• AA+ A++

امام جعفر صادقؑ سے روایت ہے کہ آپ نے عمار ساباطی سے ارشاد فرمایا کہ جب تم امام حسینؑ کی ضریح مبارک کے پاس پہنچو تو یہ زیارت پڑھو:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ اللهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَبا عَبْدِ اللهِ

آپ پر سلام ہو اے رسول(ص) خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے امیر المومنین(ع) کے فرزند آپ پر سلام ہو اے ابو عبداللہ

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا سَیِّدَ شَبابِ أَھْلِ الْجَنَّةِ وَرَحْمَۃُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ

آپ پر سلام ہو اے جنت کے جوانوں کے سردار خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَنْ رِضَاہُ مِنْ رِضَی الرَّحْمٰنِ وَسَخَطُہُ مِنْ سَخَطِ الرَّحْمٰنِ

آپ پر سلام ہو اے خدا کی رضا سے راضی اور خدا کی ناراضگی میں ناراض ہونے والے

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا أَمِینَ اللهِ، وَحُجَّةَ اللهِ، وَبابَ اللهِ، وَالدَّلِیلَ عَلَی اللهِ، وَالدَّاعِیَ إلَی اللهِ،

آپ پر سلام ہو اے خدا کے امانتدار خدا کی حجت دروازہ خدا کی طرف لے جانے والے اور خدا کی طرف بلانے والے

 أَشْھَدُ أَنَّکَ قَدْ حَلَّلْتَ حَلالَ اللهِ، وَحَرَّمْتَ حَرامَ اللهِ، وَأَقَمْتَ الصَّلاةَ وَآتَیْتَ الزَّکَاةَ،

میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے حلال خدا کو حلال بتایا اور حرام خداکو حرام قرار دیا آپ نے نماز قائم کی زکوٰۃ دی ہے

 وَأَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ، وَدَعَوْتَ إلَی سَبِیلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ

آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا اور برے کاموں سے منع فرمایا آپ نے اپنے رب کے راستے کی طرف دانش مندی اور بہترین نصیحت کے ساتھ دعوت دی

 وَأَشْھَدُ أَنَّکَ وَمَنْ قُتِلَ مَعَکَ شُھَداءُ أَحْیاءٌ عِنْدَ رَبِّکُمْ تُرْزَقُونَ

میں گواہی دیتا ہوں کہ جو افراد آپ کے ساتھ قتل ہوئے وہ شہید ہیں رب کے ہاں زندہ ہیں رزق پاتے ہیں

 وَأَشْھَدُ أَنَّ قاتِلَکَ فِی النَّارِ أَدِینُ اللهَ بِالْبَرائَةِ مِمَّنْ قَتَلَکَ

میں گواہی دیتا ہوںکہ آپ کے قاتل جہنم میں ہیں میں خدا کے دین پر ہوں اس سے بیزار ہوں جس نے آپکو قتل کیا

وَمِمَّنْ قاتَلَکَ وَشایَعَ عَلَیْکَ وَمِمَّنْ جَمَعَ عَلَیْکَ، وَمِمَّنْ سَمِعَ صَوْتَکَ وَلَمْ یُعِنْکَ

جو آپ سے لڑا آپ کے دشمنوں کے ساتھ رہا جس نے آپ پر چڑھائی کی اور وہ بھی جس نے آپ کی پکار سنی اور آپ کی مدد نہ کی

 یَا لَیْتَنِی کُنْتُ مَعَکُمْ فَأَفُوزَ فَوْزاً عَظِیماً۔

اے کاش کہ میں آپ کے ساتھ ہوتا اور عظیم کامیابی حاصل کرتا۔

مؤلف کہتے ہیں کہ یہ زیارت مزار ابن قولویہ سے نقل کی گئی ہے۔

?