• AA+ A++

اس دن کے چند ایک اعمال ہیں:

1۔ غسل

2۔ زیارت امام حسینؑ روز عرفہ

امام حسینؑ کی زیارت کرے اس کا ثواب ہزار حج وعمرہ اور ہزار جہاد جتنا بلکہ اس سے بھی زیادہ ہے۔ اس زیارت کی فضیلت میں بہت سی متواتر حدیثیں نقل ہوئی ہیں کہ آج کے دن جو کوئی حضرت کے قبہ مقدسہ کے سائے میں رہے تو اس کا ثواب عرفات والوں سے کم نہیں زیادہ ہے اور وہ ان لوگوں سے مقدم ہے۔ حضرت کی زیارت کی کیفیت باب زیارت میں آئے گی۔ تا ہم یہ یاد رہے کہ یہ ثواب اور درجہ اس شخص کے لیے ہے جو اپنا واجب حج چھوڑ کر زیارات کو نہ گیا ہو۔

3۔ نماز عصر کے بعد دو رکعت

نماز عصر کے بعد دعاء عرفہ پڑھنے سے قبل زیر آسمان دو رکعت نماز بجا لائے اور اپنے گناہوں کا اقرار و اعتراف کرے تاکہ اسے عرفات میں حاضری کا ثواب ملے اور اس کے گناہ معاف ہوں ۔اس کے بعد ائمہ طاہرین ؑکے حکم کے مطابق دعاء عرفہ پڑھے اور اعمال عرفہ بجا لائے۔

4۔ دعائے ام داؤد

دعاء ام داؤد پڑھے جو ماہ رجب کے اعمال میں موجود ہے۔

5۔ دعائے عشرات

مؤلف کہتے ہیں کہ روز عرفہ کی دعاؤں کے سلسلے میں سید ابن طاؤس نے غروب آفتاب کے وقت پڑھنے کے لئے اس دعا کا ذکر فرمایا ہے :

بِسْمِ اللہِ وَبِاللہِ وَ سُبْحَانَ اللہِ وَالْحَمْدُ للہِ

یہ دعا جو ہر صبح شام پڑھی جاتی ہے اس کو آخر روز عرفہ میں پڑھنا ترک نہ کرے ۔یہ دہ گانہ اذکار جن کو شیخ کفعمیؒ نے نقل کیا ہے وہی اذکار ہیں جو سید نے بھی تحریر فرمائے ہیں۔ (دعا عشرات مخصوص دعاؤں کی فہرست میں ملاحظہ فرمائیں)۔

6 ۔ نماز اور دس تسبیحات

روزِ عرفہ زوال کے وقت زیر آسمان نماز ظہر و عصر نہایت متانت اور سنجیدگی سے بجا لائے، اس کے بعد دو رکعت نماز پڑھے جس کی پہلی رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ توحید اور دوسری رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ کافرون پڑھے

اس کے بعد چار رکعت نماز پڑھے جس کی ہررکعت میں سورہ الحمد کے بعد پچاس مرتبہ سورہ توحید کی پڑھے:

مؤلف کہتے ہیں کہ یہ چار رکعت وہی امیر المومنینؑ کی نماز ہے جو اعمال روز جمعہ میں مذکور ہے۔

پھر فرماتے ہیں کہ چار رکعت نماز کے بعد یہ دس تسبیحات پڑھے۔ جو رسولؐ اللہ سے مروی ہیں اور سید ابن طاؤس نے اپنی کتاب اقبال میں درج کیں اور وہ یہ ہیں ۔

سُبْحانَ الَّذِی فِی السَّماءِ عَرْشُہُ، سُبْحانَ الَّذِی فِی الْاَرْضِ حُکْمُہُ،

پاک ہے وہ خدا جس کا عرش آسمان میں ہے پاک ہے وہ خدا جس کا حکم زمین میں نافذ ہے

سُبْحانَ الَّذِی فِی الْقُبُورِ قَضاؤُہُ، سُبْحانَ الَّذِی فِی الْبَحْرِ سَبِیلُہُ،

پاک ہے وہ خد اجس کا فیصلہ قبروں میں نافذ ہے پاک ہے وہ خدا جس کا دریا میں راستہ ہے

سُبْحانَ الَّذِی فِی النَّارِ سُلْطانُہُ، سُبْحانَ الَّذِی فِی الْجَنَّةِ رَحْمَتُہُ، سُبْحانَ الَّذِی فِی الْقِیامَةِ عَدْلُہُ،

پاک ہے وہ خدا جو جہنم پر اختیار رکھتا ہے پاک ہے وہ خدا جنت میں جس کی رحمت ہے پاک ہے وہ خداقیامت میں جس کا عدل ہے

سُبْحانَ الَّذِی رَفَعَ السَّماءَ، سُبْحانَ الَّذِی بَسَطَ الْاَرْضَ،

پاک ہے وہ خدا جس نے آسمان بلند کیا پاک ہے وہ خدا جس نے زمین بچھائی

سُبْحانَ الَّذِی لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجیٰ مِنْہُ إِلَّا إلَیْہِ،

پاک ہے وہ خدا جس سے پناہ و نجات نہیں مگر اسی کے ہاں سے

پھر سو مرتبہ کہے :

سُبْحَانَ اللہِ وَ الْحَمْدُ لِلہِ وَ اللہُ اَکْبَرُ

اللہ پاک ہے اللہ ہی کے لیے حمد ہے نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے اورا للہ بزرگتر ہے

نیز سورہ توحید و آیت الکرسی اور صلوات سوسو مرتبہ پڑھے،

دس مرتبہ کہے:

لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہُ، لَا شَرِیْکَ لَہ، لَہُ الْمُلْکُ وَ لَہُ الْحَمْدُ، یُحْیِیْ وَ یُمِیْتُ وَ یُمِیْتُ وَ یُحْیِیْ، وَ ھُوَ حَیُّ لَا یَمُوتُ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ، وَھُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرُ،

نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے وہ یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں اسی کے لیے حکومت اور حمد وہ زندہ کرتا اور موت دیتا ہے اور موت دیتا اور زندہ کرتا ہے اور وہ ایسازندہ ہے جسے موت نہیں اسی کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے

دس مرتبہ کہے:

اَسْتَغْفِرُ اللہَ الَّذِی لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتَوُبُ اِلَیْہِ

بخشش چاہتاہوں اس اللہ سے کہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں زندہ و پائندہ ہے اور میں اسکے حضور توبہ کرتا ہوں

دس مرتبہ کہے:

یَا اَللہُ

اے اللہ

دس مرتبہ کہے:

یٰا رَحْمٰنُ

اے بڑے مہربان

دس مرتبہ کہے:

یَا رَحِیمُ

اے رحم والے

دس مرتبہ کہے:

یَا بَدِیعَ السَّمٰوَاتِ وَ الْاَرْضِ یَا ذَا الْجَلَالِ وَ الْاِکْرَامِ

اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے اے جلالت و بزرگی کے مالک

دس مرتبہ کہے:

یَاحَيُّ یَا قَیُّومُ

اے زندہ اے پائندہ

دس مرتبہ کہے:

یٰا حَنَّانُ یٰا مَنَّانُ

اے محبت والے اے احسان والے

دس مرتبہ کہے:

یَا لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ

اے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں

دس مرتبہ کہے:

آمین

پھر یہ کہے :

اَللّٰھُمَّ اِنّیِ اَسْئَلُکَ یٰا مَنْ ھُوَ اَقْرَبُ اِلَیَّ مِنْ حَبْلِ الْوَریدِ، یَا مَنْ یَحُولُ بَیْنَ الْمَرْءِ وَ قَلْبِہِ،

اے معبود! سوال کرتا ہوں تجھ سے اے وہ جو شہ رگ سے زیادہ میرے قریب و نزدیک ہے اے وہ جو انسان اور اس کے دل کے درمیان حائل ہوجاتا ہے

یَا مَنْ ھُوَ بِالْمَنْظَرِ الْاَعْلٰی وَ بِالْاُفُقِ الْمُبِینِ، یٰا مَنْ ھُوَ الْرَّحْمٰنُ عَلٰی الْعَرْشِ اسْتَویٰ،

اے وہ جو بلند مقام اور واضح افق میں ہے اے وہ جو بڑے رحم والا ہے اور عرش پر مسلط ہے

یٰا مَنْ لَیْسَ کَمِثْلِہِ شَیْئٌ وَھُوَ سَمِیعُ الْبَصِیرُ،

اے وہ جس کی مثل کوئی چیز نہیں ہے اور وہ سننے دیکھنے والا ہے

اَسْئَلُکَ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ

سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدؐ و آل محمدؐ پر رحمت نازل فرما ۔

پس اپنی حاجت طلب کرے کہ ان شاء اللہ پوری ہوگی ۔

?