحُجَجِ 

آپ پر سلام ہو کہ آپ قرآن کریم کی تشریح کرنے والے ہیں آپ پر سلام ہو اے حجتوں کی حجت

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ھَادِیَ الْاُمَمِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ النِّعَمِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا عَیْبَةَ الْعِلْمِ 

آپ پر سلام ہو اے قوموں کےرہنما آپ پر سلام ہو اے نعمتوں کے وسیلے آپ پر سلام ہو اے گنجینہ علوم

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا سَفِینَةَ الْحِلْمِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَبَا الْاِمامِ الْمُنْتَظَرِ الظَّاھِرَةِ لِلْعاقِلِ حُجَّتُہُ 

آپ پر سلام ہواے بردباری کے جامع آپ پر سلام ہو اے امام منتظر(ع) کے والد کہ اہل عقل کے لئے ان کی حجت ظاہر ہے

وَالثَّابِتَةِ فِی الْیَقِینِ مَعْرِفَتُہُ الْمُحْتَجَبِ عَنْ أَعْیُنِ الظَّالِمِینَ وَالْمُغَیَّبِ عَنْ دَوْلَةِ الْفَاسِقِینَ 

یقین والوں کو ان کی معرفت حاصل ہے وہ ستمگاروں کی آنکھوں سے اوجھل اور بے دین حکمرانوں سے پوشیدہ ہیں

وَالْمُعِیدِ رَبُّنا بِہِ الْاِسْلامَ جَدِیداً بَعْدَ الانْطِماسِ وَالْقُرْآنَ غَضَّاً بَعْدَ الانْدِرَاسِ 

ہمارا پروردگار انکے ذریعے اسلام کو زندہ کرے گا، فراموش ہونے کے بعداور قرآن کو زندہ کرے گا، ترک ہو نے کے بعد

أَشْھَدُ یامَوْلایَ أَنَّکَ أَقَمْتَ الصَّلاةَ وَآتَیْتَ الزَّکَاةَ وَأَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ وَ نَھَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ

میں گواہ ہوں اے میرے آقا کہ یقینا آپ نے نماز قائم کی اور زکوۃ ادا کرتے رہے آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا اوربرے کاموں سے منع فرمایا

وَدَعَوْتَ إلَی سَبِیلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَعَبَدْتَ اللهَ مُخْلِصاً

آپ نے لوگوں کو اپنے رب کے دین کیطرف بلایا دانشمندی اور بہترین نصیحت سے اور آپ نے خدا کی عبادت کی خلوص کیساتھ

حَتَّی أَتَاکَ الْیَقِینُ أَسْأَلُ اللهَ بِالشَّأْنِ الَّذِی لَکُمْ عِنْدَہُ أَنْ یَتَقَبَّلَ زِیَارَتِی لَکُمْ

یہاں تک کہ آپ انتقال فرماگئے سوال کرتا ہوں خدا سے اس شان کے واسطے سے جو آپ، اس کے ہاں رکھتے ہیں یہ کہ میری زیارت قبول فرمائے

 وَیَشْکُرَ سَعْیِی إلَیْکُمْ وَیَسْتَجِیبَ دُعَائِی بِکُمْ وَیَجْعَلَنِی مِنْ أَنْصَارِ الْحَقِّ

میری آپکے ہاں حاضری کو پسند کرے آپ کے واسطے سے میری دعا قبول کرے اور مجھے حق کے مددگاروں

وَأَتْباعِہِ وَأَشْیاعِہِ وَمَوالِیہِ وَمُحِبِّیہِ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ۔

پیروکاروں، حق کے ساتھیوں، دوستوں اور چاہنے والوں میں قرار دے اورسلام ہو آپ پر، خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں۔

اب ضریح پاک پر بوسہ دے اور اپنا دایاں بایاں رخسار باری باری قبر مبارک پر رکھے اس کے بعد یہ پڑھے :

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ وَصَلِّ عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الْهادِي إلَی دِینِکَ

اے معبود! ہمارے سردار محمدؐ پر اور ان کے خاندان پر رحمت فرما اور رحمت بھیج حسن ابن علی(ع) پر جو تیرے دین کی طرف رہبری کرنے والے،

وَالدَّاعِی إلی سَبِیلِکَ عَلَمِ الْھُدٰی وَمَنارِ التُّقیٰ وَمَعْدِنِ الْحِجیٰ وَمأْوَیٰ النُّھَیٰ وَغَیْثِ الْوَرَیٰ

تیرے سیدھے راستے پر بلانے والے، ہدایت کے نشان، تقوی کے مینار، عقل و خرد کے خزانے، دانائی کے مرکز، لوگوں کے لئے باران رحمت،

 وَسَحَابِ الْحِکْمَةِ وَبَحْرِ الْمَوْعِظَةِ وَوَارِثِ الْاَئِمَّةِ وَالشَّھِیدِ عَلَی الْاُمَّةِ الْمَعْصُومِ

دانش کے بادل، نصیحت کے سمندر، ائمہ حق کے وارث، امت پر گواہ و شاہد، گناہوں سے محفوظ،

الْمُھَذَّبِ وَالْفاضِلِ الْمُقَرَّبِ وَالْمُطَهَّرِ مِنَ الرِّجْسِ الَّذِی وَرَّثْتَہُ عِلْمَ الْکِتابِ وَأَلْھَمْتَہُ فَصْلَ الْخِطابِ

نیک کردار، صاحب فضیلت، مقربِ خدا اور ہر آلائش سے پاک ہیں وہی کہ جن کو تو نے علم کتاب کا وارث بنایا ان کو فیصلہ کرنے کا طریقہ بتایا

 وَنَصَبْتَہُ عَلَماً لاَِھْلِ قِبْلَتِکَ وَقَرَنْتَ طاعَتَہُ بِطاعَتِکَ وَفَرَضْتَ مَوَدَّتَہُ عَلَی جَمِیعِ خَلِیقَتِکَ

انہیں اہل قبلہ کے لئے نشان قرار دیا اور ان کی پیروی کو اپنی پیروی کے ساتھ لازم رکھا اور ان کی محبت ساری مخلوق پر واجب کی ہے

 اللَّھُمَّ فَکَما أَنابَ بِحُسْنِ الْاِخْلاصِ فِی تَوْحِیدِکَ وَأَرْدَیٰ مَنْ خَاضَ فِی تَشْبِیھِکَ

پس اے معبود جیسے وہ دنیا سے گئے تیری توحید میں خلوص کے ساتھ تجھے کسی چیز سے تشبیہ دینے والوں کی تردید کرتے ہوئے

 وَحامیٰ عَنْ أَھْلِ الْاِیمانِ بِکَ فَصَلِّ یَارَبَّ عَلَیْہِ صَلاةً یَلْحَقُ بِها مَحَلَّ الْخاشِعِینَ

اور تجھ پر ایمان رکھنے والوں کی حمایت کرتے ہوئے اسی طرح اے پروردگار ان پر رحمت کر ایسی رحمت کہ جسسے وہ تجھ سے ڈرنے والوں میں جا ملیں

 وَیَعْلُو فِی الْجَنَّةِ بِدَرَجَةِ جَدِّہِ خاتَمِ النَّبِیِّینَ وَبَلِّغْہُ مِنَّاتَحِیَّةً وَ سَلاماً

جنت میں ان کا درجہ بلند ہو کہ وہ اپنے نانا خاتم الانبیا(ص) کے پاس پہنچ جائیں اور ہماری طرف سے ان کو درود و سلام پہنچا

وَآتِنا مِنْ لَدُنْکَ فِی مُوالاتِہِ فَضْلاً وَإحْساناً وَمَغْفِرَةً وَرِضْواناً إنَّکَ ذُوفَضْلٍ عَظِیمٍ وَمَنٍّ جَسِیمٍ

اور ان کی محبت کی وجہ سے ہم پر احسان و فضل فرما اور نجات و خوشنودی نصیب کر کہ بے شک تو بڑے فضل و احسان والا ہے

پھر نماز زیارت بجا لائے اور اس سے فارغ ہونے کے بعد یہ کہے:

یَا دائِمُ یَا دَیْمُومُ یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ یَا کاشِفَ الْکَرْبِ وَالْھَمِّ وَیَا فارِجَ الْغَمِّ وَیَا باعِثَ الرُّسُلِ

اے ہمیشگی والے اے ہمیشہ رہنے والے اے زندہ اے پائندہ اے تکلیف و پریشانی دور کرنے والے اے غم مٹانے والے اے رسولوں کو مامور کرنے والے

وَیَا صادِقَ الْوَعْدِ وَیَا حَیُّ لاَ إلہَ إلاَّ أَنْتَ أَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِحَبِیبِکَ مُحَمَّدٍ

اور اے وعدے میں سچے اے زندہ کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں، وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور تیرے حبیب محمد(ص) کو

وَوَصِیِّہِ عَلِیٍّ ابْنِ عَمِّہِ وَصِھْرِہِ عَلَی ابْنَتِہِ الَّذِین خَتَمْتَ بِھِمَا الشَّرائِعَ وَفَتَحْتَ بِھِمَا التَّأْوِیلَ وَالطَّلایِعَ

ان کے وصی و چچا زاد علی (ع)کو جو ان کے داماد ہیں ان دونوں کی ذات پر تو نے شریعتیں تمام کیں اور ان کے ذریعے تشریح قرآن و پیش گوئیوں کا آغاز کیا

 فَصَلِّ عَلَیْھِما صَلاةً یَشْھَدُ بِھَا الْاَوَّلُونَ وَالْاَخِرُونَ وَیَنْجُو بِھَا الْاَوْلِیاءِ وَالصَّالِحُونَ

پس ان دونوں پر رحمت کر وہ رحمت جسے سب اولین و آخرین اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور تیرے دوستوں اورنیکوں کی نجات کا باعث ہو

وَأَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِفَاطِمَةَ الزَّھْراءِ والِدَةِ الْاَئِمَّةِ الْمَھْدِیِّینَ وَسَیِّدَةِ نِساءِ الْعالَمِینَ الْمُشَفَّعَةِ فِی شِیعَةِ أَوْلادِھَا الطَّیِّبِینَ

وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور فاطمہ زہرا(ع) کو جو ہدایت یافتہ ائمہ کی والدہ اور زنان عالم کی سردار ہیںاپنے پاک و پاکیزہ فرزندوں کے شیعوں کے بارے میں انکی شفاعت قبول ہے

  فَصَلِّ عَلَيْها صَلاةً دَائِمَةً أَبَدَ الْآبِدِینَ وَ دَھْرَ الدَّاھِرِینَ

پس ان بی بی پر رحمت کر وہ رحمت جو ہمیشہہمیشہ رہے جب تک زمانہ قائم و باقی ہے

 وَأَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِالْحَسَنِ الرَّضِیِّ الطَّاھِرِ الزَّکِیِّ وَالْحُسَیْنِ

اور وسیلہ بناتا ہوں تیرے سامنے حسن(ع) کو جو پسندیدہ، پاکیزہ اور خوش کردار ہیں اور حسین(ع) کو جو

الْمَظْلُومِ الْمَرْضِیِّ الْبَرِّ التَّقِیِّ سَیِّدَیْ شَبابِ أَھْلِ الْجَنَّةِ الْاِمامَیْنِ الْخَیِّرَیْنِ الطَّیِّبَیْنِ

ستم رسیدہ، پسند شدہ اور نیک پرہیزگار ہیں یہ دونوں جوانان جنت کے سید و سردار ہیں دونوں امام ہیں پسند کردہ، پاک پاکیزہ،

التَّقِیَّیْنِ النَّقِیَّیْنِ الطَّاھِرَیْنِ الشَّھِیدَیْنِ الْمَظْلُومَیْنِ الْمَقْتُولَیْنِ 

پرہیزگار پاک شدہ اور پاکیزہ ہیں دونوں شہید ہیں ستم دیدہ ہیں قتل شدہ پر

فَصَلِّ عَلَیْھِما مَا طَلَعَتْ شَمْسٌ وَمَا غَرَبَتْ صَلاةً مُتَوالِیَةً مُتَتالِیَةً وَأَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِعَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ سَیِّدِالْعابِدِینَ الْمَحْجُوبِ مِنْ خَوْفِ الظَّالِمِینَ 

ان دونوں پر رحمت کر جب تک سورج چڑھتا و ڈوبتا رہے ایسی رحمت جو پے در پے ہو لگاتار ہو میں وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور علی ابن الحسین(ع) کو جو عبادت گزاروں کے سید و سردار ہیں کہ ستمگاروں کے ڈر سے گوشہ نشین ہو گئے

وَبِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْباقِرِ الطَّاھِرِ النُّورِالزَّاھِرِ الْاِمامَیْنِ السَّیِّدَیْنِ مِفْتاحَیِ الْبَرَکاتِ وَ مِصْباحَیِ الظُّلُماتِ 

اور وسیلہ بناتا ہوں محمد بن علی(ع)کو جو علم پھیلانے والے پاکیزہ ہیں چمکتا ہوا نور یہ دونوں امام(ع) ہیں دونوں سردار ہیں برکتوں کا ذریعہ اور تاریکیوں کے چراغ ہیں

فَصَلِّ عَلَیْھِما مَا سَریٰ لَیْلٌ وَ مَا أَضاءَ نَهارٌ صَلاةً تَغْدُو وَتَرُوحُ

پس ان دونوں پر رحمت کر جب تک رات ہوتی اور دن آتا رہے ایسی رحمت جو صبح و شام جاری رہے

وَأَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّادِقِ عَنِ اللهِ وَالنَّاطِقِ فِی عِلْمِ اللهِ

وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور جعفربن محمد(ع) کو جو خدا کی طرف سے سچ کیساتھ آئے اور خدائی علوم ظاہر کرتے رہے

وَبِمُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ الْعَبْدِ الصَّالِحِ فِی نَفْسِہِ وَالْوَصِیِّ النَّاصِحِ الْاِمامَیْنِ الْهادِيَيْنِ الْمَھْدِیَّیْنِ الْوافِیَیْنِ الْکافِیَیْنِ

نصیحت گو یہ دونوں امام(ع) ہیں ہدایت دینے والے، ہدایت پائے ہوئے، وفا کرنے والے اور پوری طرح رہبری کرنے والے

فَصَلّ عَلَیْھِما مَا سَبَّحَ لَکَ مَلَکٌ وَتَحَرَّکَ لَکَ فَلَکٌ صَلاةً تُنْمیٰ وَتَزِیدُ وَلاَ تَفْنی وَلاَ تَبِیدُ

پس ان دونوں پر رحمت کر جب تک فرشتے تیری تسبیح کریں اور آسمان تیرے حکم سے حرکت میں رہیں ایسی رحمت جو بڑھے اور زیادہ ہوختم نہ ہو اور نابود نہ ہو،

 وَأَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِعَلِیِّ بْنِ مُوسَی الرِّضا وَبِمُحَّمَدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمُرْتَضَی الْاِمامَیْنِ الْمُطَهَّرَيْنِ الْمُنْتَجَبَیْنِ

وسیلہ بناتا ہوں تیرے سامنے علی بن موسیٰ (ع) کو جو رضا ہیں اور محمد بن علی (ع) کوجو پسند شدہ ہیں یہ دونوں امام(ع) ہیں دونوں پاک ہیں دونوں پاک اصل ہیں

فَصَلِّ عَلَیْھِما مَا أَضاءَ صُبْحٌ وَدامَ صَلاةً تُرَقِّیھِما إلَی رِضْوانِکَ فِی الْعِلِّیِّینَ مِنْ جِنانِکَ

پس ان دونوں پر رحمت کر جب تک صبح روشن ہوتی رہے وہ رحمت جو ان کوبلند کرے تیری خوشنودی کی طرف تیرے جنت کے مقام علیین میں

وَأَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِعَلیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الرَّاشِدِ وَالْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الْهادِي الْقائِمَیْنِ بِأَمْرِ عِبادِکَ الْمُخْتَبَرَیْنِ بِالْمِحَنِ الْهائِلَةِ وَالصَّابِرَیْنِ فِی الْاِحَنِ الْمائِلَةِ

وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور علی بن محمد(ع) کو جو ہدایت یافتہ ہیں اورحسن بن علی(ع) کو جو رہبر ہیں یہ دونوں تیرے بندوں کے معاملات میں مستعد ہیں یہ دونوں سخت آزمائشوں میں پڑے اور وہ دونوں مصیبتوں پر صبر کرتے رہے

 فَصَلِّ عَلَیْھِما کِفاءَ أَجْرِ الصَّابِرِینَ وَ إزاءَ ثَوابِ الْفائِزِینَ صَلاةً تُمَهِّدُ لَھُما الرِّفْعَةَ

پس ان دونوں پر رحمت کر صبر کرنے والوں کے اجر اور کامیاب ہونے والوں کے ثواب کے مساوی وبرابر ایسی رحمت جو انکی بلندی کا ذریعہ بنے

 وَأَتَوَسَّلُ إلَیْکَ یَارَبَّ بِإِمامِنا وَمُحَقِّقِ زَمانِنَاالْیَوْمِ الْمَوْعُودِ وَالشَّاھِدِ الْمَشْھُودِ وَالنُّورِالْاَزْھَرِ وَالضِّیاءِ الْاَنْوَرِ الْمَنْصُورِ بِالرُّعْبِ وَالْمُظَفَّرِ بِالسَّعادَةِ

اور وسیلہ بناتا ہوں تیری بارگاہ میں اے پروردگار انکو جو ہمارے امام، ہمارے آج کےزمانے میں حق نما ہیں وعدہ شدہ اور شاہد و مشہود ہیں وہ چمکتی ہوئی روشنی اور روشن تر اجالا ہیں رعب و دبدبہ والے خوش بخت و کامیاب ہیں

 فَصَلِّ عَلَیْہِ عَدَدَ الثَّمَرِ وَأَوْراقِ الشَّجَرِ وَأَجْزاءِ الْمَدَرِ وَعَدَدَ الشَّعْرِوَالْوَبَرِ

پس ان پر رحمت فرما درختوں کے پھلوں اور انکے پتوں کی تعداد کے برابر ریت کے ذرات اور جانوروں کے بالوں اورانکے پروں کے برابر

وَعَدَدَ مَا أَحاطَ بِہِ عِلْمُکَ وَأَحْصاہُ کِتابُکَ صَلاةً یَغْبِطُہُ بِھَا الْاَوَّلُونَ وَالْاَخِرُونَ۔

اور ان چیزوں کی تعداد میں جو تیرے علم میں ہیں اور تیری کتاب میں درج ہیں ایسی رحمت جس پر سبھی پہلے اور پچھلے رشک کریں

اَللّٰھُمَّ وَاحْشُرْنا فِی زُمْرَتِہِ وَاحْفَظْنا عَلَی طاعَتِہِ وَاحْرُسْنا بِدَوْلَتِہِ وَأَتْحِفْنا بِوِلایَتِہِ

اے معبود ہمیں ان کی جماعت میں اٹھانا ہمیں انکی اطاعت پر قائم رکھناہمیں انکی حکومت آنے تک باقی رکھنا انکی سلطنت دکھانا

وَانْصُرْنا عَلَی أَعْدائِنا بِعِزَّتِہِ وَاجْعَلْنا یَارَبِّ مِنَ التَّوابِینَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

انکی عزت کے واسطے سے ہمارے دشمنوں کے خلاف ہماری مدد کرنا اور اے پروردگار ہمیں توبہ کرنے والوں میں قرار دینا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

اَللّٰھُمَّ وَ إنَّ إبْلِیسَ الْمُتَمَرِّدَ اللَّعِینَ قَدِ اسْتَنْظَرَکَ لاِغْواءِ خَلْقِکَ

اے معبود بے شک ابلیس جو سرکش اور ملعون ہے اس نے تجھ سے زندگی مانگی کہ تیری مخلوق کو گمراہ کرے

فَأَنْظَرْتَہ اسْتَمْھَلَکَ لاِضْلالِ عَبِیدِکَ فَأَمْھَلْتَہُ بِسابِقِ عِلْمِکَ فِیہِ وَقَدْ عَشَّشَ وَکَثُرَتْ جُنُودُہُ

پس تو نے اسے زندگی دی اس نے تیرے بندوں کو بہکانے کے لئے مہلت مانگی تو نے دی کہ تو پہلے ہی سے جانتا تھا اس نے یہاں ٹھکانہ بنایا اور اس کے لشکربہت بڑھ گئے

وَازْدَحَمَتْ جُیُوشُہُ وَانْتَشَرَتْ دُعاتُہُ فِی أَقْطارِ الْاَرْضِ فَأَضَلُّوا عِبادَکَ وَأَفْسَدُوادِینَکَ

اس کی فوج اکٹھی ہو گئی اور اس کے گماشتے ساری زمین میں پھیل گئے پس انہوں نے تیرے بندوں کو بہکایا تیرےدین میں بگاڑ پیدا کیا،

وَحَرَّفُوا الْکَلِمَ عَنْ مَواضِعِہِ وَجَعَلُوا عِبادَکَ شِیَعاً مُتَفَرِّقِینَ وأَحْزاباً مُتَمَرِّدِینَ

تیرے کلام و احکام کو تبدیل کیا اور تیرے بندوں کو دھڑوں میں بانٹ دیا اور سرکش گروہوں میں تقسیم کردیا

وَ قَدْ وَعَدْتَ نَقْضَ بُنْیانِہِ وَتَمْزِیقَ شَأْنِہِ فَأَھْلِکْ أَوْلادَہُ وَجُیُوشَہُ وَطَهِّرْ بِلادَکَ مِنِ اخْتِراعاتِہِ وَاخْتِلافاتِہِ

لیکن تو نے وعدہ کیا تھا کہ جڑ سے اکھاڑے گا اور اس کا زور توڑے گا پس تباہ کر ابلیس کی اولاد اور اس کی فوجوں کو اپنے شہروں کو انکی بدعتوں اور جھگڑوں سے پاک کردے

 وَ أَرِحْ عِبادَکَ مِنْ مَذاھِبِہِ وَقِیاساتِہِ وَ اجْعَلْ دائِرَةَ السَّوْءِ عَلَیْھِمْ

اور اپنے بندوں کو ان کے غلط عقیدوں اور خیالوں سے بچا لے شیطانوں کا گھیرا تنگ کر

وَ ابْسُطْ عَدْلَکَ وَ أَظْھِرْ دِینَکَ وَ قَوِّ أَوْلِیائَکَ وَ أَوْھِنْ أَعْدائَکَ وَ أَوْرِثْ دِیارَ إبْلِیسَ

اور اپنے عدل کا سلسلہ جاری فرما، اپنے دین کو عیاں کر، اپنے دوستوں کو قوت دے، اپنے دشمنوں کو بے بس کردے اور ابلیس اور اس

وَ دِیارَ أَوْلِیائِہِ أَوْلِیائَکَ وَ خَلِّدْھُمْ فِی الْجَحِیمِ وَ أَذِقْھُمْ مِنَ الْعَذابِ الْاَلِیمِ 

کے دوستوں کے مقبوضہ شہر اپنے دوستوں کو دلا ابلیس اور اسکے دوستوں کو ہمیشہ دوزخ میں رکھ اور انہیں سخت عذاب کا مزا چکھا

وَاجْعَلْ لَعائِنَکَ الْمُسْتَوْدَعَةَ فِی مَناحِسِ الْخِلْقَةِ وَمَشاوِیہِ الْفِطْرَةِ دائِرَةً عَلَیْھِمْ 

اور قرار دے ان پر اپنی لعنتیں جو تو نے مخلوق میں سے نجس چیزوں کیلئے قرار دے رکھی ہیں اور فطری بدیاں بھی انکے سروں پر ڈال دے جو ان پرچھائی رہیں

وَ مُوَکَّلَةً بِھِمْ وَ جارِیَةً فِیھِمْ کُلَّ صَباحٍ وَمَساءٍ وَغُدُوٍّ وَ رَواحٍ 

اور ہر صبح و شام اور ہرچاشت و ظہر میں ان پر پھٹکاریں پڑتی رہیں اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں فلاح اور آخرت میں

رَبَّنا آتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً وَفِی الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا بِرَحْمَتِکَ عَذَابَ النَّارِ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

کامیابی دے اور اپنی رحمت سے ہمیں دوزخ کی آگ سے بچا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

اسکے بعد اپنے بھائی بہنوں اور مومنوں کے لئے جو دعا چاہے مانگے۔

?