معتبر سند کے ساتھ امام علی رضا علیه السلام سے روایت ہے کہ اصحاب پیغمبر میں سے ایک شخص کو کہیں سے ایک خط ملا جسے وہ آنحضرت(ص) کی خدمت میں لے آیا. آپ نے حکم فرمایا کہ تمام اصحاب اکٹھے ہوں ، جب وہ اکٹھے ہو گئے تو حضرت رسول اکرمؐ منبر پر تشریف لے گئے اور ارشاد فرمایا :یہ وہ خط ہے جو حضرت موسیٰ(ع) کے وصی یوشع بن نون نے لکھا اور اس کا مضمون یہ ہے: بسم اللہِ الرحمٰن الرحیم. یقینا تمہارا پروردگار تمہارا دوست اور مہربان ہے ، یقینا خدا کے بہترین بندے گمنام پرہیز گار ہیں اور خدا کی بد ترین مخلوق وہ لوگ ہیں جو جھوٹی ریاست و حکومت کے طلب گار اور لوگوں میں معروف ہیں . پس جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اسے کامل اور پورا ثواب ملے اور خدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرے تو اسے چاہیئے کہ ہر روز یہ دعا پڑھے :
سُبْحانَ اللہِ کَما یَنْبَغِی اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ کَما یَنْبَغِی لِلّٰہِ
اللہ پاک و پاکیزہ ہے جیسے اسے ہونا چاہیئے . حمد خدا کے لیے ہے جیسی کہ ہونی چاہیئے
وَلاَ إلہَ إلاَّ اللہُ کَما یَنْبَغِی لِلّٰہِ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إلاَّ بِاللہِ
کوئی معبود نہیں مگر اللہ جیسا کہ اسے ہونا چاہیئے نہیں کوئی طاقت و قوت مگر وہ جو اللہ سے ہے
وَصَلَّی اللہُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَھْلِ بَیْتِہِ النَّبِیِّ الاُمِّیِّ وَعَلَی جَمِیعِ الْمُرْسَلِینَ وَالنَّبِیِّینَ حَتَّی یَرْضَی اللہُ۔
اور خدا رحمت فرمائے حضرت محمد(ص) پر جو نبی امی ہیں اور ان کے اہل بیت پر خدا کرے تمام رسولوں(ع) اور نبیوں (ع)پر اس قدر کہ وہ راضی ہو جائے۔