• AA+ A++

مؤلف کہتے ہیں کہ اس زیارت کو مسجد حنانہ میں پڑھنا مستحب ہے ۔کیونکہ شیخ محمد بن مشہدی نے روایت کی ہے کہ امام جعفر صادقؑ نے مسجد حنانہ میں امام حسینؑ کیلئے یہی زیارت پڑھی اور چار رکعت نماز ادا فرمائی ۔مخفی نہ رہے کہ مسجد حنانہ نجف اشرف کی مقدس مسجدوں میں سے ہے اور ایک روایت میں ہے کہ امام حسینؑ کا سر اقدس وہیں مدفون ہے ۔ایک روایت ہے کہ امام جعفر صادقؑ نے وہاں دو رکعت نماز پڑھی، لوگوں نے آنحضرتؑ  سے پوچھا کہ یہ کونسی نماز ہے، آپ نے فرمایا یہ وہ جگہ ہے جہاں میرے جد امجد امام حسینؑ کا سر اقدس رکھا گیا تھا جب کربلا سے لا کر یہاں ابن زیاد کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ آنجناب سے روایت کی گئی ہے کہ فرمایا :اس مقام پر یہ دعا پڑھا کرو :

اَللّٰھُمَّ إنَّکَ تَریٰ مَکَانِی، وَتَسْمَعُ کَلامِی، وَلاَ یَخْفیٰ عَلَیْکَ شَیْئٌ مِنْ أَمْرِی، 

اے معبود ! بے شک تو دیکھتا ہے جہاں میں کھڑا ہوں اور میری بات سنتا ہے میرے امور میں سے کچھ بھی تجھ سے پوشیدہ نہیں ہے

وَکَیْف یَخْفیٰ عَلَیْکَ مَا أَنْتَ مُکَوِّنُہُ وَبارِئُہُ وَقَدْ جِئْتُکَ مُسْتَشْفِعاً بِنَبِیِّکَ نَبِیِّ الرَّحْمَةِ

اور کیونکر تجھ سے پوشیدہ رہے جسے تو نے خود وجود دیا اور پیدا کیا یقینا میں تیرے حضور تیرے رحمت والے نبی (ص)کی شفاعت لایا ہوں

وَمُتَوَسِّلاً بِوَصِیِّ رَسُولِکَ، فأَسْأَلُکَ بِھِما ثَباتَ الْقَدَمِ، وَالْھُدَیٰ وَالْمَغْفِرَةَ فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَةِ۔

اور تیرے رسول(ص) کے وصی کو وسیلہ بنایا ہے لہذا ان دونوں کے واسطے سے مانگتا ہوںثابت قدمی ہدایت اور مغفرت اس دنیا میں اور آخرت میں۔

?