شیخ فرماتے ہیں کہ اس دعا کو ہر روز پڑھنا مستحب ہے۔
اَللّٰھُمَّ یَا ذَا الْمِنَنِ السَّابِغَةِ وَالْاَلَاءِ الْوَازِعَةِ وَالرَّحْمَةِ الْوَاسِعَةِ، وَالْقُدْرَةِ الْجَامِعَةِ
اے معبود اے مسلسل نعمتوں والے اور عطا شدہ نعمتوں والے اے کشادہ رحمت والے۔ اے پوری قدرت والے۔
وَالنِّعَمِ الْجَسِیمَةِ وَالْمَواھِبِ الْعَظِیمَةِ وَالْاَیادِی الْجَمِیلَةِ وَالْعَطایَا الْجَزِیلَةِ
اے بڑی نعمتوں والے اے بڑی عطاؤں والے اے پسندیدہ بخششوں والے اور اے عظیم عطاؤں والے
یَا مَنْ لَا یُنْعَتُ بِتَمْثِیلٍ وَلَا یُمَثَّلُ بِنَظِیرٍ وَلَا یُغْلَبُ بِظَھِیرٍ
اے وہ جس کے وصف کیلئے کوئی مثال نہیں اور جسکا کوئی ثانی نہیں جسے کسی کی مدد سے مغلوب نہیں کیا جاسکتا
یَا مَنْ خَلَقَ فَرَزَقَ وَأَلْھَمَ فَأَنْطَقَ وَابْتَدَعَ فَشَرَعَ وَعَلا فَارْتَفَعَ، وَقَدَّرَ فَأَحْسَنَ
اے وہ جس نے پیدا کیاتوروزی دی الہام کیاتو گویائی بخشی نئے نقوش بنائے تورواں کردیئے بلند ہوا تو بہت بلند ہوا اندازہ کیا تو خوب کیا
وَصَوَّرَ فَأَتْقَنَ، وَاحْتَجَّ فَأَبْلَغَ، وَأَنْعَمَ فَأَسْبَغَ، وَأَعْطی فَأَجْزَلَ، وَمَنَحَ فَأَفْضَلَ یَا مَنْ سَمَا فِی الْعِزِّ فَفاتَ نَواظِرَ الْاَ بْصارِ،
صورت بنائی تو پائیدار بنائی حجت قائم کی تو پہنچائی نعمت دی تو لگاتار دی عطا کیا تو بہت زیادہ اور دیا تو بڑھاتا گیا اے وہ جو عزت میں بلند ہوا تو ایسا بلند کہ آنکھوں سے اوجھل ہوگیا
وَدَنا فِی اللُّطْفِ فَجازَ ھَواجِسَ الْاَفْکارِ یَا مَنْ تَوَحَّدَ بِالْمُلْکِ فَلا نِدَّ لَہُ فِی مَلَکُوتِ سُلْطَانِہِ وَتَفَرَّدَ بِالْآلَاءِ وَالْکِبْرِیآءِ فَلَا ضِدَّ لَہُ فِی جَبَرُوتِ شَأْنِہِ
اور تو لطف و کرم میں قریب ہوا تو فکر و خیال سے بھی آگے نکل گیا اے وہ جو بادشاہت میں یکتا ہے کہ جسکی بادشاہی کے اقتدار میں کوئی شریک نہیں وہ اپنی نعمتوں اور اپنی بڑائی میں یکتا ہے
یَا مَنْ حارَتْ فِی کِبْرِیاءِ ھَیْبَتِہِ دَقائِقُ لَطائِفِ الْأَوْهامِ، وَانْحَسَرَتْ دُونَ إدْراکِ عَظَمَتِہِ خَطَائِفُ أَبْصَارِ الْاَنامِ
پس شان و عظمت میں کوئی اسکا مقابل نہیں اے وہ جس کے دبدبہ کی عظمت میں خیالوں کی باریکیاں حیرت زدہ ہیں اور اس کی بزرگی کو پہچاننے میں مخلوق کی نگاہیں عاجز ہیں
یَا مَنْ عَنَتِ الْوُجُوہُ لِھَیْبَتِہِ، وَخَضَعَتِ الرِّقابُ لِعَظَمَتِہِ، وَوَجِلَتِ الْقُلُوبُ مِنْ خِیفَتِہِ
اے وہ جس کے رعب کے آگے چہرے جھکے ہوئے ہیں اور گردنیں اسکی بڑائی کے سامنے نیچی ہیں اور دل اسکے خوف سے ڈرے ہوئے ہیں
أَسْأَلُکَ بِھَذِہِ الْمِدْحَةِ الَّتِی لَا تَنْبَغِی إلَّا لَکَ
میں سوال کرتا ہوں تیری اس تعریف کے ذریعے جو سوائے تیرے کسی کو زیب نہیں
وَبِما وَأَیْتَ بِہِ عَلَی نَفْسِکَ لِداعِیکَ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ
اور اس کے واسطے جو کچھ تو نے اپنے ذمہ لیا پکارنے والوں کی خاطر جو کہ مومنوں میں سے ہیں
وَبِما ضَمِنْتَ الْاِجابَةَ فِیہِ عَلَی نَفْسِکَ لِلدَّاعِینَ
اس کے واسطے جسے تونے پکارنے والوں کی دعا قبول کرنے کی ضمانت دے رکھی ہے
یَا أَسْمَعَ السَّامِعِینَ، وَأَبْصَرَ النَّاظِرِینَ وَ أَسْرَعَ الْحَاسِبِینَ، یَا ذَا الْقُوَّةِ الْمَتِینَ،
اے سب سے زیادہ سننے والے اے سب سے زیادہ دیکھنے والے، اے تیز تر حساب کرنے والے اے محکم تر قوت والے
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ خَاتَمِ النَّبِیِّینَ وَعَلَی أَھْلِ بَیْتِہِ
محمدؐ پر رحمت نازل فرما جو خاتم الانبیاءؑہیں اور ان کے اہلبیت ؑپر بھی
وَاقْسِمْ لِی فِی شَھْرِنا هٰذَا خَیْرَ مَا قَسَمْتَ وَاحْتِمْ لِی فِی قَضَائِکَ خَیْرَ مَا حَتَمْتَ، وَاخْتِمْ لِی بالسَّعادَةِ
اور اس مہینے میں مجھے اس سے بہتر حصہ دے جو تو تقسیم کرے اور اپنے فیصلوں میں میرے لیے بہتر و یقینی فیصلہ فرما کر مجھے نواز اور اس مہینے کو میرے لیے خوش بختی پر تمام کر دے
فِیمَنْ خَتَمْتَ وَأَحْیِنِی مَا أَحْیَیْتَنِی مَوْفُوراً وَٲمِتْنِی مَسْرُوراً وَمَغْفُوراً وَتَوَلَّ أَنْتَ نَجَاتِی مِنْ مُسائَلَةِ البَرْزَخِ وَادْرأْ عَنِّی مُنکَراً وَنَکِیراً، وَأَرِ عَیْنِی مُبَشِّراً وَبَشِیراً
اور جب تک تو مجھے زندہ رکھے فراواں روزی سے زندہ رکھ اور مجھے خوشی و بخشش کی حالت میں موت دے اور برزخ کی گفتگو میں تو خود میرا سرپرست بن جامنکر و نکیر کو مجھ سے دور اور مبشر و بشیر کو میری آنکھوں کے سامنے لا
وَاجْعَلْ لِی إلَی رِضْوَانِکَ وَجِنانِکَ مَصِیراً وَعَیْشاً قَرِیراً، وَمُلْکاً کَبِیراً
اور مجھے اپنی رضا مندی اور بہشت کے راستے پر گامزن کر دے وہاں آنکھوں کو روشن کرنے والی زندگی اور بڑی حکومت عطا فرما
وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ کَثِیراً
اور تو محمدؐ پر اور ان کی آلؑ پر رحمت نازل فرما بہت زیادہ۔
مولف کہتے ہیں کہ یہ دعا مسجد صعصعہ میں بھی پڑھی جاتی ہے جو مسجدکوفہ کے قریب ہے۔