جمعہ کے دن سیر و سیاحت، لوگوں کے باغات اور زراعت میں تفریح، غلط قسم کے لوگوں سے ملنے جلنے، مسخرہ کرنے، لوگوں کی عیب جوئی کرنے، قہقہہ لگا کر ہنسنے، لغو باتوں اور اشعار اور دیگر ناروا کام کرنے والوں سے دوری اختیار کرے کہ جنکی خرابیاں بیان نہیں کی جاسکتیں بلکہ اسکے بجائے خود کو دنیاوی کاموں سے بچا کر دینی مسائل کے سمجھنے اور انہیں یاد کرنے میں مصروف رکھے
امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں کہ اس مسلمان پر افسوس ہے جو سات دنوں میں ﴿جمعہ کے دن بھی﴾ خود کو دینی مسائل کی تعلیم حاصل کرنے میں مشغول نہیں رکھ سکا اور دنیا کے کاموں میں پھنسا رہا۔
رسول اللہؐ فرماتے ہیں کہ اگر تم لوگ جمعہ کے دن کسی بوڑھے کو کفر و جاہلیت کے واقعا ت اور قصے کہانیاں بیان کرتے دیکھو تو اس پر سنگ باری کر دو