• AA+ A++

واضح ہو کہ ذوالحجہ ایک عظیم اور بزرگ تر مہینہ ہے، جب اس مہینے کا چاند نظر آتا تو اکثر صحابہؓ و تابعین عبادت میں خاص اہتمام کرتے تھے قرآن مجید میں اس کے پہلے دس دنوں کو ایام معلومات کہا گیا ہے اور یہ بڑی فضیلت اور برکت والے ایام ہیں ۔ حضرت رسول اللہؐ کا فرمان ہے کہ کسی بھی دن کی نیکی و عبادت خدا کے ہاں اس نیکی و عبادت سے زیادہ محبوب نہیں جو ان دس دنوں میں کی جائے۔

روزہ رکھیں

پہلے نو دن کے روزے رکھے تو ایسا ہے گویا ساری زندگی روزے رکھے ہوں ۔

نماز مغرب و عشاء کے درمیان دو رکعت نماز

ان دس دنوں میں مغرب و عشاء کے درمیان دو رکعت نماز پڑھے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمدکے بعد سورہ توحید اور یہ آیت پڑھے تا کہ حجاج کعبہ کے ثواب میں شریک ہوجائے۔

وَ وَاعَدْنا مُوسیٰ ثَلَاثِینَ لَیْلَةً وَ أَتْمَمْناھا بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِیقاتُ رَبِّہِ أَرْبَعِینَ لَیْلَةً وَقالَ مُوسیٰ لِاَخِیْہِ ہارُونَ اخْلُفْنِی فِی قَوْمِی وَأَصْلِحْ وَلَا تَتَّبِعْ سَبِیلَ الْمُفْسِدِینَ

وعدہ کیا ہم نے موسیٰؑ سے تیس راتوں کا اورمزید دس راتوں کا اضافہ کیا تو پھر اس کے رب کا وعدہ چالیس راتوں کا ہوگیا اور کہا موسیٰؑ نے اپنے بھائی ہارونؑ سے میری امت میں جانشین بن اور ان کی اصلاح کر اور فساد کرنیوالوں کی راہ پر نہ چلنا۔

تہلیلات

ان دس دنوں میں ہر روز یہ تہلیلات پڑھے جو حضرت امیرا لمومنینؑ سے منقول ہیں اور ان پر ثواب کثیر کا ذکر ہوا ہے اگر ان کو روزانہ دس مرتبہ پڑھے تو خوب ہے وہ تہلیلات یہ ہیں :

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ عَدَدَ اللَّیالِی وَالدُّھُورِ،

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں راتوں اور زمانوں کی تعداد میں

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ عَدَدَ أَمْواجِ الْبُحُورِ،

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں سمندروں کی موجوں کے برابر،

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ وَ رَحْمَتُہُ خَیْرٌ مِمّا یَجْمَعُونَ،

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اس کی رحمت بہتر ہے اس سے جو وہ جمع کرتے ہیں

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ عَدَدَ الشَّوْکِ وَالشَّجَرِ،

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں درختوں اور کانٹوں کی تعداد کے برابر،

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ عَدَدَ الشَّعْرِ وَالْوَبَرِ،

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں بالوں اور پشم کے ریشوں کی تعداد کے برابر

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ عَدَدَ الْحَجَرِ وَالْمَدَرِ،

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں پتھروں اور ڈھیلوں کی تعداد کے برابر

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ عَدَدَ لَمْحِ الْعُیُونِ،

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں پلکوں کے جھپکنے کی تعداد کے برابر

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ فِی اللَّیْلِ إذا عَسْعَسَ، وَالصُّبْحِ إذا تَنَفَّسَ،

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں رات جب تاریک ہوجائے اور صبح کو جب وہ روشن ہو

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ عَدَدَ الرِّیاحِ فِی الْبَرارِی وَالصُّخُورِ،

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہواؤں اور بیابانوں اور صحراؤں کی تعداد کے برابر

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ مِنَ الْیَوْمِ إلٰی یَوْمِ یُنْفَخُ فِی الصُّورِ ۔

اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں آج سے صور پھونکنے کے دن تک کے دنوں میں ۔

ساتویں ذی الحجہ کا دن

سات ذی الحجہ ۱۱۴ھ میں بمقام مدینہ منورہ امام محمد باقرؑ کی وفات ہوئی پس یہ مسلمانوں کیلئے یوم غم ہے۔

آٹھویں ذی الحجہ کا دن

یہ ترویہ کا دن ہے اور اس میں روزہ رکھنے کی بڑی فضیلت ہے روایت ہے کہ اس دن کا روزہ ساٹھ سال کے گناہوں کا کفارہ ہے اور شیخ شہید کا فرمان ہے کہ اس روز غسل کرنا مستحب ہے۔

پندرہویں ذی الحجہ کا دن

یہ امام علی نقیؑ کا یوم ولادت ہے جو پندرہ ذی الحجہ ۲۱۲ھ میں ہوئی تھی۔

پچیسویں ذی الحجہ کا دن

25 ذی الحجہ ایک عظیم الشان دن ہے کہ اسی روز اہل بیت ؑکے حق میں سورۂ دھر نازل ہوا تھا ،اس کی شان نزول یہ ہے کہ ان مقدس ہستیوں نے تین دن کے روزے رکھے ،اپنی افطاری مسکین ،یتیم،اور اسیر کو عطا کرتے ہوئے خود پانی سے افطار فرماتے رہے۔

پس بہتر ہے اہلبیت اطہارؑ کے پیروکار مسلمان ان بزرگواروں کی اتباع میں 25 ذی الحجہ کی شب میں یتیموں اور مسکینوں کو صدقہ دیں اور ان کی تواضع کریں ۔نیز اس دن کا روزہ بھی رکھیں ۔بعض علماء آج کے دن کو روز مباہلہ بھی قرار دیتے ہیں لہذا زیارت جامعہ کے ساتھ ساتھ دعا مباہلہ کا پڑھنا بھی مناسب ہے ۔

ذی الحجہ کا آخری دن

یہ اسلامی سال کا آخری دن ہے ۔سید نے کتاب اقبال میں روایت کی ہے کہ اس دن دو رکعت نماز بجا لائے ،جس کی ہر رکعت میں سورۂ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورۂ توحید اور دس مرتبہ آیۃ الکرسی پڑھے ،نماز کے بعد یہ دعا پڑھے:

اَللَّٰھُمَّ مَا عَمِلْتُ فِی ھذِہِ السَّنَةِ مِنْ عَمَلٍ نَھَیْتَنِی عَنْہُ وَلَمْ تَرْضَہُ وَنَسِیتُہُ وَلَمْ تَنْسَہُ وَدَعَوْتَنِی إلَی التَّوْبَةِ بَعْدَ اجْتِرائِی عَلَیْکَ

اے معبود اس سال میں جو ایسا عمل میں نے کیا ہے جس سے تو نے مجھے روکا ہے جو تجھے پسند نہیں میں اسے بھول گیا ہوں لیکن تو اسے نہیں بھولا اور تو نے گناہ پر میری اس دلیری کے بعد مجھے توبہ کیطرف بلایا ہے

اَللّٰھُمَّ فَإنِّی أَسْتَغْفِرُکَ مِنْہُ فَاغْفِرْ لِی، وَمَا عَمِلْتُ مِنْ عَمَلٍ یُقَرِّبُنِی إلَیْکَ فَاقْبَلْہُ مِنِّی، وَلَا تَقْطَعْ رَجائِی مِنْکَ یَا کَرِیمُ

اے معبود میں تجھ سے اس گناہ کی معافی مانگتا ہوں پس مجھے بخش دے ، میرا جو عمل مجھ کو تیرے نزدیک لانے والا ہے اسے قبول فرما اور میں تجھ سے جو آس رکھتا ہوں اسے نہ توڑ اے مہربان۔

جب مومن یہ دعا پڑھے گا تو شیطان کہے گا افسوس ہے مجھ پر کہ میں نے اس سال کے دوران اس شخص کو گمراہ کرنے کی جتنی کوشش کی وہ اس کے ان کلمات کے ادا کرنے سے اکارت ہو گئی ہے اور اس نے اپنا یہ سال بخیر و خوبی پورا کرلیا ہے ۔

?