• AA+ A++

سیدابن طاؤس نے مہج الدعوات میں سلمان سے ایک روایت کی ہے کہ جس کے آخر میں ایک خبر مذکور ہے اور اس کا خلاصہ یہ ہے کہ سیدہ زہراؑ نے مجھے ایک ورد بتایا جو انہوں نے رسول اللہؐ سے حفظ کیا ہوا تھا ، جسے آپ صبح و شام پڑھا کرتی تھیں۔ انہوں نے فرمایا کہ اگر تم چاہتے ہو کہ اس دنیا میں تمہیں کبھی بخار نہ چڑھے تو اس کلام کو ہمیشہ پڑھاکرو اور وہ کلام یہ ہے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے

بِسْمِ اللہِ النُّورِ، بِسْمِ اللہِ نُورِ النُّورِ، بِسْمِ اللہِ نُورٌ عَلی نُورٍ

خداوند نور کے نام کے واسطے سے اس خدا کے نام کے واسطے سے جو نور کا نور ہے اس خدا کے نام کے واسطے سے جو نور پر نور ہے

بِسْمِ اللہِ الَّذِی ھُوَ مُدَبِّرُ الاُمُورِ بِسْمِ اللہِ الَّذِی خَلَقَ النُّورَ مِنَ النُّورِ

اس خدا کے نام کے واسطے سے جو کاموں کو سنوارنے والا ہے اس خدا کے نام کے واسطے سے جس نے نور کو نور سے پیدا کیا

الْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِی خَلَقَ النُّورَ مِنَ النُّورِ وَأَنْزَلَ النُّورَ عَلَی الطُّورِ فِی کِتابٍ مَسْطُورٍ فِی رَقٍّ مَنْشُورٍ بِقَدَرٍ مَقْدُورٍ عَلی نَبِیٍّ مَحْبُورٍ

حمد اسی خدا کیلئے ہے جس نے نور کو نور سے پیدا کیا اور نور کو کوہ طور پر نازل کیا ایک لکھی ہوئی کتاب میں ایک پھیلے ہوئے ورق میں اندازے کے مطابق ایک دانشمند پیغمبرؐ پر

الْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِی ھُوَ بِالْعِزِّ مَذْکُورٌ وَبِالْفَخْرِ مَشْھُورٌ وَعَلَی السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ مَشْکُورٌ

حمد اسی خدا کے لیے ہے جو عزت کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے فخر کے ساتھ مشہور ہے اور جس کا تنگی و فراخی میں شکرکیا جاتا ہے

وَصَلَّی اللہُ عَلی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ

ہمارے آقا محمدؐ پر اور ان کی آلؑ پرخدا کی رحمت ہو

سلمان کہتے ہیں کہ جب میں نے یہ ورد سیدہ زہراؑ سے حاصل کیا تو قسم بخدا کہ میں نے یہ مکہ ومدینہ میں ایسے ایک ہزار افراد کو بتایا کہ جو بخار میں مبتلا تھے جن کو اس کے پڑھنے سے بحکم خدا شفا حاصل ہوئی۔

?