• AA+ A++

بِسْمِ اللہِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إلھِی إلَیْکَ أَشْکُو نَفْساً بِالسُّوءِ أَمَّارَةً وَ إلَی الْخَطِیئَةِ مُبادِرَةً

اے معبود میں تجھ سے اپنے نفس کی شکایت کرتا ہوں جو برائی پر اکسانے والا اور خطاکی طرف بڑھنے والا ہے

وَبِمَعاصِیکَ مُوْلَعَةً وَ لِسَخَطِکَ مُتَعَرِّضَةً تَسْلُکُ بِی مَسالِکَ الْمَھَالِکِ وَتَجْعَلُنِی عِنْدَکَ أَھْوَنَ ھَالِکٍ کَثِیرَةَ الْعِلَلِ، طَوِیلَةَ الْاَمَلِ

وہ تیری نافرمانی کا شائق اور تیری ناراضی سے ٹکر لیتا ہے وہ مجھے تباہی کی راہوں پر لے جاتا ہے اور اس نے مجھے تیرے سامنے ذلیل اور تباہ حال بنادیا ہے یہ بڑا بہانہ ساز اور لمبی امیدوں والا ہے

إنْ مَسَّھَا الشَّرُّ تَجْزَعُ، وَ إنْ مَسَّھَا الْخَیْرُ تَمْنَعُ، مَیَّالَةً إلَی اللَّعِبِ وَاللَّھْوِ، مَمْلُوْئَةً بِالْغَفْلَةِ وَالسَّھْوِ

اگر اسے تکلیف ہو تو چلاتا ہے اور اگر آرام پہنچے تو چپ رہتا ہے وہ کھیل تماشے کی طرف زیادہ مائل اورغفلت اور بھول چوک سے بھرا پڑا ہے

تُسْرِعُ بِی إلی الْحَوْبَةِ، وَتُسَوِّفُنِی بِالتَّوْبَةِ

مجھے تیزی سے گناہ کی طرف لے جاتاہے اور توبہ کرنے میں تاخیر کرتا ہے

الِھِی أَشْکُو إلَیْکَ عَدُوّاً یُضِلُّنِی، وَشَیْطاناً یُغْوِینِی، قَدْ مَلَأَ بِالْوَسْواسِ صَدْرِی

میرے معبود میں تجھ سے شکایت کرتا ہوں اس دشمن کی جو گمراہ کرتا ہے اور شیطان کی جو بہکاتا ہے اس نے میرے سینے کو برے خیالوں سے بھردیا

وَأَحاطَتْ ھَواجِسُہ بِقَلْبِی، یُعاضِدُ لِیَ الْھَویٰ، وَیُزَیِّنُ لِی حُبَّ الدُّنْیا وَیَحُولُ بَیْنِی وَبَیْنَ الطَّاعَةِ وَالزُّلْفیٰ

اسکی خواہشوں نے میرے دل کو گھیرلیا ہے بری خواہشوں میں مدد کرتا ہے اوردنیاکی محبت کواچھا بنا کر دکھاتا ہے وہ میرے اور تیری بندگی اور قرب کے درمیان حائل ہوگیاہے

إلھِی إلَیْکَ أَشْکُو قَلْباً قاسِیاً مَعَ الْوَسْواسِ مُتَقَلِّباً، وَبِالرَّیْنِ وَالطَّبْعِ مُتَلَبِّساً

اے معبود میں تجھ سے دل کی سختی کی شکایت کرتا ہوں اورمسلسل وسواسوں کی شکایت کرتا ہوں جورنگ و تیرگی سے آلودہ ہے

وَعَیْناً عَنِ الْبُکاءِ مِنْ خَوْفِکَ جامِدَةً، وَ إلی ما یَسُرُّہا طامِحَةً

اس آنکھ کی شکایت کرتا ہوں جو تیرے خوف میں گریہ نہیں کرتی اور جو چیز اچھی لگے اس سے خوش ہے

إلھِی لاَ حَوْلَ لِی وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِقُدْرَتِکَ، وَلاَ نَجاةَ لِی مِنْ مَکارِہِ الدُّنْیا إلاَّ بِعِصْمَتِکَ

اے معبود نہیں میری حرکت اور نہیں طاقت مگر جو تیری قدرت سے ملتی ہے میں بچ نہیں سکتا دنیا کی برائیوں سے مگرصرف تیری نگہداشت سے

فَأَسْأَلُکَ بِبَلاغَةِ حِکْمَتِکَ، وَنَفاذِ مَشِیْئَتِکَ، أَنْ لاَ تَجْعَلَنِی لِغَیْرِ جُودِکَ مُتَعَرِّضاً

پس تجھ سے سوال کرتا ہوں تیری گہری حکمت اور تیری پوری ہونے والی مرضی کے واسطے سے کہ مجھے اپنی بخشش کے سوا کسی طرف نہ جانے دے

وَلاَ تُصَیِّرَنِی لِلْفِتَنِ غَرَضاً، وَکُنْ لِی عَلَی الْأَعْداءِ ناصِراً

اور مجھے فتنوں کا ہدف نہ بننے دے اور دشمنوں کے مقابل میرا مددگار بن

وَعَلَیٰ الْمَخازِی وَالْعُیُوبِ ساتِراً وَمِنَ الْبَلاءِ واقِیاً وَعَنِ الْمَعاصِی عاصِماً بِرَأْفَتِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

میرے عیبوں اور رسوائیوں کی پردہ پوشی فرما مجھ سے مصیبتیں دور کر اور گناہوں سے بچائے رکھ اپنی رحمت و نوازش سےاے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

?