امام جعفر صادقؑ سے منقول ہے کہ جو شخص روزِ عرفہ یہ صلوات پڑھے تو گویا اس نے اہل بیتؑ کو مسرور کیا ہے۔ اور وہ یہ ہے :
اَللّٰھُمَّ یَا أَجْوَدَ مَنْ أَعْطیٰ، وَیَا خَیْرَ مَنْ سُئِلَ، وَیَا أَرْحَمَ مَنِ اسْتُرْحِمَ
اے اللہ! اے ہر عطا کرنے والے سے زیادہ سخی اے ہر سوال کیے ہوئے سے بہتر اور اے سب سے زیادہ رحمت کرنے والے
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ فِی الْاَوَّلِینَ، وَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ فِی الْآخِرِینَ،
اے اللہ حضرت محمدؐ پر اور انکی آل پر رحمت نازل فرما پہلوں کیساتھ اور حضرت محمدؐ اور انکی آل پر رحمت نازل کر پچھلوں کیساتھ
وَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ فِی الْمَلَأِ الْاَعْلیٰ، وَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ فِی الْمُرْسَلِینَ ۔
اور حضرت محمدؐ اور ان کی آل پر رحمت نازل کر معالم بالا میں اور حضرت محمدؐ اور ان کی آل پر رحمت نازل کر مرسلوں کے ساتھ
اَللّٰھُمَّ أَعْطِ مُحَمَّداً وَآلَہُ الْوَسِیلَةَ وَالْفَضِیلَةَ وَالشَّرَفَ وَالرِّفْعَةَ وَالدَّرَجَةَ الْکَبِیرَةَ ۔
اے اللہ! محمدؐ و آلؑ محمدؐ کو ذریعہ و وسیلہ بڑائی بزرگی بلندی اور بہت بڑا درجہ و مقام عطا کر
اَللّٰھُمَّ إنِّی آمَنْتُ بِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَلَمْ أَرَہُ،
اے اللہ! بے شک میں ایمان لایا ہوں حضرت محمد پر اور انہیں دیکھا نہیں
فَلا تَحْرِمْنِی فِی الْقِیامَةِ رُؤْیَتَہُ وَارْزُقْنِی صُحْبَتَہُ،
پس قیامت میں مجھے ان کے دیدار سے محروم نہ رکھنا اور ان کی صحبت نصیب کرنا
وَتَوَفَّنِی عَلٰی مِلَّتِہِ، وَاسْقِنِی مِنْ حَوْضِہِ، مَشْرَباً رَوِیّاً ساِئغاً ھَنِیئاً لَا أَظْمَٲُ بَعْدَہُ أَبَداً، إنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ۔
نیز مجھے ان کے دین پر موت دے ان کے حوض کوثر میں سے پانی پلانا جو سیر کردینے والا خوش مزہ و شیریں ہو کہ اس کے بعد میں کبھی پیاسا نہ ہوں بے شک تو ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے
اَللّٰھُمَّ إنِّی آمَنْتُ بِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَلَمْ أَرَہُ فَعَرِّفْنِی فِی الْجِنانِ وَجْھَہُ ۔
اے اللہ! بیشک میں ایمان لاتا ہوں حضرت محمد پر اور انہیں دیکھا نہیں پس جنت میں مجھے ان کی پہچان کرادینا
اَللّٰھُمَّ بَلِّغْ مُحَمَّداً صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ مِنِّی تَحِیَّةً کَثِیرَةً وَسَلاماً،
اے اللہ! پہنچادے حضرت محمد کو میری طرف سے بہت بہت آداب اور سلام