نماز حضرت سلمانؑ پڑھے جو دس رکعت ہے دو دو رکعت کر کے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد تین مرتبہ سورہ توحید اور تین مرتبہ سورہ کافرون کی تلاوت کرے نماز کا سلام دینے کے بعد ہاتھوں کو بلند کر کے کہے :
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ وَحْدَہ، لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلکُ وَ لَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَ یُمِیْتُ وَھُوَ حَیٌّ لَّا یَموتُ بِیَدہِ الْخَیْرُ وَ ھُوَ عَلٰی کُلِّ شیٍٔ قَدِیرٌ
اللہ کے سواء کوئی معبود نہیں جو یگانہ ہے اسکا کوئی ثانی نہیں حکومت اسکی اور حمد اسی کی ہے وہ زندہ کرتا اور موت دیتا ہے وہ ایسا زندہ ہے جسے موت نہیں بھلائی اسی کے پاس ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
پھر کہے:
اَللّٰھُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا اَعطَیْتَ وَلَا مُعْطِیْ لِمَا مُنِعَتْ وَ لَا یُنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدِّ
اے معبود!جو کچھ تو دے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جو کچھ تو روکے وہ کوئی دے نہیں سکتا اور نفع نہیں دیتا کسی کا بخت سوائےتیری دی ہوئی خوشبختی کے۔
اس کے بعد ہاتھوں کو منہ پر پھیر لے ۔
پندرہ رجب کے دن بھی یہی نماز بجا لائے، لیکن اس دعا کے بدلے میں
عَلیٰ کُلِ شَیٍٔ قَدِیْرٍ
کے بعد یہ کہے :
اِلَھاً وَّاحداً اَحَدًا فَرْدًا صَمَدًا لَّمْ یَتَّخِذْ صَاحِبَةً وَّ لَا وَلَدًا
وہ معبود یگانہ، یکتا، تنہا اور بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی زوجہ ہے نہ اس کی کوئی اولاد ہے۔
نیزرجب کے آخری دن بھی یہی نمازاداکرے لیکن
عَلیٰ کُلِ شَیٍٔ قَدِیْر
کے بعد یہ کہے :
وَصَلَی اللہُ عَلٰی مُحمَّدٍ وَآلِہِ الطَاھِرِیْنَ وَلَاحَوْلَ وَلَاقُوَّةَ اِلَّابِاللہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ
اور خدا کی رحمت ہو حضرت محمدؐاور اس کی پاکیزہ آلؑ پر اور نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو بلند و بزرگ خدا سے ہے۔
پھر اپنے ہاتھوں کو منہ پر پھیرے اور اپنی حاجتیں طلب کرے، اس نماز کے فوائد اور برکات بہت زیادہ ہیں پس اس سے غفلت نہ برتی جائے
واضح ہو کہ یکم رجب کے دن میں حضرت سلمانؑ کی ایک اور نماز بھی منقول ہے جو دس رکعت ہے دو دو رکعت کر کے پڑھی جاتی ہے اس کی ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد تین مرتبہ سورہ توحید پڑھے۔ اس نماز کی بھی بہت ساری فضیلتیں ہیں، جن میں سب سے کم تر فضیلت یہ ہے کہ جو شخص یہ نماز بجا لائے اسکے گناہ بخش دیئے جائیں گے، وہ برص ، جذام اور نمونیہ سے محفوظ رہے گا ، نیز عذاب قبر اور قیامت کی سختیوں سے بچا رہے گا۔