• AA+ A++

شیخ طوسی، سید، کفعمی اور سید ابن باقی فرماتے ہیں کہ شب جمعہ، روز جمعہ، شب عرفہ اور روز عرفہ یہ دعا پڑھنا مستحب ہے۔ ہم اس دعا کو شیخ کی کتاب مصباح سے نقل کر رہے ہیں:

اَللّٰھُمَّ مَنْ تَعَبَّأَ وَتَھَیَّأَ وَأَعَدَّ وَاسْتَعَدَّ لِوِفَادَةٍ إلَی مَخْلُوقٍ رَجَاءَ رِفْدِہِ وَطَلَبَ نائِلِہِ وَجائِزَتِہِ،

خدایا جو بھی عطاوبخشش کے لیے مخلوق کی طرف جانے کو آمادہ اور مستعد ہو اس کی امید اسی کی داد وہش پر لگی ہوتی ہے

فَإلَیْکَ یَا رَبِّ تَعْبِیَتِی وَاسْتِعْدادِی رَجَاءَ عَفْوِکَ وَطَلَبَ نائِلِکَ وَجَائِزَتِکَ فَلاَ تُخَیِّبْ دُعَائِی

تو اے میرے پروردگار میری آمادگی و تیاری تیرے عفو و درگزر تیری بخشش اور تیرے انعام کے حصول کی امید پر ہے پس میری دعا کو مایوس نہ کر

یَا مَنْ لاَ یَخِیبُ عَلَیْہِ سائِلٌ وَلاَ یَنْقُصُہُ نائِلٌ

اے وہ ذات جس سے کوئی سائل ناامید نہیں ہوتا کسی کا حاصل کرنا اسکی عطا کو کم نہیں کر سکتا ہے

فَإنِّی لَمْ آتِکَ ثِقَةً بِعَمَلٍ صَالِحٍ عَمِلْتُہُ، وَلاَ لِوَفادَةِ مَخْلُوقٍ رَجَوْتُہُ

پس میں نے جو عمل صالح کیا اس کے بھروسے پر تیری جناب میں نہیں آیااور نہ ہی مخلوق کے دین کی امید رکھتا ہوں

أَتَیْتُکَ مُقِرّاً عَلَی نَفْسِی بِالْاِسائَةِ وَالظُّلْمِ، مُعْتَرِفاً بِأَنْ لاَ حُجَّةَ لِی وَلاَ عُذْرَ، أَتَیْتُکَ أَرْجُو عَظِیمَ عَفْوِکَ الَّذِی عَفَوْتَ بِہِ عَنِ الْخاطِئِینَ

میں تو اپنی برائیوں اور ظلم کا اقرار کرتے ہوئے تیری بارگاہ میں حاضر ہوا ہوں اور اعتراف کرتا ہوں کہ میں کوئی حجت اور عذر نہیں رکھتا ہوں میں تیرے حضور عفو عظیم کی امید لے کر آیا ہوں جس سے تو خطاکاروں کو معاف فرماتا ہے

فَلَمْ یَمْنَعْکَ طُولُ عُکُوفِھِمْ عَلی عَظِیمِ الْجُرْمِ أَنْ عُدْتَ عَلَیْھِمْ بِالرَّحْمَةِ فَیَا مَنْ رَحْمَتُہُ واسِعَۃٌ، وَعَفْوُہُ عَظِیمٌ،

کہ ان کے بڑے گناہوں کا تسلسل تجھے ان پر رحمت کرنے سے باز نہیں رکھ سکتا تو اے وہ ذات جسکی رحمت عام اور عفو وبخشش عظیم ہے

یَا عَظِیمُ یَا عَظِیمُ یَا عَظِیمُ

اے خدائے عظیم اے خدائے عظیم اے خدائے عظیم

لاَ یَرُدُّ غَضَبَکَ إلاَّ حِلْمُکَ وَلاَ یُنْجِی مِنْ سَخَطِکَ إلاَّ التَّضَرُّعُ إلَیْکَ

تیرا غضب تیرے ہی حلم سے پلٹ سکتا ہے اور تیری ناراضگی تیرے حضور نالہ وفریاد سے ہی دور ہوسکتی ہے

فَھَبْ لِی یَا إلھِی فَرَجاً بِالْقُدْرَةِ الَّتِی تُحْیِی بِھَا مَیْتَ الْبِلاَدِ

تو اے میرے خدا مجھے اپنی قدرت سے کشائش عطا کر جس سے تو اجڑے ہوئے شہروں کو آباد کرتا ہے

وَلاَ تُھْلِکْنِی غَمّاً حَتَّی تَستَجِیبَ لِی، وَتُعَرِّفَنِی الْاِجابَةَ فِی دُعَائِی

مجھے غمگینی میں ہلاک نہ کر یہاں تک کہ تو میری دعا کو قبول کر لے اور دعا کی قبولیت سے مجھے آگاہ فرما دے

وَأَذِقْنِی طَعْمَ الْعَافِیَةِ إلَی مُنْتَہی أَجَلِی، وَلاَ تُشْمِتْ بِی عَدُوِّی، وَلاَ تُسَلِّطْہُ عَلَیَّ، وَلاَ تُمَکِّنْہُ مِنْ عُنُقِی

مجھے آخر دم تک صحت وعافیت سے رکھ اور میرے دشمن کو میری بری حالت پر خوش نہ ہونے دے اور اسے مجھ پر تسلط اور اختیار نہ دے

اَللّٰھُمَّ إنْ وَضَعْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَرْفَعُنِی  وَ إنْ رَفَعْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَضَعُنِی

اے پروردگار! اگر تو مجھے گرا دے تو کون مجھے اٹھانے والا ہے اور اگر تو مجھے بلند کرے تو کون ہے جو مجھے پست کر سکتا ہے

وَ إنْ أَھْلَکْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَعْرِضُ لَکَ فِی عَبْدِکَ أَوْ یَسْئَلُکَ عَنْ أَمْرِہِ وَقَدْ عَلِمْتُ أَنَّہُ لَیْسَ فِی حُکْمِکَ ظُلْمٌ وَلاَ فِی نَقِمَتِکَ عَجَلَۃٌ

اگر تو مجھے ہلاک کرے تو کون تیرے بندے سے متعلق تجھے کچھ کہہ سکتا ہے اس کے متعلق سوال کر سکتا ہے بے شک میں جانتا ہوں کہ تیرے فیصلے میں ظلم نہیں اور تیرے عذاب میں جلدی نہیں

وَ إنَّمَا یَعْجَلُ مَنْ یَخَافُ الْفَوْتَ

اور بے شک جلدی وہ کرتا ہے جسے وقت نکل جانے کا ڈر ہو

وَ إنَّمَا یَحْتاجُ إلَی الظُّلْمِ الضَّعِیفُ،

اور ظلم وہ کرتا ہے جو کمزور ہو

وَقَدْ تَعالَیْتَ یَا إلھِی عَنْ ذَٰلِکَ عُلُوّاً کَبِیراً

اور اے میرے معبود! تو ان باتوں سے بہت بلند اور بہت بڑا ہے

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ فَأَعِذْنِی، وَأَسْتَجِیرُ بِکَ فَأَجِرْنِی، وَأَسْتَرْزِقُکَ فَارْزُقْنِی وَأَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ فَاکْفِنِی

اے معبود! میں تیری پناہ لیتا ہوں تو مجھے پناہ دے تیرے نزدیک آتا ہوں مجھے نزدیک کرلے تجھ سے روزی مانگتا ہوں مجھے روزی دے تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں

وَأَسْتَنْصِرُکَ عَلی عَدُوِّی فَانْصُرْنِی، وَأَسْتَعِینُ بِکَ فَأَعِنِّی

میری کفالت فرما اپنے دشمن کے خلاف تجھ سے مدد چاہتا ہوں اور اعانت کا طالب ہوں میری مدد فرما

وَأَسْتَغْفِرُکَ یَا إلھِی فَاغْفِرْ لِی، آمِینَ آمِینَ آمِینَ ۔

اور میرے معبود تجھ سے بخشش کا طالب ہوں مجھے بخش دے آمین آمین آمین۔

?