• AA+ A++

إِلٰھِی قَدْ مَدَّ إلَیْکَ الْخَاطِئُ الْمُذْنِبُ یَدَیْہِ بِحُسْنِ ظَنِّہِ بِکَ۔ إِلٰھِی قَدْ جَلَسَ الْمُسِیئُ بَیْنَ یَدَیْکَ مُقِرَّاً لَکَ بِسُوءِ عَمَلِہِ وَراجِیاً مِنْکَ الصَّفْحَ عَنْ زَلَلِهِ

میرے معبود یہ خطا کار گنہگار تیرے سامنے ہاتھ پھیلائے ہوئے ہے کہ وہ تجھ سے حسن ظن رکھتا ہے میرے معبود! یہ بد کردار تیرے حضور آبیٹھا ہے جو اپنی بد عملی کا اقرار کرتے ہوئے تجھ سے اپنی لغزشوں پر چشم پوشی کی امید رکھتا ہے

 إلھِی قَدْ رَفَعَ إلَیْکَ الظَّالِمُ کَفَّیْہِ رَاجِیاً لِما لَدَیْکَ فَلاَ تُخَیِّبْہُ بِرَحْمَتِکَ مِنْ فَضْلِکَ

میرے معبود! یہ ناروا کام کرنے والا تیرے آگے ہاتھ پھیلائے ہوئے اس رحمت کا امید وار ہے جو تیرے پاس ہے اسے اپنے فضل سے نا امید نہ کر بواسطہ اپنی رحمت کے

إلھِی قَدْ جَثَا الْعائِدُ إلَی الْمَعَاصِی بَیْنَ یَدَیْکَ خائِفاً مِنْ یَوْمٍ تَجْثُو فِیہِ الْخَلائِقُ بَیْنَ یَدَیْکَ

میرے معبود بار بار گناہ کرنے والا تیرے سامنے گھٹنے ٹیکے ہوئے ہے ڈر رہا ہے اس دن سے جب لوگ تیرے سامنے گھٹنے ٹیکے ہوئے ہوں گے

 إِلٰھِی جَائَکَ الْعَبْدُ الْخَاطِئُ فَزِعاً مُشْفِقاً وَرَفَعَ إلَیْکَ طَرْفَہُ حَذِراً رَاجِیاً وَفاضَتْ عَبْرَتُہُ مُسْتَغْفِراً نَادِماً

میرے معبود خطاکار بندہ تیرے پاس آیا ہے گھبرایا سہما ہوا تیری طرف نیچی نظروں سے دیکھتا ہے امید کیساتھ بخشش کی طلب میں شرمندگی سے اسکے آنسو نکل رہے ہیں

 وَعِزَّتِکَ وَجَلالِکَ مَا أَرَدْتُ بِمَعْصِیَتِی مُخالَفَتَکَ

قسم ہے تیری بڑائی اور مرتبے کی کہ نافرمانی کرتے وقت میں تیری مخالفت کا ارادہ نہ رکھتا تھا

 وَمَا عَصَیْتُکَ إذْ عَصَیْتُکَ وَأَنَا بِکَ جاھِلٌ، وَلاَ لِعُقُوبَتِکَ مُتَعَرِّضٌ، وَلاَ لِنَظَرِکَ مُسْتَخِفٌّ

جب میں نے نافرمانی کی تو وہ نافرمانی اس لیے نہ تھی کہ میں تجھے جانتا نہیں تھا اور نہ ہی اس لیے تھی کہ میں تیری سزا کو روک لوں گا اور نہ اس لیے تھی کہ میں تیری نظر کی پرواہ نہیں

  وَلکِنْ سَوَّلَتْ لِی نَفْسِی، وَأَعانَتْنِی عَلَی ذلِکَ شِقْوَتِی وَغَرَّنِی سِتْرُکَ الْمُرْخیٰ عَلَیَّ

کرتا بلکہ میرے نفس نے مجھے دھوکہ دیا میری بدبختی نے مجھے اکسایا اور تیری پردہ پوشی نے مجھے دلیر کر دیا

 فَمِنَ الْآنَ مِنْ عَذابِکَ مَنْ یَسْتَنْقِذُنِی وَبَحَبْلِ مَنْ أَعْتَصِمُ إنْ قَطَعْتَ حَبْلَکَ عَنِّی فَیا سَوْأَتاہُ غَداً مِنَ الْوُقُوفِ بَیْنَ یَدَیْکَ

پس اب مجھے تیرے عذاب سے کون چھڑائے گا جس رسی کو میں پکڑ ے ہوئے ہوں اگر تو اس رسی کو کاٹ دے تو ہائے افسوس کل تیرے سامنے پیش ہونے کے وقت میرا کیا حال ہوگا

 إذا قِیلَ لِلْمُخِفِّینَ جُوزُوا، ولِلْمُثْقِلِینَ حُطُّوا، أَ فَمَعَ الْمُخِفِّینَ أَجُوزُ أَمْ مَعَ الْمُثْقِلِینَ أَحُطُّ

جب نیک لوگوں سے کہا جائے گا گزر جاؤ اور گنہگاروں سے کہا جائے گا جہنم میں جاؤ کیا میں نیک افرادکے ہمراہ گزروں گا یا گنہگاروں کیساتھ جہنم میں جاؤں گا

 وَیْلِی کُلَّما کَبُرَ سِنِّی کَثُرَتْ ذُنُوبِی وَیْلِی کُلَّما طالَ عُمْرِی کَثُرَتْ مَعَاصِیَّ

ہائے میری ہلاکت کہ جوں جوں میری عمر بڑھتی جارہی ہے میرے گناہ بڑھ رہے ہیں ہائے میری مصیبت کہ میری عمر جتنی لمبی ہورہی ہے میرے گناہ بڑھتے جاتے ہیں

فَکَمْ أَتُوبُ وَکَمْ أَعُودُ أَمَا آنَ لِی أَنْ أَسْتَحْیِیَ مِنْ رَبِّی اللّھُمَ فَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ اغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ وَخَیْرَ الْغَافِرِینَ۔

کہاں تک توبہ کروں اور کتنی بار لوٹ آؤں کیا وہ وقت نہیں آیا کہ اپنے رب سے حیا کروں اے معبود! پس بواسطہ محمد(ص)وآل(ع) محمد(ص) کے مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور سب سے زیادہ معاف کرنے والے۔

پھر گریہ کرے چہرہ خاک پر رکھے اور کہے:

اِرْحَمْ مَنْ اَسَآءَ وَاقْتَرَفَ وَاسْتَکَانَ وَاعْتَرَفَ

رحم کر اس گنہگار پر جس نے گناہ کئے جو بے چارہ ہے اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہے

اب دایاں رخسار زمین پر رکھے اور کہے:

اِنْ کُنْتُ بِئْسَ الْعَبْدُ فَاَنْتَ نِعْمَ الرَّبُّ

اگر میں برا بندہ ہوں توبہترین پروردگار ہے

پھر بایاں رخسار زمین پر رکھے اور کہے:

عَظُمَ الذَّنْبَ مِنْ عَبْدِکَ فَلْیَحْسُنِ الْعَفْوُ مِنْ عِنْدِکَ یَا کَرِیمُ

تیرے بندے کے گناہ عظیم ہیں تو تیری بخشش بھی حسین اے کرم کرنے والے خدا اے بخشنے والے

اب دوبارہ سجدہ کرے اور سو مرتبہ کہے :

اَلْعَفْوَ اَلْعَفْوَ

بخش دے بخش دے۔

?