بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
-
اَتٰٓی اَمْرُ اللہِ فَلَا تَسْتَعْجِلُوْہُ سُبْحٰنَہٗ وَتَعٰلٰی عمَّا یُشْرِکُوْنَ
امر الٰہی آگیا ہے لہٰذا اب بلاوجہ جلدی نہ مچاؤ کہ خدا ان کے شرک سے پاک و پاکیزہ اور بلند و بالا ہے
-
یُنَزِّلُ الْمَلٰۤئِکَةَ بِالرُّوْحِ مِنْ اَمْرِہٖ عَلٰی مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِہٖٓ اَنْ اَنْذِرُوْٓا اَنَّہٗ لَآاِلٰہَ اِلَّآاَنَا فَاتَّقُوْنِ
وہ جس بندے پر چاہتا ہے اپنے حکم سے ملائکہ کو روح کے ساتھ نازل کردیتا ہے کہ ان بندوں کو ڈراؤ اورسمجھاؤ کہ میرے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے لہٰذا مجھی سے ڈریں
-
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ تَعٰلٰی عَمَّا یُشْرِکُوْنَ
اسی خدا نے زمین و آسمان کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور وہ ان کے شریکوں سے بہت بلند و بالاتر ہے
-
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ فَاِذَا ھُوَ خَصِیْمٌ مُّبِیْنٌ
اس نے انسان کو ایک قطرہ نجس سے پیدا کیا ہے مگر پھر بھی وہ کُھلم کھلّا جھگڑا کرنے والا ہوگیا ہے
-
وَالْاَنْعَامَ خَلَقَھَا ۚ لَکُمْ فِیْھَا دِفْئُٗ وَّمَنَافِعُ وَمِنْھَا تَاْکُلُوْنَ
اور اسی نے چوپایوں کو بھی پیدا کیا ہے جن میں تمہارے لئے گرم لباس اور دیگر منافع کا سامان ہے اور بعض کو تو تم کھاتے بھی ہو
-
وَلَکُمْ فِیْھَا جَمَالٌ حِیْنَ تُرِیْحُوْنَ وَحِیْنَ تَسْرَحُوْنَ
انہیں واپس لاتے ہو اور صبح کو چراگاہ کی طرف لے جاتے ہو
-
وَتَحْمِلُ اَثْقَالَکُمْ اِلٰی بَلَدٍ لَّمْ تَکُوْنُوْا بٰلِغِیْہِ اِلَّا بِشِقِّ الْاَنْفُسِ اِنَّ رَبَّکُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
اور یہ حیوانات تمہارے بوجھ کو اٹھا کر ان شہروں تک لے جاتے ہیں جہاں تک تم جان جونکھوں میں ڈالے بغیرنہیں پہنچ سکتے تھے بیشک تمہارا پروردگار بڑا شفیق اور مہربان ہے
-
وَّالْخَیْلَ وَالْبِغَالَ وَالْحَمِیْرَ لِتَرْکَبُوْھَا وَزِیْنَةً وَیَخْلُقُ مَا لَاتَعْلَمُوْنَ
اور اس نے گھوڑے خچر اور گدھے کو پیدا کیا تاکہ اس پر سواری کرو اور اسے زینت بھی قرار دو اور وہ ایسی چیزوں کو بھی پیدا کرتا ہے جن کا تمہیں علم بھی نہیں ہے
-
وَعَلَی اللہِ قَصْدُ السَّبِیْلِ وَمِنْھَا جَآئِرٌ وَلَوْشَآءَ لَھَدٰىکُمْ اَجْمَعِیْنَ
اور درمیانی راستہ کی ہدایت خدا کی اپنی ذمہ داری ہے اور بعض راستے کج بھی ہوتے ہیں اور وہ چاہتا تو تم سب کو زبردستی راہِ راست پر لے آتا
-
ھُوَ الَّذِیْٓ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً لَّکُمْ مِّنْہُ شَرَابٌ وَّمِنْہُ شَجَرٌ فِیْہِ تُسِیْمُوْنَ
وہ وہی خدا ہے جس نے آسمان سے پانی نازل کیا ہے جس کا ایک حصّہ پینے والا ہے اور ایک حصّے سے درخت پیدا ہوتے ہیں جن سے تم جانوروں کو چراتے ہو
-
یُنْۢبِتُ لَکُمْ بِہِ الزَّرْعَ وَ الزَّیْتُوْنَ وَالنَّخِیْلَ وَالْاَعْنَابَ وَمِنْ کُلِّ الثَّمَرٰتِ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّتَفَکَّرُوْنَ
وہ تمہارے لئے زراعت، زیتون، خرمے، انگور اور تمام پھل اسی پانی سے پیدا کرتا ہے۔ اس امر میں بھی صاحبانِ فکر کے لئے اس کی قدرت کی نشانیاں پائی جاتی ہیں
-
وَسَخَّرَ لَکُمُ الَّیْلَ وَالنَّھَارَ وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُوْمُ مُسَخَّرٰتٌۢ بِاَمْرِہٖ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ
اور اسی نے تمہارے رات دن اور آفتاب و ماہتاب سب کو مسخر کردیا ہے اور ستارے بھی اسی کے حکم کے تابع ہیں بیشک اس میں بھی صاحبانِ عقل کے لئے قدرت کی بہت سی نشانیاں پائی جاتی ہیں
-
وَمَا ذَرَاَلَکُمْ فِی الْاَرْضِ مُخْتَلِفًا اَلْوَانُہٗ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّذَّکَّرُوْنَ
اور جو کچھ تمہارے لئے اس زمین کے اندر مختلف رنگوں میں پیدا کیا ہے اس میں بھی عبرت حاصل کرنے والی قوم کے لئے اس کی نشانیاں پائی جاتی ہیں
-
وَھُوَ الَّذِیْ سَخَّرَ الْبَحْرَ لِتَاْکُلُوْا مِنْہُ لَحْمًا طَرِیًّا وَّتَسْتَخْرِجُوْا مِنْہُ حِلْیَةً تَلْبَسُوْنَھَا ۚ وَتَرَی الْفُلْکَ مَوَاخِرَ فِیْہِ وَلِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِہٖ وَلَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ
اور وہی وہ ہے جس نے سمندروں کو مسخرکردیا ہے تاکہ تم اس میں سے تازہ گوشت کھاسکو اور پہننے کے لئے زینت کا سامان نکال سکو اور تم تو دیکھ رہے ہو کہ کشتیاں کس طرح اس کے سینے کو چیرتی ہوئی چلی جارہی ہیں اور یہ سب اس لئے بھی ہے کہ تم اس کے فضل و کرم کو تلاش کرسکو اور شاید اسی طرح اس کے شکر گزار بندے بھی بن جاؤ
-
وَاَلْقٰی فِی الْاَرْضِ رَوَاسِیَ اَنْ تَمِیْدَ بِکُمْ وَاَنْھٰرًا وَّسُبُلًا لَّعَلَّکُمْ تَھْتَدُوْنَ
اور اس نے زمین میں پہاڑوں کے لنگر ڈال دیئے تاکہ تمہیں لے کر اپنی جگہ سے ہٹ نہ جائے اور نہریں اور راستے بنادیئے تاکہ منزل سفر میں ہدایت پاسکو
-
وَعَلٰمٰتٍ وَبِالنَّجْمِ ھُمْ یَھْتَدُوْنَ
اور علامات معین کردیں اور لوگ ستاروں سے بھی راستے دریافت کرلیتے ہیں
-
اَفَمَنْ یَّخْلُقُ کَمَنْ لَّا یَخْلُقُ اَفَلَا تَذَکَّرُوْنَ
کیا ایسا پیدا کرنے والا ان کے جیسا ہوسکتا ہے جو کچھ نہیں پیدا کرسکتے آخر تمہیں ہوش کیوں نہیں آرہا ہے
-
وَاِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللہِ لَا تُحْصُوْھَا اِنَّ اللہَ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
اور تم اللہ کی نعمتوں کو شمار بھی کرنا چاہو تو نہیں کرسکتے ہو بیشک اللہ بڑا مہربان اور بخشنے والا ہے
-
وَاللہُ یَعْلَمُ مَا تُسِرُّوْنَ وَمَا تُعْلِنُوْنَ
اور اللہ ہی تمہارے باطن و ظاہر دونوں سے باخبر ہے
-
وَالَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللہِ لَا یَخْلُقُوْنَ شَیْئًا وَّھُمْ یُخْلَقُوْنَ
اور اس کے علاوہ جنہیں یہ مشرکین پکارتے ہیں وہ خود ہی مخلوق ہیں اور وہ کسی چیز کو خلق نہیں کرسکتے ہیں
-
اَمْوَاتٌ غَیْرُ اَحْیَآءٍ ۚ وَمَا یَشْعُرُوْنَ اَیَّانَ یُبْعَثُوْنَ
وہ تو مُردہ ہیں ان میں زندگی بھی نہیں ہے اور نہ انہیں یہ خبر ہے کہ مُردے کب اٹھائے جائیں گے
-
اِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ ۚ فَالَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ قُلُوْبُھُمْ مُّنْکِرَۃٌ وَّھُمْ مُّسْتَکْبِرُوْنَ
تمہارا خدا صرف ایک ہے اور جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں ان کے دل منکر قسم کے ہیں اور وہ خود مغرور و متکّبر ہیں
-
لَا جَرَمَ اَنَّ اللہَ یَعْلَمُ مَایُسِرُّوْنَ وَمَا یُعْلِنُوْنَ اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْتَکْبِرِیْنَ
یقیناً اللہ ان تمام باتوں کو جانتا ہے جنہیں یہ چھپاتے ہیں یا جن کا اظہار کرتے ہیں وہ مستکبرین کو ہرگز پسند نہیں کرتا ہے
-
وَاِذَا قِیْلَ لَھُمْ مَّا ذَآ اَنْزَلَ رَبُّکُمْ قَالُوْٓا اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ
اور جب ان سے پوچھا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا کیا نازل کیا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ سب پچھلے لوگوں کے افسانے ہیں
-
لِیَحْمِلُوْٓا اَوْزَارَھُمْ کَامِلَةً یَّوْمَ الْقِیٰمَةِ وَمِنْ اَوْزَارِ الَّذِیْنَ یُضِلُّوْنَھُمْ بِغَیْرِ عِلْمٍ اَلَا سَآءَ مَا یَزِرُوْنَ
تاکہ یہ مکمل طور پر اپنا بھی بوجھ اٹھائیں اور اپنے ان مریدوں کا بھی بوجھ اٹھائیں جنہیں بلاعلم و فہم کے گمراہ کرتے رہے ہیں۔ بیشک یہ بڑا بدترین بوجھ اٹھانے والے ہیں
-
قَدْ مَکَرَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ فَاَتَی اللہُ بُنْیَانَہُمْ مِّنَ الْقَوَاعِدِ فَخَرَّ عَلَیْھِمُ السَّقْتُ مِنْ فَوْقِھِمْ وَاَتٰىھُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَیْثُ لَا یَشْعُرُوْنَ
یقیناً ان سے پہلے والوں نے بھی مکاریاں کی تھیں تو عذابِ الٰہی ان کی تعمیرات تک آیا اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینک دیا اور ان کے سروں پر چھت گر پڑی اور عذاب ایسے انداز سے آیا کہ انہیں شعور بھی نہ پیدا ہوسکا
-
ثُمَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ یُخْزِیْھِمْ وَیَقُوْلُ اَیْنَ شُرَکَآئِیَ الَّذِیْنَ کُنْتُمْ تُشَآقُّوْنَ فِیْھِمْ قَالَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ اِنَّ الْخِزْیَ الْیَوْمَ وَالسُّوْۤءَ عَلَی الْکٰفِرِیْنَ
اس کے بعد وہ روزِ قیامت انہیں رسوا کرے گا اور پوچھے گا کہاں ہیں وہ میرے شریک جن کے بارے میں تم جھگڑا کیا کرتے تھے۔ اس وقت صاحبانِ علم کہیں گے کہ آج رسوائی اور برائی ان کافروں کے لئے ثابت ہوگئی ہے
-
الَّذِیْنَ تَتَوَفّٰىھُمُ الْمَلٰۤئِکَۃُ ظَالِمِیْٓ اَنْفُسِھِمْ فَاَلْقَوُا السَّلَمَ مَا کُنَّا نَعْمَلُ مِنْ سُوْۤءٍ بَلٰٓی اِنَّ اللہَ عَلِیْمٌۢ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
جنہیں ملائکہ اس عالم میں اٹھاتے ہیں کہ وہ اپنے نفس کے ظالم ہوتے ہیں تو اس وقت اطاعت کی پیشکش کرتے ہیں کہ ہم تو کوئی برائی نہیں کرتے تھے۔ بیشک خدا خوب جانتا ہے کہ تم کیا کیا کرتے تھے
-
فَادْخُلُوْٓا اَبْوَابَ جَھَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْھَا فَلَبِئْسَ مَثْوَی الْمُتَکَبِّرِیْنَ
جاؤ اب جہنّم کے دروازوں سے داخل ہوجاؤ اور ہمیشہ وہیں رہو کہ متکبرین کا ٹھکانا بہت برا ہوتا ہے
-
وَقِیْلَ لِلَّذِیْنَ اتَّقَوْا مَا ذَآ اَنْزَلَ رَبُّکُمْ قَالُوْا خَیْرًا لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوْا فِیْ ھٰذِہِ الدُّنْیَا حَسَنَۃٌ وَلَدَارُ الْاٰخِرَةِ خَیْرٌ وَلَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِیْنَ
اور جب صاحبانِ تقویٰ سے کہا گیا کہ تمہارے پروردگار نے کیا نازل کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ سب خیر ہے۔ بیشک جن لوگوں نے اس دنیا میں نیک اعمال کئے ہیں ان کے لئے نیکی ہے اور آخرت کا گھر تو بہرحال بہتر ہے اور وہ متقّین کا بہترین مکان ہے
-
جَنّٰتُ عَدْنٍ یَّدْخُلُوْنَھَا تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ لَھُمْ فِیْھَا مَایَشَآءُوْنَ کَذٰلِکَ یَجْزِی اللہُ الْمُتَّقِیْنَ
وہاں ہمیشہ رہنے والے باغات ہیں جن میں یہ لوگ داخل ہوں گے اور ان کے نیچے نہریں جاری ہوں گی وہ جو کچھ چاہیں گے سب ان کے لئے حاضر ہوگا کہ اللہ اسی طرح ان صاحبانِ تقویٰ کو جزا دیتا ہے
-
الَّذِیْنَ تَتَوَفّٰىہُمُ الْمَلٰۤئِکَۃُ طَیِّبِیْنَ ۙ یَقُوْلُوْنَ سَلٰمٌ عَلَیْکُمُ ۙ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
جنہیں ملائکہ اس عالم میں اٹھاتے ہیں کہ وہ پاک و پاکیزہ ہوتے ہیں اور ان سے ملائکہ کہتے ہیں کہ تم پر سلام ہو اب تم اپنے نیک اعمال کی بنا پر جنّت میں داخل ہوجاؤ
-
ھَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّآ اَنْ تَاْتِیَھُمُ الْمَلٰۤئِکَۃُ اَوْ یَاْتِیَ اَمْرُ رَبِّکَ کَذٰلِکَ فَعَلَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ وَمَا ظَلَمَھُمُ اللہُ وَلٰکِنْ کَانُوْٓا اَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُوْنَ
کیا یہ لوگ صرف اس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ ان کے پاس ملائکہ آجائیں یا حکم پروردگار آجائے تو یہی ان کے پہلے والوں نے بھی کیا تھا اور اللہ نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا ہے بلکہ یہ خود ہی اپنے نفس پر ظلم کرتے رہے ہیں
-
فَاَصَابَھُمْ سَیِّاٰتُ مَا عَمِلُوْا وَحَاقَ بِہِمْ مَّا کَانُوْا بِہٖ یَسْتَہْزِءُوْنَ
نتیجہ یہ ہوا کہ ان کے اعمال کے برے اثرات ان تک پہنچ گئے اور جن باتوں کا یہ مذاق اڑایا کرتے تھے ان ہی باتوں نے انہیں اپنے گھیرے میں لے لیا اور پھر تباہ و برباد کردیا
-
وَقَالَ الَّذِیْنَ اَشْرَکُوْا لَوْشَآءَ اللہُ مَا عَبَدْنَا مِنْ دُوْنِہٖ مِنْ شَیْءٍ نَّحْنُ وَلَآ اٰبَآؤُنَا وَلَا حَرَّمْنَا مِنْ دُوْنِہٖ مِنْ شَیْءٍ کَذٰلِکَ فَعَلَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ ۚ فَھَلْ عَلَی الرُّسُلِ اِلَّا الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ
اور مشرکین کہتے ہیں کہ اگر خدا چاہتا تو ہم یا ہمارے بزرگ اس کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرتے اور نہ اس کے حکم کے بغیر کسی شے کو حرام قرار دیتے۔ اسی طرح ان کے پہلے والوں نے بھی کیا تھا تو کیا رسولوں کی ذمہ داری واضح اعلان کے علاوہ کچھ اور بھی ہے
-
وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلًا اَنِ اعْبُدُوا اللہَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ ۚ فَمِنْھُمْ مَّنْ ھَدَی اللہُ وَمِنْھُمْ مَّنْ حَقَّتْ عَلَیْہِ الضَّلٰلَۃُ فَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الْمُکَذِّبِیْنَ
اوریقیناً ہم نے ہر امّت میں ایک رسول بھیجا ہے کہ تم لوگ اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے اجتناب کرو پھر ان میں بعض کو خدا نے ہدایت دے دی اور بعض پر گمراہی ثابت ہوگئی تو اب تم لوگ روئے زمین میں سیر کرو اور دیکھو کہ تکذیب کرنے والوں کا انجام کیا ہوتا ہے
-
اِنْ تَحْرِصْ عَلٰی ھُدٰىہُمْ فَاِنَّ اللہَ لَا یَھْدِیْ مَنْ یُّضِلُّ وَمَا لَھُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ
اگر آپ کو خواہش ہے کہ یہ ہدایت پاجائیں تو اللہ جس کو گمراہی میں چھوڑ چکا ہے اب اسے ہدایت نہیں دے سکتا اور نہ ان کا کوئی مدد کرنے والا ہوگا
-
وَاَقْسَمُوْا بِاللّٰہِ جَھْدَ اَیْمَانِھِمْ لَا یَبْعَثُ اللہُ مَنْ یَّمُوْتُ بَلٰی وَعْدًا عَلَیْہِ حَقًّا وَّلٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ
ان لوگوں نے واقعی اللہ کی قسم کھائی تھی کہ اللہ مرنے والوں کو دوبارہ زندہ نہیں کرسکتا ہے حالانکہ یہ اس کا برحق وعدہ ہے یہ اور بات ہے کہ اکثر لوگ اس حقیقت سے باخبر نہیں ہیں
-
لِیُبَیِّنَ لَھُمُ الَّذِیْ یَخْتَلِفُوْنَ فِیْہِ وَلِیَعْلَمَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اَنَّھُمْ کَانُوْا کٰذِبِیْنَ
وہ چاہتا ہے کہ لوگوں کے لئے اس امر کو واضح کردے جس میں وہ اختلاف کررہے ہیں اور کفار کو یہ معلوم ہوجائے کہ وہ واقعی جھوٹ بولا کرتے تھے
-
اِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَیْءٍ اِذَآ اَرَدْنٰہُ اَنْ نَّقُوْلَ لَہٗ کُنْ فَیَکُوْنُ
ہم جس چیز کا ارادہ کرلیتے ہیں اس سے فقط اتنا کہتے ہیں کہ ہوجا اور پھر وہ ہوجاتی ہے
-
وَالَّذِیْنَ ھَاجَرُوْا فِی اللہِ مِنْۢ بَعْدِ مَا ظُلِمُوْا لَنُبَوِّئَنَّھُمْ فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَلَاَجْرُ الْاٰخِرَةِ اَکْبَرُ لَوْ کَانُوْا یَعْلَمُوْنَ
اور جن لوگوں نے ظلم سہنے کے بعد راہِ خدا میں ہجرت اختیار کی ہے ہم عنقریب دنیا میں بھی ان کو بہترین مقام عطا کریں گے اور آخرت کا اجر تو یقیناً بہت بڑا ہے۔اگر یہ لوگ اس حقیقت سے باخبر ہوں
-
الَّذِیْنَ صَبَرُوْا وَعَلٰی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے صبر کیا ہے اور اپنے پروردگار پر بھروسہ کرتے رہے ہیں
-
وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ اِلَّا رِجَالًا نُّوْحِیْٓ اِلَیْھِمْ فَسْئَلُوْا اَھْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ
اور ہم نے آپ سے پہلے بھی مردوں ہی کو رسول بنا کر بھیجا ہے اور ان کی طرف بھی وحی کرتے رہے ہیں تو ان سے کہئے کہ اگر تم نہیں جانتے ہو تو جاننے والوں سے دریافت کرو
-
بِالْبَیِّنٰتِ وَالزُّبُرِ وَاَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْھِمْ وَلَعَلَّھُمْ یَتَفَکَّرُوْنَ
اور ہم نے ان رسولوں کو معجزات اور کتابوں کے ساتھ بھیجا ہے اور آپ کی طرف بھی ذکر کو قرآن نازل کیا ہے تاکہ ان کے لئے ان احکام کو واضح کردیں جو ان کی طرف نازل کئے گئے ہیں اور شاید یہ اس بارے میں کچھ غور و فکر کریں
-
اَفَاَمِنَ الَّذِیْنَ مَکَرُوا السَّیِّاٰتِ اَنْ یَّخْسِفَ اللہُ بِھِمُ الْاَرْضَ اَوْ یَاْتِیَہُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَیْثُ لَا یَشْعُرُوْنَ
کیا یہ برائیوں کی تدبیریں کرنے والے کفار اس بات سے مطمئن ہوگئے ہیں کہ اللہ اچانک انہیں زمین میں دھنسادے یا ان تک اس طرح عذاب آجائے کہ انہیں اس کا شعور بھی نہ ہو
-
اَوْ یَاْخُذَھُمْ فِیْ تَقَلُّبِھِمْ فَمَا ھُمْ بِمُعْجِزِیْنَ
یا انہیں چلتے پھرتے گرفتار کرلیا جائے کہ یہ اللہ کو عاجز نہیں کرسکتے ہیں
-
اَوْیَاْخُذَھُمْ عَلٰی تَخَوُّفٍ فَاِنَّ رَبَّکُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
یا پھر انہیں ڈرا ڈرا کر دھیرے دھیرے گرفت میں لیا جائے کہ تمہارا پروردگار بڑا شفیق اور مہربان ہے
-
اَوَلَمْ یَرَوْا اِلٰی مَا خَلَقَ اللہُ مِنْ شَیْءٍ یَّتَفَیَّؤُا ظِلٰلُہٗ عَنِ الْیَمِیْنِ وَالشَّمَآئِلِ سُجَّدًا لِّلّٰہِ وَھُمْ دَاخِرُوْنَ
کیا ان لوگوں نے ان مخلوقات کو نہیں دیکھا ہے جن کا سایہ داہنے بائیں پلٹتا رہتا ہے کہ سب اسی کی بارگاہ میں تواضع و انکسار کے ساتھ سجدہ ریز ہیں
-
وَلِلّٰہِ یَسْجُدُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ مِنْ دَآبَّةٍ وَّالْمَلٰۤئِکَۃُ وَھُمْ لَا یَسْتَکْبِرُوْنَ
اور اللہ ہی کے لئے آسمان کی تمام چیزیں اور زمین کے تمام چلنے والے اور ملائکہ سجدہ ریز ہیں اور کوئی استکبار کرنے والا نہیں ہے
-
یَخَافُوْنَ رَبَّھُمْ مِّنْ فَوْقِھِمْ وَیَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ
یہ سب اپنے پروردگار کی برتری اور عظمت سے خوفزدہ ہیں اور اسی کے امر کے مطابق کام کررہے ہیں
-
وَقَالَ اللہُ لَا تَتَّخِذُوْٓا اِلٰھَیْنِ اثْنَیْنِ اِنَّمَا ھُوَ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ ۚ فَاِیَّایَ فَارْھَبُوْنِ
اور اللہ نے کہہ دیا ہے کہ خبردار دو خدا نہ بناؤ کہ اللہ صرف خدائے واحد ہے لہٰذا مجھ ہی سے ڈرو
-
وَلَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَلَہُ الدِّیْنُ وَاصِبًا اَفَغَیْرَ اللہِ تَتَّقُوْنَ
اور اسی کے لئے زمین و آسمان کی ہر شے ہے اور اسی کے لئے دائمی اطاعت بھی ہے تو کیا تم غیر خدا سے بھی ڈرتے ہو
-
وَمَا بِکُمْ مِّنْ نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللہِ ثُمَّ اِذَا مَسَّکُمُ الضُّرُّ فَاِلَیْہِ تَجْئَرُوْنَ
اور تمہارے پاس جو بھی نعمت ہے وہ سب اللہ ہی کی طرف سے ہے اور اس کے بعد بھی جب تمہیں کوئی تکلیف چھولیتی ہے تو تم اسی سے فریاد کرتے ہو
-
ثُمَّ اِذَا کَشَفَ الضُّرَّ عَنْکُمْ اِذَا فَرِیْقٌ مِّنْکُمْ بِرَبِّہِمْ یُشْرِکُوْنَ
اور جب وہ تکلیف کو دور کردیتاہے تو تم میں سے ایک گروہ اپنے پروردگار کا شریک بنانے لگتا ہے
-
لِیَکْفُرُوْا بِمَآ اٰتَیْنٰھُمْ فَتَمَتَّعُوْا فَسَوْفَ تَعْلَمُوْنَ
تاکہ ان نعمتوں کا انکار کردیں جو ہم نے انہیں عطا کی ہیں خیر چند روز اور مزے کرلو اس کے بعد انجام معلوم ہی ہوجائے گا
-
وَیَجْعَلُوْنَ لِمَا لَا یَعْلَمُوْنَ نَصِیْبًا مِّمَّا رَزَقْنٰہُمْ تَاللّٰہِ لَتُسْئَلُنَّ عَمَّا کُنْتُمْ تَفْتَرُوْنَ
اور یہ ہمارے دئے ہوئے رزق میں سے ان کا بھی حصّہ قرار دیتے ہیں جنہیں جانتے بھی نہیں ہیں تو عنقریب تم سے تمہارے افترا کے بارے میں بھی سوال کیا جائے گا
-
وَیَجْعَلُوْنَ لِلّٰہِ الْبَنَاتِ سُبْحٰنَہٗ وَلَھُمْ مَّا یَشْتَھُوْنَ
اور یہ اللہ کے لئے لڑکیاں قرار دیتے ہیں جب کہ وہ پاک اور بے نیاز ہے اور یہ جو کچھ چاہتے ہیں وہ سب ان ہی کے لئے ہے
-
وَاِذَا بُشِّرَاَحَدُھُمْ بِالْاُنْثٰی ظَلَّ وَجْھُہٗ مُسْوَدًّا وَّھُوَ کَظِیْمٌ
اور جب خود ان میں سے کسی کو لڑکی کی بشارت دی جاتی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ پڑ جاتا ہے اور وہ خون کے گھونٹ پینے لگتا ہے
-
یَتَوَارٰی مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوْۤءِ مَا بُشِّرَ بِہٖ اَیُمْسِکُہٗ عَلٰی ھُوْنٍ اَمْ یَدُسُّہٗ فِی التُّرَابِ اَلَا سَآءَ مَا یَحْکُمُوْنَ
قوم سے منہ چھپاتا ہے کہ بہت بری خبر سنائی گئی ہے اب اس کی ذلّت سمیت زندہ رکھے یا خاک میں ملادے یقیناً یہ لوگ بہت برا فیصلہ کررہے ہیں
-
لِلَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ مَثَلُ السَّوْءِ ۚ وَلِلّٰہِ الْمَثَلُ الْاَعْلٰی وَھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ
جن لوگوں کو آخرت پرایمان نہیں ہے ان کی مثال بدترین مثال ہے اور اللہ کے لئے بہترین مثال ہے کہ وہی صاحبِ عزّت اور صاحبِ حکمت ہے
-
وَلَوْ یُؤَاخِذُ اللہُ النَّاسَ بِظُلْمِھِمْ مَّا تَرَکَ عَلَیْہَا مِنْ دَآبَّةٍ وَّلٰکِنْ یُّؤَخِرُھُمْ اِلٰٓی اَجَلٍ مُّسَمًّی ۚ فَاِذَا جَآءَ اَجَلُھُمْ لَا یَسْتَاْخِرُوْنَ سَاعَةً وَّلَا یَسْتَقْدِمُوْنَ
اگر خدا لوگوں سے ان کے ظلم کا مواخذہ کرنے لگتا تو روئے زمین پر ایک رینگنے والے کو بھی نہ چھوڑتا لیکن وہ سب کو ایک معین مدّت تک کے لئے ڈھیل دیتا ہے اس کے بعد جب وقت آجائے گا تو پھر نہ ایک ساعت کی تاخیر ہوگی اور نہ تقدیم
-
وَیَجْعَلُوْنَ لِلّٰہِ مَا یَکْرَھُوْنَ وَتَصِفُ اَلْسِنَتُھُمُ الْکَذِبَ اَنَّ لَھُمُ الْحُسْنٰی لَا جَرَمَ اَنَّ لَھُمُ النَّارَ وَاَنَّھُمْ مُّفْرَطُوْنَ
یہ خدا کے لئے وہ قرار دیتے ہیں جو خود اپنے لئے ناپسند کرتے ہیں اور ان کی زبانیں یہ غلط بیانی بھی کرتی ہیں کہ آخرت میں ان کے لئے نیکی ہے حالانکہ یقینی طور پر ان کے لئے جہنّم ہے اور یہ سب سے پہلے ہی ڈالے جائیں گے
-
تَاللّٰہِ لَقَدْ اَرْسَلْنَآ اِلٰٓی اُمَمٍ مِّنْ قَبْلِکَ فَزَیَّنَ لَھُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَھُمْ فَھُوَ وَلِیُّھُمُ الْیَوْمَ وَلَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
اللہ کی اپنی قسم کہ ہم نے تم سے پہلے مختلف قوموں کی طرف رسول بھیجے تو شیطان نے ان کے کاروبار کو ان کے لئے آراستہ کردیا اور وہی آج بھی ان کا سرپرست ہے اور ان کے لئے بہت بڑا دردناک عذاب ہے
-
وَمَآ اَنْزَلْنَا عَلَیْکَ الْکِتٰبَ اِلَّا لِتُبَیِّنَ لَھُمُ الَّذِی اخْتَلَفُوْا فِیْہِ وَھُدًی وَّرَحْمَةً لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
اور ہم نے آپ پر کتاب صرف اس لئے نازل کی ہے کہ آپ ان مسائل کی وضاحت کردیں جن میں یہ اختلاف کئے ہوئے ہیں اور یہ کتاب صاحبانِ ایمان کے لئے مجسمۂ ہدایت اور رحمت ہے
-
وَاللہُ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَحْیَا بِہِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِھَا اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّسْمَعُوْنَ
اور اللہ ہی نے آسمان سے پانی برسایا ہے اور اس کے ذریعہ زمین کو مردہ ہونے کے بعد دوبارہ زندہ کیا ہے اس میں بھی بات سننے والی قوم کے لئے نشانیاں پائی جاتی ہیں
-
وَاِنَّ لَکُمْ فِی الْاَنْعَامِ لَعِبْرَةً نُسْقِیْکُمْ مِّمَّا فِیْ بُطُوْنِہٖ مِنْۢ بَیْنِ فَرْثٍ وَّدَمٍ لَّبَنًا خَالِصًاسَآئِغًا لِّلشّٰرِبِیْنَ
اور تمہارے لئے حیوانات میں بھی عبرت کا سامان ہے کہ ہم ان کے شکم سے گوبر اور خون کے درمیان سے خالص دودھ نکالتے ہیں جو پینے والوں کے لئے انتہائی خوشگوار معلوم ہوتا ہے
-
وَمِنْ ثَمَرٰتِ النَّخِیْلِ وَالْاَعْنَابِ تَتَّخِذُوْنَ مِنْہُ سَکَرًا وَّرِزْقًا حَسَنًا اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ
اور پھر خرمہ اور انگور کے پھلوں سے وہ شیرہ نکالتے ہیں جس سے تم نشہ اور بہترین رزق سب کچھ تیار کرلیتے ہو اس میں بھی صاحبانِ عقل کے لئے نشانیاں پائی جاتی ہیں
-
وَاَوْحٰی رَبُّکَ اِلَی النَّحْلِ اَنِ اتَّخِذِیْ مِنَ الْجِبَالِ بُیُوْتًا وَّمِنَ الشَّجَرِ وَمِمَّا یَعْرِشُوْنَ
اور تمہارے پروردگار نے شہد کی مکھی کو اشارہ دیا کہ پہاڑوں اور درختوں اور گھروں کی بلندیوں میں اپنے گھر بنائے
-
ثُمَّ کُلِیْ مِنْ کُلِّ الثَّمَرٰتِ فَاسْلُکِیْ سُبُلَ رَبِّکِ ذُلُلًا یَخْرُجُ مِنْۢ بُطُوْنِھَا شَرَابٌ مُّخْتَلِفٌ اَلْوَانُہٗ فِیْہِ شِفَآءٌ لِّلنَّاسِ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَةً لِّقَوْمٍ یَّتَفَکَّرُوْنَ
اس کے بعد مختلف پھلوں سے غذا حاصل کرے اور نرمی کے ساتھ خدائی راستہ پر چلے جس کے بعد اس کے شکم سے مختلف قسم کے مشروب برآمد ہوں گے جس میں پورے عالم انسانیت کے لئے شفا کا سامان ہے اور اس میں بھی فکر کرنے والی قوم کے لئے ایک نشانی ہے
-
وَاللہُ خَلَقَکُمْ ثُمَّ یَتَوَفّٰىکُمْ وَمِنْکُمْ مَّنْ یُّرَدُّ اِلٰٓی اَرْذَلِ الْعُمُرِ لِکَیْ لَا یَعْلَمَ بَعْدَ عِلْمٍ شَیْئًا اِنَّ اللہَ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ
اور اللہ ہی نے تمہیں پیدا کیا ہے پھر وہ ہی وفات دیتا ہے اور بعض لوگوں کو اتنی بدترین عمر تک پلٹا دیا جاتا ہے کہ علم کے بعد بھی کچھ جاننے کے قابل نہ رہ جائیں۔ بیشک اللہ ہر شے کا جاننے والا اور ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے
-
وَاللہُ فَضَّلَ بَعْضَکُمْ عَلٰی بَعْضٍ فِی الرِّزْقِ ۚ فَمَا الَّذِیْنَ فُضِّلُوْا بِرَآدِّیْ رِزْقِھِمْ عَلٰی مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُھُمْ فَھُمْ فِیْہِ سَوَآءٌ اَفَبِنِعْمَةِ اللہِ یَجْحَدُوْنَ
اور اللہ ہی نے بعض کو رزق میں بعض پر فضیلت دی ہے تو جن کو بہتر بنایا گیا ہے وہ اپنا بقیہ رزق ان کی طرف نہیں پلٹا دیتے ہیں جو ان کے ہاتھوں کی ملکیت ہیں حالانکہ رزق میں سب برابر کی حیثیت رکھنے والے ہیں تو کیا یہ لوگ اللہ ہی کی نعمت کا انکار کررہے ہیں
-
وَاللہُ جَعَلَ لَکُمْ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ اَزْوَاجًا وَّجَعَلَ لَکُمْ مِّنْ اَزْوَاجِکُمْ بَنِیْنَ وَحَفَدَةً وَّرَزَقَکُمْ مِّنَ الطَّیِّبٰتِ اَفَبِالْبَاطِلِ یُؤْمِنُوْنَ وَبِنِعْمَتِ اللہِ ھُمْ یَکْفُرُوْنَ
اور اللہ نے تم ہی میں سے تمہارا جوڑا بنایا ہے پھر اس جوڑے سے اولاد قرار دی ہے اور سب کو پاکیزہ رزق دیا ہے تو کیا یہ لوگ باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ ہی کی نعمت سے انکار کرتے ہیں
-
وَیَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللہِ مَالَا یَمْلِکُ لَھُمْ رِزْقًا مِّنَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ شَیْئًا وَّلَا یَسْتَطِیْعُوْنَ
اور یہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر ان کی عبادت کرتے ہیں جو نہ آسمان و زمین میں کسی رزق کے مالک ہیں اور نہ کسی چیز کی طاقت ہی رکھتے ہیں
-
فَلَا تَضْرِبُوْا لِلّٰہِ الْاَمْثَالَ اِنَّ اللہَ یَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ
تو خبردار اللہ کے لئے مثالیں بیان نہ کرو کہ اللہ سب کچھ جانتا ہے اور تم کچھ نہیں جانتے ہو
-
ضَرَبَ اللہُ مَثَلاً عَبْدًا مَّمْلُوْکًا لَّا یَقْدِرُ عَلٰی شَیْئٍ وَّمَنْ رَّزَقْنٰہُ مِنَّا رِزْقًا حَسَنًا فَھُوَ یُنْفِقُ مِنْہُ سِرًّاوَّجَھْرًا ھَلْ یَسْتَوٗنَ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ بَلْ اَکْثَرُھُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
اللہ نے خود اس غلام مملوک کی مثال بیان کی ہے جو کسی چیز کا اختیار نہیں رکھتا ہے اور اس آزاد انسان کی مثال بیان کی ہے جسے ہم نے بہترین رزق عطا کیا ہے اور وہ اس میں سے خفیہ اور علانیہ انفاق کرتا رہتا ہے تو کیا یہ دونوں برابر ہوسکتے ہیں ساری تعریف صرف اللہ کے لئے ہی ہے مگر ان لوگوں کی اکثریت کچھ نہیں جانتی ہے
-
وَضَرَبَ اللہُ مَثَلًا رَّجُلَیْنِ اَحَدُھُمَآ اَبْکَمُ لَا یَقْدِرُ عَلٰی شَیْئٍ وَّھُوَ کَلٌّ عَلٰی مَوْلٰىہُ اَیْنَمَا یُوَجِّھْہُّ لَایَاْتِ بِخَیْرٍ ھَلْ یَسْتَوِیْ ھُوَ وَمَنْ یَّاْمُرُبِالْعَدْلِ وَھُوَ عَلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
اور اللہ نے ایک اور مثال ان دو انسانوں کی بیان کی ہے جن میں سے ایک گونگا ہے اور اس کے بس میں کچھ نہیں ہے بلکہ وہ خود اپنے مولا کے سر پر ایک بوجھ ہے کہ جس طرف بھی بھیج دے کوئی خیر لے کر نہ آئے گا تو کیا وہ اس کے برابر ہوسکتا ہے جو عدل کا حکم دیتا ہے اور سیدھے راستہ پر گامزن ہے
-
وَلِلّٰہِ غَیْبُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَآ اَمْرُ السَّاعَةِ اِلَّا کَلَمْحِ الْبَصَرِ اَوْ ھُوَ اَقْرَبُ اِنَّ اللہَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
آسمان و زمین کا سارا غیب اللہ ہی کے لئے ہے اور قیامت کا حکم تو صرف ایک پلک جھپکنے کے برابر یا اس سے بھی قریب تر ہے اور یقیناً اللہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے
-
وَاللہُ اَخْرَجَکُمْ مِّنْۢ بُطُوْنِ اُمَّھٰتِکُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ شَیْئًا وَّجَعَلَ لَکُمُ السَّمْعَ وَالْاَبْصَارَ وَالْاَفْئِدَةَ ۙ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ
اور اللہ ہی نے تمہیں شکم مادر سے اس طرح نکالا ہے کہ تم کچھ نہیں جانتے تھے اور اسی نے تمہارے لئے کان آنکھ اور دل قرار دئے ہیں کہ شاید تم شکر گزار بن جاؤ
-
اَلَمْ یَرَوْا اِلَی الطَّیْرِ مُسَخَّرٰتٍ فِیْ جَوِّ السَّمَآءِ مَا یُمْسِکُھُنَّ اِلَّا اللہُ اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
کیا ان لوگوں نے پرندوں کی طرف نہیں دیکھا کہ وہ کس طرح فضائے آسمان میں مسخر ہیں کہ اللہ کے علاوہ انہیں کوئی روکنے والا اور سنبھالنے والا نہیں ہے بیشک اس میں بھی اس قوم کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں جو ایمان رکھنے والی قوم ہے
-
وَاللہُ جَعَلَ لَکُمْ مِّنْۢ بُیُوْتِکُمْ سَکَنًا وَّجَعَلَ لَکُمْ مِّنْ جُلُوْدِ الْاَنْعَامِ بُیُوْتًا تَسْتَخِفُّوْنَھَا یَوْمَ ظَعْنِکُمْ وَیَوْمَ اِقَامَتِکُمْ وَمِنْ اَصْوَافِھَا وَاَوْبَارِھَا وَاَشْعَارِھَآ اَثَاثًا وَّمَتَاعًا اِلٰی حِیْنٍ
اور اللہ ہی نے تمہارے لئے تمہارے گھروں کو وجہ سکون بنایا ہے اور تمہارے لئے جانوروں کی کھالوں سے ایسے گھر بنادئے ہیں جن کو تم روزِ سفر بھی ہلکاسمجھتے ہو اور روزِ اقامت بھی ہلکا محسوس کرتے ہو اور پھر ان کے اون، روئیں اور بالوں سے مختلف سامانِ زندگی اور ایک مدّت کے لئے کارآمد چیزیں بنادیں
-
وَاللہُ جَعَلَ لَکُمْ مِّمَّا خَلَقَ ظِلٰلاً وَّجَعَلَ لَکُمْ مِّنَ الْجِبَالِ اَکْنَانًا وَّجَعَلَ لَکُمْ سَرَابِیْلَ تَقِیْکُمُ الْحَرَّ وَسَرَابِیْلَ تَقِیْکُمْ بَاْسَکُمْ کَذٰلِکَ یُتِمُّ نِعْمَتَہٗ عَلَیْکُمْ لَعَلَّکُمْ تُسْلِمُوْنَ
اور اللہ ہی نے تمہارے لئے مخلوقات کا سایہ قرار دیا ہے اور پہاڑوں میں چھپنے کی جگہیں بنائی ہیں اور ایسے پیراہن بنائے ہیں جو گرمی سے بچاسکیں اور پھر ایسے پیراہن بنائے ہیں جو ہتھیاروں کی زد سے بچاسکیں۔ وہ اسی طرح اپنی نعمتوں کو تمہارے اوپر تمام کردیتا ہے کہ شاید تم اطاعت گزار بن جاؤ
-
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَیْکَ الْبَلٰغُ الْمُبِیْنُ
پھر اس کے بعد بھی اگر یہ ظالم منہ پھیر لیں تو آپ کا کام صرف واضح پیغام کا پہنچا دینا ہے اور بس
-
یَعْرِفُوْنَ نِعْمَتَ اللہِ ثُمَّ یُنْکِرُوْنَھَا وَاَکْثَرُھُمُ الْکٰفِرُوْنَ
یہ لوگ اللہ کی نعمت کو پہچانتے ہیں اور پھر انکار کرتے ہیں اور ان کی اکثریت کافر ہے
-
وَیَوْمَ نَبْعَثُ مِنْ کُلِّ اُمَّةٍ شَھِیْدًا ثُمَّ لَا یُؤْذَنُ لِلَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَلَا ھُمْ یُسْتَعْتَبُوْنَ
اور قیامت کے دن ہم ہر امّت میں سے ایک گواہ لائیں گے اور اس کے بعد کافروں کو کسی طرح کی اجازت نہ دی جائے گی اور نہ ان کا عذر ہی سنا جائے گا
-
وَاِذَا رَاَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوا الْعَذَابَ فَلَا یُخَفَّفُ عَنْہُمْ وَلَا ھُمْ یُنْظَرُوْنَ
اور جب ظالمین عذاب کو دیکھ لیں گے تو پھر اس میں کوئی تخفیف نہ ہوگی اور نہ انہیں کسی قسم کی مہلت دی جائے گی
-
وَاِذَا رَاَ الَّذِیْنَ اَشْرَکُوْا شُرَکَآءَھُمْ قَالُوْا رَبَّنَا ھٰٓؤُلَآءِ شُرَکَآؤُنَا الَّذِیْنَ کُنَّا نَدْعُوْا مِنْ دُوْنِکَ ۚ فَاَلْقَوْا اِلَیْھِمُ الْقَوْلَ اِنَّکُمْ لَکٰذِبُوْنَ
اور جب مشرکین اپنے شرکاء کو دیکھیں گے تو کہیں گے پروردگار یہی ہمارے شرکاء تھے جنہیں ہم تجھے چھوڑ کر پکارا کرتے تھے پھر وہ شرکاء اس بات کو ان ہی کی طرف پھینک دیں گے کہ تم لوگ بالکل جھوٹے ہو
-
وَاَلْقَوْا اِلَی اللہِ یَوْمَئِذٍ السَّلَمَ وَضَلَّ عَنْھُمْ مَّا کَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
اور پھر اس دن اللہ کی بارگاہ میں اطاعت کی پیشکش کریں گے اور جن باتوں کا افتراکیا کرتے تھے وہ سب غائب اور بے کار ہوجائیں گی
-
اَلَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَصَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللہِ زِدْنٰھُمْ عَذَابًا فَوْقَ الْعَذَابِ بِمَا کَانُوْا یُفْسِدُوْنَ
جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور راہِ خدا میں رکاوٹ پیدا کی ہم نے ان کے عذاب میں مزید اضافہ کردیا کہ یہ لوگ فساد برپا کیا کرتے تھے
-
وَیَوْمَ نَبْعَثُ فِیْ کُلِّ اُمَّةٍ شَھِیْدًا عَلَیْھِمْ مِّنْ اَنْفُسِھِمْ وَجِئْنَا بِکَ شَھِیْدًا عَلٰی ھٰٓؤُلَآءِ وَنَزَّلْنَا عَلَیْکَ الْکِتٰبَ تِبْیَانًا لِّکُلِّ شَیْءٍ وَّھُدًی وَّرَحْمَةً وَّبُشْرٰی لِلْمُسْلِمِیْنَ
اور قیامت کے دن ہم ہر گروہ کے خلاف ان ہی میں کا ایک گواہ اٹھائیں گے اور پیغمبر آپ کو ان سب کا گواہ بناکر لے آئیں گے اور ہم نے آپ پر کتاب نازل کی ہے جس میں ہر شے کی وضاحت موجود ہے اور یہ کتاب اطاعت گزاروں کے لئے ہدایت، رحمت اور بشارت ہے
-
اِنَّ اللہَ یَاْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ وَاِیْتَآءِ ذِی الْقُرْبٰی وَیَنْھٰی عَنِ الْفَحْشَآءِ وَالْمُنْکَرِ وَالْبَغْیِ ۚ یَعِظُکُمْ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُوْنَ
بیشک اللہ عدل، احسان اور قرابت داروں کے حقوق کی ادائیگی کا حکم دیتا ہے اور بدکاری، ناشائستہ حرکات اور ظلم سے منع کرتا ہے کہ شاید تم اسی طرح نصیحت حاصل کرلو
-
وَاَوْفُوْا بِعَھْدِ اللہِ اِذَا عَاھَدْتُّمْ وَلَا تَنْقُضُوا الْاَیْمَانَ بَعْدَ تَوْکِیْدِھَا وَقَدْ جَعَلْتُمُ اللہَ عَلَیْکُمْ کَفِیْلًا اِنَّ اللہَ یَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ
اور جب کوئی عہد کرو تو اللہ کے عہد کو پورا کرو اور اپنی قسموں کو ان کے استحکام کے بعد ہرگز مت توڑو جب کہ تم اللہ کو کفیل اور نگراں بناچکے ہو کہ یقیناً اللہ تمہارے افعال کو خوب جانتا ہے
-
وَلَا تَکُوْنُوْاکَالَّتِیْ نَقَضَتْ غَزْلَھَا مِنْۢ بَعْدِ قُوَّةٍ اَنْکَاثًا تَتَّخِذُوْنَ اَیْمَانَکُمْ دَخَلًۢا بَیْنَکُمْ اَنْ تَکُوْنَ اُمَّۃٌ ھِیَ اَرْبٰی مِنْ اُمَّةٍ اِنَّمَا یَبْلُوْکُمُ اللہُ بِہٖ وَلَیُبَیِّنَنَّ لَکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ مَا کُنْتُمْ فِیْہِ تَخْتَلِفُوْنَ
اور خبردار اس عورت کے مانند نہ ہوجاؤ جس نے اپنے دھاگہ کو مضبوط کاتنے کے بعد پھر اسے ٹکڑے ٹکڑے کرڈالا۔کیا تم اپنے معاہدے کو اس چالاکی کا ذریعہ بناتے ہو کہ ایک گروہ دوسرے گروہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرے۔اللہ تمہیں ان ہی باتوں کے ذریعے آزما رہا ہے اور یقیناً روزِ قیامت اس امر کی وضاحت کردے گا جس میں تم آپس میں اختلاف کررہے تھے
-
وَلَوْشَآءَ اللہُ لَجَعَلَکُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّلٰکِنْ یُّضِلُّ مِنْ یَّشَآءُ وَیَھْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ وَلَتُسْئَلُنَّ عَمَّا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
اور اگر پروردگار چاہتا تو جبراً تم سب کو ایک قوم بنادیتا لیکن وہ اختیار دے کر جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے منزل ہدایت تک پہنچادیتاہے اور تم سے یقیناً ان اعمال کے بارے میں سوال کیا جائے گا جوتم دنیا میں انجام دے رہے تھے
-
وَلَا تَتَّخِذُوْٓا اَیْمَانَکُمْ دَخَلًۢا بَیْنَکُمْ فَتَزِلَّ قَدَمٌۢ بَعْدَ ثُبُوْتِھَا وَتَذُوْقُوا السُّوْۤءَ بِمَا صَدَدْتُّمْ عَنْ سَبِیْلِ اللہِ ۚ وَلَکُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ
اور خبردار اپنی قسموں کو فساد کا ذریعہ نہ بناؤ کہ نو مسلم افراد کے قدم ثابت ہونے کے بعد پھر اکھڑ جائیں اور تمہیں راہِ خدا سے روکنے کی پاداش میں بڑے عذاب کا مزہ چکھنا پڑے اور تمہارے لئے عذابِ عظیم ہوجائے
-
وَلَا تَشْتَرُوْا بِعَھْدِ اللہِ ثَمَنًا قَلِیْلًا اِنَّمَا عِنْدَ اللہِ ھُوَ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
اور خبردار اللہ کے عہدے کے عوض معمولی قیمت مال دنیا نہ لو کہ جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہی تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم کچھ جانتے بوجھتے ہو
-
مَا عِنْدَکُمْ یَنْفَدُ وَمَا عِنْدَ اللہِ بَاقٍ وَلَنَجْزِیَنَّ الَّذِیْنَ صَبَرُوْٓا اَجْرَھُمْ بِاَحْسَنِ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ سب خرچ ہوجائے گا اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہی باقی رہنے والا ہے اور ہم یقیناً صبر کرنے والوں کو ان کے اعمال سے بہتر جزا عطا کریں گے
-
مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَکَرٍ اَوْ اُنْثٰی وَھُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْیِیَنَّہٗ حَیٰوةً طَیِّبَةً ۚ وَلَنَجْزِیَنَّہُمْ اَجْرَھُمْ بِاَحْسَنِ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
جو شخص بھی نیک عمل کرے گا وہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ صاحبِ ایمان ہو ہم اسے پاکیزہ حیات عطا کریں گے اور انہیں ان اعمال سے بہتر جزا دیں گے جو وہ زندگی میں انجام دے رہے تھے
-
فَاِذَا قَرَأْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
لہٰذا جب آپ قرآن پڑھیں تو شیطانِ رجیم کے مقابلہ کے لئے اللہ سے پناہ طلب کریں
-
اِنَّہٗ لَیْسَ لَہٗ سُلْطٰنٌ عَلَی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَلٰی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ
شیطان ہرگز ان لوگوں پر غلبہ نہیں پاسکتا جو صاحبانِ ایمان ہیں اور جن کا اللہ پر توکل اور اعتماد ہے
-
اِنَّمَا سُلْطٰنُہٗ عَلَی الَّذِیْنَ یَتَوَلَّوْنَہٗ وَالَّذِیْنَ ھُمْ بِہٖ مُشْرِکُوْنَ
اس کا غلبہ صرف ان لوگوں پر ہوتا ہے جو اسے سرپرست بناتے ہیں اور اللہ کے بارے میں شرک کرنے والے ہیں
-
وَاِذَا بَدَّلْنَآ اٰیَةً مَّکَانَ اٰیَةٍ وَّاللہُ اَعْلَمُ بِمَا یُنَزِّلُ قَالُوْٓا اِنَّمَآ اَنْتَ مُفْتَرٍ بَلْ اَکْثَرُھُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
اور ہم جب ایک آیت کی جگہ پر دوسری آیت تبدیل کرتے ہیں تو اگرچہ خدا خوب جانتا ہے کہ وہ کیا نازل کررہا ہے لیکن یہ لوگ یہی کہتے ہیں کہ محمد تم افترا کرنے والے ہو حالانکہ ان کی اکثریت کچھ نہیں جانتی ہے
-
قُلْ نَزَّلَہٗ رُوْحُ الْقُدُسِ مِنْ رَّبِّکَ بِالْحَقِّ لِیُثَبِّتَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ ھُدًی وَّ بُشْرٰی لِلْمُسْلِمِیْنَ
تو آپ کہہ دیجئے کہ اس قرآن کوروح القدس جبرئیل نے تمہارے پروردگار کی طرف سے حق کے ساتھ نازل کیا ہے تاکہ صاحبانِ ایمان کو ثبات و استقلال عطاکرے اور یہ اطاعت گزاروں کے لئے ایک ہدایت اور بشارت ہے
-
وَلَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّھُمْ یَقُوْلُوْنَ اِنَّمَا یُعَلِّمُہٗ بَشَرٌ لِسَانُ الَّذِیْ یُلْحِدُوْنَ اِلَیْہِ اَعْجَمِیٌّ وَّھٰذَا لِسَانٌ عَرَبِیٌّ مُّبِیْنٌ
اور ہم خوب جانتے ہیں کہ یہ مشرکین یہ کہتے ہیں کہ انہیں کوئی انسان اس قرآن کی تعلیم دے رہا ہے۔حالانکہ جس کی طرف یہ نسبت دیتے ہیں وہ عجمی ہے اور یہ زبان عربی واضح و فصیح ہے
-
اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِ اللہِ لَا یَھْدِیْہِمُ اللہُ وَلَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
بیشک جو لوگ اللہ کی نشانیوں پر ایمان نہیں لاتے ہیں خدا انہیں ہدایت بھی نہیں دیتا ہے اور ان کے لئے دردناک عذاب بھی ہے
-
اِنَّمَا یَفْتَرِی الْکَذِبَ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِ اللہِ ۚ وَاُولٰۤئِکَ ھُمُ الْکٰذِبُوْنَ
یقیناً غلط الزام لگانے والے صرف وہی افراد ہوتے ہیں جو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے ہیں اور وہی جھوٹے بھی ہوتے ہیں
-
مَنْ کَفَرَ بِاللّٰہِ مِنْۢ بَعْدِ اِیْمَانِہٖٓ اِلَّا مَنْ اُکْرِہَ وَقَلْبُہٗ مُطْمَئِنٌّۢ بِالْاِیْمَانِ وَلٰکِنْ مَّنْ شَرَحَ بِالْکُفْرِ صَدْرًا فَعَلَیْھِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللہِ ۚ وَلَھُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ
جو شخص بھی ایمان لانے کے بعد کفر اختیار کرلے علاوہ اس کے کہ جو کفر پر مجبور کردیا جائے اور اس کا دل ایمان کی طرف سے مطمئن ہو اور کفر کے لئے سینہ کشادہ رکھتا ہو اس کے اوپر خدا کا غضب ہے اور اس کے لئے بہت بڑا عذاب ہے
-
ذٰلِکَ بِاَنَّھُمُ اسْتَحَبُّوا الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا عَلَی الْاٰخِرَةِ وَاَنَّ اللہَ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الْکٰفِرِیْنَ
یہ اس لئے کہ ان لوگوں نے زندگانی دنیا کو آخرت پر مقدم کیا ہے اور اللہ ظالم قوموں کو ہرگز ہدایت نہیں دیتا ہے
-
اُولٰۤئِکَ الَّذِیْنَ طَبَعَ اللہُ عَلٰی قُلُوْبِہِمْ وَسَمْعِھِمْ وَاَبْصَارِھِمْ ۚ وَاُولٰۤئِکَ ھُمُ الْغٰفِلُوْنَ
یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر اور آنکھ کان پر کفر کی چھاپ لگا دی گئی ہے اور یہی وہ لوگ ہیں جوحقیقتاً حقائق سے غافل ہیں
-
لَا جَرَمَ اَنَّہُمْ فِی الْاٰخِرَةِ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ
اور یقیناً یہی لوگ آخرت میں گھاٹا اٹھانے والوں میں ہیں
-
ثُمَّ اِنَّ رَبَّکَ لِلَّذِیْنَ ھَاجَرُوْا مِنْۢ بَعْدِ مَا فُتِنُوْا ثُمَّ جَاھَدُوْا وَصَبَرُوْٓا اِنَّ رَبَّکَ مِنْۢ بَعْدِھَا لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
اس کے بعد تمہارا پروردگار ان لوگوں کے لئے جنہوں نے فتنوں میں مبتلا ہونے کے بعد ہجرت کی ہے اور پھر جہاد بھی کیا ہے اور صبر سے بھی کام لیا ہے یقیناً تمہارا پروردگار بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے
-
یَوْمَ تَاْتِیْ کُلُّ نَفْسٍ تُجَادِلُ عَنْ نَّفْسِھَا وَ تُوَفّٰی کُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَھُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
قیامت کا دن وہ دن ہوگا جب ہر انسان اپنے نفس کی طرف سے دفاع کرنے کے لئے حاضر ہوگا اور نفس کو اس کے عمل کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور کسی پر ظلم نہیں کیا جائے گا
-
وَضَرَبَ اللہُ مَثَلاً قَرْیَةً کَانَتْ اٰمِنَةً مُّطْمَئِنَّةً یَّاْتِیْھَا رِزْقُھَا رَغَدًا مِّنْ کُلِّ مَکَانٍ فَکَفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللہِ فَاَذَاقَھَا اللہُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَالْخَوْفِ بِمَا کَانُوْا یَصْنَعُوْنَ
اور اللہ نے اس قریہ کی بھی مثال بیان کی ہے جو محفوظ اور مطمئن تھی اور اس کا رزق ہر طرف سے باقاعدہ آرہا تھا لیکن اس قریہ کے رہنے والوں نے اللہ کی نعمتوں کا انکار کیا تو خدا نے انہیں بھوک اور خوف کے لباس کا مزہ چکھادیا صرف ان کے ان اعمال کی بنا پر کہ جو وہ انجام دے رہے تھے
-
وَلَقَدْ جَآءَھُمْ رَسُوْلٌ مِّنْھُمْ فَکَذَّبُوْہُ فَاَخَذَھُمُ الْعَذَابُ وَھُمْ ظٰلِمُوْنَ
اور یقیناً ان کے پاس رسول آیا تو انہوں نے اس کی تکذیب کردی تو پھر ان تک عذاب آپہنچا کہ یہ سب ظلم کرنے والے تھے
-
فَکُلُوْا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللہُ حَلٰلًا طَیِّبًا وَّاشْکُرُوْا نِعْمَتَ اللہِ اِنْ کُنْتُمْ اِیَّاہُ تَعْبُدُوْنَ
لہٰذا اب تم اللہ کے دئے ہوئے رزق حلال و پاکیزہ کو کھاؤ اور اس کی عبادت کرنے والے ہو تو اس کی نعمتوں کا شکریہ بھی ادا کرتے رہو
-
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِیْرِ وَمَآ اُھِلَّ لِغَیْرِ اللہِ بِہٖ ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَاِنَّ اللہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
اس نے تمہارے لئے صرف مردار، خون، سور کا گوشت اور جو غیر خدا کے نام پر ذبح کیا جائے اسے حرام کردیا ہے اور اس میں بھی اگر کوئی شخص مضطر و مجبور ہوجائے اور نہ بغاوت کرے نہ حد سے تجاوز کرے تو خدا بہت بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے
-
وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَا تَصِفُ اَلْسِنَتُکُمُ الْکَذِبَ ھٰذَا حَلٰلٌ وَّھٰذَا حَرَامٌ لِّتَفْتَرُوْا عَلَی اللہِ الْکَذِبَ اِنَّ الَّذِیْنَ یَفْتَرُوْنَ عَلَی اللہِ الْکَذِبَ لَایُفْلِحُوْنَ
اور خبردار جو تمہاری زبانیں غلط بیانی سے کام لیتی ہیں اس کی بنا پر یہ نہ کہو کہ یہ حلال ہے اور یہ حرام ہے کہ اس طرح خدا پر جھوٹا بہتان باندھنے والے ہوجاؤ گے اور جو اللہ پر جھوٹا بہتان باندھتے ہیں ان کے لئے فلاح اور کامیابی نہیں ہے
-
مَتَاعٌ قَلِیْلٌ وَّلَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
یہ دنیا صرف ایک مختصر لذّت ہے اور اس کے بعد ان کے لئے بڑا دردناک عذاب ہے
-
وَعَلَی الَّذِیْنَ ھَادُوْا حَرَّمْنَا مَا قَصَصْنَا عَلَیْکَ مِنْ قَبْلُ ۚ وَمَا ظَلَمْنٰھُمْ وَلٰکِنْ کَانُوْٓا اَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُوْنَ
اور ہم نے یہودیوں کے لئے ان تمام چیزوں کو حرام کردیا ہے جن کا تذکرہ ہم پہلے کرچکے ہیں اور یہ ہم نے ظلم نہیں کیا ہے بلکہ وہ خود اپنے نفس پر ظلم کرنے والے تھے
-
ثُمَّ اِنَّ رَبَّکَ لِلَّذِیْنَ عَمِلُوا السُّوْۤءَ بِجَھَالَةٍ ثُمَّ تَابُوْا مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِکَ وَاَصْلَحُوْٓا اِنَّ رَبَّکَ مِنْۢ بَعْدِھَا لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
اس کے بعد تمہارا پروردگار ان لوگوں کے لئے جنہوں نے نادانی میں برائیاں کی ہیں اور اس کے بعد توبہ بھی کرلی ہے اور اپنے کو سدھار بھی لیا ہے تمہارا پروردگار ان باتوں کے بعد بہت بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے
-
اِنَّ اِبْرٰھِیْمَ کَانَ اُمَّةً قَانِتًا لِّلّٰہِ حَنِیْفًا وَلَمْ یَکُ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ
بیشک ابراہیم ایک مستقل امّت اور اللہ کے اطاعت گزار اور باطل سے کترا کر چلنے والے تھے اور مشرکین میں سے نہیں تھے
-
شَاکِرًا لِّاَنْعُمِہٖ اِجْتَبٰىہُ وَھَدٰىہُ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
وہ اللہ کی نعمتوں کے شکر گزار تھے خدا نے انہیں منتخب کیا تھا اور سیدھے راستہ کی ہدایت دی تھی
-
وَاٰتَیْنٰہُ فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَاِنَّہٗ فِی الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَ
اور ہم نے انہیں دنیا میں بھی نیکی عطا کی اور آخرت میں بھی ان کا شمار نیک کردار لوگوں میں ہوگا
-
ثُمَّ اَوْحَیْنَآ اِلَیْکَ اَنِ اتَّبِعْ مِلَّةَ اِبْرٰھِیْمَ حَنِیْفًا وَمَا کَانَ مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ
اس کے بعد ہم نے آپ کی طرف وحی کی کہ ابراہیم حنیف کے طریقہ کا اتباع کریں کہ وہ مشرکین میں سے نہیں تھے
-
اِنَّمَا جُعِلَ السَّبْتُ عَلَی الَّذِیْنَ اخْتَلَفُوْا فِیْہِ وَاِنَّ رَبَّکَ لَیَحْکُمُ بَیْنَھُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فِیْمَا کَانُوْا فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ
ہفتہ کے دن کی تعظیم صرف ان لوگوں کے لئے قرار دی گئی تھی جو اس کے بارے میں اختلاف کررہے تھے اور آپ کا پروردگار روزِ قیامت ان تمام باتوں کا فیصلہ کردے گا جن میں یہ لوگ اختلاف کررہے ہیں
-
اُدْعُ اِلٰی سَبِیْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْھُمْ بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ اِنَّ رَبَّکَ ھُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیْلِہٖ وَھُوَاَعْلَمُ بِالْمُھْتَدِیْنَ
آپ اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ذریعہ دعوت دیں اور ان سے اس طریقہ سے بحث کریں جو بہترین طریقہ ہے کہ آپ کا پروردگار بہتر جانتا ہے کہ کون اس کے راستے سے بہک گیا ہے اور کون لوگ ہدایت پانے والے ہیں
-
وَاِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوْا بِمِثْلِ مَا عُوْقِبْتُمْ بِہٖ وَلَئِنْ صَبَرْتُمْ لَھُوَخَیْرٌ لِّلصّٰبِرِیْنَ
اور اگر تم ان کے ساتھ سختی بھی کرو تو اسی قدر جس قدر انہوں نے تمہارے ساتھ سختی کی ہے اور اگر صبر کرو تو صبر بہرحال صبر کرنے والوں کے لئے بہترین ہے
-
وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُکَ اِلَّا بِاللّٰہِ وَلَا تَحْزَنْ عَلَیْھِمْ وَلَا تَکُ فِیْ ضَیْقٍ مِّمَّا یَمْکُرُوْنَ
اور آپ صبر ہی کریں کہ آپ کا صبر بھی اللہ ہی کی مدد سے ہوگا اور ان کے حال پر رنجیدہ نہ ہوں اور ان کی مکّاریوں کی وجہ سے تنگدلی کا بھی شکار نہ ہوں
-
اِنَّ اللہَ مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّالَّذِیْنَ ھُمْ مُّحْسِنُوْنَ
بیشک اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے تقویٰ اختیار کیا ہے اور جو نیک عمل انجام دینے والے ہیں
?