• AA+ A++

یہ خطبے مرحوم مؤلف نے ملحقات اول میں بیان کیے ہیں لیکن ہم نے مومنین کی سہولت کے لیے یہاں بھی ذکر کر دیے ہیں ۔

امام جماعت نماز عید پڑھانے کے بعد یہ خطبہ حاضرین کو سناتا ہے۔ ،شیخ صدوقؒ نے ’’من لا یحضرہ الفقیہ ‘‘ میں امیر المؤمنین علیه السلام سے یہ خطبہ اس طرح نقل کیا ہے:

الْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی خَلَقَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ وَجَعَلَ الظُّلُماتِ وَالنُّورَ

حمد ہے خدا کے لیے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور تاریکی و روشنی کو ایجاد کیا

 ثُمَّ الَّذِینَ کَفَرُوا بِرَبِّھِمْ یَعْدِلُونَ لاَ نُشْرِکُ بِاللہِ شَیْئاً وَلاَ نَتَّخِذُ مِنْ دُونِہِ وَلِیّاً

پھر بھی وہ لوگ اپنے رب کا انکار کرتے اور منہ موڑتے ہیں لیکن ہم کسی کو خدا کا شریک نہیں سمجھتے اور نہ اسکے سوا کسی کو سرپرست بناتے ہیں

 وَالْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی لَہُ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ وَلَہُ الْحَمْدُ فِی الْاَخِرَةِ وَھُوَ الْحَکِیمُ الْخَبِیرُ

اور حمدہے خدا کیلئے کہ اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں حمد ہے اس کیلئے روز آخرت میں کہ وہ حکمت والا ہے آگاہ ہے

یَعْلَمُ مَا یَلِجُ فِی الْاَرْضِ وَمَا یَخْرُجُ مِنْھا وَمَا یَنْزِلُ مِنَ السَّماءِ وَمَا یَعْرُجُ فِیھا

اور وہ جانتا ہے اسے جو زمین میں داخل ہوتا اور باہر آتا ہے اور اسے بھی جوآسمان سے اترتا اور اس کی طرف چڑھتا ہے

وَھُوَ الرَّحِیمُ الْغَفُورُ کَذَلِکَ اللہُ لَا إلہَ إلاَّ ھُوَ إلَیْہِ الْمَصِیرُ

اور وہ بڑامہربان ہے اوربہت بخشش والا خدا ایسا ہی ہے کوئی معبود نہیں سوائے اسکے آخر اسی کے ہاں پہنچنا ہے

 وَالْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی یُمْسِکُ السَّماءَ أَنْ تَقَعَ عَلَی الْاَرْضِ إلاَّ بِإذْنِہِ إنَّ اللهَ بِالنَّاسِ لَرَؤُوفٌ رَحِیمٌ۔

حمد ہے خدا کیلئے جس نے آسمانوں کو روکا ہے کہ زمین پر نہ آگریں مگر جب وہ اسے حکم دے بے شک خدا انسانوں کیلئے محبت رکھنے والا اورمہربان ہے

اَللّٰھُمَّ ارْحَمْنا بِرَحْمَتِکَ وَ اعْمُمْنا بِمَغْفِرَتِکَ إنَّکَ أَنْتَ الْعَلِیُّ الْکَبِیرُ

اے معبود ! ہم پر رحم کر اپنی رحمت سے اور ہمیں اپنی بخشش سے بہرور فرمابے شک تو بلند تر اور بزرگ تر ہے

 وَالْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی لاَ مَقْنُوطٌ مِنْ رَحْمَتِہِ وَلاَ مَخْلُوٌّ مِنْ نِعْمَتِہِ وَلاَ مُؤْیَسٌ مِنْ رَوْحِہِ

اور حمد ہے خدا کے لئے کہ جس کی رحمت سے نا امیدی نہیں ہوتی، ہاتھ اسکی نعمت سے خالی نہیں رہتا، اسکی مہربانی مایوس نہیں ہونے دیتی

وَلاَ مُسْتَنْکَفٌ عَنْ عِبادَتِہِ بِکَلِمَتِہِ قامَتِ السَّموَاتُ السَّبْعُ وَاسْتَقَرَّتِ الْاَرْضُ الْمِھادُ 

اور نہ اسکی عبادت سے منہ موڑا جاتا ہے اس کے فرمان سے سات آسمان قائم ہیں پھیلی ہوئی زمین برقرا ر ہے

وَثَبَتَتِ الْجِبالُ الرَّواسِی وَجَرَتِ الرِّیاحُ اللَّواقِحُ وَسارَ فِی جَوِّ السَّماءِ السَّحاب

بڑے بڑے پہاڑ اپنے پاؤں پر کھڑے ہیں ابر کو بھاری کرنے والی ہوائیں جاری ہیں فضا میں بادل تیرتے پھر رہے ہیں

وَقامَتْ عَلَی حُدُودِہِ الْبِحارُ وَھُوَ إلہٌ لَھَا وَقاھِرٌ یَذِلُّ لَہُ الْمُتَعَزِّزُونَ  وَیَتَضائَلُ لَہُ الْمُتَکَبِّرُونَ

اور سمند ر اپنے کناروں کے اندر ٹھہرے ہوئے ہیں وہی ان سب کا معبود ہے وہ زبردست ہے کہ عزت والے اسکے آگے جھکتے ہیں، بڑائی والے اسکے سامنے عاجز ہیں

 وَیَدِینُ لَہُ طَوْعاً وَکَرْھاً الْعالَمُونَ نَحْمَدُہُ کَمَا حَمِدَ نَفْسَہُ وَ کَما ھُوَ أَھْلُہُ وَنَسْتَعِینُہُ وَنَسْتَغْفِرُہُ وَنَسْتَھْدِیہِ

اور اہل جہان خوشی و نا خوشی اس کے فرمانبردار ہیں ہم اس کی حمد کرتے ہیں جیسے خود اس نے کی اور جو اسکے شایاں ہے ہم اس سے مدد چاہتے ہیں بخشش مانگتے ہیں اور ہدایت چاہتے ہیں

وَنَشْھَدُ أَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ یَعْلَمُ مَا تُخْفِی النُّفُوسُ وَ مَا تُجِنُّ الْبِحارُ وَمَا تُوارٰی مِنْہُ ظُلْمَۃٌ وَ لا تَغِیبُ عَنْہُ غائِبَۃٌ

ہم گواہ ہیں کہ خدا کے سواء کوئی معبود نہیں وہ یگانہ ہے ،کوئی اسکا شریک نہیں وہ جانتا ہے جو دلوں میں پوشیدہ جو سمندروں کی تہوں میں ہے تاریکی کسی چیز کو اس سے نہاں نہیں کر سکتی اور کوئیاس سے اوجھل نہیں،

 وَ مَا تَسْقُطُ مِنْ وَرَقَةٍ مِنْ شَجَرَةٍ وَلاَ حَبَّةٍ فِی ظُلْمَةٍ إلاَّ یَعْلَمُھا لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ وَلاَ رَطْبٍ وَلاَیابِسٍ إلاَّ فِی کِتابٍ مُبِینٍ

درخت کا کوئی پتہ اور میوہ تاریکی میں نہیں گرتا مگر وہ اس سے باخبر ہے اس کے سواء کوئی معبود نہیں اور نہیں کوئی خشک و تر مگر وہ روشن کتاب میں مذکور ہے

وَیَعْلَمُ مَا یَعْمَلُ الْعامِلُونَ وَأَیَّ مَجْرَیً یَجْرُونَ وَ إلَی أَیِّ مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ وَنَسْتَھْدِی اللهَ بِالْھُدَی

وہ جانتا ہے عمل کرنے والے جو کچھ کرتے ہیں کس راہ پر چلتے ہیں اور کس جگہ ان کی بازگشت ہوتی ہے ہم خدا سے ہدایت کے طالب ہیں

 وَنَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَنَبِیُّہُ وَرَسُولُہُ إلَی خَلْقِہِ وَأَمِینُہُ عَلَی وَحْیِہِ

اور گواہ ہیں کہ حضرت محمد(ص) اس کے بندے اس کے نبی اور رسول ہیں اس کی مخلوق کیلئے وہ اسکی وحی کے امین ہیں

 وَأَنَّہُ قَدْ بَلَّغَ رِسالاتِ رَبِّہِ وَجاھَدَ فِی اللهِ الْحائِدِینَ عَنْہُ الْعادِلِینَ بِہِ وَعَبَدَ اللهَ حَتَّی أَتاہُ الْیَقِینُ

اور یقینا انہوں نے اپنے رب کا پیغام پہنچایا،انہوں نے خدا کیلئے مشرکوں اور گمراہوں سے کامل جہاد کیا اور خدا کی عبادت کرتے رہے یہاں تک کہ وفات پاگئے

صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ ٲُوصِیکُمْ بِتَقْوَی اللهِ الَّذِی لاَ تَبْرَحُ مِنْہُ نِعْمَۃٌ وَلاَ تَنْفَدُ مِنْہُ رَحْمَۃٌ

(ع)خدا ان پر اور انکی آل پر درود و سلام بھجیے میں تم کو خدا سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں کہ جسکی نعمت کو زوال نہیں جس کی رحمت کی انتہا نہیں۔

 وَلاَ یَسْتَغْنِی الْعِبادُ عَنْہُ وَلاَ یَجْزِی أَنْعُمَہُ الْاَعْمالُ الَّذِی رَغَّبَ فِی التَّقْوَیٰ وَزَھَّدَ فِی الدُّنْیا

بندے اس سے بے نیاز نہیں ہو سکتے اور ان کے اعمال اس کی نعمتوں کا بدلہ نہیں بن سکتے اسی نے تقویٰ کیطرف متوجہ کیا دنیا سے تعلق نہ جوڑے کا حکم فرمایا

وَحَذَّرَ الْمَعاصِیَ وَتَعَزَّزَ بِالْبَقاءِ وَ ذَلَّلَ خَلْقَہُ بِالْمَوْتِ وَالْفَناءِ وَالْمَوْتُ غایَۃُ الْمَخْلُوقِینَ وَسَبِیلُ الْعالَمِینَ

گناہوں سے بچنے کی تعلیم دی وہ بقا کیساتھ معزز ہے اس کی مخلوق موت اور فنا کے آگے پست ہے ہر مخلوق کی منزل آخر موت ہے یہ اہل جہان کا راستہ ہے

وَمَعْقُودٌ بِنَواصِی الْباقِینَ لاَ یُعْجِزُہُ إباقُ الْھارِبِینَ وَعِنْدَ حُلُولِہِ یَأْسِرُ أَھْلَ الْھَوَیٰ یَھْدِمُ کُلَّ لَذَّةٍ وَیُزِیلُ کُلَّ نِعْمَةٍ

موت زندوں کی پیشانی پر ثبت ہے بھاگنے والے اس کے قابو سے نکل نہیں سکتے موت کے وقت اہل حرص ذلیل ہوں گے موت ہر لذت چھین لے گی ،ہر نعمت سے محروم کردے گی

 وَیَقْطَعُ کُلَّ بَھْجَةٍ وَالدُّنْیا دارٌ کَتَبَ اللہُ لَھَا الْفَناءَ وَلاَِھْلِھا مِنْھَا الْجَلاءَ فَأَکْثَرُھُمْ یَنْوِی بَقائَھا 

اور ہر خوشی کا خاتمہ کردے گی دنیا ایسا گھر ہے جس کیلئے خدا نے فنا لکھ دی اور دنیا والوں کو دنیا چھوڑ جانا ہے پھر بھی بہت سے لوگ ہمیشہ یہاں رہنا چاہتے ہیں

وَیُعَظِّمُ بِنائَھا وَھِیَ حُلْوَۃٌ خَضِرَۃٌ قَدْ عُجِّلَتْ لِلطَّالِبِ وَالْتَبَسَتْ بِقَلْبِ النَّاظِرِ

وہ بڑے محل بناتے ہیں طالب دنیا،دنیا کیلئے شیریں ہے اور جلد گزر جاتی ہے لیکن صاحبان نظر کیلئے یہ مقام فریب ہے

وَیُضْنِی ذوالثَّرْوَةِ الضَّعِیفَ وَیَحْتَوِیھَا الْخائِفُ الْوَجِلُ فَارْتَحِلُوا مِنْھا یَرْحَمُکُمُ اللہُ بِأَحْسَنِ مَا بِحَضْرَتِکُمْ

یہاں مالدار غریبوں سے ہاتھ کھینچتے ہیں لیکن خدا ترس لوگ دنیا سے نفرت کرتے ہیں پس جلد دنیا چھوڑ جاؤ خدا رحم کرے تم پر کہ بہترین عمل کرتے ہو

وَلاَ تَطْلُبُوا مِنْھا أَکْثَرَ مِنَ الْقَلِیلِ وَلاَتَسْأَلُوا مِنْھا فَوْقَ الْکَفافِ وَارْضَوْا مِنْھا بِالْیَسِیرِ وَلاَتَمُدُّنَّ أَعْیُنَکُمْ مِنْھا إلی مَا مُتِّعَ الْمُتْرَفُونَ بِہِ

اس کمتر دنیا سے زیادہ کی طلب نہ کرو اپنی ضرورت سے زیادہ کا سوال نہ کرو اور کم مقدار پر راضی رہو تمہاری آنکھیں دنیا کی ان چیزوں پر نہ لگیں جو سرمایہ داروں نے فراہم کیں ہیں

 وَاسْتَھِینُوا بِھا وَلاَتُوَطِّنُوھا وَأَضِرُّوا بِأَنْفُسِکُمْ فِیھا وَ إیَّاکُمْ وَالتَّنَعُّمَ وَ التَّلَھِّیَ وَالْفاکِھاتِ فَإنَّ فِی ذلِکَ غَفْلَةً وَاغْتِراراً

تم انہیں کچھ اہمیت نہ دو بلکہ تم اس کو اپنا وطن نہ بناؤ کہ یہاں خسارہ اٹھاؤ گے اور ایسا نہ ہوکہ اس کی نعمتوں اور رونقوں میں محو ہوجاؤ کیونکہ وہ غفلت اور دھوکے کی جگہ ہے

 أَلا إنَّ الدُّنْیا قَدْ تَنَکَّرَتْ وَأَدْبَرَتْ وَاحْلَوْلَتْ وَآذَنَتْ بِوَداعٍ أَلا وَ إنَّ الْاَخِرَةَ قَدْ رَحَلَتْ فَأَقْبَلَتْ وَأَشْرَفَتْ وَآذَنَتْ بِاطِّلاعٍ

آگاہ رہو کہ دنیا نے اپنے چاہنے والوں سے بے وفائی کی ان سے منہ موڑ لیا ان کو چلتا کیا اور وداع کردیاسمجھ لو کہ بے شک آخرت تمہاری طرف بڑھی تمہیں خوش آمدید کہا تمہیں عزت دی اور تمہارے پہنچنے کا اعلان کیا

أَلا وَ إنَّ الْمِضْمارَ الْیَوْمَ وَالسِّباقَ غَداً أَلا وَ إنَّ السُّبْقَةَ الْجَنَّۃُ وَالْغایَةَ النَّارُ

یاد رکھو آج آزمائش کا دن ہے اور کل ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کا دن ہوگا جان لو اطاعت میں سبقت سے جنت اور نافرمانی میں جہنم ہے

أَلا أَفَلا تائِبٌ مِنْ خَطِیئَتِہِ قَبْلَ یَوْمِ مَنِیَّتِہِ أَلا عامِلٌ لِنَفْسِہِ قَبْلَ یَوْمِ بُؤْسِہِ وَفَقْرِہِ

ہاں تو کوئی ایسا نہیں جو موت سے پہلے اپنے گناہوں سے توبہ کرلے آیا کوئی نہیں جو تنگی اور بے کسی کے دن سے پہلے اپنے لیے نیک عمل کرے

جَعَلَنَا اللہُ وَ إیَّاکُمْ مِمَّنْ یَخافُہُ وَیَرْجُو ثَوابَہُ أَلا إنَّ ھَذَا الْیَوْمَ یَوْمٌ جَعَلَہُ اللہُ لَکُمْ عِیداً وَجَعَلَکُمْ لَہُ أَھْلاً

خدا نے ہمیں اور تمہیں ان لوگوں  میں رکھا جو اس سے ڈرتے اور امید ثواب رکھتے ہیں بے شک آج کا دن خدا نے تمہارے لیے یوم عید بنایا اور تم کو عید کا حقدار قرار دیا ہے

 فَاذْکُرُوا اللهَ یَذْکُرْکُمْ وَادْعُوہُ یَسْتَجِبْ لَکُمْ وَأَدُّوا فِطْرَتَکُمْ فَإنَّھا سُنَّۃُ نَبِیِّکُمْ وَفَرِیضَۃٌ واجِبَۃٌ مِنْ رَبِّکُمْ

پس خداکویاد کرو کہ وہ بھی تمہیں یاد کرے اس سے دعا مانگو کہ وہ اسے قبول فرمائے اپنا اپنا فطرہ ادا کرو کہ یہ تمہارے نبی(ص) کی سنت اور تمہارے رب کی طرف سے لازم کردہ فرض ہے

 فَلْیُؤَدِّھا کُلُّ امْرِیًَ مِنْکُمْ عَن نَفْسِہِ وَعَنْ عِیالِہِ کُلِّھِمْ ذَکَرِھِمْ وَٲُنْثاھُمْ وَصَغِیرِھِمْ وَکَبِیرِھِمْ وَحُرِّھِمْ وَمَمْلُوکِھِمْ

پس تم میں سے ہر شخص زکاۃ فطرہ ادا کرے اپنی طرف سے اپنے سبھی اہل خانہ کی طرف سے ہر مرد اور عورت ہر چھوٹے بڑے اور ان میں سے ہر آزاد اور غلام کی طرف سے

عَنْ کُلِّ إنْسانٍ مِنْھُمْ صاعاً مِنْ بُرٍّ أَوْ صاعاً مِنْ تَمْرٍ أَوْ صاعاً مِنْ شَعِیرٍ  وَأَطِیعُوا اللهَ فِیما فَرَضَ عَلَیْکُمْ

فی کس تین کلو کی مقدار میں گندم یا تین کلو کھجوریں یا تین کلو جَو ضرور دے اور خدا کی اطاعت کرو اس میں جو اس نے تم پر لازم کیا ہے

وَأَمَرَکُمْ بِہِ مِنْ إقامِ الصَّلاةِ وَ إیتآءِ الزَّکَاةِ وَحِجِّ الْبَیْتِ وَصَوْمِ شَھْرِ رَمَضانَ وَالْاَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ

اور حکم دیا جیسے پابندیِٔ نماز ادائے ِزکوٰۃ حجِ بیت اللہ اور ماہ رمضان کے روزے نیز نیکی کی ترغیب دینا

وَالنَّھْیِ عَنِ الْمُنْکَرِ وَالْاِحْسانِ إلی نِسائِکُمْ وَمَا مَلَکَتْ أَیْمانُکُمْ نَقْصِ الْمِیزانِ وَشَھادَةِ

اور بدی سے روکنا مزید برآں اپنی عورتوں اور اپنے مملوکہ غلاموں سے اچھا برتاؤ کرنا

 وَأَطِیعُوا اللهَ فِیما نَھاکُمْ عَنْہُ مِنْ قَذْفِ الْمُحْصَنَةِ وَ إتْیانِ الْفاحِشَةِ وَشُرْبِ الْخَمْرِ وَ بَخْسِ الْمِکْیالِ وَ الزُّورِوَالْفِرارِ مِنَ الزَّحْفِ

اور خدا کی اطاعت کروجن چیزوں سے اس نے روکا ہےیعنی شریف عورت پر تہمت لگانے، برے کام انجام دینے، شراب خوری کرنے، ،چیزیں کم ناپنے اور کم تولنے نیز جھوٹی گواہی دینے اور جنگ سے فرار کو خدا نے روکا ہے

عَصَمَنَا اللہُ وَ إیَّاکُمْ بِالتَّقْویٰ وَجَعَلَ الْاَخِرَةَ خَیْراً لَنا وَلَکُمْ مِنَ الْاَُولَیٰ 

خدا ہمیں اور تمہیں تقویٰ کا پابند بنائے اور ہمارے تمہارے لیے آخرت کو دنیا سے بہتر قرار دے

إنَّ أَحْسَنَ الْحَدِیثِ وَأَبْلَغَ مَوْعِظَةِ الْمُتَّقِینَ کِتابُ اللهِ الْعَزِیزِ الْحَکِیمِ

بے شک پرہیزگاروں کے لیے عمدہ کلام اور دل نشین نصیحت اس خدا کی کتاب ہے جو زبردست اورحکمت والا ہے

أَعُوذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطانِ الرَّجِیمِ

میں پناہ لیتا ہوں خدا کی راندے ہوئے شیطان سے

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خدا کے نام سے جو بڑے رحم والا مہربان ہے

قُلْ ھُوَ اللہُ أَحَدٌ اللہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً أَحَدٌ

کہہ دو کہ وہ اللہ ایک ہے اللہ بے نیاز ہے نہ اس نے کسی کو جنا نہ وہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے۔

?