ماہ رمضان کا چاند دیکھے بلکہ بعض علماءنے تو ہلال رمضان کا دیکھنا واجب قرار دیا ہے۔جب ہلال رمضان دیکھے تو اس کی طرف اشارہ نہ کرے لیکن قبلہ رخ ہو کر ہاتھوں کو بلند کرے اور ہلال سے مخاطب ہوتے ہوئے یہ کہے:
رَبِّی وَرَبُّکَ اللہُ رَبُّ الْعالَمِینَ اَللّٰھُمَّ أَھِلَّہُ عَلَیْنا بِالْاَمْنِ وَالْاِیمانِ وَالسَّلامَةِ وَالْاِسْلامِ وَالْمُسارَعَةِ إلیٰ مَا تُحِبُّ وَتَرْضیٰ۔
میرا اور تیرا پروردگار اللہ ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔ اے معبود! اس چاند کو ہمارے لیے امن وامان اور سلامتی وتسلیم کیساتھ طلوع کر اور پسندیدہ چیزوں کی طرف جلدی کرنے کا ذریعہ بنادے
اَللّٰھُمَّ بارِکْ لَنا فِی شَھْرِنا ھٰذَا وَارْزُقْنا خَیْرَہُ وَعَوْنَہُ وَاصْرِفْ عَنَّا ضُرَّہُ وَشَرَّہُ وَبَلائَہُ وَفِتْنَتَہُ ۔
اے معبود! اس مہینے میں ہم پر خیروبرکت نازل فرما اور ہمیں خیروبھلائی سے ہمکنار کر دے۔ اس مہینے میں ہم سے نقصان تکلیف میصبت اور آزمائش کو دور رکھ
روایت ہوئی ہے کہ جب حضرت رسولؐ اللہ ماہ مبارک رمضان کا نیا چاند دیکھتے تو قبلہ رو ہو کر فرماتے:
اَللّٰھُمَّ أَھِلَّہُ عَلَیْنابِالْاَمْنِ وَالْاِیمانِ وَالسَّلامَةِ وَالْاِسْلامِ
اے معبود اس چاند کو ہمارے لیے امن و امان اور صحت و سلامتی کے ساتھ طلوع کر
وَالْعافِیَةِ الْمُجَلَّلَةِ وَدِفاعِ الْاَسْقامِ وَالْعَوْنِ عَلَی الصَّلاةِ وَالصِّیامِ وَالْقِیامِ وَتِلاوَةِ الْقُرْآنِ ۔
اور اس ماہ کو ہمارے لیے بہترین آسائش ، بیماریوں سے بچاؤ ، نماز روزے اور نفلی عبادات بجا لانے اور قرآن کی تلاوت کرنے میں مددگار بنادے
اَللّٰھُمَّ سَلِّمْنا لِشَھْرِ رَمَضانَ، وَتَسَلَّمْہُ مِنّا، وَسَلِّمْنا فِیہِ حَتّٰی یَنْقَضِیَ عَنَّا شَھْرُ رَمَضانَ وَقَدْ عَفَوْتَ عَنَّا وَغَفَرْتَ لَنا وَرَحِمْتَنا۔
اے معبود ! ہمیں ماہ رمضان میں سلامت رکھ اور یہ پورا مہینہ نصیب فرما ہمیں تندرست رکھ جب تک ماہ رمضان گزر نہ جائے اور تو نے اس میں ہمیں معاف کیا ہو، بخش دیا ہو اور ہم پر مہربانی فرمائی ہو
امام جعفر صادق ؑسے منقول ہے کہ ہلال رمضان دیکھتے وقت یہ کہے:
اَللّٰھُمَّ قَدْ حَضَرَ شَھْرُ رَمَضانَ وَقَدِ افْتَرضْتَ عَلَیْنا صِیامَہُ
اے معبود! ماہ رمضان آ گیا اور تو نے ہم پر اس کے روزے فرض کیے ہیں
وَأَنْزَلْتَ فِیہِ الْقُرْآنَ ھُدیً لِلنّاسِ وَبَیِّناتٍ مِنَ الْھُدیٰ وَالْفُرْقانِ ۔
تو نے اس میں قرآن اتارا کہ جس میں لوگوں کے لیے ہدایت اور ہدایت کی دلیلیں اور یہ حق وبا طل کا فرق ہے
اَللّٰھُمَّ أَعِنَّا عَلٰی صِیامِہِ، وَتَقَبَّلْہُ مِنّا وَسَلِّمْنا فِیہِ وَسَلِّمْنا مِنْہُ وَسَلِّمْہُ لَنا فِی یُسْرٍ مِنْکَ وَعافِیَةٍ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ ۔
اے معبود! روزے رکھنے میں ہماری مدد فرما اور انہیں قبول کر، ہمیں اس ماہ میں تندرست رکھ اس سے مستفید کر اس پورے مہینے میں ہمیں آسانی نصیب فرمااور آسائش دے۔ بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اے بڑے رحم والے اے مہربان
رمضان المبارک کا نیا چاند دیکھتے وقت صحیفہ کاملہ کی تینتالیسویں دعا پڑھے، سیدابن طاؤس نے روایت کی ہے کہ امام سجاد ؑ جا رہے تھے کہ ہلال رمضان پر نظر پڑی تو آپ رک گئے اور یہ کہا
أَیُّھَا الْخَلْقُ الْمُطِیعُ، اَلدَّائِبُ السَّرِیعُ، اَلْمُتَرَدِّدُ فِی مَنازِلِ التَّقْدِیرِ، اَلْمُتَصَرِّفُ فِی فَلَکِ التَّدْبِیرِ
اے فرمانبردار مخلوق جلد تر حرکت کرنے والے، مقررہ منزلوں میں گردش کرنے والے، تدبیر کے آسمان میں اپنا اثر دکھانے والے،
آمَنْتُ بِمَنْ نَوَّرَ بِکَ الظُّلَمَ، وَأَوْضَحَ بِکَ الْبُھَمَ، وَجَعَلَکَ آیَةً مِنْ آیاتِ مُلْکِہِ وَعَلامَةً مِنْ عَلاماتِ سُلْطانِہِ
میں اس ذات پر ایمان رکھتا ہوں جس نے تجھ سے تاریکی میں روشنی کی اور تجھ سے مدھم چیزوں کو واضح کیااور تجھے اپنی حکمرانی کی نشانی قرار دیا اوراپنے اقتدار کی علامتوں میں سے ایک علامت بنایا
فَحَدَّ بِکَ الزَّمانَ، وَامْتَھَنَکَ بِالْکَمالِ وَالنُّقْصانِ، وَالطُّلُوعِ وَالْاُفُولِ، وَالْاِنارَةِ وَالْکُسُوفِ،
ہے پس تجھ سے وقت کی حد مقر ر کی اورتیرے عروج وزوال ، طلوع وغروب اور روشنی وتاریکی کی حالتیں قرار دیں
فِی کُلِّ ذلِکَ أَنْتَ لَہُ مُطِیعٌ، وَ إلیٰ إرادَتِہِ سَرِیعٌ سُبْحانَہُ مَا أَعْجَبَ مَا دَبَّرَ مِنْ أَمْرِکَ وَأَلْطَفَ مَا صَنَعَ فِی شَأْنِکَ
کہ تو ان میں سے ہر حال میں اس کافرما نبردار اوراس کے ارادے پر جلد عمل کرنے والا ہے۔ وہ پاک ہے عجیب کام کرنے والا جو اس نے تیرے بارے میں کیا اور تجھے بڑی باریک بینی کے ساتھ بنایا
جَعَلَکَ مِفْتاحَ شَھْرٍ حادِثٍ لِاَمْرٍ حادِثٍ فَأَسْأَلُ اللہَ رَبِّی وَرَبَّکَ وَخالِقِی وَخالِقَکَ وَمُقَدِّرِی وَمُقَدِّرَکَ، وَمُصَوِّرِی وَمُصَوِّرَکَ
اس نے تجھے نئے مہینے کی کلیدنئے امر کا آغاز قرار دیا۔ پس سوال کرتاہوں اللہ سے جو میرا اور تیرا رب، میرا اور تیرا خالق، میرا اور تیرا اندازہ ٹھہرانے والا اور مجھے اور تجھے صورت دینے والا ہے
أَنْ یُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ یَجْعَلَکَ ھِلالَ بَرَکَةٍ لَا تَمْحَقُھَا الْاَیَّامُ، وَطَھارَةٍ لَا تُدَنِّسُھَا الْآثامُ
کہ وہ محمدؐ وآل محمدؐ پر رحمت فرمائے اور یہ کہ تجھے بابرکت چاند بنائے کہ جس کی برکت کو زمانہ ختم نہ کر سکے ایسی پاکیزگی عطا کرے جسے گناہ آلودہ نہ کریں
ھِلالَ أَمْنٍ مِنَ الْآفاتِ، وَسَلامَةٍ مِنَ السَّیِّئاتِ
تجھے ایسا چاند بنائے جو بلاؤں سے مبرا ہو جس میں برائیوں سے بچاؤ ہو
ھِلالَ سَعْدٍ لَا نَحْسَ فِیہِ، وَیُمْنٍ لَا نَکَدَ مَعَہُ وَیُسْرٍ لَا یُمازِجُہُ عُسْرٌ وَخیْرٍ لَا یَشُوبُہُ شَرٌّ
وہ چاند جس میں اچھائی ہو برائی نہ ہو جس میں نفع حاصل ہو نقصان نہ ہو جس میں آسانی ہو تنگی نہ آئے جس میں بھلائی ہو برا ئی نہ ہو
ھِلالَ أَمْنٍ وَ إیمانٍ وَ نِعْمَةٍ وَ إحْسانٍ وَسَلامَةٍ وَ إسْلامٍ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
تجھے وہ چاند بنائے کہ جس میں آرام وسہولت، نعمت واحسان، سلامتی اور تسلیم حاصل رہے۔ اے معبود ! محمدؐوآل محمدؐ پر رحمت فرما
وَاجْعَلْنا مِنْ أَرْضیٰ مَنْ طَلَعَ عَلَیْہِ وَأَزْکیٰ مَنْ نَظَرَ إلَیْہِ وَأَسْعَدَ مَنْ تَعَبَّدَ لَکَ فِیہِ
اور قرار دے ہمیں پسندیدہ لوگوں میں جن پر یہ چاند طلوع ہوا اور پاکیزہ لوگوں میں جنہوں نے اسے دیکھا اور نیک لوگوں میں جو اس میں تیری عبادت کریں گے
وَوَفِّقْنَا اللّٰھُمَّ فِیہِ لِلطَّاعَةِ وَالتَّوْبَةِ وَاعْصِمْنا فِیہِ مِنَ الْآثامِ وَالْحَوْبَةِ وَأَوْزِعْنا فِیہِ شُکْرَ النِّعْمَةِ
اے معبود! توفیق دے ہمیں اس چاند میں عبادت کرنے اور توبہ کرنے کی اور اس میں ہمیں گناہوں اور برائیوں سے بچااور اس میں ہمیں نعمتوں پر شکر ادا کرنے کی ہمت دے
وَأَلْبِسْنا فِیہِ جُنَنَ الْعافِیَةِ وَأَتْمِمْ عَلَیْنا بِاسْتِکْمالِ طاعَتِکَ فِیہِ الْمِنَّةَ إنَّکَ أَنْتَ الْمَنّانُ الْحَمِیدُ
اس ماہ میں حفاظت کی زرہیں پہنادے اور ہمارا یہ مہینہ بندگی میں کمال حاصل کرنے میں گزار اور احسان فرما بے شک تو احسان کرنے والا اور تعریف والا ہے
وَصَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّیِّبِینَ
اور خدا محمدؐ اور ان کی آلؑ پررحمت فرمائے
وَاجْعَلْ لَنا فِیہِ عَوْناً مِنْکَ عَلٰی مَا نَدَبْتَنا إلَیْہِ مِنْ مُفْتَرَضِ طاعَتِکَ، وَتَقَبَّلْھا
جو پاکیزہ تر ہیں اور اس ماہ میں ہماری مدد فرما اس امر میں جس کا حکم تو نے دیا ہے یعنی عبادت ہم پر فرض کی ہے اور اسے قبول فرما
إنَّکَ الْاَکْرَمُ مِنْ کُلِّ کَرِیمٍ وَالْاَرْحَمُ مِنْ کُلِّ رَحِیمٍ آمِینَ آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ ۔
بے شک توہر مہربان سے زیادہ مہربان اور ہر رحم والے سے بڑا رحم والا ہے ایسا ہی ہے اے جہانوں کے پروردگار۔