• AA+ A++

مؤلف کہتے ہیں کہ یہ دعا مقام عرفات کی ہے اور پھرطویل بھی ہے۔ لہذا ہم نے یہاں درج نہیں کی ہے۔علاوہ ازیں آج کے دن امام زین العابدینؑ ہی کی وہ دعا پڑھے جو صحیفہ کاملہ میں سینتالیسویں دعا ہے اور دونوں جہانوں کے تمام مطالب و مقاصد پر مشتمل ہے۔ اس دعاء کو صدق دل سے پڑھنے والے پر خد اکی رحمت ہو۔

اس دن پڑھی جانے والی دعاؤں میں سے ایک امام حسینؑ کی دعا ہے بشر وبشیر پسران غالب اسدی سے روایت ہے کہ روز عرفہ بوقت عصر میدان عرفات میں ہم حضرت کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ تب آپ اپنے فرزندوں اور شیعوں کے ساتھ نہایت عاجزانہ طور پراپنے خیمے سے باہر آئے اور پہاڑ کی بائیں طرف کھڑے ہوکر کعبے کی طرف رخ کرلیا، اپنے دونوں ہاتھ چہرے کے سامنے لا کر پھیلادیئے۔ خدا کے حضور عاجزی اور انکساری کی حالت میں یہ کلمات کہے:

اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی لَیْسَ لِقَضائِہِ دافِعٌ، وَلَا لِعَطائِہِ مانِعٌ، وَلَا کَصُنْعِہِ صُنْعُ صانِعٍ

حمد ہے خدا کے لیے جس کے فیصلے کو کوئی بدلنے والا نہیں کوئی اس کی عطا روکنے والا نہیں اور کوئی اس جیسی صنعت والا نہیں

وَھُوَ الْجَوادُ الْواسِعُ، فَطَرَ أَجْناسَ الْبَدائِعِ، وَ أَتْقَنَ بِحِکْمَتِہِ الصَّنائِعَ،

اور وہ کشادگی کیساتھ دینے والاہے اس نے قسم قسم کی مخلوق بنائی اور بنائی ہوئی چیزوں کو اپنی حکمت سے محکم کیا

لَا تَخْفی عَلَیْہِ الطَّلائِعُ، وَلَا تَضِیعُ عِنْدَہُ الْوَدائِعُ،

دنیا میں آنے والی کوئی چیز اس سے پوشیدہ نہیں اس کے ہاں کوئی امانت ضائع نہیں ہوتی

جازِی کُلِّ صانِعٍ، وَرایِشُ کُلِّ قانِعٍ، وَراحِمُ کُلِّ ضارِعٍ،

وہ ہر کام پر جزا دینے والا ہے وہ ہر قانع کو زیادہ دینے والا اور ہر نالاں پر رحم کرنے والا ہے

وَمُنْزِلُ الْمَنافِعِ وَالْکِتابِ الْجامِعِ بِالنُّورِ السَّاطِعِ

وہ بھلائیاں نازل کرنے والا اور چمکتے نور کے ساتھ مکمل و کامل کتاب اتارنے والا ہے

وَھُوَ لِلدَّعَواتِ سامِعٌ، وَ لِلْکُرُباتِ دافِعٌ، وَ لِلدَّرَجاتِ رافِعٌ، وَ لِلْجَبابِرَةِ قامِعٌ،

وہ لوگوں کی دعاؤں کا سننے والا لوگوں کے دکھ دور کرنے والا درجے بلند کرنے والا اور سرکشوں کی جڑ کاٹنے والا ہے

فَلَا إِلٰہَ غَیْرُہُ وَلَا شَیْئَ یَعْدِلُہُ، وَلَیْسَ کَمِثْلِہِ شَیْئٌ،

پس اس کے سوا کوئی معبود نہیں کوئی چیز اس کے برابر کوئی چیز اس کے مانند نہیں

وَھُوَ السَّمِیعُ الْبَصِیرُ اللَّطِیفُ الْخَبِیرُ، وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔

اور وہ سننے والا دیکھنے والا ہے باریک بین خبر رکھنے والا ہے اور وہی ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَرْغَبُ إلَیْکَ وَأَشْھَدُ بِالرُّبُوبِیَّةِ لَکَ مُقِرّاً بِأَنَّکَ رَبِّی، وَ أَنَّ إلَیْکَ مَرَدِّی،

اے اللہ! بے شک میں تیری طرف متوجہ ہوا ہوں تیرے پروردگار ہونے کی گواہی دیتا اور مانتا ہوں کہ تو میرا پالنے والا ہے اور تیری طرف لوٹا ہوں

اِبْتَدَأْتَنِی بِنِعْمَتِکَ قَبْلَ أَنْ أَکُونَ شَیْئاً مَذْکُوراً،

کہ تو نے مجھ سے اپنی نعمت کا آغاز کیا اس سے پہلے کہ میں وجود میں آتا

وَخَلَقْتَنِی مِنَ التُّرابِ ثُمَّ أَسْکَنْتَنِی الَاصْلابَ آمِناً لِرَیْبِ الْمَنُونِ وَاخْتِلافِ الدُّھُورِ وَالسِّنِینَ،

اور تو نے مجھ کو مٹی سے پیدا کیا پھر بڑوں کی پشتوں میں جگہ دی مجھے موت سے اور ماہ وسال میں آنے والی آفات سے امن دیا

فَلَمْ أَزَلْ ظاعِناً مِنْ صُلْبٍ إِلٰی رَحِمٍ فِی تَقادُمٍ مِنَ الْاَیَّامِ الْماضِیَةِ وَالْقُرُونِ الْخالِیَةِ

پس میں پے در پے ایک پشت سے ایک رحم میں آیا ان دنوں میں جو گزرے ہیں اور ان صدیوں میں جو بیت چکی ہیں

لَمْ تُخْرِجْنِی لِرَأْفَتِکَ بِی وَلُطْفِکَ لِی وَ إحْسانِکَ إلَیَّ فِی دَوْلَةِ أَئِمَّةِ الْکُفْرِ الَّذِینَ نَقَضُوا عَھْدَکَ وَکَذَّبُوا رُسُلَکَ،

تو نے بوجہ اپنی محبت و مہربانی کے مجھ پر احسان کیا اور مجھے کافر بادشاہوں کے دور میں پیدا نہیں کیا کہ جنہوں نے تیرے فرمان کو توڑا اور تیرے رسولوں کو جھٹلایا

لٰکِنَّکَ أَخْرَجْتَنِی لِلَّذِی سَبَقَ لِی مِنَ الْھُدَی الَّذِی لَہُ یَسَّرْتَنِی وَفِیہِ أَنْشَأْتَنِی،

لیکن تو نے مجھ کو اس زمانے میں پیدا کیا جس میں تھوڑے عرصے میں مجھے ہدایت میسر آگئی کہ اس میں تو نے مجھے پالا

وَ مِنْ قَبْلِ ذٰلِکَ رَؤُفْتَ بِی بِجَمِیلِ صُنْعِکَ وَ سَوابِغِ نِعَمِکَ

اور اس سے پہلے تو نے اچھے عنوان سے میرے لیے محبت ظاہر فرمائی اور بہترین نعمتیں عطا کیں

فَابْتَدَعْتَ خَلْقِی مِنْ مَنِیٍّ یُمْنیٰ، وَأَسْکَنْتَنِی فِی ظُلُماتٍ ثَلاثٍ بَیْنَ لَحْمٍ وَ دَمٍ وَ  جِلْدٍ لَمْ تُشْھِدْنِی خَلْقِی، وَلَمْ تَجْعَلْ إلَیَّ شَیْئاً مِنْ أَمْرِی،

پھر میرے پیدا کرنے کاآغاز ٹپکنے والے آب حیات سے کیا اور مجھ کو تین تاریکیوں میں ٹھہرادیا یعنی گوشت خون اور جلد کے نیچے جہاں میں نے بھی اپنی خلقت کو نہ دیکھا اور تو نے میرے اس معاملے میں سے کچھ بھی مجھ پر نہ ڈالا

ثُمَّ أَخْرَجْتَنِی لِلَّذِی سَبَقَ لِی مِنَ الْھُدیٰ إلَی الدُّنْیا تامّاً سَوِیّاً،

پھر تو نے مجھے رحم مادر سے نکالا کہ مجھے ہدایت دے کر دنیا میں درست و سالم جسم کے ساتھ بھیجا

وَحَفِظْتَنِی فِی الْمَھْدِ طِفْلاً صَبِیّاً، وَرَزَقْتَنِی مِنَ الْغِذاءِ لَبَناً مَرِیّاً،

اور گہوارے میں میری نگہبانی کی جب میں چھوٹا بچہ تھا تو نے میرے لیے تازہ دودھ کی غذا بہم پہنچائی

وَعَطَفْتَ عَلَیَّ قُلُوبَ الْحَواضِنِ، وَکَفَّلْتَنِی الْاُمَّھَاتِ الرَّواحِمَ

اور دودھ پلانے والیوں کے دل میرے لیے نرم کردیے تو نے مہربان ماؤں کو میری پرورش کا ذمہ دار بنایا

وَکَلَاْتَنِی مِنْ طَوارِقِ الْجانِّ، وَسَلَّمْتَنِی مِنَ الزِّیادَةِ وَالنُّقْصانِ،

جن و پری کے آسیب سے میری حفاظت فرمائی اور مجھے ہر قسم کی کمی بیشی سے بچائے رکھا

فَتَعالَیْتَ یَا رَحِیمُ یَا رَحْمٰنُ،

پس تو برتر ہے اے مہربان اے عطاؤں والے

حَتّٰی إذَا اسْتَھْلَلْتُ ناطِقاً بِالْکَلامِ أَتْمَمْتَ عَلَیَّ سَوابِغَ الْاِنْعامِ،

یہاں تک کہ میں باتیں کرنے لگا اور یوں تو نے مجھے اپنی بہترین نعمتیں پوری کردیں

وَرَبَّیتَنِی زائِداً فِی کُلِّ عامٍ، حَتّٰی إذَا اکْتَمَلَتْ فِطْرَتِی وَاعْتَدَلَتْ مِرَّتِی، أَوْجَبْتَ عَلَیَّ حُجَّتَکَ بِأَنْ أَلْھَمْتَنِی مَعْرِفَتَکَ،

اور ہر سال میرے جسم کو بڑھایا حتی کہ میری جسمانی ترقی اپنے کمال تک پہنچ گئی اور میری شخصیت میں توازن پیدا ہوگیا تو مجھ پر تیری حجت قائم ہوگئی اس لیے کہ تو نے مجھے اپنی معرفت کرائی

وَرَوَّعْتَنِی بِعَجائِبِ حِکْمَتِکَ، وَأَیْقَظْتَنِی لِما ذَرَأْتَ فِی سَمائِکَ وَأَرْضِکَ مِنْ بَدائِعِ خَلْقِکَ،

اور اپنی عجیب عجیب حکمتوں کے ذریعے مجھے خائف کردیا اورمجھے بیدار کیا ان چیزوں کے ذریعے جو تو نے آسمان و زمین میں عجیب طرح سے خلق کیں

وَنَبَّھْتَنِی لِشُکْرِکَ وَذِکْرِکَ، وَأَوْجَبْتَ عَلَیَّ طاعَتَکَ وَعِبادَتَکَ،

اسطرح مجھے اپنے شکر اور ذکر سے آگاہ کیا اور مجھ پر اپنی فرمانبرداری اور عبادت لازم فرمائی

وَفَھَّمْتَنِی مَا جائَتْ بِہِ رُسُلُکَ، وَیَسَّرْتَ لِی تَقَبُّلَ مَرْضاتِکَ، وَمَنَنْتَ عَلَیَّ فِی جَمِیعِ ذٰلِکَ بِعَوْنِکَ وَلُطْفِکَ،

تو نے مجھے وہ چیز سمجھائی جو تیرے رسول لائے اور میرے لیے اپنی رضاؤں کی قبولیت آسان کی تو ان سب باتوں میں مجھ پر تیرا احسان ہے اس کے ساتھ تیری مدد اور مہربانی ہے

ثُمَّ إذْ خَلَقْتَنِی مِنْ خَیْرِ الثَّریٰ، لَمْ تَرْضَ لِی یَا إِلٰھِی نِعْمَةً دُونَ ٲُخْریٰ،

پھر جب تو نے مجھے پیدا کیا بہترین خاک سے تو میرے لیے اے اللہ! تو نے ایک آدھ نعمت پر ہی بس نہیں کی

وَرَزَقْتَنِی مِنْ أَنْواعِ الْمَعاشِ وَصُنُوفِ الرِّیاشِ بِمَنِّکَ الْعَظِیمِ الْاَعْظَمِ عَلَیَّ، وَ إحْسانِکَ الْقَدِیمِ إلَیَّ،

بلکہ مجھے معاش کے کئی طریقے اور فائدے کے کئی راستے عطا کیے مجھ پر اپنے بڑے بہت بڑے احسان و کرم سے اور مجھ پر اپنی سابقہ مہربانیوں سے

حَتَّی إذا أَتْمَمْتَ عَلَیَّ جَمِیعَ النِّعَمِ وَصَرَفْتَ عَنِّی کُلَّ النِّقَمِ لَمْ یَمْنَعْکَ جَھْلِی وَجُرْأَتِی عَلَیْکَ أَنْ دَلَلْتَنِی إلٰی مَا یُقَرِّبُنِی إلَیْکَ، وَوَفَّقْتَنِی لِما یُزْلِفُنِی لَدَیْکَ ،

یہاں تک کہ جب مجھے تو نے یہ تمام نعمتیں دے دیں اور تکلیفیں مجھ سے دور کردیں تیرے آگے میری جرات اور میری نادانی اس میں رکاوٹ نہیں بنی کہ تو نے مجھے وہ راستے بتائے جو مجھ کو تیرے قریب کرتے اور تو نے مجھے توفیق دی کہ تیرا پسندیدہ بنوں

فَإنْ دَعَوْتُکَ أَجَبْتَنِی، وَ إنْ سَأَلْتُکَ أَعْطَیْتَنِی،

پس میں نے جو دعا مانگی تو نے قبول کی اور جو سوال کیا وہ تو نے پورا فرمایا

وَ إنْ أَطَعْتُکَ شَکَرْتَنِی، وَ إنْ شَکَرْتُکَ زِدْتَنِی،

اگر میں نے تیری اطاعت کی تو نے قدر فرمائی اورمیں نے شکر کیا تو نے زیادہ دیا

کُلُّ ذٰلِکَ إکْمالاً لِاَنْعُمِکَ عَلَیَّ وَ إحْسانِکَ إلَیَّ

یہ سب مجھ پر تیری نعمتوں کی کثرت اور مجھ پر تیرا احسان و کرم ہے

فَسُبْحانَکَ سُبْحانَکَ مِنْ مُبْدِءٍ مُعِیدٍ حَمِیدٍ مَجِیدٍ، وَتَقَدَّسَتْ أَسْماؤُکَ، وَعَظُمَتْ آلائُک،

پس تو پاک ہے تو پاک ہے کہ تو آغاز کرنے والا لوٹانے والا تعریف والا بزرگی والا ہے اور پاک ہیں تیرے نام اور بہت بڑی ہیں تیری نعمتیں

فَأَیُّ نِعَمِکَ یَا إلٰھِی ٲُحْصِی عَدَداً وَذِکْراً، أَمْ أَیُّ عَطایاکَ أَقُومُ بِھا شُکْراً،

تو اے میرے خدا! تیری کس نعمت کی گنتی کروں اور اسے یاد کروں یاتیری کون کونسی عطاؤں کا شکر بجا لاؤں

وَھِیَ یَا رَبِّ أَکْثَرُ مِنْ أَنْ یُحْصِیھَا الْعادُّونَ، أَوْ یَبْلُغَ عِلْماً بِھَا الْحافِظُونَ،

اور اے میرے پروردگار یہ تو اتنی زیادہ ہیں کہ شمار کرنے والے انہیں شمار نہیں کرسکتے یا یاد کرنے والے ان کو یاد نہیں رکھ سکتے

ثُمَّ مَا صَرَفْتَ وَدَرَأْتَ عَنِّی اَللّٰھُمَّ مِنَ الضُّرِّ وَالضَّرَّاءِ أَکْثَرُ مِمَّا ظَھَرَ لِی مِنَ الْعافِیَةِ وَالسَّرَّاءِ

پھر اے اللہ! جو تکلیفیں اور سختیاں تو نے مجھ سے دور کیں اور ہٹائی ہیں ان میں اکثر ایسی ہیں جن سے میرے لیے آرام اور خوشی ظاہر ہوئی ہے

وَ أَنَا أَشْھَدُ یَا إلٰھِی بِحَقِیقَةِ إیمانِی، وَعَقْدِ عَزَماتِ یَقِینِی،

اور میں گواہی دیتا ہوں اے اللہ! اپنے ایمان کی حقیقت، اپنے اٹل ارادوں کی مضبوطی

وَخالِصِ صَرِیحِ تَوْحِیدِی، وَباطِنِ مَکْنُونِ ضَمِیرِی، وَعَلائِقِ مَجارِی نُورِ بَصَرِی

اپنی واضح و آشکار توحید، اپنے باطن میں پوشیدہ ضمیر، اپنی آنکھوں کے نور سے پیوستہ راستوں

وَ أَسارِیرِ صَفْحَةِ جَبِینِی، وَ خُرْقِ مَسارِبِ نَفْسِی، وَخَذارِیفِ مارِنِ عِرْنِینِی، وَمَسارِبِ صِماخِ سَمْعِی،

اپنی پیشانی کے نقوش کے رازوں ، اپنے سانس کی رگوں کے سوراخوں ، اپنی ناک کے نرم و ملائم پردوں ، اپنے کانوں کی سننے والی جھلیوں

،وَمَا ضُمَّتْ وَأَطْبَقَتْ عَلَیْہِ شَفَتایَ، وَحَرَکاتِ لَفْظِ لِسانِی، وَمَغْرَزِ حَنَکِ فَمِی وَفَکِّی،

اور اپنے چپکنے اور ٹھیک بند ہونے والے ہونٹوں ، اپنی زبان کی حرکات سے نکلنے والے لفظوں ، اپنے منہ کے اوپر نیچے کے حصوں کے ہلنے

وَمَنابِتِ أَضْراسِی، وَمَساغِ مَطْعَمِی وَمَشْرَبِی، وَحِمالَةِ ٲُمِّ رَأْسِی، وَبُلُوعِ فارِغِ حَبائِلِ عُنُقِی،

اپنے دانتوں کے اگنے کی جگہوں ، اپنے کھانے پینے کے ذائقہ دار ہونے، اپنے سر میں دماغ کی قرارگاہ، اپنی گردن میں غذا کی نالیوں ،

وَمَا اشْتَمَلَ عَلَیْہِ تامُورُ صَدْرِی، وَحَمائِلِ حَبْلِ وَتِینِی، وَ نِیاطِ حِجابِ قَلْبِی، وَأَفْلاذِ حَواشِی کَبِدِی،

اور ان ہڈیوں ، جن سے سینہ کا گھیرا بناہے، اپنے گلے کے اندر لٹکی ہوئی شہ رگ، اپنے دل میں آویزاں پردے، اپنے جگر کے بڑھے ہوئے کناروں ،

وَ مَا حَوَتْہُ شَراسِیفُ أَضْلاعِی، وَ حِقاقُ مَفاصِلِی، وَ قَبْضُ عَوامِلِی، وَ أَطْرافُ أَنامِلِی،

اپنی ایک دوسری سے ملی اور جھکی ہوئی پسلیوں ، اپنے جوڑوں کے حلقوں ، اپنے اعضاء کے بندھنوں ، اپنی انگلیوں کے پوروں ،

وَ لَحْمِی وَدَمِی وَ شَعْرِی وَبَشَرِی وَعَصَبِی وَقَصَبِی وَعِظامِی وَمُخِّی وَعُرُوقِی وَجَمِیعُ جَوارِحِی، وَمَا انْتَسَجَ عَلٰی ذٰلِکَ أَیَّامَ رِضاعِی،

اور اپنے گوشت، خون، اپنے بالوں ، اپنی جلد، اپنے پٹھوں ، اور نلیوں ، اپنی ہڈیوں ، اپنے مغز، اپنی رگوں اور اپنے ہاتھ پاؤں اور بدن کی جو میری شیرخوارگی میں پیدا ہوئیں ،

وَ مَا أَقَلَّتِ الْاَرْضُ مِنِّی، وَنَوْمِی وَیَقْظَتِی وَسُکُونِی، وَ حَرَکاتِ رُکُوعِی وَسُجُودِی،

اور زمین پر پڑنے والے اپنے بوجھ، اپنی نیند، اپنی بیداری، اپنے سکون اور اپنے رکوع و سجدے کی حرکات،

أَنْ لَوْ حاوَلْتُ وَاجْتَھَدْتُ مَدَی الْاَعْصارِ وَالْاَحْقابِ، لَوْ عُمِّرْتُھا أَنْ ٲُؤَدِّیَ شُکْرَ واحِدَةٍ مِنْ أَنْعُمِکَ مَا اسْتَطَعْتُ ذلِکَ إلَّا بِمَنِّکَ الْمُوجَبِ عَلَیَّ بِہِ شُکْرُکَ أَبَداً جَدِیداً، وَثَناءً طارِفاً عَتِیداً،

ان سب چیزوں پر اگر تیرا شکر ادا کرناچاہوں اور تمام زمانوں اور صدیوں میں کوشاں رہوں اور عمر وفا کرے تو بھی میں تیری ان نعمتوں میں سے ایک نعمت کا شکر ادا کرنے کی طاقت نہیں رکھتا مگر تیرے احسان کے ذریعے جس سے مجھ پر تیرا ایک اور شکر واجب ہو جاتا ہے اور تیری لگاتار ثنا واجب ہو جاتی ہے

أَجَلْ وَلَوْ حَرَصْتُ أَنَا وَالْعادُّونَ مِنْ أَنامِکَ أَنْ نُحْصِیَ مَدیٰ إنْعامِکَ، سالِفِہِ وَآنِفِہِ، مَا حَصَرْناہُ عَدَداً، وَلَا أَحْصَیْناہُ أَمَداً

اور اگر میں ایسا کرنا چاہوں اور تیری مخلوق میں سے شمار کرنے والے بھی شمار کرنا چاہیں کہ ہم تیری گزشتہ و آیندہ نعمتیں شمار کریں تو ہم نہ انکی تعداد کا اور نہ ان کی مدت کا حساب کرسکیں گے

ھَیْھاتَ أَنّٰی ذٰلِکَ وَأَنْتَ الْمُخْبِرُ فِی کِتابِکَ النَّاطِقِ وَالنَّبَإِ الصَّادِقِ، وَ إنْ تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللہِ لَا تُحْصُوھا،

یہ ممکن ہی نہیں ہے کیونکہ تو نے اپنی خبر دینے والی گویا کتاب میں سچی خبر دے کر بتایا ہے کہ اور اگر تم خدا کی نعمتوں کو گنو تو ان کا حساب نہ لگا سکوگے

صَدَقَ کِتابُکَ اللّٰھُمَّ وَ إِنْباؤُکَ، وَبَلَّغَتْ أَنْبِیاؤُکَ وَ رُسُلُکَ مَا أَنْزَلْتَ عَلَیْھِمْ مِنْ وَحْیِکَ، وَشَرَعْتَ لَھُمْ وَبِھِمْ مِنْ دِینِکَ،

تیری کتاب سچی ہے اے اللہ! اور تیری خبریں بھی سچی ہیں جو تیرے نبیوں اور رسولوں نے تبلیغ کی وہ سچ ہے جو تو نے ان پر وحی نازل کی وہ سچ ہے اور جو ان کیلئے اور انکے ذریعے اپنے دین کو جاری کیا وہ سچ ہے

غَیْرَ أَنِّی یَا إلٰھِی أَشْھَدُ بِجُھْدِی وَجِدِّی وَمَبْلَغِ طاقَتِی وَ وُسْعِی، وَ أَقُولُ مُؤْمِناً مُوقِناً،

دیگر یہ کہ اے میرے اللہ! گواہی دیتا ہوں میں اپنی محنت و کوشش اور اپنی فرمانبرداری و ہمت کے ساتھ اور میں ایمان و یقین سے کہتا ہوں کہ

اَلْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ وَلَداً فَیَکُونَ مَوْرُوثاً، وَلَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیکٌ فِی مُلْکِہِ فَیُضادَّہُ فِیَما ابْتَدَعَ، وَلَا وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ فَیُرْفِدَہُ فِیما صَنَعَ،

حمد خدا کے لیے ہے جس نے اپنا کوئی بیٹا نہیں بنایا جو اس کا وارث ہو اور نہ ملک و حکومت میں کوئی اس کا شریک ہے جو پیدا کرنے میں اس کا ہمکار ہو اور نہ وہ کمزور ہے کہ اشیاء کے بنانے میں کوئی اس کی مدد کرے

فَسُبْحانَہُ سُبْحانَہُ لَوْ کانَ فِیھِما آلِہَۃٌ إلَّا اللہُ لَفَسَدَتا وَتَفَطَّرَتا،

پس وہ پاک ہے پاک ہے اگر زمین و آسمان میں خدا کے سوا کوئی معبود ہوتا تو یہ ٹوٹ پھوٹ کر گرپڑتے

سُبْحانَ اللہِ الْواحِدِ الْاَحَدِ الصَّمَدِ، اَلَّذِی لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً أَحَدٌ،

پاک ہے خدا یگانہ یکتا بے نیاز جس نے نہ کسی کو جنا اور نہ وہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے

اَلْحَمْدُ لِلہِ حَمْداً یُعادِلُ حَمْدَ مَلائِکَتِہِ الْمُقَرَّبِینَ وَأَنْبِیائِہِ الْمُرْسَلِینَ،

حمد ہے خدا کے لیے برابر اس حمد کے جو اس کے مقرب فرشتوں اور اس کے بھیجے ہوئے نبیوں نے کی ہے

وَصَلَّی اللہُ عَلٰی خِیَرَتِہِ مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ وَآلِہِ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ الْمُخْلَصِینَ وَسَلَّمَ۔

اور اس کے پسند کیے ہوئے محمد نبیوں کے خاتم پر خدا کی رحمت ہو اور ان کی آل پر جو نیک پاک خالص ہیں اور ان پر سلام ہو۔

پھر آپ نے خدائے تعالیٰ سے حاجات طلب کرنا شروع کیں ۔ جب کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے، اسی حالت میں آپ بارگاہ الٰہی میں یوں عرض گزار ہوئے:

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی أَخْشاکَ کَأَنِّی أَراکَ، وَأَسْعِدْنِی بِتَقْواکَ، وَلَا تُشْقِنِی بِمَعْصِیَتِکَ،

اے اللہ! مجھے ایسا ڈرنے والا بنادے گویا تجھے دیکھ رہا ہوں ، مجھے پرہیزگاری کی سعادت عطا کر، اور نافرمانی کے ساتھ بدبخت نہ بنا

وَخِرْ لِی فِی قَضائِکَ، وَبارِکْ لِی فِی قَدَرِکَ، حَتّٰی لَا ٲُحِبَّ تَعْجِیلَ مَا أَخَّرْتَ وَلَا تَأْخِیرَ مَا عَجَّلْتَ۔

اپنی قضا میں مجھے نیک بنادے اور اپنی تقدیر میں مجھے برکت عطا فرما یہاں تک کہ جس امر میں تو تاخیر کرے اس میں جلدی نہ چاہوں اور جس میں تو جلدی چاہے اس میں تاخیر نہ چاہوں

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ غِنایَ فِی نَفْسِی، وَالْیَقِینَ فِی قَلْبِی، وَالْاِخْلاصَ فِی عَمَلِی، وَالنُّوْرَ فِی بَصَرِی، وَالْبَصِیرَةَ فِی دِینِی،

اے اللہ! پیدا کردے میرے نفس میں بے نیازی، میرے دل میں یقین، میرے عمل میں خلوص، میری نگاہ میں نور، میرے دین میں سمجھ،

وَمَتِّعْنِی بِجَوارِحِی، وَاجْعَلْ سَمْعِی وَبَصَرِی الْوارِثَیْنِ مِنِّی،

اور میرے اعضا میں فائدہ پیدا کردے، اور میرے کانوں و آنکھوں کو میرا مطیع بنادے،

وَانْصُرْنِی عَلٰی مَنْ ظَلَمَنِی، وَأَرِنِی فِیہِ ثارِی وَمَآرِبِی، وَأَقِرَّ بِذٰلِکَ عَیْنِی ۔

اور جس نے مجھ پر ظلم کیا اس کے مقابل میری مدد کر، مجھے اس سے بدلہ لینے والا بنا، یہ آرزو پوری کر، اور اس سے میری آنکھیں ٹھنڈی فرما۔

اَللّٰھُمَّ اکْشِفْ کُرْبَتِی، وَاسْتُرْ عَوْرَتِی، وَاغْفِرْلِی خَطِیئَتِی، وَاخْسَأْ شَیْطانِی، وَفُکَّ رِھانِی،

اے اللہ! میری سختی دور کردے، میری پردہ پوشی فرما، میری خطائیں معاف کردے، میرے شیطان کو ذلیل کر اور میری ذمہ داری پوری کرادے۔

وَاجْعَلْ لِی یَا إلٰھِی الدَّرَجَةَ الْعُلْیا فِی الْآخِرَةِ وَالْاُوْلیٰ۔

میرے لیے اے میرے خدا دنیا اور آخرت میں بلند سے بلندتر مرتبے قرار دے۔

اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ کَما خَلَقْتَنِی فَجَعَلْتَنِی سَمِیعاً بَصِیراً،

اے اللہ! حمد تیرے ہی لیے ہے کہ تو نے مجھے پیدا کیا تو نے مجھ کو سننے والا دیکھنے والا بنایا

وَلَکَ الْحَمْدُ کَما خَلَقْتَنِی فَجَعَلْتَنِی خَلْقاً سَوِیّاً رَحْمَةً بِی وَقَدْ کُنْتَ عَنْ خَلْقِی غَنِیّاً،

حمد تیرے ہی لیے ہے کہ تو نے مجھے پیدا کیا تواپنی رحمت سے بہترین تربیت عطا کی حالانکہ تو مجھے خلق کرنے سے بے نیاز تھا۔

رَبِّ بِما بَرَأْتَنِی فَعَدَّلْتَ فِطْرَتِی،

اے میرے پروردگار تو نے مجھے پیدا کیا ہے تو متوازن بنایا ہے

رَبِّ بِما أَنْشَأْتَنِی فَأَحْسَنْتَ صُورَتِی ،

اے میرے پروردگار تو نے میری خلقت کا آغاز کیا تو خوب صورت ظاہر عطا کیا

رَبِّ بِما أَحْسَنْتَ إلَیَّ وَفِی نَفْسِی عافَیْتَنِی،

اے پروردگار تو نے مجھ پر احسان کیا اور مجھے صحت وعافیت دی

رَبِّ بِما کَلَاْتَنِی وَوَفَّقْتَنِی ،

اے پروردگار تو نے میری حفاظت کی اور توفیق دی

رَبِّ بِما أَنْعَمْتَ عَلَیَّ فَھَدَیْتَنِی ،

اے پروردگار تو نے مجھے نعمت دی ہے تو ہدایت بھی عطا کی ہے

رَبِّ بِما أَوْلَیْتَنِی وَمِنْ کُلِّ خَیْرٍ أَعْطَیْتَنِی،

اے پروردگار تو نے مجھے اپنی پناہ میں لیا اور ہر بھلائی مجھے عطا فرمائی

رَبِّ بِما أَطْعَمْتَنِی وَسَقَیْتَنِی،

اے پروردگار تو نے مجھے کھانا اور پانی دیا

رَبِّ بِما أَغْنَیْتَنِی وَ أَقْنَیْتَنِی،

اے پروردگار تو نے مجھے مال دیا میری نگہبانی کی

رَبِّ بِما أَعَنْتَنِی وَأَعْزَزْتَنِی،

اے پروردگار تو نے میری مدد کی اور عزت بخشی

رَبِّ بِما أَلْبَسْتَنِی مِنْ سِتْرِکَ الصَّافِی، وَیَسَّرْتَ لِی مِنْ صُنْعِکَ الْکافِی،

اے پروردگار تو نے اپنی عنایت سے مجھے لباس عطا کیا اور اپنی چیزیں میری دسترس میں دی ہیں

صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ،

محمدؐ وآلؑ محمدؐ پر رحمت فرما

وَأَعِنِّی عَلٰی بَوائِقِ الدُّھُورِ وَصُرُوفِ اللَّیالِی وَالْاَیَّامِ،

اور زمانے کی سختیوں اور شب و روز کی گردش کے مقابلے میں میری مدد فرما

وَنَجِّنِی مِنْ أَھْوالِ الدُّنْیا وَکُرُباتِ الْآخِرَةِ

اور دنیا کے خوفوں اور آخرت کی سختیوں سے مجھے نجات دے

وَاکْفِنِی شَرَّ مَا یَعْمَلُ الظَّالِمُونَ فِی الْاَرْضِ۔

اور اس زمین پر ظالموں کے پھیلائے ہوئے فساد سے محفوظ رکھ

اَللّٰھُمَّ مَا أَخافُ فَاکْفِنِی وَمَا أَحْذَرُ فَقِنِی، وَفِی نَفْسِی وَدِینِی فَاحْرُسْنِی،

اے اللہ! حالت خوف میں میری مدد فرما اور ہر اس سے بچائے رکھ جس سے میں ڈرتا ہوں میری جان اور میرے ایمان کی نگہداری فرما

وَفِی سَفَرِی فَاحْفَظْنِی، وَفِی أَھْلِی وَمالِی فَاخْلُفْنِی،

دوران سفر میری حفاظت کر اور میری عدم موجودگی میں میرے مال و اولاد کو نظر میں رکھ

وَفِیما رَزَقْتَنِی فَبارِکْ لِی، وَفِی نَفْسِی فَذَلِّلْنِی، وَفِی أَعْیُنِ النَّاسِ فَعَظِّمْنِی،

جو رزق تو نے مجھے دیا اس میں برکت دے، میرے نفس کو میرا مطیع بنا دے، اور لوگوں کی نگاہوں میں مجھے عزت دے،

وَمِنْ شَرِّ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ فَسَلِّمْنِی، وَبِذُنُوبِی فَلا تَفْضَحْنِی،

مجھ کو جنّوں اور اور انسانوں کی بدی سے محفوظ فرما میرے گناہوں پر مجھے بے پردہ نہ کر

وَبِسَرِیرَتِی فَلا تُخْزِنِی، وَبِعَمَلِی فَلا تَبْتَلِنِی،

میرے باطن سے مجھے رسوا نہ کر میرے عمل پر میری گرفت نہ کر

وَ نِعَمَکَ فَلا تَسْلُبْنِی، وَ إلٰی غَیْرِکَ فَلا تَکِلْنِی۔

اپنی نعمتیں مجھ سے نہ چھین مجھے اپنے غیر کے حوالے نہ کر

إلٰھِی إلٰی مَنْ تَکِلُنِی، إلٰی قَرِیبٍ فَیَقْطَعُنِی، أَمْ إلٰی بَعِیدٍ فَیَتَجَھَّمُنِی، أَمْ إلَی الْمُسْتَضْعِفِینَ لِی،

میرے خدا تو مجھے جس کے بھی حوالے کرے گاوہ جلد ہی نظریں پھیرے، یا تھوڑے عرصے کے بعد مجھ سے نفرت کرے گا یا انکے حوالے کرے گا جو پست سمجھیں ،

وَ أَنْتَ رَبِّی وَمَلِیکُ أَمْرِی، أَشْکُو إلَیْکَ غُرْبَتِی، وَبُعْدَ دارِی، وَھَوانِی عَلٰی مَنْ مَلَّکْتَہُ أَمْرِی،

جبکہ تو میرا پروردگار اور میرا مالک ہے۔ میں اپنی اس بے کسی، اپنے گھر سے دوری اور جسے تو نے مجھ پر اختیار دیا ہے تجھی سے اس کی شکایت کرتا ہوں

إلٰھِی فَلا تُحْلِلْ عَلَیَّ غَضَبَکَ، فَإنْ لَمْ تَکُنْ غَضِبْتَ عَلَیَّ فَلا ٲُبالِی سِواکَ،

میرے اللہ! مجھ پر اپنا غضب نازل نہ فرما پس اگر تو ناراض نہ ہو تو پھر مجھے تیرے سوا کسی کی پروا نہیں

سُبْحانَکَ غَیْرَ أَنَّ عافِیَتَکَ أَوْسَعُ لِی،

تیری ذات پاک ہے تیری مہربانی مجھ پر بہت زیادہ ہے

فَأَسْئَلُکَ یَا رَبِّ بِنُورِ وَجْھِکَ الَّذِی أَشْرَقَتْ لَہُ الْاَرْضُ وَالسَّماواتُ، وَکُشِفَتْ بِہِ الظُّلُماتُ،

پس مزید سوال کرتا ہوں بواسطہ تیرے نور کے جس سے زمین اور سارے آسمانوں روشن ہوئے تاریکیاں اس کے ذریعے سے چھٹ گئیں

وَصَلُحَ بِہِ أَمْرُ الْاَوَّلِینَ وَالْآخِرِینَ

اور اس سے اگلے پچھلے لوگوں کے کام سدھر گئے

أَنْ لَا تُمِیتَنِی عَلٰی غَضَبِکَ وَلَا تُنْزِلْ بِی سَخَطَکَ۔

یہ کہ مجھے موت نہ دے جب تو مجھ سے ناراض ہو اور مجھ پر سختی نہ ڈال۔

لَکَ الْعُتْبیٰ، لَکَ الْعُتْبیٰ حَتّٰی تَرْضیٰ قَبْلَ ذٰلِکَ،

تجھ سے معافی کاطالب ہوں معافی کا طالب ہوں حتیٰ کہ تو میری موت سے پہلے مجھ سے راضی ہوجائے

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ رَبَّ الْبَلَدِ الْحَرامِ وَالْمَشْعَرِ الْحَرامِ وَالْبَیْتِ الْعَتِیقِ الَّذِی أَحْلَلْتَہُ الْبَرَکَةَ وَجَعَلْتَہُ لِلنَّاسِ أَمْناً،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے کہ تو حرمت والے شہر حرمت والے مشعر اور پاکیزہ گھر کعبہ کا رب ہے جس میں تو نے برکت نازل کی اور اسے لوگوں کیلئے جائے امن قرار دیا

یَا مَنْ عَفا عَنْ عَظِیمِ الذُّنُوبِ بِحِلْمِہِ، یَا مَنْ أَسْبَغَ النَّعْماءَ بِفَضْلِہِ، یَا مَنْ أَعْطَیٰ الْجَزِیلَ بِکَرَمِہِ،

اے وہ جو اپنی نرمی سے بڑے بڑے گناہ معاف کرتا ہے، اے وہ جو اپنے فضل سے نعمتیں کامل کرتا ہے، اے وہ جو اپنے کرم سے بہت عطا کرتا ہے،

یَا عُدَّتِی فِی شِدَّتِی، یَا صاحِبِی فِی وَحْدَتِی، یَا غِیاثِی فِی کُرْبَتِی، یَا وَلِیِّی فِی نِعْمَتِی،

اے سختی کے وقت میری مدد پر آمادہ، اے تنہائی کے ہنگام میرے ساتھی، اے مشکل میں میرے فریادرس اے مجھے نعمت دینے والے مالک

یَا إلٰھِی وَ إلٰہَ آبائِی إبْراھِیمَ وَ إسْماعِیلَ وَ إسْحاقَ وَیَعْقُوبَ

اے میرے معبود اور میرے آباء و اجداد ابراہیمؑ ، اسمٰعیلؑ ، اسحاقؑ اور یعقوبؑ کے معبود

وَ رَبَّ جَبْرَائِیلَ وَمِیکائِیلَ وَ إسْرافِیلَ

اور مقرب فرشتوں جبرائیل میکائیل اور اسرافیل کے رب

وَرَبَّ مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ وَآلِہِ الْمُنْتَجَبِینَ

اور اے نبیوں کے خاتم حضرت محمدؐ اور ان کے گرامی قدرآل کے رب

وَمُنْزِلَ التَّوْراةِ وَالْاِنْجِیلِ وَالزَّبُورِ وَالْفُرْقانِ

اے تورات، انجیل، زبور اور قرآن کریم کے نازل کرنے والے

وَمُنَزِّلَ کٓہٰیٰعٓصٓ وَطٰہٰ وَیٰسٓ وَالْقُرْآنِ الْحَکِیمِ ،

اے کٰھٰیٰعص، طٰہٰ،یس اور قرآن کریم کے نازل کرنے والے

أَنْتَ کَھْفِی حِینَ تُعْیِینِی الْمَذاھِبُ فِی سَعَتِھا، وَتَضِیقُ بِیَ الْاَرْضُ بِرُحْبِھا

تو ہی میری جائے پناہ ہے جب زندگی کے وسیع راستے مجھ پر تنگ ہوجائیں اور زمین کشادگی کے باوجود میرے لیے تنگ ہوجائے

وَلَوْلَا رَحْمَتُکَ لَکُنْتُ مِنَ الْھالِکِینَ

اور اگر تیری رحمت شامل حال نہ ہوتی تو میں تباہ ہوجاتا

وَأَنْتَ مُقِیلُ عَثْرَتِی، وَلَوْلا سَتْرُکَ إیَّایَ لَکُنْتُ مِنَ الْمَفْضُوحِینَ،

تو ہی میرے گناہ معاف کرنیوالا ہے اور اگر تو میری پردہ پوشی نہ کرتا تو میں رسوا ہوکر رہ جاتا

وَأَنْتَ مُؤَیِّدِی بِالنَّصْرِ عَلٰی أَعْدائِیم وَلَوْلا نَصْرُکَ إیَّایَ لَکُنْتُ مِنَ الْمَغْلُوبِینَ،

اور تو اپنی مدد کے ساتھ دشمنوں کے مقابل میں مجھے قوت دینے والا ہے اور اگر تیری مدد حاصل نہ ہوتی تو میں زیر ہو جانے والوں میں سے ہوتا،

یَا مَنْ خَصَّ نَفْسَہُ بِالسُّمُوِّ وَالرِّفْعَةِ فَأَوْلِیاؤُہُ بِعِزِّہِ یَعْتَزُّونَ،

اے وہ جس نے اپنی ذات کو بلندی اور برتری کے لیے خاص کیا اور جس کے دوست اس کی عزت سے عزت پاتے ہیں ،

یَا مَنْ جَعَلَتْ لَہُ الْمُلُوکُ نِیرَ الْمَذَلَّةِ عَلٰی أَعْناقِھِمْ، فَھُمْ مِنْ سَطَواتِہِ خائِفُونَ،

اے وہ جسکے دربار میں بادشاہوں نے اپنی گردنوں میں عاجزی کا طوق پہنا پس وہ اس کے دبدبے سے ڈرتے ہیں

یَعْلَمُ خائِنَةَ الْاَعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُورُ، وَغَیْبَ مَا تَأْتِی بِہِ الْاَزْمِنَۃُ وَالدُّھُورُ،

وہ آنکھوں کے اشاروں کو اور جوسینوں میں چھپاہے اسے جانتا ہے اور ان غیب کی باتوں کو جانتا ہے جو آیندہ زمانوں میں ظاہر ہونگی

یَا مَنْ لَا یَعْلَمُ کَیْفَ ھُوَ إلَّا ھُوَ، یَا مَنْ لَا یَعْلَمُ مَا ھُوَ إلَّا ھُوَ، یَا مَنْ لَا یَعْلَمُ مَا یَعْلَمُہُ إلَّا ھُوَ،

اے وہ جسکی حقیقت کوئی نہیں جانتا مگر وہ خود، اے وہ جس کی حقیقت کوئی نہیں جانتا مگر وہ خود، اے وہ کوئی جسکا علم نہیں رکھتا مگر وہ خود،

یَا مَنْ کَبَسَ الْاَرْضَ عَلٰی الْماءِ، وَسَدَّ الْھَواءِ بِالسَّماءِ،

اے وہ جس نے زمین کو پانی کی سطح پر رکھا ہوا اور ہوا کو فضاء آسمان میں باندھا

یَا مَنْ لَہُ أَکْرَمُ الاسماء، یَا ذَا الْمَعْرُوفِ الَّذِی لَا یَنْقَطِعُ أَبَداً،

اے وہ جس کیلئے سب سے بہترین نام ہے، اے احسان کے مالک جو کسی وقت میں منقطع نہ ہوتا

یَا مُقَیِّضَ الرَّکْبِ لِیُوسُفَ فِی الْبَلَدِ الْقَفْرِ وَمُخْرِجَہُ مِنَ الْجُبِّ وَجاعِلَہُ بَعْدَ الْعُبُودِیَّةِ مَلِکاً،

اے یوسفؑ کے لیے بے آب بیابان میں کاروان کو روکنے والے اور انہیں کنویں میں سے نکالنے والے اور غلامی کے بعد ان کو بادشاہ بنانے والے

یَا رادَّہُ عَلٰی یَعْقُوبَ بَعْدَ أَنِ ابْیَضَّتْ عَیْناہُ مِنَ الْحُزْنِ فَھُوَ کَظِیمٌ،

اے یوسفؑ کو یعقوبؑ سے ملانے والے جبکہ ان کی آنکھیں روتے روتے سفید ہوچکی تھیں اور وہ سخت غم زدہ رہتے تھے

یَا کاشِفَ الضُّرِّ وَالْبَلْویٰ عَنْ أَیُّوبَ،

اے ایوبؑ کو نقصان اور مصیبت سے نجات دینے والے

وَمُمْسِکَ یَدَیْ إبْراھِیمَ عَنْ ذَبْحِ ابْنِہِ بَعْدَ کِبَرِ سِنِّہِ وَفَناءِ عُمُرِہِ،

اے اپنے بیٹے کو ذبح کرنے میں ابراہیمؑ کے ہاتھوں کو روکنے والے جب وہ بہت بوڑھے اور زندگی کی آخری منزل میں تھے

یَا مَنِ اسْتَجابَ لِزَکَرِیَّا فَوَھَبَ لَہُ یَحْییٰ وَلَمْ یَدَعْہُ فَرْداً وَحِیداً،

اے وہ جس نے زکریاؑ کی دعا قبول کی پس انہیں یحییٰ عطا کیا اور انہیں یکہ و تنہا نہ چھوڑا تھا

یَا مَنْ أَخْرَجَ یُونُسَ مِنْ بَطْنِ الْحُوتِ،

اے وہ جس نے یونسؑ کو مچھلی کے پیٹ سے باہر نکالا

یَا مَنْ فَلَقَ الْبَحْرَ لِبَنِی إسْرائِیلَ فَأَنْجاھُمْ، وَجَعَلَ فِرْعَوْنَ وَجُنُودَہُ مِنَ الْمُغْرَقِینَ،

اے وہ جس نے بنی اسرائیل کے لیے دریا میں راستے بنائے پس انہیں نجات دی اور فرعون اور اس کے لشکروں کو غرق کردیا

یَا مَنْ أَرْسَلَ الرِّیاحَ مُبَشِّراتٍ بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِہِ،

اے وہ جو باران رحمت سے پہلے خوشخبری دینے والی ہواؤں کو بھیجتا ہے

یَا مَنْ لَمْ یَعْجَلْ عَلٰی مَنْ عَصاہُ مِنْ خَلْقِہِ،

اے وہ جو اپنی مخلوق میں نافرمانی کرنے والے کی گرفت میں جلدی نہیں کرتا،

یَا مَنِ اسْتَنْقَذَ السَّحَرَةَ مِنْ بَعْدِ طُولِ الْجُحُودِ وَقَدْ غَدَوْا فِی نِعْمَتِہِ یَأْکُلُونَ رِزْقَہُ وَیَعْبُدُونَ غَیْرَہُ،

اے وہ جس نے جادوگروں کو مدتوں کے کفر سے نجات عطا فرمائی جبکہ وہ اس کی نعمتوں سے فائدہ اٹھاتے اسکی دی ہوئی روزی کھاتے اور عبادت اس کے غیر کی کرتے تھے

وَقَدْ حادُّوہُ وَنادُّوہُ وَ کَذَّبُوا رُسُلَہُ،

وہ خدا سے دشمنی کرتے شرک کی راہ پر چلتے اور اس کے رسولوں کو جھٹلاتے تھے

یَا اَللہُ، یَا اَللہُ یَا بَدِیئُ، یَا بَدِیعاً لَا نِدَّ لَکَ، یَا دائِماً لَا نَفادَ لَکَ، یَا حَیّاً حِینَ لَا حَیَّ، یَا مُحْیِیَ الْمَوْتی،

اے اللہ اے اللہ! اے آغاز کرنے والے اے پیدا کرنے والے تیرا کوئی ثانی نہیں ، اے ہمیشگی والے تجھے فنا نہیں اے زندہ جب کوئی زندہ نہ تھا اے مردوں کو زندہ کرنے والے

یَا مَنْ ھُوَ قایِمٌ عَلٰی کُلِّ نَفْسٍ بِما کَسَبَتْ،

اے ہر نفس کے اعمال پر نگہبان جو اس نے انجام دیے

یَا مَنْ قَلَّ لَہُ شُکْرِی فَلَمْ یَحْرِمْنِی وَعَظُمَتْ خَطِیئَتِی فَلَمْ یَفْضَحْنِی، وَرَآنِی عَلٰی الْمَعاصِی فَلَمْ یَشْھَرْنِی،

اے وہ میں نے جس کا شکر کم کیا تب بھی اس نے مجھے محروم نہ کیا میں نے بڑی بڑی خطائیں کیں تب بھی اس نے مجھے رسوا نہ کیا اس نے مجھے نافرمان دیکھا تو پردہ فاش نہ کیا

یَا مَنْ حَفِظَنِی فِی صِغَرِی، یَا مَنْ رَزَقَنِی فِی کِبَرِی،

اے وہ جس نے میرے بچپنے میں میری حفاظت کی اے وہ جس نے میرے بڑھاپے میں روزی دی

یَا مَنْ أَیَادِیہِ عِنْدِی لَا تُحْصیٰ وَ نِعَمُہُ لَا تُجازیٰ 

اے وہ جس کی نعمتوں کا کوئی شمار ہی نہیں اور جس کی نعمتوں کا کوئی بدلہ نہیں

یَا مَنْ عارَضَنِی بِالْخَیْرِ وَالْاِحْسانِ وَعارَضْتُہُ بِالْاِسائَةِ وَالْعِصْیانِ،

اے وہ جس نے مجھ سے بھلائی اور احسان کیا اور میں نے برائی اور نافرمانی پیش کی

یَا مَنْ ھَدانِی لِلْاِیمانِ مِنْ قَبْلِ أَنْ أَعْرِفَ شُکْرَ الْاِمْتِنانِ،

اے وہ جس نے مجھے ایمان کی راہ بتائی اس سے پہلے کہ اس پر میری طرف سے شکر ادا ہوتا

یَا مَنْ دَعَوْتُہُ مَرِیضاً فَشَفانِی، وَعُرْیاناً فَکَسانِی،

اے وہ جسے میں نے بیماری میں پکارا تو مجھے شفا دی، عریانی میں پکارا تو لباس دیا

وَ جائِعاً فَأَشْبَعَنِی، وَعَطْشاناً فَأَرْوانِی، وَذَلِیلاً فَأَعَزَّنِی، وَجاھِلاً فَعَرَّفَنِی،

بھوک میں پکارا تو مجھے سیر کیا پیاس میں پکارا تو سیراب کیا پستی میں عزت دی نادانی میں معرفت بخشی

وَ وَحِیداً فَکَثَّرَنِی، وَ غائِباً فَرَدَّنِی، وَ مُقِلاًّ فَأَغْنانِی

تنہائی میں کثرت دی، سفر سے وطن پہنچایا تنگدستی میں مجھے مال دیا،

وَمُنْتَصِراً فَنَصَرَنِی، وَغَنِیّاً فَلَمْ یَسْلُبْنِی، وَأَمْسَکْتُ عَنْ جَمِیعِ ذٰلِکَ فَابْتَدَأَنِی،

مدد مانگی تو میری مدد فرمائی، تونگر تھا تو میرا مال نہیں چھینا اور میں نے ان چیزوں کا شکر نہ کیا تو اس نے دینے میں پہل کی

فَلَکَ الْحَمْدُ وَالشُّکْرُ یَا مَنْ أَقالَ عَثْرَتِی، وَنَفَّسَ کُرْبَتِی،

پس ساری تعریف اور شکرتیرے ہی لیے ہے اے وہ جس نے میری لغزش معاف کی میری تکلیف دور کی

وَأَجابَ دَعْوَتِی، وَسَتَرَ عَوْرَتِی، وَغَفَرَ ذُنُوبِی، وَبَلَّغَنِی طَلِبَتِی، وَنَصَرَنِی عَلٰی عَدُوِّی،

میری دعا قبول فرمائی میرے عیبوں کو چھپایا میرے گناہ بخش دیے میری حاجت پوری کی اور دشمن کے خلاف میری مدد کی

وَ إنْ أَعُدَّ نِعَمَکَ وَمِنَنَکَ وَکَرایِمَ مِنَحِکَ لَا ٲُحْصِیھا،

اور اگر میں تیری نعمتوں تیرے احسانوں اور عطاؤں کو شمار کروں تو شمار نہیں کر سکتا۔

یَا مَوْلایَ أَنْتَ الَّذِی مَنَنْتَ، أَنْتَ الَّذِی أَنْعَمْتَ،

اے میرے مالک! تو وہ ہے جس نے احسان کیا، تو وہ ہے جس نے نعمت دی،

أَنْتَ الَّذِی أَحْسَنْتَ، أَنْتَ الَّذِی أَجْمَلْتَ،

تو وہ ہے جس نے بہتری کی، تو وہ ہے جس نے جمال دیا،

أَنْتَ الَّذِی أَفْضَلْتَ، أَنْتَ الَّذِی أَکْمَلْتَ،

تو وہ ہے جس نے بڑائی دی، تو وہ ہے جس نے کمال عطا کیا،

أَنْتَ الَّذِی رَزَقْتَ، أَنْتَ الَّذِی وَفَّقْتَ،

تو وہ ہے جس نے روزی دی، تو وہ ہے جس نے توفیق دی،

أَنْتَ الَّذِی أَعْطَیْتَ، أَنْتَ الَّذِی أَغْنَیْتَ،

تو وہ ہے جس نے عطا کیا تو وہ ہے، جس نے مال دیا،

أَنْتَ الَّذِی أَقْنَیْتَ، أَنْتَ الَّذِی آوَیْتَ،

تو وہ ہے جس نے نگہداری کی، تو وہ ہے جس نے پناہ دی،

أَنْتَ الَّذِی کَفَیْتَ، أَنْتَ الَّذِی ھَدَیْتَ، أَنْتَ الَّذِی عَصَمْتَ،

تو وہ ہے جس نے کام بنایا، تو وہ ہے جس نے ہدایت کی، تو وہ ہے جس نے گناہ سے بچایا،

أَنْتَ الَّذِی سَتَرْتَ، أَنْتَ الَّذِی غَفَرْتَ، أَنْتَ الَّذِی أَقَلْتَ،

تو وہ ہے جس نے پرورش کی، تو وہ ہے جس نے معاف کیا، تو وہ ہے جس نے بخش دیا،

أَنْتَ الَّذِی مَکَّنْتَ، أَنْتَ الَّذِی أَعْزَزْتَ،

تو وہ ہے جس نے قدرت دی، تو وہ ہے جس نے عزت بخشی،

أَنْتَ الَّذِی أَعَنْتَ، أَنْتَ الَّذِی عَضَدْتَ،

تو وہ ہے جس نے آرام دیا، تو وہ ہے جس نے سہارا دیا،

أَنْتَ الَّذِی أَیَّدْتَ، أَنْتَ الَّذِی نَصَرْتَ،

تو وہ ہے جس نے حمایت کی، تو وہ ہے جس نے مدد کی،

أَنْتَ الَّذِی شَفَیْتَ، أَنْتَ الَّذِی عافَیْتَ،

تو وہ ہے جس نے شفا دی، تو وہ ہے جس نے آرام دیا،

أَنْتَ الَّذِی أَکْرَمْتَ، تَبارَکْتَ وَتَعالَیْتَ،

تو وہ ہے جس نے بزرگی دی، تو بڑا برکت والا اور برتر ہے،

فَلَکَ الْحَمْدُ دائِماً، وَلَکَ الشُّکْرُ واصِباً أَبَداً۔

ہمیشہ پس حمد ہی تیرے لیے ہے اور شکر لگاتار ہمیشہ ہمیشہ تیرے ہی لیے ہے

ثُمَّ أَنَا یَا إلٰھِیَ الْمُعْتَرِفُ بِذُنُوبِی فَاغْفِرْھالِی،

پھر میں ہوں اے میرے معبود اپنے گناہوں کا اعتراف کرنے والا پس مجھے ان سے معافی دے،

أَنَا الَّذِی أَسَأْتُ، أَنَا الَّذِی أَخْطَأْتُ،

میں وہ ہوں جس نے برائی کی، میں وہ ہوں جس نے خطا کی،

أَنَا الَّذِی ھَمَمْتُ، أَنَا الَّذِی جَھِلْتُ،

میں وہ ہوں جس نے برا ارادہ کیا، میں وہ ہوں جس نے نادانی کی،

أَنَا الَّذِی غَفَلْتُ، أَنَا الَّذِی سَھَوْتُ،

میں وہ ہوں جس سے بھول ہوئی، میں وہ ہوں جو چوک گیا،

أَنَا الَّذِی اعْتَمَدْتُ، أَنَا الَّذِی تَعَمَّدْتُ،

میں نے خود پر اعتماد کیا، میں نے دانستہ گناہ کیا،

أَنَا الَّذِی وَعَدْتُ، وَ أَنَا الَّذِی أَخْلَفْتُ،

میں وہ ہوں جس نے وعدہ کیا، میں وہ ہوں جس نے وعدہ خلافی کی،

أَنَا الَّذِی نَکَثْتُ، أَنَا الَّذِی أَقْرَرْتُ،

میں وہ ہوں جس نے عہد توڑا، میں وہ ہوں جس نے اقرار کیا،

أَنَا الَّذِی اعْتَرَفْتُ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَعِنْدِی

میں وہ ہوں جو تیری نعمتوں کا اعتراف کرتا ہوں جو مجھے ملی ہیں اور میرے پاس ہیں ،

وَ أَبُوءُ بِذُنُوبِی فَاغْفِرْھا لِی ،

مجھ پر گناہوں کا بڑا بوجھ ہے پس مجھے معاف کردے

یَا مَنْ لَا تَضُرُّہُ ذُنُوبُ عِبادِہِ وَھُوَ الْغَنِیُّ عَنْ طاعَتِھِمْ وَالْمُوَفِّقُ مَنْ عَمِلَ صالِحاً مِنْھُمْ بِمَعُونَتِہِ وَرَحْمَتِہِ،

اے وہ جسے اس کے بندوں کے گناہ نقصان نہیں پہنچاتے اور وہ ان کی بندگی سے بے نیاز ہے اور توفیق دیتا ہے اسے اپنی مہربانی اور مدد سے جو ان میں سے نیک عمل کرے

فَلَکَ الْحَمْدُ إلٰھِی وَسَیِّدِی،

پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے میرے معبود و سردار!

إلٰھِی أَمَرْتَنِی فَعَصَیْتُکَ، وَنَھَیْتَنِی فَارْتَکَبْتُ نَھْیَکَ،

اے میرے معبود تو نے حکم دیاتو میں نے نافرمانی کی جس سے تو نے مجھے روکا میں وہ کام کر گزرا

فَأَصْبَحْتُ لَا ذا بَرائَةٍ لِی فَأَعْتَذِرُ، وَلَا ذَا قُوَّةٍ فَأَنْتَصِرُ ،

پس حال یہ ہے کہ نہ گناہ سے بری ہوں کہ عذر کروں نہ یہ طاقت ہے کہ کامیاب ہوجاؤں

فَبِأَیِّ شَیْئٍ أَسْتَقْبِلُکَ یَا مَوْلایَ

پس کیا چیزلے کر تیرے سامنے آؤں اے میرے مالک!

أَبِسَمْعِی، أَمْ بِبَصَرِی، أَمْ بِلِسانِی، أَمْ بِیَدِی، أَمْ بِرِجْلِی،

آیا اپنے کان، یا اپنی آنکھ، یا اپنی زبان، یا اپنے ہاتھ، یا اپنے پاؤں کے ساتھ،

أَلَیْسَ کُلُّھا نِعَمَکَ عِنْدِی وَبِکُلِّھا عَصَیْتُکَ یَا مَوْلایَ،

کیا یہ سب میرے پاس تیری نعمتیں نہیں ہیں ؟ اور ان سب کے ساتھ میں نے تیری نافرمانی کی اے میرے مولا!

فَلَکَ الْحُجَّۃُ وَالسَّبِیلُ عَلَیَّ،

پس تیرے پاس میرے خلاف حجت اور دلیل ہے

یَا مَنْ سَتَرَنِی مِنَ الْآباءِ وَالْاُمَّھاتِ أَنْ یَزْجُرُونِی،

اے وہ جس نے ماں باپ سے میری پردہ پوشی کی کہ وہ مجھے دھتکار دیں گے،

وَمِنَ الْعَشائِرِ وَالْاِخْوانِ أَنْ یُعَیِّرُونِی،

اہل قبیلہ اور بھائی بندوں سے میرا پردہ رکھا کہ مجھے ڈانٹ ڈپٹ کریں گے

وَمِنَ السَّلاطِینِ أَنْ یُعاقِبُونِی ،

اور حاکموں سے میرا پردہ رکھا کہ وہ مجھے سزا دیں گے

وَلَوِ اطَّلَعُوا یَا مَوْلایَ عَلٰی مَا اطَّلَعْتَ عَلَیْہِ مِنِّی، إذاً مَا أَنْظَرُونِی، وَلَرَفَضُونِی وَقَطَعُونِی،

اے میرے مولا اگر وہ میرے بارے میں وہ جان لیتے جو کچھ تو جانتا ہے تو وہ مجھے کبھی مہلت نہ دیتے، مجھے چھوڑ جاتے اور قطع تعلق کر جاتے

فَھا أَنَا ذا یَا إلٰھِی، بَیْنَ یَدَیْکَ یَا سَیِّدِی خاضِعٌ ذَلِیلٌ حَصِیرٌ حَقِیرٌ،

پس اے میرے معبود میں تیرے سامنے حاضر ہوں اے میرے سردار! میں پست عاجز قیدی بے مایہ ہوں

لَا ذُو بَرائَةٍ فَأَعْتَذِرُ، وَلَا ذُو قُوَّةٍ فَأَنْتَصِرُ، وَلَا حُجَّةٍ فَأَحْتَجُّ بِھا،

نہ گناہ سے بری ہوں کہ عذر کروں اور نہ طاقت ہے کہ کامیاب ہو جاؤں ، نہ کوئی دلیل ہے کہ وہ پیش کروں

وَلَا قائِلٌ لَمْ أَجْتَرِحْ وَلَمْ أَعْمَلْ سُوءً،

نہ یہ کہہ سکتا ہوں کہ گناہ نہیں کیا اور نہ یہ کہ برائی نہیں کی

وَمَا عَسَی الْجُحُودُ وَلَوْ جَحَدْتُ یَا مَوْلایَ یَنْفَعُنِی،

اس سے انکار کا کوئی راستہ نہیں اور اگر انکار کروں تو اے میرے مولا اسکا کچھ فائدہ نہیں

کَیْفَ وَأَنّٰی ذٰلِکَ وَجَوارِحِی کُلُّھا شاھِدَۃٌ عَلَیَّ بِما قَدْ عَمِلْتُ،

اور ایسا کیونکر ہو سکتا ہے جب میرے اعضا ء مجھ پرگواہ ہیں کہ جو کچھ میں نے عمل کیا ہے

وَعَلِمْتُ یَقِیناً غَیْرَ ذِی شَکٍّ أَنَّکَ سائِلِی مِنْ عَظائِمِ الْاُمُورِ، وَأَنَّکَ الْحَکَمُ الْعَدْلُ الَّذِی لَا تَجُورُ،

اور میں جانتا ہوں یقین کے ساتھ جس میں شک نہیں ضرور تو بڑے معاملوں میں میری بازپرس کرے گا بلا شبہ تو انصاف کا فیصلہ دینے والا ہے کہ جو زیادتی نہیں کرتا

وَعَدْلُکَ مُھْلِکِی وَ مِنْ کُلِّ عَدْلِکَ مَھْرَبِی،

تیرا انصاف مجھے نابود کردے گا اور میں تیرے ہر عدل سے ڈرتا بھاگتا ہوں

فَإنْ تُعَذِّبْنِی یَا إلٰھِی فَبِذُنُوبِی بَعْدَ حُجَّتِکَ عَلَیَّ، وَ إنْ تَعْفُ عَنِّی فَبِحِلْمِکَ وَجُودِکَ وَکَرَمِکَ،

پس اگر تو مجھے عذاب دے اے میرے اللہ تو وہ میرے گناہوں کی وجہ سے مجھ پر تیری حجت ہے اور اگر تو مجھے معاف فرما دے تو یہ تیری طرف سے مہربانی تیری بخشش اور تیرے کرم کا نتیجہ ہے

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں ستم کاروں میں سے ہوں

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْمُسْتَغْفِرِینَ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں معافی مانگنے والوں میں سے ہوں

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْمُوَحِّدِینَ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں توحید پرستوں میں سے ہوں ،

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْخائِفِینَ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں تجھ سے ڈرنے والوں میں سے ہوں

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْوَجِلِینَ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں خوف رکھنے والوں میں سے ہوں

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الرَّاجِینَ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں امیدواروں میں سے ہوں ،

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الرَّاغِبِینَ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں توجہ کرنے والوں میں سے ہوں

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْمُھَلِّلِینَ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں نام لیواؤں میں ہوں

لَا إلہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ السَّائِلِینَ،

نہیں کوئی معبود سوائے تیرے تو پاک تر ہے بے شک میں سوال کرنے والوں میں ہوں

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْمُسَبِّحِینَ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں تسبیح کرنے والوں میں ہوں

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْمُکَبِّرِینَ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں تکبیر کہنے والوں میں ہوں

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ رَبِّی وَرَبُّ آبائِیَ الْاَوَّلِینَ۔

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے کہ میرا رب اور میرے پہلے بزرگوں کا رب ہے

اَللّٰھُمَّ ھٰذَا ثَناءٌ عَلَیْکَ مُمَجِّداً، وَ إخْلاصِی لِذِکْرِکَ مُوَحِّداً، وَ إقْرارِی بِآلائِکَ مُعَدِّداً،

اے معبودمیری طرف سے یہ تیری ثناء ہے تیری شان بیان کرتے ہوئے یہ تیرے ذکر کے بارے میں میرا خلوص توحید کو مانتے ہوئے اور میری طرف سے یہ تیری مہربانیوں کا اقرار ہے ان کو شمار کرتے ہوئے

وَ إنْ کُنْتُ مُقِرّاً أَنِّی لَمْ ٲُحْصِھا لِکَثْرَتِھا وَسُبُوغِھا وَ تَظاھُرِھا وَ تَقادُمِھا إلٰی حادِثٍ

اگرچہ یہ مانتا ہوں کہ میں ان کا شمار نہیں کرسکتا کیونکہ وہ زیادہ ہیں اور بہت سی ہیں وہ عیاں ہیں اور پہلے سے اب تک مل رہی ہیں

مَا لَمْ تَزَلْ تَتَعَھَّدُنِی بِہِ مَعَھا مُنْذُ خَلَقْتَنِی وَ بَرَأْتَنِی مِنْ أَوَّلِ الْعُمْرِ مِنَ الْاِغْناءِ مِنَ الْفَقْرِ،

تو نے مجھ کو یہ نعمات دینے میں ہمیشہ یاد رکھا ہے جب سے تو نے مجھے پیدا کیا اور اول عمر میں مجھے بے مائیگی میں تو نگری کا حصہ عنایت فرمایا

وَ کَشْفِ الضُّرِّ، وَتَسْبِیبِ الْیُسْرِ، وَدَفْعِ الْعُسْرِ، وَتَفْرِیجِ الْکَرْبِ، وَالْعافِیَةِ فِی الْبَدَنِ، وَالسَّلامَةِ فِی الدِّینِ،

تنگدستی سے بچایا، آسائش کے اسباب فراہم کیے اور سختی دور فرمائی، مصیبت سے چھٹکارا دلایا، جسمانی صحت نصیب کی اور دین و ایمان پر پوری طرح قائم رکھا

وَلَوْ رَفَدَنِی عَلٰی قَدْرِ ذِکْرِ نِعْمَتِکَ جَمِیعُ الْعالَمِینَ مِنَ الْأَوَّلِینَ وَالْآخِرِینَ مَا قَدَرْتُ وَلَا ھُمْ عَلٰی ذٰلِکَ،

اور اگر تیری نعمتوں کا اندازہ کرنے کیلئے دنیا جہان کے لوگ اولین اور آخرین میں سے میرا ساتھ دیں تو بھی میں اندازہ نہ کر سکوں گا اور نہ ہی وہ اندازہ کرسکیں گے

تَقَدَّسْتَ وَتَعالَیْتَ مِنْ رَبٍّ کَرِیمٍ عَظِیمٍ رَحِیمٍ ،

تو پاکیزہ ہے اور بلند تر ہے اے پروردگار شان والا بڑائی والا رحم والا

لَا تُحْصیٰ آلَائُکَ، وَلَا یُبْلَغُ ثَنَائُکَ، وَلَا تُکافٰی نَعْماؤُکَ،

تیری مہربانیوں کا شمار نہیں تیری تعریف کا حق ادا نہیں ہو پاتا اور تیری نعمتوں کا بدلہ نہیں دیا جاسکتا

صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَتْمِمْ عَلَیْنا نِعَمَکَ، وَأَسْعِدْنا بِطاعَتِکَ، سُبْحانَکَ لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ۔

محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل فرما اور ہم پر اپنی نعمتیں پوری فرما اپنی بندگی کے ساتھ خوش بخت بنا دے پاک تر ہے تو تیرے سوا کوئی معبود نہیں

اَللّٰھُمَّ إنَّکَ تُجِیبُ الْمُضْطَرَّ، وَتَکْشِفُ السُّوءَ وَتُغِیثُ الْمَکْرُوبَ،

اے اللہ تو بے شک لاچار کی دعا قبول کرتا ہے برائی دور کرتا ہے مصیبت زدہ کی فریاد کو پہنچتا ہے

وَتَشْفِی السَّقِیمَ، وَتُغْنِی الْفَقِیرَ، وَتَجْبُرُ الْکَسِیرَ، وَتَرْحَمُ الصَّغِیرَ، وَتُعِینُ الْکَبِیرَ،

بیمار کو صحت دیتا ہے، مفلس کو مال دیتا ہے، ٹوٹے ہوئے کو جوڑتا ہے، چھوٹے پر رحم کرتا ہے، بڑے کی مدد کرتا ہے،

وَلَیْسَ دُونَکَ ظَھِیرٌ، وَلَا فَوْقَکَ قَدِیرٌ ، وَأَنْتَ الْعَلِیُّ الْکَبِیرُ۔

اور تیرے سوا کوئی سہارا دینے والا نہیں ہے اور تجھ پر کوئی بالادست نہیں ہے تو برتر بزرگی والا ہے۔

یَا مُطْلِقَ الْمُکَبَّلِ الْاَسِیرِ، یَا رازِقَ الطِّفْلِ الصَّغِیرِ، یَا عِصْمَةَ الْخائِفِ الْمُسْتَجِیرِ، یَا مَنْ لَا شَرِیکَ لَہُ وَلَا وَزِیرَ ،

اے قیدی کو پھندے سے چھڑانے والے، اے ننھے بچے کو روزی دینے والے، اے ڈرے ہوئے پناہ کے طالب کو بچانے والے، اے وہ ذات جس کا کوئی ثانی نہیں نہ کوئی وزیر،

صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ،

محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما

وَأَعْطِنِی فِی ھٰذِہِ الْعَشِیَّةِ أَفْضَلَ مَا أَعْطَیْتَ وَأَنَلْتَ أَحَداً مِنْ عِبادِکَ مِنْ نِعْمَةٍ تُولِیھا، وَآلاءٍ تُجَدِّدُھا، وَ بَلِیَّةٍ تَصْرِفُھا، وَ کُرْبَةٍ تَکْشِفُھا، وَ دَعْوَةٍ تَسْمَعُھا، وَحَسَنَةٍ تَتَقَبَّلُھا، وَسَیِّئَةٍ تَتَغَمَّدُھا،

اور آج کی شب مجھے اس سے بہتر دے جو تو نے کسی کو دیا ہے اور اپنے بندوں میں سے کسی کو کوئی نعمت عطا فرمائی اور جو مہربانیاں کسی پر کی ہیں اور جو سختی دور کی ہے جو مصیبت ہٹائی ہے جو دعا تو نے سنی ہے جو نیکی قبول کی ہے اور جو برائی معاف کی ہے

إنَّکَ لَطِیفٌ بِما تَشاءُ خَبِیرٌ وَعَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔

بے شک جس پر چاہے تو لطف کرتا ہے اور خبر رکھتا ہے اور ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے

اَللّٰھُمَّ إنَّکَ أَقْرَبُ مَنْ دُعِیَ، وَأَسْرَعُ مَنْ أَجابَ، وَأَکْرَمُ مَنْ عَفا، وَأَوْسَعُ مَنْ أَعْطیٰ، وَأَسْمَعُ مَنْ سُئِلَ،

اے اللہ بے شک تو قریب تر ہے جسے پکارا جاتا ہے، تو تیز تر ہے جو قبول کرتا ہے، معاف کرنے والوں میں بہترین، عطا کرنے والوں میں زیادہ عطا والا، اور سوالی کی بہت سننے والا

یَا رَحْمنَ الدُّنْیا وَالْآخِرَةِ وَرَحِیمَھُما، لَیْسَ کَمِثْلِکَ مَسْؤُولٌ، وَلَا سِواکَ مَأْمُولٌ،

اے دنیا و آخرت میں رحم کرنے والے اور دونوں جگہ پر مہربان کوئی تیرے جیسا نہیں جس سے سوال کیا جائے اور سوائے تیرے کوئی نہیں جس پر امید رکھی جائے

دَعَوْتُکَ فَأَجَبْتَنِی، وَسَأَلْتُکَ فَأَعْطَیْتَنِی، وَرَغِبْتُ إلَیْکَ فَرَحِمْتَنِی، وَوَثِقْتُ بِکَ فَنَجَّیْتَنِی، وَفَزِعْتُ إلَیْکَ فَکَفَیْتَنِی۔

میں نے دعا کی تو نے قبول کی، میں نے مانگا پس تو نے عطا کیا، میں نے تیری طرف توجہ کی پس تو نے رحمت فرمائی، تیرا سہارا لیا پس تو نے نجات دی، میں تجھ سے ڈرا تو نے میری مدد فرمائی

اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُولِکَ وَ نَبِیِّکَ وَعَلٰی آلِہِ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ أَجْمَعِینَ

اے اللہ حضرت محمدؐ پر رحمت فرما جو تیرے بندے تیرے رسولؐ اور تیرے نبیؐ ہیں اور انکی آل پر جو سب کے سب بے عیب اور پاک تر ہیں

وَ تَمِّمْ لَنا نعمائک، وَ ھَنِّئْنا عَطائَکَ، وَ اکْتُبْنا لَکَ شاکِرِینَ، وَ لِآلَائِکَ ذاکِرِینَ، آمِینَ آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ

اور ہم پر اپنی نعمتیں پوری کر، اور ہم پر خوشگوار عطائیں فرما، ہمیں اپنے شکر گزاروں میں رکھ دے، اور اپنے احسانوں کا ذکر کرنے والوں میں رکھ، ایسا ہی ہو ایسا ہی ہو! اے جہانوں کے پروردگار!

اَللّٰھُمَّ یَا مَنْ مَلَکَ فَقَدَرَ، وَقَدَرَ فَقَھَرَ، وَعُصِیَ فَسَتَرَ، وَ اسْتُغْفِرَ فَغَفَرَ،

اے اللہ، اے وہ مالک جو باقدرت ہے، اے با قدرت جو غالب ہے، اے وہ جو نافرمانی کو ڈھانپتا ہے، اور بخشش چاہنے پر بخشتا ہے،

یَا غایَةَ الطَّالِبِینَ الرَّاغِبِینَ وَمُنْتَھیٰ أَمَلِ الرَّاجِینَ،

اے طلبگاروں توجہ کرنے والوں کی امید گاہ اور آرزومندوں کے مقام آرزو

یَا مَنْ أَحاطَ بِکُلِّ شَیْئٍ عِلْماً، وَوَسِعَ الْمُسْتَقِیلِینَ رَأْفَةً وَرَحْمَةً وَحِلْماً۔

اے وہ کہ جس کا علم ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے اور تو بہ کرنے والوں کے لئے محبت و مہربانی اور ملائمت سے جس کا دامن وسیع ہے

اَللّٰھُمَّ إنَّا نَتَوَجَّہُ إلَیْکَ فِی ھٰذِہِ الْعَشِیَّةِ الَّتِی شَرَّفْتَھا وَعَظَّمْتَھا بِمُحَمَّدٍ نَبِیِّکَ وَ رَسُولِکَ وَخِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ وَأَمِینِکَ عَلٰی وَحْیِکَ،

اے اللہ ہم نے توجہ کی ہے تیری طرف آج کی رات میں جسے تو نے بزرگی اور بڑائی دی حضرت محمدؐ کے ذریعے جو تیرے نبیؐ تیرے رسولؐ اور مخلوقات میں سے تیرے چنے ہوئے تیری وحی کے امانتدار

اَلْبَشِیرِ النَّذِیرِ، اَلسِّراجِ الْمُنِیرِ، اَلَّذِی أَنْعَمْتَ بِہِ عَلٰی الْمُسْلِمِینَ وَجَعَلْتَہُ رَحْمَةً لِلْعالَمِینَ ۔

بشارت دینے والے ڈرانے والے روشن چراغ ہیں جن کے وجود کو تو نے مسلمانوں کیلئے نعمت بنایا اور ان کو سارے جہانوں کے لئے رحمت قراردیا

اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما مُحَمَّدٌ أَھْلٌ لِذٰلِکَ مِنْکَ،

اے اللہ محمدؐ پر رحمت نازل فرما اور ان کی آل پر جیسا کہ حضرت محمدؐ تیری طرف سے اس کے لائق ہیں

یَا عَظِیمُ فَصَلِّ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہِ الْمُنْتَجَبِینَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ أَجْمَعِینَ،

اے بزرگتر ان پر اور ان کی آل ؑ پر رحمت نازل کر جو سب کے سب بلند تر نیک نہاد اور پاک ہیں

وَتَغَمَّدْنا بِعَفْوِکَ عَنَّا، فَإلَیْکَ عَجَّتِ الْاَصْواتُ بِصُنُوفِ اللُّغاتِ،

اور ہمیں معافی دیکر ہماری پردہ پوشی کر کیونکہ تیرے حضور فریادیں ہو رہی ہیں ہر ہر دیس کی زبان میں

فَاجْعَلْ لَنَا اللّٰھُمَّ فِی ھذِہِ الْعَشِیَّةِ نَصِیباً مِنْ کُلِّ خَیْرٍ تَقْسِمُہُ بَیْنَ عِبادِکَ، وَنُورٍ تَھْدِی بِہِ، وَرَحْمَةٍ تَنْشُرُھا، وَبَرَکَةٍ تُنْزِلُھا، وَعافِیَةٍ تُجَلِّلُھا، وَرِزْقٍ تَبْسُطُہُ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

پس اے اللہ آج کی رات میں ہر نیکی میں سے حصہ قراردے ہمارے لئے جو تو نے اپنے بندوں کے درمیان تقسیم کی نور میں جس سے ہدایت فرمائی رحمت میں جو عام کی برکت میں جو تو نے نازل کی عافیت کے لباس میں جو تو نے پہنایا رزق میں جو وسیع کیا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

اَللّٰھُمَّ أَقْلِبْنا فِی ھٰذَا الْوَقْتِ مُنْجِحِینَ مُفْلِحِینَ مَبْرُورِینَ غانِمِینَ،

اے اللہ اس وقت ہمیں بدل کر بنا دے کامیاب ہو نے والے فلاح پانے والے پسندیدہ عمل والے اور نفع اٹھانے والے

وَلَا تَجْعَلْنا مِنَ الْقانِطِینَ، وَلَا تُخْلِنا مِنْ رَحْمَتِکَ ،

اور ہمیں مایوس ہونے والوں میں قرار نہ دے ہمیں اپنی رحمت سے دور نہ کر

وَلَا تَحْرِمْنا مَا نُؤَمِّلُہُ مِنْ فَضْلِکَ، وَلَا تَجْعَلْنا مِنْ رَحْمَتِکَ مَحْرُومِینَ،

ہمیں اس چیز میں سے محروم نہ فرما جس کی تیرے فضل میں سے امید کریں اور ہم کو اپنی رحمت سے محروم و خالی قرارنہ دے

وَ لَا لِفَضْلِ مَا نُؤَمِّلُہُ مِنْ عَطائِکَ قانِطِینَ، وَلَا تَرُدَّنا خائِبِینَ، وَلَا مِنْ بابِکَ مَطْرُودِینَ،

تیری عطا میں سے جس عنایت کی امید کریں اس سے مایوس نہ فرما ہمیں ناکام کرکے نہ پلٹا اور اپنی بارگاہ سے دھتکارے ہوئے قرار نہ دے

یَا أَجْوَدَ الْاَجْوَدِینَ، وَأَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ،

اے بہت عطاوالوں میں بڑی عطا والے اور عزت داروں میں بڑی عزت والے

إلَیْکَ أَقْبَلْنا مُوقِنِینَ، وَ لِبَیْتِکَ الْحَرامِ آمِّینَ قاصِدِینَ،

ہم تیری درگاہ میں لوٹ کے آئے ہیں معتقد بن کر ہم تیرے محترم گھر کعبہ میں پکار کرتے ہوئے آئے ہیں

فَأَعِنَّا عَلٰی مَناسِکِنا، وَأَکْمِلْ لَنا حَجَّنا، وَاعْفُ عَنَّا وَعافِنا،

پس اعمال حج میں ہماری مدد فرما اور ہمارا حج مکمل کرادے ہمیں معاف فرما پناہ دے

فَقَدْ مَدَدْنا إلَیْکَ أَیْدِیَنا، فَھِیَ بِذِلَّةِ الاعْتِرافِ مَوْسُومَۃٌ ۔

کہ ہم نے اپنے ہاتھ تیرے آگے پھیلائے ہیں کہ جن پر گناہوں کے اقرارو اعتراف کے نشان ہیں

اَللّٰھُمَّ فَأَعْطِنا فِی ھٰذِہِ الْعَشِیَّةِ مَا سَأَلْناکَ، وَاکْفِنا مَا اسْتَکْفَیْناکَ ، فَلا کافِیَ لَنا سِواکَ، وَلَا رَبَّ لَنا غَیْرُکَ،

اے اللہ پس ہمیں آج کی رات میں جو ہم نے تجھ سے مانگا عطا فرما تمام کاموں میں ہماری مدد کر کہ تیرے سوا کوئی ہماری کفایت کرنے والا نہیں اور سوائے تیرے کوئی ہمارا رب نہیں

نافِذٌ فِینا حُکْمُکَ، مُحِیطٌ بِنا عِلْمُکَ، عَدْلٌ فِینا قضائک،

کہ تیرا حکم ہی ہم پر جاری ہے تیرا علم ہمیں گھیرے ہوئے ہے ہمارے لئے تیرا فیصلہ درست ہے

اِقْضِ لَنَا الْخَیْرَ، وَاجْعَلْنا مِنْ أَھْلِ الْخَیْرِ۔

ہمارے لئے اچھا فیصلہ کر اور ہمیں نیکوکارں میں سے قراردے

اَللّٰھُمَّ أَوْجِبْ لَنا بِجُودِکَ عَظِیمَ الْاَجْرِ، وَکَرِیمَ الذُّخْرِ، وَدَوامَ الْیُسْرِ،

اے اللہ ہمارے لئے اپنی عطا سے بہت بڑا اجر بہترین ذخیرہ اور ہمیشہ کی آسائش واجب کردے

وَاغْفِرْلَنا ذُنُوبَنا أَجْمَعِینَ، وَلَا تُھْلِکْنا مَعَ الْھالِکِینَ، وَلَا تَصْرِفْ عَنَّا رَأْفَتَکَ وَرَحْمَتَکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

ہمارے سارے کے سارے گناہ بخش دے اور ہمیں تباہ ہونے والوں کے ساتھ تباہ نہ کر اور اپنی مہربانی اور رحمت ہم سے دور نہ فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنا فِی ھٰذَا الْوَقْتِ مِمَّنْ سَئَلَکَ فَأَعْطَیْتَہُ وَشَکَرَکَ فَزِدْتَہُ،

اے اللہ اس وقت ہمیں ان لوگوں میں قراردے جنہوں نے تجھ سے مانگا تو نے عطا کیا جنہوں نے شکر کیا تو نے زیادہ دیا

وَثابَ إلَیْکَ فَقَبِلْتَہُ، وَتَنَصَّلَ إلَیْکَ مِنْ ذُنُوبِہِ کُلِّھا فَغَفَرْتَھا لَہُ، یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ ۔

تیری طرف پلٹے تو نے انہیں قبول کیا اپنے گناہوں کے ساتھ تیری طرف آئے تو ان کے سبھی گناہ معاف کردیئے اے جلالت و عزت کے مالک

اَللّٰھُمَّ وَنَقِّنا وَسَدِّدْنا وَ اقْبَلْ تَضَرُّعَنا،

اے اللہ ہمیں پاک کر، ہماری رہنمائی فرما، اور ہماری زاری قبول کر

یَا خَیْرَ مَنْ سُئِلَ، وَیَا أَرْحَمَ مَنِ اسْتُرْحِمَ،

اے بہترین سوال شدہ اور طلب رحمت پر زیادہ رحمت کرنے والے

یَا مَنْ لَا یَخْفیٰ عَلَیْہِ إغْماضُ الْجُفُونِ، وَلَا لَحْظُ الْعُیُونِ،

اے وہ جس پر پوشیدہ نہیں ہے پلک کا جھپکنا نہ آنکھوں کا اشارہ

وَلَا مَا اسْتَقَرَّ فِی الْمَکْنُونِ، وَلَا مَا انْطَوَتْ عَلَیْہِ مُضْمَراتُ الْقُلُوبِ

نہ وہ چیز جو پردے کے نیچے ہو اور نہ وہ بات جو دلوں کے پردوں میں لپٹی ہوئی ہو

أَلَا کُلُّ ذٰلِکَ قَدْ أَحْصاہُ عِلْمُکَ، وَوَسِعَہُ حِلْمُکَ،

ہاں ان سب کو تیرے علم نے شمار کررکھا ہے اور تیری نرمی ان پر چھائی ہوئی ہے

سُبْحانَکَ وَتَعالَیْتَ عَمَّا یَقُولُ الظَّالِمُونَ عُلُوّاً کَبِیراً،

تو پاک تر اور بلند تر ہے اس سے جو ناحق کہنے والے کہتے ہیں تو بلندتر بزرگتر ہے

تُسَبِّحُ لَکَ السَّماواتُ السَّبْعُ وَالْاَرَضُونَ وَمَنْ فِیھِنَّ، وَ إنْ مِنْ شَیْئٍ إلَّا یُسَبِّحُ بِحَمْدِکَ،

تیری پاکیزگی بیان کرتے ہیں ساتوں آسمان اور ساتوں زمینیں اور جو کچھ ان میں ہے، نہیں کوئی چیز موجود ہے مگر وہ تیری حمد کررہی ہے،

فَلَکَ الْحَمْدُ وَالْمَجْدُ وَعُلُوُّ الْجَدِّ، یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ، وَالْفَضْلِ وَالْاِنْعامِ، وَ الْاَیادِی الْجِسامِ،

پس حمد تیرے لئے ہے اے بزرگی بلند شان اے جلالت و عزت کے مالک فضل کرنے والے نعمت دینے والے بڑی بڑی عطائیں کرنے والے

وَ أَنْتَ الْجَوادُ الْکَرِیمُ، الرَّؤُوفُ الرَّحِیمُ۔

اور تو بخشش کرنے والا کرم کرنے والا نرمی کرنے والا مہربان ہے۔

اَللّٰھُمَّ أَوْسِعْ عَلَیَّ مِنْ رِزْقِکَ الْحَلالِ، وَعافِنِی فِی بَدَنِی وَدِینِی،

اے اللہ میرے لئے اپنا رزق حلال وسیع فرما میرے بدن اور میرے دین کی حفاظت فرما

وَآمِنْ خَوْفِی، وَأَعْتِقْ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ۔

مجھے خوف سے بچا اور میری گردن کو جہنم کی آگ سے آزاد کردے۔

اَللّٰھُمَّ لَا تَمْکُرْ بِی وَلَا تَسْتَدْرِجْنِی وَلَا تَخْدَعْنِی، وَادْرَأْ عَنِّی شَرَّ فَسَقَةِ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ ۔

اے اللہ مجھے غلط فہمی میں نہ ڈال، دھوکے میں نہ رکھ، مجھے فریب نہ کھانے دے، اور نابکار جنّوں اور انسانوں کو مجھ سے دور کر دے ۔

پھر آپ نے اپنے سر اور انکھوں کو آسمان کی طرف بلند کیا جبکہ آپ کی انکھوں سے آنسو رواں تھے اور آپ با آواز بلند عرض کر رہے تھے:

یَا أَسْمَعَ السَّامِعِینَ، یَا أَبْصَرَ النَّاظِرِینَ، وَیَا أَسْرَعَ الْحاسِبِینَ، وَیَا أَرحَمَ الرَّاحِمِینَ،

اے سب سے زیادہ سننے والے، اے سب سے زیادہ دیکھنے والے، اے سب سے تیز تر حساب کرنے والے، اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے،

صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، اَلسَّادَةِ الْمَیامِینِ،

محمدؐ و آلؑ محمدؐ پر رحمت نازل فرما جو برکت والے سردار ہیں

وَأَسْئَلُکَ اللّٰھُمَّ حاجَتِیَ الَّتِی إنْ أَعْطَیْتَنِیھا لَمْ یَضُرَّنِی مَا مَنَعْتَنِی، وَ إنْ مَنَعْتَنِیھا لَمْ یَنْفَعْنِی مَا أَعْطَیْتَنِی،

اورمیں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے اللہ اپنی اس حاجت کا کہ اگر تو وہ عطا کردے تو جو کچھ تو نے نہیں دیا اس سے مجھے نقصان نہیں اور اگر تو وہ عطا نہ کرے تو جو تونے دیا اس سے مجھے کوئی نفع نہیں ۔

أَسْأَلُکَ فَکاکَ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ،

سوال کرتا ہوں کہ میری گردن جہنم سے آزاد کردے

لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ وَحْدَکَ لا شَرِیکَ لَکَ، لَکَ الْمُلْکُ وَلَکَ الْحَمْدُ وَأَنْتَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ،

تیرے سوا کوئی معبود نہیں ، تو یکتا ہے، تیرا کوئی شریک نہیں ، تیرے لئے حکومت تیرے لئے حمد ہے، اور تو ہر ایک چیز پر قدرت رکھتا ہے

یَا رَبِّ یَا رَبِّ،

اے میرے رب اے میرے رب اے میرے رب۔

حضرت امام حسینؑ بار بار یارب یارب کہتے رہے جب کہ آپکے اردگرد کھڑے لوگ آپکی دعا سنتے ہوئے آمین کہتے رہے یہاں تک کہ آپکے ساتھ ساتھ ان سب کی رونے کی آوازیں بلند ہونے لگیں ،غروب آفتاب تک یہی حالت رہی پھر سب لوگ مشعر الحرام روانہ ہو گئے۔

مؤلف کہتے ہیں کہ بلدالامین میں کفعمی نے امام حسینؑ کی دعائے عرفہ اس قدر نقل کی ہے جو اوپر ذکر ہوئی ہے اور زادالمعاد میں علامہ مجلسی نے بھی کفعمی کی روایت کے مطابق یہ دعا یہیں تک ذکر کی ہے ،لیکن ابن طاؤس نے یارب یارب کے بعد یہ اضافی کلمات بھی تحریر فرمائے ہیں

إلٰھِی أَنَا الْفَقِیرُ فِی غِنایَ فَکَیْفَ لَا أَکُونُ فَقِیراً فِی فَقْرِی،

میرے اللہ میں اپنی تونگری میں بھی محتاج ہوں تو اپنے فقر کی حالت میں کیوں نہ محتاج ہوں گا

إلٰھِی أَنَا الْجاھِلُ فِی عِلْمِی فَکَیْفَ لَا أَکُونُ جَھُولاً فِی جَھْلِی،

میرے اللہ میں علم رکھتے ہوئے بھی جاہل ہوں تو اپنی جہالت میں کیوں نہ جاہل ہوں گا

إلٰھِی إنَّ اخْتِلافَ تَدْبِیرِکَ وَسُرْعَةَ طَواءِ مَقادِیرِکَ مَنَعا عِبادَکَ الْعارِفِینَ بِکَ عَنِ السُّکُونِ إلٰی عَطاءٍ وَالْیَأْسِ مِنْکَ فِی بَلاءٍ

اے اللہ بے شک تیری تدبیر کے تغیر و تبدل اور تیری جلد وارد ہونے والی تقدیر نے تیری معرفت رکھنے والے بندوں کو ہے تیری عطا کی امید نہ رکھنے اور مشکل کے وقت تجھ سے مایوس ہو جانے سے روکا ہوا ہے

إلٰھِی مِنِّی مَا یَلِیقُ بِلُؤْمِی وَمِنْکَ مَا یَلِیقُ بِکَرَمِکَ ۔

میرے اللہ میں نے وہ کیا جو میری پستی کا تقاضہ ہے اور تو وہ کرے گا جو تیری بڑائی کے لائق ہے

إلٰھِی وَصَفْتَ نَفْسَکَ بِاللُّطْفِ، وَالرَّأْفَةِ لِی قَبْلَ وُجُودِ ضَعْفِی،

میرے اللہ میری کمزوری سے پہلے ہی تیری ذات لطف و کرم کے اوصاف رکھتی ہے

أَفَتَمْنَعُنِی مِنْھُما بَعْدَ وُجُودِ ضَعْفِی

تو کیا میری کمزوری کے بعد مجھ سے تو یہ مہربانیاں روک دے گا؟

إلٰھِی إنْ ظَھَرَتِ الْمَحاسِنُ مِنِّی فَبِفَضْلِکَ، وَلَکَ الْمِنَّۃُ عَلَیَّ، وَ إنْ ظَھَرَتِ الْمَساوِی مِنِّی فَبِعَدْلِکَ وَلَکَ الْحُجَّۃُ عَلَیَّ۔

میرے اللہ اگر مجھ سے نیکیاں ظاہر ہوئیں تو یہ تیرا فضل ہے، اور مجھ پر یہ تیرا احسان ہے، اور اگر مجھ سے برائیوں کا ظہور ہوا ہے تو یہ تیرا عدل ہے اور مجھ پر تیری حجت قائم ہو گئی ہے

إلٰھِی کَیْفَ تَکِلُنِی وَقَدْ تَکَفَّلْتَ لِی، وَکَیْفَ ٲُضامُ وَ أَنْتَ النَّاصِرُلِی، أَمْ کَیْفَ أَخِیبُ وَ أَنْتَ الْحَفِیُّ بِی،

میرے اللہ کیسے تو مجھ کو چھوڑ دے گا جب کہ تو میرا کفیل ہے، کیونکر میں روند دیا جاؤں جب کہ تو میرا مددگار ہے، یا کیسے بے آس ہوجاؤں جب کہ تو مجھ پر مہربان ہے

ھا أَنَا أَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِفَقْرِی إلَیْکَ وَکَیْفَ أَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِمَا ھُوَ مَحالٌ أَنْ یَصِلَ إلَیْکَ،

اب میں تیری درگاہ میں اپنے فقر کے ساتھ آیا ہوں اور کسطرح تجھے اپنا وسیلہ بناؤں جب کہ یہ ناممکن ہے کہ کوئی تجھ تک پہنچ پائے

أَمْ کَیْفَ أَشْکُو إلَیْکَ حالِی وَھُوَ لَا یَخْفیٰ عَلَیْکَ، أَمْ کَیْفَ ٲُتَرْجِمُ بِمَقالِی وَھُوَ مِنْکَ بَرَزٌ إلَیْکَ،

یا کیونکر تجھ سے اپنے حالات کی شکایت کروں جب کہ وہ تجھ سے پوشیدہ نہیں ہیں یا کسطرح اپنی زبان سے ان کی تشریح کروں جب کہ وہ تیری طرف سے اور تجھ پر عیاں ہیں

أَمْ کَیْفَ تُخَیِّبُ آمالِی وَھِیَ قَدْ وَفَدَتْ إلَیْکَ، أَمْ کَیْفَ لَا تُحْسِنُ أَحْوالِی وَبِکَ قامَتْ،

یا کیونکر میری آرزوئیں ناکام رہیں گی جب کہ یہ تیرے جناب میں پیش کی جا چکی ہیں ، یا کیونکر میرے حالات بہتر نہ ہونگے جب کہ میں تیری وجہ سے قائم ہوں ،

إلٰھِی مَا أَلْطَفَکَ بِی مَعَ عَظِیمِ جَھْلِی، وَمَا أَرْحَمَکَ بِی مَعَ قَبِیحِ فِعْلِی ،

میرے اللہ تیرا کتنا لطف ہے مجھ پر جبکہ میں بڑا ہی نادان ہوں ، اور تو کس قدر مہربان ہے مجھ پر جبکہ میں خطاکار ہوں ،

إلٰھِی مَا أَقْرَبَکَ مِنِّی وَأَبْعَدَنِی عَنْکَ وَمَا أَرْأَفَکَ بِی فَمَا الَّذِی یَحْجُبُنِی عَنْکَ،

میرے اللہ تو کتنا نزدیک ہے مجھ سے جبکہ میں تجھ سے بہت دور ہوں ، اور کتنا مہربان ہے تو مجھ پر پھر کس نے مجھے تجھ سے ہٹا دیا ہے،

إلٰھِی عَلِمْتُ بِاِخْتِلافِ الْآثارِ وَتَنَقُّلاتِ الْاَطْوارِ، أَنَّ مُرادَکَ مِنِّی أَنْ تَتَعَرَّفَ إلَیَّ فِی کُلِّ شَیْئٍ حَتّٰی لَا أَجْھَلَکَ فِی شَیْئٍ۔

میرے اللہ دنیا کے حالات کی تبدیلیوں اور طریقوں کے تغیرات کے ذریعے میں جان گیا کہ تیری مراد یہ ہے کہ تو ہر چیز سے مجھے اپنی شناسائی کرائے تاکہ میں کسی چیز کے ضمن میں تیری قدرت سے ناواقف نہ رہوں

إلٰھِی کُلَّما أَخْرَسَنِی لُؤْمِی أَنْطَقَنِی کَرَمُکَ، وَکُلَّما آیَسَتْنِی أَوْصافِی أَطْمَعَتْنِی مِنَنُکَ۔

میرے اللہ جب میری پستی مجھے گنگ کر دیتی ہے تو تیرا کرم مجھے گویا کر دیتا ہے۔ جب بھی میرے برے اوصاف مجھے مایوس کرتے ہیں تیرے احسان مجھے حوصلہ دیتے ہیں

إلٰھِی مَنْ کانَتْ مَحاسِنُہُ مَساوِیَ فَکَیْفَ لَا تَکُونُ مَساویہِ مَساوِیَ،

میرے اللہ جس شخص کی خوبیاں بھی برائیاں ہوں تو اس کی برائیاں کیوں نہ برائیاں شمار کی جائیں گی

وَمَنْ کانَتْ حَقائِقُہُ دَعَاوِیَ فَکَیْفَ لَا تَکُونُ دَعَاوَاہُ دَعَاوِیَ،

اور جس شخص کی حقیقت ہی محض کھوکھلی باتیں ہوں تو اس کی خالی خولی باتیں کیوں نہ محض باتیں تصور کی جائیں گی

إلٰھِی حُکْمُکَ النَّافِذُ وَمَشِیئَتُکَ الْقاھِرَۃُ لَمْ یَتْرُکا لِذِی مَقالٍ مَقالاً، وَلَا لِذِی حالٍ حالاً ۔

میرے اللہ تیرا حکم جاری ہے اور تیری مرضی قاہر و غالب ہے کہ ان کے مقابل بولنے والا بول نہیں سکتا اور نہ کوئی صاحب حال کچھ کرسکتا ہے

إلٰھِی کَمْ مِنْ طاعَةٍ بَنَیْتُھا، وَحالَةٍ شَیَّدْتُھا ھَدَمَ اعْتِمادِی عَلَیْھا عَدْلُکَ، بَلْ أَقالَنِی مِنْھا فَضْلُکَ۔

میرے اللہ کتنی ہی بار میں نے اطاعت کرتے ہوئے عبادت کی شکل بنائی ہے مگر تیرے عدل کے خوف سے اس پر میرا بھروسہ نہ رہا بلکہ وہ تیرے فضل سے میری بخشش کا ذریعہ بنی

إلٰھِی إنَّکَ تَعْلَمُ أَنِّی وَ إنْ لَمْ تَدُمِ الطَّاعَۃُ مِنِّی فِعْلاً جَزْماً فَقَدْ دامَتْ مَحَبَّةً وَعَزْماً۔

میرے اللہ بے شک تو جانتا ہے اگرچہ میں عبادت میں مستقلاً مشغول نہیں ہوں تو بھی تجھ سے میری محبت ہمیشہ راسخ ہے

إلٰھِی کَیْفَ أَعْزِمُ وَ أَنْتَ الْقاھِرُ وَکَیْفَ لَا أَعْزِمُ وَ أَنْتَ الْاَمِرُ،

میرے اللہ کس قدر بندگی کا ارادہ کروں جب کہ تو غالب ہے اور کیونکر ارادہ نہ کروں جب کہ تو حکم دیتا ہے

إلٰھِی تَرَدُّدِی فِی الْاَثارِ یُوجِبُ بُعْدَ الْمَزارِ، فَاجْمَعْنِی عَلَیْکَ بِخِدْمَةٍ تُوصِلُنِی إلَیْکَ

میرے اللہ تیری قدرت کے آثار میں غور کرنا تیرے دیدار سے دوری کا سبب ہے پس مجھے اپنے حضور حاضر رکھ تیری سرکار میں پہنچ پاؤں

کَیْفَ یُسْتَدَلُّ عَلَیْکَ بِما ھُوَ فِی وُجُودِہِ مُفْتَقِرٌ إلَیْکَ،

کیونکر وہ چیز تیری طرف رہنمائی کر سکتی ہے جو اپنے وجود ہی میں تیری محتاج ہے

أَیَکُونُ لِغَیْرِکَ مِنَ الظُّھُورِ مَا لَیْسَ لَکَ حَتّٰی یَکُونَ ھُوَ الْمُظْھِرَ لَکَ

آیا تیرے غیر کیلئے ایسا ظہور ہے جو تیرے لئے نہیں ہے یہاں تک کہ وہ تجھے ظاہر کرنے والا بن جائے

مَتیٰ غِبْتَ حَتّٰی تَحْتاجَ إلٰی دَلِیلٍ یَدُلُّ عَلَیْکَ

تو کب غائب تھا کہ کسی ایسے نشان کی حاجت ہو جو تیری دلیل ٹھہرے

وَمَتیٰ بَعُدْتَ حَتّٰی تَکُونَ الْاَثارُ ھِیَ الَّتِی تُوصِلُ إلَیْکَ،

اور تو کب دور تھا کہ آثار اور نشان تجھ تک پہنچانے کا ذریعہ و وسیلہ بنیں

عَمِیَتْ عَیْنٌ لَا تَراکَ عَلَیْہا رَقِیباً،

اندھی ہے وہ آنکھ جو تجھ کو اپنا نگہبان نہیں پاتی

وَخَسِرَتْ صَفْقَۃُ عَبْدٍ لَمْ تَجْعَلْ لَہُ مِنْ حُبِّکَ نَصِیباً۔

اس بندے کا سودہ خسارے والا ہے جس کو تو نے اپنی محبت کا حصہ نہیں دیا

إلٰھِی أَمَرْتَ بِالرُّجُوعِ إلَی الْاَثارِ فَأَرْجِعْنِی إلَیْکَ بِکِسْوَةِ الْاَنْوارِ وَھِدایَةِ الاسْتِبْصارِ،

میرے اللہ تو نے اپنی قدرت کے آثار پر توجہ کا حکم کیا پس مجھ کو اپنے نور کے پردوں اور بصیرت کے راستوں کی طرف لے چل

حَتَّی أَرْجِعَ إلَیْکَ مِنْھا کَما دَخَلْتُ إلَیْکَ مِنْھا مَصُونَ السِّرِّ عَنِ النَّظَرِ إلَیْھا، وَمَرْفُوعَ الْھِمَّةِ عَنِ الاعْتِمادِ عَلَیْھا، إنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔

تاکہ اس کے ذریعے تیری درگاہ میں آؤں جس طرح انہی کے ذریعے تیری طرف راہ پائی انہیں دیکھ کر راز حقیقت کی خبر پاؤں اور ان کے سہارے اپنی ہمت کو بلند کروں ۔ بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

إلٰھِی ھٰذَا ذُلِّی ظاھِرٌ بَیْنَ یَدَیْکَ، وَھٰذَا حالِی لَا یَخْفیٰ عَلَیْکَ،

میرے اللہ یہ ہے میری پستی جو تیرے آگے عیاں ہے اور یہ ہے میری بری حالت جو تجھ سے پوشیدہ نہیں

مِنْکَ أَطْلُبُ الْوُصُولَ إلَیْکَ، وَبِکَ أَسْتَدِلُّ عَلَیْکَ

میں تیری بارگاہ میں پہنچنا چاہتا ہوں اور تجھ پر تجھی کو دلیل ٹھہراتا ہوں

فَاھْدِنِی بِنُورِکَ إلَیْکَ، وَأَقِمْنِی بِصِدْقِ الْعُبُودِیَّةِ بَیْنَ یَدَیْکَ ،

پس اپنے نور سے میری اپنی طرف سے رہنمائی کر اور اپنے حضور مجھے سچی بندگی پر قائم رکھ

إلٰھِی عَلِّمْنِی مِنْ عِلْمِکَ الْمَخْزُونِ، وَصُنِّی بِسِتْرِکَ الْمَصُونِ۔

میرے اللہ مجھے اپنے پوشیدہ علوم میں سے تعلیم دے، اور اپنے محکم پردے کے ساتھ میری حفاظت کر

إلٰھِی حَقِّقْنِی بِحَقائِقِ أَھْلِ الْقُرْبِ، وَاسْلُکْ بِی مَسْلَکَ أَھْلِ الْجَذْبِ ۔

میرے اللہ مجھے اپنے اہل قرب کے حقائق سے بہرہ ور فرما اور ان کی راہ پر ڈال جو تیری طرف کھنچتے چلے جاتے ہیں

إلٰھِی أَغْنِنِی بِتَدْبِیرِکَ لِی عَنْ تَدْبِیرِی، وَبِاخْتِیارِکَ عَن إخْتِیارِی، وَأَوْقِفْنِی عَلٰی مَراکِزِ اضْطِرارِی۔

میرے اللہ اپنے تدبراور پسند کے ذریعے مجھے میرے تدبر اور پسند سے بے نیاز کردے اور پریشانی کے عالم میں مجھے ثابت قدم رکھ۔

إلٰھِی أَخْرِجْنِی مِنْ ذُلِّ نَفْسِی، وَطَہِّرْنِی مِنْ شَکِّی وَشِرْکِی قَبْلَ حُلُولِ رَمْسِی،

میرے معبود مجھے میرے نفس کی پستی سے نکال لے، مجھے شک اور شرک سے پاک کردے قبل اسکے کہ میں قبر میں جاؤں ،

بِکَ أَنْتَصِرُ فَانْصُرْنِی، وَعَلَیْکَ أَتَوَکَّلُ فَلاتَکِلْنِی، وَ إیَّاکَ أَسْئَلُ فَلا تُخَیِّبْنِی،

تجھ سے مدد چاہتا ہوں میری مدد فرما، تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں پس مجھے چھوڑ نہ دے، تجھ سے مانگتا ہوں پس ناامید نہ کر،

وَفِی فَضْلِکَ أَرْغَبُ فَلا تَحْرِمْنِی، وَبِجَنابِکَ أَنْتَسِبُ فَلا تُبْعِدْنِی، وَبِبابِکَ أَقِفُ فَلا تَطْرُدْنِی۔

تیرے فضل کی آس لگائی ہے پس مجھے محروم نہ کر، تیری بارگاہ سے تعلق جوڑا ہے پس مجھے دور نہ فرما، تیرا دروازہ کھٹکھٹاتا ہوں پس مجھے بھگا نہ دے۔

إلٰھِی تَقَدَّسَ رِضاکَ أَنْ یَکُونَ لَہُ عِلَّۃٌ مِنْکَ فَکَیْفَ یَکُونُ لَہُ عِلَّۃٌ مِنِّی،

میرے اللہ تیری رضا پاک ہے ممکن نہیں اس میں تیری طرف سے نقص آئے پھر کیسے ممکن ہے کہ میں اسے نقص دار کہوں

إلٰھِی أَنْتَ الْغَنِیُّ بِذاتِکَ أَنْ یَصِلَ إلَیْکَ النَّفْعُ مِنْکَ فَکَیْفَ لَا تَکُونُ غَنِیّاً عَنِّی،

میرے اللہ تو اپنی ذات میں بے نیاز ہے اس سے کہ تجھے اپنی ذات سے نفع پہنچے کیوں کر تو مجھ سے بے نیاز نہ ہوگا

إلٰھِی إنَّ الْقَضاءَ وَالْقَدَرَ یُمَنِّینِی، وَ إنَّ الْھَویٰ بِوَثائِقِ الشَّھْوَةِ أَسَرَنِی،

میرے اللہ قضا وقدر مجھ کو آرزومند بناتی ہے، اور خواہش نفس مجھے آرزوؤں کا قیدی بنا لیتی ہے،

فَکُنْ أَنْتَ النَّصِیرَ لِی حَتّٰی تَنْصُرَنِی وَتُبَصِّرَنِی وَأَغْنِنِی بِفَضْلِکَ حَتّٰی أَسْتَغْنِیَ بِکَ عَنْ طَلَبِی،

پس تو میرا مددگار بن جا تاکہ کامیاب ہو جاؤں ، بینا ہو جاؤں ، اور اپنے فضل سے مجھ کو بے نیاز کردے تاکہ تیرے ذریعے حاجت سے بے نیاز ہو جاؤں ،

أَنْتَ الَّذِی أَشْرَقْتَ الْاَنْوارَ فِی قُلُوبِ أَوْلِیائِکَ حَتّٰی عَرَفُوکَ وَوَحَّدُوکَ 

تو وہ ہے جس نے اپنے دوستوں کے دلوں کو نور کی شعاعوں سے روشن کردیا تو انہوں نے تجھے پہچانا اور تجھے ایک مانا

وَأَنْتَ الَّذِی أَزَلْتَ الْاَغْیارَ عَنْ قُلُوبِ أَحِبَّائِکَ حَتّٰی لَمْ یُحِبُّوا سِواکَ وَلَمْ یَلْجَٲُوا إلٰی غَیْرِکَ،

اور تو وہ ہے جس نے اپنے دوستوں کے دلوں سے غیروں کو دور کردیا تو وہ سوائے تیرے کسی سے محبت نہیں رکھتے اور تیرے غیر کی پناہ نہیں لیتے

أَنْتَ الْمُؤْنِسُ لَھُمْ حَیْثُ أَوْحَشَتْھُمُ الْعَوالِمُ،

جب زمانہ ان کو ہراساں کرے اس وقت تو ہی انکا ہمدم ہے ،

وَأَنْتَ الَّذِی ھَدَیْتَھُمْ حَیْثُ اسْتَبانَتْ لَھُمُ الْمَعالِمُ،

اور تو وہ ہے جس نے ان کی رہنمائی کی جب وہ تیرے نشان و برھان سے دور ہوئے

مَاذا وَجَدَ مَنْ فَقَدَکَ وَمَا الَّذِی فَقَدَ مَنْ وَجَدَکَ،

اس نے کیا پایاجس نے تجھے کھویا اور اس نے کچھ نہ کھویا جس نے تجھ کو پایا،

لَقَدْ خابَ مَنْ رَضِیَ دُونَکَ بَدَلاً، وَلَقَدْ خَسِرَ مَنْ بَغیٰ عَنْکَ مُتَحَوِّلاً،

اور یقینا ناکام ہوا جو تیری بجائے کسی اور کو پسند کرنے لگا اور وہ گھاٹے میں پڑا جو سرکشی کیساتھ تجھ سے پھر گیا

کَیْفَ یُرْجیٰ سِواکَ وَ أَنْتَ مَا قَطَعْتَ الْاِحْسانَ

کس طرح تیرے غیر سے امید رکھی جا سکتی ہے جبکہ تیرا احسان و کرم رکتا ہی نہیں

وَکَیْفَ یُطْلَبُ مِنْ غَیْرِکَ وَأَنْتَ مَا بَدَّلْتَ عادَةَ الامْتِنانِ،

اور کیونکر تیرے غیر سے سوال کیا جاسکتا ہے جبکہ تیرے فضل و احسان کرنے کی عادت میں تبدیلی نہیں آتی

یَا مَنْ أَذاقَ أَحِبَّائَہُ حَلاوَةَ الْمُؤانَسَةِ فَقامُوا بَیْنَ یَدَیْہِ مُتَمَلِّقِینَ،

4اور وہ جو اپنے دوستوں کو الفت کی مٹھاس چکھاتا ہے پس وہ اس کے حضور تعریفیں کرتے کھڑے ہو جاتے ہیں

وَیَا مَنْ أَلْبَسَ أَوْلِیائَہُ مَلابِسَ ھَیْبَتِہِ فَقامُوا بَیْنَ یَدَیْہِ مُسْتَغْفِرِینَ،

اے وہ جو اپنے دوستوں کو اپنی ہیبت کا لباس پہناتا ہے تو وہ اسکے سامنے کھڑے ہوتے ہیں بخشش مانگتے ہوئے،

أَنْتَ الذَّاکِرُ قَبْلَ الذَّاکِرِینَ، وَأَنْتَ الْبادِی بِالْاِحْسانِ قَبْلَ تَوَجُّہِ الْعابِدِینَ،

تو یاد کرنے والوں سے پہلے انکو یاد رکھنے والا ہے، تو احسان میں ابتدا کرنے والا ہے عبادت گزاروں کے توجہ کرنے سے پہلے،

وَأَنْتَ الْجَوادُ بِالْعَطاءِ قَبْلَ طَلَبِ الطَّالِبِینَ، وَأَنْتَ الْوَھَّابُ ثُمَّ لِما وَھَبْتَ لَنا مِنَ الْمُسْتَقْرِضِینَ۔

تو عطا میں اضافہ کرنے والا ہے مانگنے والوں کے مانگنے سے پہلے، تو بہت دینے والا ہے پھر اس میں سے بطور قرض مانگتا ہے۔

إلٰھِی، اُطْلُبْنِی بِرَحْمَتِکَ حَتّٰی أَصِلَ إلَیْکَ، وَاجْذِبْنِی بِمَنِّکَ حَتّٰی ٲُقْبِلَ عَلَیْکَ۔

جو کچھ تو نے ہمیں دیا ہے میرے اللہ اپنی رحمت سے مجھ کو بلا لے تاکہ میں تیرے حضور پہنچ سکوں مجھے اپنی طرف کھینچ لے تاکہ تیری بارگاہ میں آسکوں ۔

إلھِی إنَّ رَجائِی لَا یَنْقَطِعُ عَنْکَ وَ إنْ عَصَیْتُکَ، کَما أَنَّ خَوفِی لَا یُزایِلُنِی وَ إنْ أَطَعْتُکَ،

میرے اللہ بے شک میری آس تجھ سے نہیں ٹوٹے گی اگرچہ میں تیری نافرمانی کروں جیسا کہ میرا خوف دور نہ ہوگا اگرچہ میں تیری اطاعت بھی کروں

فَقَدْ دَفَعَتْنِی الْعَوالِمُ إلَیْکَ، وَقَدْ أَوْقَعَنِی عِلْمِی بِکَرَمِکَ عَلَیْکَ۔

پس زمانے کی سختیوں نے مجھ کو تیری طرف دھکیل دیا اور تیری نوازش کے علم نے تیری بارگاہ میں پہنچا دیا

إلھِی کَیْفَ أَخِیبُ وَأَنْتَ أَمَلِی أَمْ کَیْفَ ٲُھانُ وَعَلَیْکَ مُتَّکَلِی

میرے اللہ کیونکر ناامید ہو جاؤں جب کہ تو میری آرزو ہے یا کیسے پست ہوں گا جب کہ میرا بھروسہ تجھ پر ہے

إلھِی کَیْفَ أَسْتَعِزُّ وَ فِی الذِّلَّةِ أَرْکَزْ تَنِی أَمْ کَیْفَ لَا أَسْتَعِزُّ وَ إلَیْکَ نَسَبْتَنِی

میرے اللہ کیسے عزت کا دعوی کروں جب کہ اس خواری میں تو نے مجھے یاد کیا یا کیسے عزت کا دعوا کروں میری نسبت تیری طرف ہے

إلھِی کَیْفَ لَا أَفْتَقِرُ وَ أَنْتَ الَّذِی فِی الْفُقَراءِ أَقَمْتَنِی أَمْ کَیْفَ أَفْتَقِرُ وَ أَنْتَ الَّذِی بِجُودِکَ أَغْنَیْتَنِی

میرے اللہ کیونکر فقیر نہ بنوں جب کہ تو نے مجھے فقیروں کی صف میں رکھا ہے یا کسیے میں فقیر بنوں جب کہ تو نے مجھ کو اپنی عطا سے غنی کیا ہوا ہے

وَ أَنْتَ الَّذِی لَا إلہَ غَیْرُکَ تَعَرَّفْتَ لِکُلِّ شَیْئٍ فَما جَھِلَکَ شَیْئٌ،

اور تو وہ ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو نے ہر چیز کو اپنی پہچان کرائی پس کوئی چیز نہیں جو تجھے پہچانتی نہ ہو اور تو وہ ہے

وَ أَنْتَ الَّذِی تَعَرَّفْتَ إلَیَّ فِی کُلِّ شَیْئٍ فَرَأَیْتُکَ ظاھِراً فِی کُلِّ شَیْئٍ، وَ أَنْتَ الظَّاھِرُ لِکُلِّ شَیْئٍ

جس نے ہر چیز کے ذریعے مجھے اپنی معرفت کرائی پس میں نے تجھے ہر چیز میں عیاں و نمایاں دیکھا اور تو ہر چیز پر ظاہر و آشکار ہے

یَا مَنِ اسْتَویٰ بِرَحْمانِیَّتِہِ فَصارَ الْعَرْشُ غَیْباً فِی ذاتِہِ مَحَقْتَ الْآثارَ بِالْآثارِ وَمَحَوْتَ الْأَغْیارَ بِمُحِیطاتِ أَفْلاکِ الْاَنْوارِ

اے وہ جو اپنی رحمت عامہ کیساتھ قائم ہے کہ عرش اس کی ذات میں نہاں ہو گیا ہے تو نے اپنی نشانیوں سے دیگر نشانیوں کو مٹا دیا تو نے اپنے غیروں کو نورانی آسمانوں کے حلقوں میں نابود کردیا

یَا مَنِ احْتَجَبَ فِی سُرادِقاتِ عَرْشِہِ عَنْ أَنْ تُدْرِکَہُ الْاَبْصارُ

اے وہ جو اپنے عرش کی چلمنوں میں پنہاں ہو گیا دیکھتی آنکھیں اسے دیکھ نہیں پاتیں

یَا مَنْ تَجَلَّیٰ بِکَمالِ بَھائِہِ فَتَحَقَّقَتْ عَظَمَتُہُ مِنَ الاسْتِواءِ

اے وہ جس نے اپنے نورکامل کا جلوہ دکھایا تو اس کی عظمت قائم و برقرار ہو گئی

کَیْفَ تَخْفیٰ وَ أَنْتَ الظَّاھِرُ

کیونکر پوشیدہ ہے تو جب کہ آشکار ہے

أَمْ کَیْفَ تَغِیبُ وَ أَنْتَ الرَّقِیبُ الْحاضِرُ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، وَالْحَمْدُ لِلہِ وَحْدَہُ۔

یا کیسے تو پنہاں ہے جبکہ تو نگہبان اور حاضر ہے بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اور اللہ کیلئے حمد ہے جو یکتا ہے ۔

یَا مَنْ تَجَلَّیٰ بِکَمالِ بَھائِہِ فَتَحَقَّقَتْ عَظَمَتُہُ مِنَ الاسْتِواءِ۔

اے وہ جس نے اپنے نورکامل کا جلوہ دکھایا تو اس کی عظمت قائم و برقرار ہو گئی

?