• AA+ A++

یہ دعا پڑھے روایت ہے کہ شب عرفہ یا شب جمعہ میں اس دعا کے پڑھنے سے گناہ معاف ہو جاتے ہیں وہ دعا یہ ہے :

اَللّٰھُمَّ یَا شاھِدَ کُلِّ نَجْویٰ، وَمَوْضِعَ کُلِّ شَکْویٰ،

اے اللہ ! اے ہر راز کے گواہ اے ہر شکایت کے پہنچنے کے مقام

وَعالِمَ کُلِّ خَفِیَّةٍ، وَمُنْتَھیٰ کُلِّ حاجَةٍ،

اے ہر پوشیدہ چیز کے جاننے والے اور ہر حاجت کی آخری جگہ

یَا مُبْتَدِئاً بِالنِّعَمِ عَلٰی الْعِبادِ،

اے بندوں پر اپنی نعمتوں کا آغاز کرنے والے

یَا کَرِیمَ الْعَفْوِ، یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ، یَا جَوادُ،

اے مہربان معاف کرنے والے اے بہترین در گزر کرنے والے اے عطا والے

یَا مَنْ لَایُوارِی مِنْہُ لَیْلٌ داجٍ، وَلَا بَحْرٌ عَجَّاجٌ، وَلَا سَماءُٗ ذاتُ أَبْراجٍ، وَلَا ظُلَمٌ ذاتُ ارْتِتاجٍ،

اے وہ جس سے نہاں نہیں ہے تاریک رات نہ بے کراں سمندر نہ برجوں والا آسمان اور نہ یکبارگی اٹھنے والی موجیں نہاں ہیں

یَا مَنِ الظُّلْمَۃُ عِنْدَہُ ضِیاءُٗ،

اے وہ تاریکیاں جس کیلئے روشن ہیں

أَسْئَلُکَ بِنُورِ وَجْھِکَ الْکَرِیمِ الَّذِی تَجَلَّیْتَ بِہِ لِلْجَبَلِ فَجَعَلْتَہُ دَکّاً وَخَرَّ مُوسی صَعِقاً،

سوال کرتا ہوں بواسطہ تیری عزت والی ذات کے نور کے جسکو تونے پہاڑ پر چمکایا تو وہ بکھر کر رہ گیا اور حضرت موسیٰ ؑ بے ہوش ہو کر گر پڑے

وَبِاسْمِکَ الَّذِی رَفَعْتَ بِہِ السَّماواتِ بِلا عَمَدٍ، وَسَطَحْتَ بِہِ الْاَرْضَ عَلٰی وَجْہِ مَاءٍ جَمَدٍ،

اور بواسطہ تیرے نام کے جس سے تونے آسمانوں کو بغیر ستونوں کے بلند کیا اور زمین کو جمے ہوئے پانی کی سطح کے اوپر پھیلایا

وَبِاسْمِکَ الْمَخْزُونِ الْمَکْنُونِ الْمَکْتُوبِ الطَّاھِرِ،

اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے محفوظ پوشیدہ لکھے ہوئے پاک تر نام کے

اَلَّذِی إذا دُعِیتَ بِہِ أَجَبْتَ، وَ إذا سُئِلْتَ بِہِ أَعْطَیْتَ،

کہ جس سے تجھے پکارا جائے تو جواب دیتا ہے اور جب اس کے ذریعے تجھ سے مانگا جائے تو عطاکرتا ہے

وَبِاسْمِکَ السُّبُّوحِ الْقُدُّوسِ الْبُرْھانِ،

اور بواسطہ تیرے پاکسا وپاکیزہ نام کے سوالی ہوں

اَلَّذِی ھُوَ نُورٌ عَلٰی کُلِّ نُورٍ، وَنُورٌ مِنْ نُورٍ، یُضِیئُ مِنْہُ کُلُّ نُورٍ،

جو ہر نور سے بالا تر نور ہے وہ نور ہے اس نورمیں سے اورجس سے ہر نور چمکتا ہے

إذا بَلَغَ الْاَرْضَ اِنْشَقَّتْ، وَ إذا بَلَغَ السَّماواتِ فُتِحَتْ، وَ إذا بَلَغَ الْعَرْشَ اِھْتَزَّ،

جب وہ زمین پر پہنچا تو وہ پھٹ گئی جب آسمانوں پر پہنچا تووہ کشادہ ہوگئے جب عرش پر پہنچا تو وہ لرزنے لگا

وَبِاسْمِکَ الَّذِی تَرْتَعِدُ مِنْہُ فَرائِصُ مَلائِکَتِکَ

اور بواسطہ تیرے اس نام کے کہ جس سے تیرے فرشتوں کے دل دہل جاتے ہیں

وَاَسئَلُکَ بِحَقِّ جَبْرَائِیلَ وَمِیکائِیلَ وَ إسْرافِیلَ

اورسوالی ہوں جبرائیل میکائیل اور اسرافیل کے واسطے سے

وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلٰی جَمِیعِ الْاَنْبِیاءِ وَجَمِیعِ الْمَلائِکَةِ،

اور حضرت محمد مصطفےٰ کے اس حق کے واسطے سے سوالی ہوں جوتمام نبیوں اورفرشتوں پرہے

وَبِالْاِسْمِ الَّذِی مَشیٰ بِہِ الْخِضْرُ عَلٰی قُلَلِ الْماءِ کَما مَشیٰ بِہِ عَلٰی جَدَدِ الْاَرْضِ،

اور سوالی ہوں کہ جس کی برکت سے خضر پانی کی لہروں پر چلتے تھے جیساکہ وہ اس زمین کی بلندیوں پر چلتے تھے

وَبِاسْمِکَ الَّذِی فَلَقْتَ بِہِ الْبَحْرَ لِمُوسیٰ وَأَغْرَقْتَ فِرْعَوْنَ وَقَوْمَہُ وَأَنْجَیْتَ بِہِ مُوسَی بْنَ عِمْرانَ وَمَنْ مَعَہُ،

اور بواسطہ تیرے نام کے جس سے تو نے موسیؑ کیلئے دریا کو چیرا فرعون کو اس کی قوم سمیت غرق کیا اور موسیؑ بن عمران کو ساتھیوں سمیت نجات دی

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ مُوسَی بْنُ عِمْرانَ مِنْ جانِبِ الطُّورِ الْاَیْمَنِ فَاسْتَجَبْتَ لَہُ وَأَلْقَیْتَ عَلَیْہِ مَحَبَّةً مِنْکَ

اور بواسطہ اس نام کے جس سے موسیؑ بن عمران نے طور ایمن کی ایک سمت سے پکارا تھا پس تو نے اس کو جواب دیا اور اس پر اپنی محبت نازل فرمائی

وَبِاسْمِکَ الَّذِی بِہِ أَحْیَا عِیسَی بْنُ مَرْیَمَ الْمَوْتیٰ وَتَکَلَّمَ فِی الْمَھْدِ صَبِیّاً، وَأَبْرَأَ الْاَکْمَہَ والْاَبْرَصَ بِإذْنِکَ،

اور سوالی ہوں بواسطہ اس نام کے جس کی برکت سے عیسیٰ بن مریم نے مردے زندہ کیے بچپنے میں گہوارے میں کلام کیا اور تیرے حکم سے اس نام کے ساتھ جذام و برص والوں کو شفا دی

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ حَمَلَۃُ عَرْشِکَ وَجَبْرَائِیلُ وَمِیکائِیلُ وَ إسْرافِیلُ وَحَبِیبُکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَمَلائِکَتُکَ الْمُقَرَّبُونَ، وَأَنْبِیاؤُکَ الْمُرْسَلُونَ، وَعِبادُکَ الصَّالِحُونَ مِنْ أَھْلِ السَّماواتِ وَالْاَرَضِینَ،

اور بواسطہ تیرے اس نام کے جس سے تجھے حاملان عرش اور جبرائیل میکائیل اور اسرافیل اور تیرے حبیب حضرت محمد تجھے پکارتے ہیں نیز جس نام سے تیرے مقرب فرشتے تیرے بھیجے ہوئے انبیاء اور تیرے نیکوکار بندے تجھے پکارتے ہیں جو آسمان والوں اور زمین والوں میں ہیں

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ ذُو النُّونِ إذْ ذَھَبَ مُغاضِباً فَظَنَّ أَنْ لَنْ تَقْدِرَ عَلَیْہِ

اور بواسطہ تیرے اس نام کے جس سے تجھے پکارا مچھلی والے نے جب وہ غصے میں جا رہا تھا تو اس نے خیال کیا کہ تو اسے نہ پکڑے گا

فَنادیٰ فِی الظُّلُماتِ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ، فَاسْتَجَبْتَ لَہُ وَنَجَّیْتَہُ مِنَ الْغَمِّ وَکَذَلِکَ تُنْجِی الْمُؤْمِنِینَ،

پس اس نے پانی کی تاریکیوں میں پکارا کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے تو پاک ہے بے شک میں ظالموں میں سے ہوں پس تو نے اسکی دعا قبول کی اور تو نے اسے رنج و غم میں سے نکالا اور تو مومنوں کو اسی طرح رہائی دیتا ہے

وَبِاسْمِکَ الْعَظِیمِ الَّذِی دَعاکَ بِہِ داوُدُ وَخَرَّ لَکَ ساجِداً فَغَفَرْتَ لَہُ ذَنْبَہُ

اور سوالی ہوں تیرے بزرگتر نام کے واسطے سے جسکے ساتھ تجھے داؤد ؑ نے سجدے کی حالت میں پکارا پس بخش دی تو نے اسکی بھول

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعَتْکَ بِہِ آسِیَۃُ امْرَأَۃُ فِرْعَوْنَ إذْ قالَتْ رَبِّ ابْنِ لِی عِنْدَکَ بَیْتاً فِی الْجَنَّةِ وَنَجِّنِی مِنْ فِرْعَوْنَ وَعَمَلِہِ وَنَجِّنِی مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِینَ، فَاسْتَجَبْتَ لَھا دُعائَھَا،

اور بواسطہ تیرے نام کے جسکے ساتھ تجھے آسیہ زوجہ فرعون نے پکارا جب کہنے لگی کہ میرے رب میرے لئے اپنے ہاں جنت میں ایک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اسکے عمل سے نجات دے اور مجھے ظالموں کے گروہ سے نجات دے پس تو نے اسکی دعا سن لی

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ أَیُّوبُ إذْ حَلَّ بِہِ الْبَلاءُ فَعافَیْتَہُ وَآتَیْتَہُ أَھْلَہُ وَمِثْلَھُمْ مَعَھُمْ رَحْمَةً مِنْ عِنْدِکَ وَذِکْریٰ لِلْعابِدِینَ،

اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے ایوبؑ نے پکارا جب ان پر سختی آن پڑی پس تونے انکو نجات دی اور اپنی رحمت سے انہیں اہلبیت دیئے اور ان جیسے اور بھی عطا کیئے تاکہ عبادت گزاروں کیلئے یادگار بنے

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ یَعْقُوبُ فَرَدَدْتَ عَلَیْہِ بَصَرَہُ وَقُرَّةَ عَیْنِہِ یُوسُفَ وَجَمَعْتَ شَمْلَہُ،

اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے یعقوب ؑ نے پکارا پس تو نے انہیں آنکھیں واپس دیں اور انکا نور نظر یوسف ؑ بھی اور اس بکھرے خاندان کو یکجا کردیا

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ سُلَیْمانُ

اور بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے

فَوَھَبْتَ لَہُ مُلْکاً لَا یَنْبَغِی لِاَحَدٍ مِنْ بَعْدِھِ، إنَّکَ أَنْتَ الْوَہَّابُ

سلیمانؑ نے پکارا پس تو نے انہیں ایسا ملک و حکومت بخشا جو ان کے بعد کسی کیلئے نہیں بے شک تو بہت عطا کرنے والا ہے

وَبِاسْمِکَ الَّذِی سَخَّرْتَ بِہِ الْبُراقَ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ

اور بواسطہ تیرے اس نام کے جس کے ساتھ تو نے براق کو بخاطر محمد مطیع کیا

إذْ قالَ تَعالیٰ سُبْحانَ الَّذِی أَسْریٰ بِعَبْدِہِ لَیْلاً مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرامِ إلَی الْمَسْجِدِ الْاَقْصیٰ

جیساکہ فرمایا خدائے تعالیٰ نے پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے کو سیر کرائی راتوں رات کعبہ شریف سے مسجد اقصی تک کی

وَقَوْلُہُ سُبْحانَ الَّذِی سَخَّرَ لَنا ھٰذا وَما کُنَّا لَہُ مُقْرِنِینَ وَ إنَّا إلٰی رَبِّنا لَمُنْقَلِبُونَ،

اور قول خدا ہے پاک ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے لئے مطیع کیا ورنہ ہم میں ایسی طاقت نہ تھی اور اپنے پروردگار کی طرف پلٹنے والے ہیں

وَبِاسْمِکَ الَّذِی تَنَزَّلَ بِہِ جَبْرَائِیلُ عَلٰی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ

اور بواسطہ تیرے اس نام کے جسے جبرائیل حضرت محمد کے پاس لے کے آئے۔

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ آدَمُ فَغَفَرْتَ لَہُ ذَنْبَہُ وَأَسْکَنْتَہُ جَنَّتَکَ

اور بواسطہ تیرے اس نام کے جس کے ساتھ تجھے آدم ؑ نے پکارا پس معاف کی تو نے ان کی بھول اور انہیں اپنی جنت میں ٹھہرایا

وَأَسْئَلُکَ بِحَقِّ الْقُرْآنِ الْعَظِیمِ، وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ، وَبِحَقِّ إبْراھِیمَ 

اور سوال کرتا ہوں تجھ سے عظمت والے قرآن کے واسطے سے حضرت محمد ؐ نبیوں کے خاتم کے واسطے سے اور ابراہیم ؑ کے واسطے سے

وَبِحَقِّ فَصْلِکَ یَوْمَ الْقَضاءِ،

اور قیامت کے روز تیرے فیصلے کے واسطے سے

وَبِحَقِّ الْمَوازِینِ إذا نُصِبَتْ، وَالصُّحُفِ إذا نُشِرَتْ

اور میزان و عدل کے واسطے سے جب نصب کی جائے گی اور صحیفے کھولے جائیں گے

وَبِحَقِّ الْقَلَمِ وَمَا جَریٰ، وَاللَّوْحِ وَمَا أَحْصیٰ،

اور قلم کے واسطے سے جب وہ چلے گا اور لوح کے واسطے سے جب وہ پر ہوجائے گی

وَبِحَقِّ الاسْمِ الَّذِی کَتَبْتَہُ عَلٰی سُرادِقِ الْعَرْشِ قَبْلَ خَلْقِکَ الْخَلْقَ وَالدُّنْیا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ بِأَلْفَیْ عامٍ،

اور اس نام کے واسطے سے جس کو تونے عرش کے پردوں پر لکھااس سے پہلے کہ تونے مخلوق، سورج اور چاند کو دو ہزار سال میں بنایا

وَأَشْھَدُ أَنْ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ، وَأَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ،

اور گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سواء کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے اسکا کوئی ثانی نہیں اور یہ کہ حضرت محمدؐ اسکے بندے اور رسول ہیں

وَأَسْأَلُکَ بِاسْمِکَ الْمَخْزُونِ فِی خَزائِنِکَ الَّذِی اسْتَأْثَرْتَ بِہِ فِی عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَکَ لَمْ یَظْھَرْ عَلَیْہِ أَحَدٌ مِنْ خَلْقِکَ لَا مَلَکٌ مُقَرَّبٌ وَلَا نَبِیٌّ مُرْسَلٌ وَلَا عَبْدٌ مُصْطَفیٰ

اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ اس نام کے جو تیرے خزانوں میں محفوظ ہے جسکو خاص کیا ہے تونے علم غیب کے ساتھ اپنے حضور میں جس پر تیری مخلوق میں سے کوئی بھی آگاہ نہیں ہے نہ کوئی مقرب فرشتہ نہ کوئی بھیجا ہوا نبی اور نہ ہی کوئی برگزیدہ بندہ

وَأَسْئَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی شَقَقْتَ بِہِ الْبِحارَ وَقامَتْ بِہِ الْجِبالُ وَاخْتَلَفَ بِہِ اللَّیْلُ وَالنَّھارُ

اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جس کے ساتھ تو نے دریاؤں کو چیرا پہاڑوں کو قائم فرمایا اور اس سے دن رات میں تفریق کی ہے

وَبِحَقِّ السَّبْعِ الْمَثانِی وَالْقُرْآنِ الْعَظِیمِ،

اور بواسطہ دوبارہ نازل ہونے والی سات آیتوں اور عظمت والے قرآن کے

وَبِحَقِّ الْکِرامِ الْکاتِبِینَ، وَبِحَقِّ طٰہٰ وَیٰسٓ وَ کٓھٰیٰعٓصٓ، وَ حٰمٓعٓسٓقٓ،

اور بواسطہ عزت والے کاتبوں کے بواسطہ طہ و یٰس اور کھیعص اور حمعسق

وَبِحَقِّ تَوْراةِ مُوسیٰ، وَ إنْجِیلِ عِیسیٰ، وَزَبُورِ داوُدَ، وَفُرْقانِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلٰی جَمِیعِ الرُّسُلِ وَباھِیّاً شَراھِیّاً

اور بواسطہ موسٰیؑ کی توریت عیسیٰؑ کی انجیل داؤدؑ کی زبور اور بواسطہ محمدؐ کے قرآن کے خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آل پر اور تمام رسولوں پر اور اپنے دونوں اسماء اعظم پر

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْئَلُکَ بِحَقِّ تِلْکَ الْمُناجاةِ الَّتِی کانَتْ بَیْنَکَ وَبَیْنَ مُوسَی بْنِ عِمْرانَ فَوْقَ جَبَلِ طُورِ سَیْناءَ

اے اللہ میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ اس راز و نیاز کے جو تیرے اور موسیٰؑ بن عمران کے درمیان طور سینا ء کے با برکت پہاڑ پر ہوا تھا

وَأَسْئَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی عَلَّمْتَہُ مَلَکَ الْمَوْتِ لِقَبْضِ الْاَرْواحِ،

اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جو تونے روحیں قبض کرنے کیلئے فرشتہ موت کو تعلیم فرمایا

وَأَسْئَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی کُتِبَ عَلٰی وَرَقِ الزَّیْتُونِ فَخَضَعتِ النِّیرانُ لِتِلْکَ الْوَرَقَةِ فَقُلْتَ یا نارُ کُونِی بَرْداً وَسَلاماً

اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جو شجر زیتون کے پتے پر لکھا گیا پس دوزخ اس پتے کے آگے جھک گیاپھر کہا تونے کہ اے آگ ٹھنڈی ہو جا اور سلامتی والی

وَأَسْئَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی کَتَبْتَہُ عَلٰی سُرادِقِ الْمَجْدِ وَالْکَرامَةِ،

اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جسے تونے عزت اور بزرگی کے پردوں پر لکھا ہے

یَا مَنْ لَا یُخْفِیہِ سائِلٌ وَلَا یَنْقُصُہُ نائِلٌ،

اے وہ کہ جسے سوال سے تنگی نہیں ہوتی اور عطاء سے کمی نہیں آتی

یَا مَنْ بِہِ یُسْتَغاثُ وَ إلَیْہِ یُلْجَٲُ،

اے وہ جس سے مدد مانگی اور جس سے پناہ لی جاتی ہے

أَسْئَلُکَ بِمَعاقِدِ الْعِزِّ مِنْ عَرْشِکَ وَمُنْتَھَی الرَّحْمَةِ مِنْ کِتابِکَ،

سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے عرش کے عزت والے مقامات تیری کتاب میں موجود انتہائی رحمت کے

وَبِاسْمِکَ الْاَعْظَمِ، وَجَدِّکَ الْاَعْلٰی وَکَلِماتِکَ التَّامَّاتِ الْعُلیٰ،

اور بواسطہ تیرے اسم اعظم تیری بلند شان اور تیرے کامل اور بلندتر کلمات کے

اَللّٰھُمَّ رَبَّ الرِّیاحِ وَمَا ذَرَتْ، وَالسَّماءِ وَمَا أَظَلَّتْ، وَالْاَرْضِ وَمَا أَقَلَّتْ، وَالشَّیاطِینِ وَمَا أَضَلَّتْ، وَالْبِحارِ وَمَا جَرَتْ،

اے اللہ اے ہواؤں اور ان کے اثرات کے رب اے آسمان اور اس کے سایہ کے رب اے زمین اور اس کے بوجھ کے رب اے شیطانوں اور ان کے گمراہ کردہ کے رب اے دریاؤں اور ان کی روانی کے رب

وَبِحَقِّ کُلِّ حَقٍّ ھُوَ عَلَیْکَ حَقٌّ،

اور بواسطہ ہر اس حق کے جو تجھ پر ہے

وَبِحَقِّ الْمَلائِکَةِ الْمُقَرَّبِینَ وَالرَّوْحانِیِّینَ وَالْکَرُوبِیِّینَ وَالْمُسَبِّحِینَ لَکَ بِاللَّیْلِ وَالنَّھارِ لَا یَفْتُرُونَ،

اور بواسطہ مقرب فرشتوں روحانیوں کروبیوں اور رات اور دن میں تیری تسبیح کرنے والوں کے جو تھکتے نہیں ہیں

وَبِحَقِّ إبْراھِیمَ خَلِیلِکَ، وَبِحَقِّ کُلِّ وَلِیٍّ یُنادِیکَ بَیْنَ الصَّفا وَالْمَرْوَةِ وَتَسْتَجِیبُ لَہُ دُعائَہُ،

اور بواسطہ تیرے خلیل ابراہیمؑ کے اور بواسطہ تیرے ہر دوست کے جو صفا و مروہ کے درمیان تجھے پکارتا ہے اور تو اس کی دعا قبول کرتا ہے

یَا مُجِیبُ أَسْئَلُکَ بِحَقِّ ھٰذِہِ الْاَسْماءِ وَبِھٰذِہِ الدَّعَواتِ،

اے قبول کرنے والے میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ ان ناموں کے اور بواسطہ ان دعاؤں کے

أَنْ تَغْفِرَ لَنَا مَا قَدَّمْنَا وَمَا أَخَّرْنَا، وَمَا أَسْرَرْنَا وَمَا أَعْلَنَّا، وَمَا أَبْدَیْنَا وَمَا أَخْفَیْنَا وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنَّا، إنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

یہ کہ ہمارے گناہ بخش دے جو ہم کرچکے اور کریں گے اور جو ہم نے چھپ کر کیے ہیں اور جو ظاہر کیے ہیں اور جو ہم نے بیان کیے ہیں اور جو ہم نے چھپائے اور جن کو تو ہم سے زیادہ جانتا ہے بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے بذریعہ اپنی رحمت کے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

یَا حافِظَ کُلِّ غَرِیبٍ، یَا مُؤْنِسَ کُلِّ وَحِیدٍ، یَا قُوَّةَ کُلِّ ضَعِیفٍ،

اے ہر بے وطن کے نگہبان اے ہر تنہا کے مونس وغمخوار اے ہر کمزور کی قوت،

یَا ناصِرَ کُلِّ مَظْلُومٍ، یَا رازِقَ کُلِّ مَحْرُومٍ یَا مُؤْنِسَ کُلِّ مُسْتَوْحِشِ

اے ہر ستم دیدہ کی مدد کرنے والے اے ہر محروم کے رازق اے ہر خوف زدہ کے ہمدم 

، یَا صاحِبَ کُلِّ مُسافِرٍ، یَا عِمادَ کُلِّ حاضِرٍ یَا غافِرَ کُلِّ ذَنْبٍ وَخَطِیئَةٍ

اے ہر مسافر کے ہمراہی اے ہر حاضر کے سہارے اے ہر گناہ اور خطا کے بخشنے والے

یَا غِیاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ، یَا صَرِیخَ الْمُسْتَصْرِخِینَ، یَا کاشِفَ کَرْبِ الْمَکْرُوبِینَ

اے فریادیوں کے فریادرس اے ہر پکارنے والے کی ﴿پکار﴾ سننے والے اے دکھیارے لوگوں کے دکھوں کے دور کرنے والے

، یَا فارِجَ ھَمِّ الْمَھْمُومِینَ یَا بَدِیعَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرَضِینَ، یَا مُنْتَہی غایَةِ الطَّالِبِینَ

 اے غم زدوں کے غم مٹانے والے اے آسمانوں اور زمینوں کے پیدا کرنے والے اے طلبگاروں کے مقصد کی انتہاء

یَا مُجِیبَ دَعْوَةِ الْمُضْطَرِّینَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ یَا رَبَّ الْعالَمِینَ یَا دَیَّانَ یَوْمِ الدِّینِ

اے پریشان لوگوں کی دعا قبول کرنے والے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے سب جہانوں کے رب اے یوم جزا کو بدلہ دینے والے

یَا أَجْوَدَ الْاَجْوَدِینَ یَا أَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ یَا أَسْمَعَ السَّامِعِینَ یَا أَبْصَرَ النَّاظِرِینَ یَا أَقْدَرَ الْقادِرِینَ

اے عطا کرنے والوں سے زیادہ عطا کرنے والے اے مہربانوں سے زیادہ مہربان اے سننے والوں سے زیادہ سننے والے اے دیکھنے والوں سے زیادہ دیکھنے والے اے طاقتوروں سے زیادہ طاقت والے

اِغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُغَیِّرُ النِّعَمَ، وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ النَّدَمَ،

میرے وہ گناہ معاف کردے جو نعمتوں سے محروم کرتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو شرمندگی کا باعث بنتے ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ السَّقَمَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَھْتِکُ الْعِصَمَ،

میرے وہ گناہ معاف کردے جو بیماریاں پیدا کرتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو پردوں کو فاش کرتے ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَرُدُّ الدُّعاءَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَحْبِسُ قَطْرَ السَّماء۔

میرے وہ گناہ معاف کردے جو دعا کو روک دیتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو بارشوں میں رکاوٹ ڈالتے ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُعَجِّلُ الْفَناءَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَجْلِبُ الشَّقاءَ،

میرے وہ گناہ معاف کردے جو جلد موت لاتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو بدبختی کا موجب بنتے ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُظْلِمُ الْھَواءَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَکْشِفُ الْغِطاءَ ،

میرے وہ گناہ معاف کردے جو میری دنیا کو تاریک کرتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو بے پردگی کا سبب بنتے ہیں

وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی لَا یَغْفِرُھا غَیْرُکَ یَا اَللہُ،

اور میرے وہ گناہ معاف کردے جن کو تیرے سوا کوئی معاف نہیں کرسکتا اے اللہ!

وَاحْمِلْ عَنِّی کُلَّ تَبِعَةٍ لِاَحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ، وَاجْعَلْ لِی مِنْ أَمْرِی فَرَجاً وَمَخْرَجاً وَیُسْراً

تیری مخلوق میں سے مجھ پر کسی کا جو بوجھ ہے وہ مجھ سے ہٹادے میرے کاموں میں کشائش آسانی اور سہولت پیدا کردے

وَأَنْزِلْ یَقِینَکَ فِی صَدْرِی، وَرَجائَکَ فِی قَلْبِی حَتّٰی لَا أَرْجُوَ غَیْرَکَ ۔

میرے سینے میں اپنا یقین اور میرے دل میں اپنی امید کو جگہ دے یہاں تک کہ تیرے غیر سے امید نہ رکھوں ۔

اَللّٰھُمَّ احْفَظْنِی وَعافِنِی فِی مَقامِی وَاصْحَبْنِی فِی لَیْلِی وَنَہارِی، وَمِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلْفِی وَعَنْ یَمِینِی وَعَنْ شِمالِی وَمِنْ فَوْقِی وَمِنْ تَحْتِی،

اے اللہ! میرے مقام میں میری حفاظت کر اور مجھے پناہ دے اور میرے ساتھ رہ دن میں رات میں میری نگہبانی کر میرے آگے سے پیچھے سے میرے دائیں سے بائیں سے اور میرے اوپر سے اور نیچے سے

وَیَسِّرْ لِیَ السَّبِیلَ، وَأَحْسِنْ لِیَ التَّیْسِیرَ،

اور میرا راستہ آسان کردے میرے لیے بہتر آسائش پیدا کردے

وَلَا تَخْذُلْنِی فِی الْعَسِیرِ وَاھْدِنِی یَا خَیْرَ دلِیلٍ،

اور مجھے تنگی میں ذلیل و خوار نہ کر مجھے راہ سمجھا دے اے بہترین رہبر

وَلَا تَکِلْنِی إلٰی نَفْسِی فِی الْاُمُورِ ، وَلَقِّنِی کُلَّ سُرُورٍ،

اور معاملات میں مجھے میرے نفس کے حوالے نہ کر مجھے ہر طرح کی خوشی عطا فرما

وَاقْلِبْنِی إلٰی أَھْلِی بِالْفَلاحِ وَالنَّجاحِ مَحْبُوراً فِی الْعاجِلِ وَالْآجِلِ إنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ،

اور بہتری اور کامیابی کے ساتھ اور دنیا و آخرت کی بھلائی کے ساتھ مجھے اپنے کنبے میں واپس لے چل بے شک تو ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے

وَارْزُقْنِی مِنْ فَضْلِکَ، وَأَوْسِعْ عَلَیَّ مِنْ طَیِّباتِ رِزْقِکَ،

اور مجھ پر اپنا فضل و کرم کر میرے لیے اپنے پاکیزہ رزق میں فراوانی فرما

وَاسْتَعْمِلْنِی فِی طاعَتِکَ، وَأَجِرْنِی مِنْ عَذابِکَ وَنارِکَ،

مجھے اپنی فرمانبرداری میں لگادے مجھے اپنی سزا اور آگ سے پناہ دے

وَاقْلِبْنِی إذا تَوَفَّیْتَنِی إلٰی جَنَّتِکَ بِرَحْمَتِکَ ۔

اور جب تو مجھے وفات دے تو اپنی رحمت سے مجھے جنت میں پہنچادے۔

اَللّٰھُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ زَوالِ نِعْمَتِکَ، وَمِنْ تَحْوِیلِ عافِیَتِکَ وَمِنْ حُلُولِ نَقِمَتِکَ وَمِنْ نُزُولِ عَذابِکَ،

اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں اس سے کہ مجھ سے تیری نعمت چھن جائے اور تیری نگہبانی حاصل نہ رہے اور تیری پناہ چاہتا ہوں تیری طرف سے سختی اورعذاب کے آنے سے

وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ جَھْدِ الْبَلاءِ، وَدَرَکِ الشَّقاءِ، وَمِنْ سُوءِ الْقَضاءِ، وَشَماتَةِ الْاَعْداءِ،

اور تیری پناہ چاہتا ہوں سخت آزمائش سے بدبختی کے آنے سے بری تقدیر سے دشمنوں کے طعن سے

وَمِنْ شَرِّ مَا یَنْزِلُ مِنَ السَّماءِ وَمِنْ شَرِّ مَا فِی الْکِتابِ الْمُنْزَلِ ۔

اور اس تکلیف سے جو آسمان سے نازل ہو اور ہر اس برائی سے جس کا ذکر نازل شدہ کتاب میں ہے

اَللّٰھُمَّ لَا تَجْعَلْنِی مِنَ الْاَشْرارِ، وَلَا مِنْ أَصْحابِ النَّارِ، وَلَا تَحْرِمْنِی صُحْبَةَ الْاَخْیارِ،

اے اللہ! مجھے برے لوگوں میں قرار نہ دے اور نہ ہی اہل جہنم میں سے قرار دے اور نہ ہی مجھے نیک افراد کی صحبت سے محروم رکھ

وَأَحْیِنِی حَیَاةً طَیِّبَةً، وَتَوَفَّنِی وَفاةً طَیِّبَةً تُلْحِقُنِی بِالْاَبْرارِ،

مجھے پاکیزہ زندگی نصیب کرمجھ کو بہترین حالت میں موت دے نیکوکاروں میں شامل کردینا

وَارْزُقْنِی مُرافَقَةَ الْاَنْبِیاءِ فِی مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ مَلِیکٍ مُقْتَدِرٍ ۔

مجھے انبیاء کا ساتھ عطا فرمانا اس مقام صدق و صفا میں جو تیری زبردست حکومت میں ہے

اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلٰی حُسْنِ بَلائِکَ وَصُنْعِکَ،

اے معبود! حمد تیرے ہی لیے ہے تیری طرف سے بہترین آزمائش میں مدد کرنے پر

وَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی الْاِسْلامِ وَاتِّباعِ السُّنَّةِ،

اور حمد تیرے لیے ہے کہ تو نے اسلام کی پیروی اور سنت پر عمل کرنے کی توفیق دی ہے

یَا رَبِّ کَما ھَدَیْتَھُمْ لِدِینِکَ وَعَلَّمْتَھُمْ کِتابَکَ فَاھْدِنا وَعَلِّمْنا،

اے پروردگار جیسے تونے ان کی اپنے دین کی طرف رہنمائی کی اپنی کتاب انہیں سکھائی پس ہماری بھی رہنمائی کر اور ہمیں سکھا

وَلَکَ الْحَمْدُ عَلٰی حُسْنِ بَلائِکَ وَصُنْعِکَ عِنْدِی خاصَّةً کَما خَلَقْتَنِی فَأَحْسَنْتَ خَلْقِی وَعَلَّمْتَنِی فَأَحْسَنْتَ تَعْلِیمِی وَھَدَیْتَنِی فَأَحْسَنْتَ ھِدایَتِی،

اور حمد تیرے لیے ہے بہترین آزمائش پر اور اس خاص احسان پر جو تو نے مجھ پر کیا ہے جیسا کہ تو نے مجھے پیدا کیا ہے تو اچھی صورت دی ہے مجھے علم سکھایا تو بہترین تعلیم دی ہے اور میری رہنمائی کی تو کیا خوب رہنمائی کی ہے

فَلَکَ الْحَمْدُ عَلٰی إنْعامِکَ عَلَیَّ قَدِیماً وَحَدِیثاً،

پس حمد تیرے لیے ہے کہ تو نے مجھے اول سے آخر تک مسلسل نعمتیں دیں

فَکَمْ مِنْ کَرْبٍ یَا سَیِّدِی قَدْ فَرَّجْتَہُ

پس اے میرے سردار کتنے ہی دکھ تھے جو تو نے دور کردیے

وَکَمْ مِنْ غَمٍّ یَا سَیِّدِی قَدْ نَفَّسْتَہُ

میرے آقا کتنے ہی غم تھے جو تو نے مٹادیے

وَکَمْ مِنْ ھَمٍّ یَا سَیِّدِی قَدْ کَشَفْتَہُ

اے میرے مالک! کتنے ہی اندیشے تھے جو تو نے محو کردیئے

وَکَمْ مِنْ بَلاءٍ یَا سَیِّدِی قَدْ صَرَفْتَہُ

اے میرے آقا کتنی ہی پریشانیاں تھیں جو تو نے ختم کردیں

وَکَمْ مِنْ عَیْبٍ یَا سَیِّدِی قَدْ سَتَرْتَہُ

اور کتنے ہی عیب تھے جو تو نے ڈھانپ لیے

فَلَکَ الْحَمْدُ عَلٰی کُلِّ حالٍ فِی کُلِّ مَثْویً وَزَمَانٍ وَمُنْقَلَبٍ وَمَقامٍ وَعَلٰی ھٰذِہِ الْحالِ وَکُلِّ حالٍ ۔

پس حمد تیرے لیے ہے ہر ایک حال میں ہرجگہ ہر زمانے میں ہر ایک منزل اور ہر ایک مقام پر اور اس موجودہ حالت میں اور ہر حالت میں

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِنْ أَفْضَلِ عِبادِکَ نَصِیباً فِی ھٰذَا الْیَوْمِ مِنْ خَیْرٍ تَقْسِمُہُ أَوْ ضُرٍّ تَکْشِفُہُ،

اے معبود! آج کے دن مجھے حصہ و نصیب کے لحاظ سے اپنے سب بندوں سے برتر قرار دے اس بھلائی میں جوتو نے تقسیم کی یا جو تکلیف تو نے دور کی

أَوْ سُوءٍ تَصْرِفُہُ أَوْ بَلاءٍ تَدْفَعُہُ أَوْ خَیْرٍ تَسُوقُہُ، أَوْ رَحْمَةٍ تَنْشُرُھا، أَوْ عافِیَةٍ تُلْبِسُھا،

یا جو برائی تو نے ہٹائی یا جو سختی تو نے ٹالی یا جو خیر تو نے عطا کی یا جو رحمت تو نے عام کی یا جو عافیت تو نے عنایت کی ہے

فَإنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ وَبِیَدِکَ خَزائِنُ السَّماواتِ وَالْاَرْضِ،

کہ بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے آسمانوں اور زمین کے خزانے تیرے قبضے میں ہیں

وَأَنْتَ الْواحِدُ الْکَرِیمُ الْمُعْطِی الَّذِی لَا یُرَدُّ سائِلُہُ، وَلَا یُخَیَّبُ آمِلُہُ،

اور تو وہ یکتا بزرگی والا عطا کرنے والا ہے جو کسی سائل کو ہٹکاتا نہیں کسی امیدوار کو مایوس نہیں کرتا

وَلَا یَنْقُصُ نائِلُہُ، وَلَا یَنْفَدُ مَا عِنْدَہُ بَلْ یَزْدادُ کَثْرَةً وَطِیباً وَعَطاءً وَجُوداً،

اور جس کی عطاکم نہیں ہوتی اور جو کچھ اس کے پاس ہے ختم نہیں ہوتا بلکہ وہ بڑھتاہے مقدارمیں پاکیزگی میں عطا میں اور سخاوت میں

وَارْزُقْنِی مِنْ خَزَائِنِکَ الَّتِی لَا تَفْنی، وَمِنْ رَحْمَتِکَ الْواسِعَةِ،

اور مجھے اپنے ان خزانوں سے عنایت کر جو ختم نہیں ہوتے اور اپنی وسیع رحمت میں سے مجھے عطا کر

إنَّ عَطائَکَ لَمْ یَکُنْ مَحْظُوراً وَأَنْتَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

کہ بے شک تیری عطا کبھی بند نہیں ہوتی اور تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

?