• AA+ A++

اس رات بیداری کی فضیلت میں روایت وارد ہوئی ہے کہ اس رات کو جاگنے والا اس کے مثل ہے جس نے تمام ملائکہ جتنی عبادت کی ہو، اس رات میں کی گئی عبادت ستر سال کی عبادت کے برابر ہے، اگر کسی شخص کیلئے یہ ممکن ہو تو آج رات کو اسے سر زمین کربلا میں رہنا چاہیے، جہاں وہ حضرت امام حسینؑ کے روضہ اقدس کی زیارت کرے اور حضرت امام حسینؑ کے قرب میں شب بیداری کرے تاکہ خدا اس کو امام حسینؑ کے ساتھیوں میں شمار کرے جو اپنے خون میں لتھڑے ہوئے تھے۔

سو رکعت نماز

یہ شب عاشور ہے، سید نے اس رات کی بہت سی بافضیلت نمازیں اور دعائیں نقل فرمائی ہیں۔ ان میں سے ایک سو رکعت نماز ہے، جو اس رات پڑھی جاتی ہے اس کی ہر رکعت میں سورۂ الحمد کے بعد تین مرتبہ سورۂ توحید پڑھے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد ستر مرتبہ کہے:

سُبْحانَ اللہِ، وَالحَمْدُ لِلهِ، وَلَا إلہَ إلاَّ اللہُ، وَاللہُ أَکْبَرُ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إلاَّ بِاللہِ العَلِیِّ العَظِیمِ

پاک تر ہے اللہ حمد اللہ ہی کے لئے ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اللہ بزرگتر ہے اور نہیں ہے کوئی طاقت وقوت مگر وہی جو خدائے بلند و برتر سے ملتی ہے۔

بعض روایات میں ہے کہ

الْعَلِیِّ العَظِیمِ

کے بعد استغفار بھی پڑھے

چار رکعت نماز

اس رات کے آخری حصے میں چار رکعت نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ الحمد کے بعد دس مرتبہ آیۃالکرسی۔ دس مرتبہ سورۂ توحید دس مرتبہ سورۂ فلق اور دس مرتبہ سورۂ ناس کی قرائت کرے اور بعد از سلام سومرتبہ سورۂ توحید پڑھے :

آج کی رات چار رکعت نماز ادا کرے جس کی ہر رکعت میں سورۂ الحمد کے بعد پچاس مرتبہ سورۂ توحید پڑھے ،یہ وہی نماز امیرالمؤمنینؑ ہے کہ جس کی بہت زیادہ فضیلت بیان ہوئی ہے۔ اس نماز کے بعد زیادہ سے زیادہ ذکر الہی کرے حضرت رسول پر صلوات بھیجے اور آپؐ کے دشمنوں پر بہت لعنت کرے ۔

?