جب سونے کا ارادہ کر لے تو بہتر ہے کہ موت کی تیاری کر کے سوئے یعنی باطہارت ہو اور گناہوں سے توبہ کرے، اپنے دل کو دنیا کے جھمیلوں سے آزاد کرے ، موت کے وقت کو یاد کرے اور اس وقت کو بھی یاد کرے کہ جب قبر میں تنہا و بے کس ہوگا. اپنی وصیت لکھ کر سرہانے تلے رکھے اور یہ قصد کرکے سوئے کہ نماز تہجد کیلئے اُٹھے گا۔ کیونکہ مومن کا فخر اور اس کی دنیا و آخرت کی زینت رات کے آخری حصے میں نماز کی ادائیگی ہے . سوتے وقت سورہ توحید ،سورہ تکاثراور آیۃالکرسی پڑھے اور بعد میں یہ دعا تین مرتبہ پڑھے :
الْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی عَلا فَقَھَرَ وَالْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی بَطَنَ فَخَبَرَ وَ الْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی مَلَکَ فَقَدَرَ وَ الْحَمْدُ لِلہِ الَّذِی یُحْیِی الْمَوْتَی وَیُمِیتُ الْاَحْیاءَ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ
حمد خدا کے لیے ہے جو بلند و غالب ہے حمد خدا کے لیے ہے جو باطن و باخبر ہے حمد خدا کے لیے ہے جو مالک اور قادر ہے حمد خدا کے لیے ہے جو مردوں کو زندہ کرتا اور زندوں کو موت دیتا ہے اور وہ ہر چیز پرقدرت رکھتا ہے۔
اس کے بعد تسبیح حضرت زہرا(ع) پڑھے۔ دائیں پہلو پر لیٹ کر سوئے جیسے میت کو قبر میں لٹایا جاتا ہے کہ رہی جانکنی کے انداز میں سونے کی بات تو اس بارے میں ثقۃ الاسلام نوری(رح) کتاب دار السلام میں فرماتے ہیں کہ مجھے کسی حدیث و روایت میں اس چیز کا ذکر نظر نہیں ملا البتہ غزالی نے یہ بات تحریر کی ہے، لیکن بہتر یہی ہے کہ سونے میں یہ انداز اختیار نہ کیا جائے اگر نماز تہجد کیلئے بیدار ہونا چاہتا ہے لیکن نیند کے غلبے کا اندیشہ ہوتو سورہ کہف کی یہ آخری آیت پڑھ کر سو جائے۔
قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ يُوحَىٰ إِلَيَّ أَنَّمَا إِلٰهُكُمْ إِلٰهٌ وَاحِدٌ ۖ فَمَنْ كَانَ يَرْجُو لِقَاءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَلَا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَدًا
کہو بس کہ میں تمہارے جیسا بشر ہوں مجھ پر وحی آتی ہے ، یقینا تمہارا معبود خداے یکتا ہے جو شخص اپنے رب سے ملاقات کی تمنا رکھتا ہے پس وہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بنائے۔
امام جعفر صادق علیه السلام سے روایت ہے کہ جو شخص بھی سوتے وقت اس آیت کی تلاوت کرے تو جس وقت بیدار ہونے کا ارادہ کرے وہ ٹھیک اسی وقت بیدار ہوگا اگر بچھو یا کسی دوسرے جاندار سے ڈسے جانے کاخوف ہوتو یہ دعا پڑھے، امام محمد باقر(ع) نے اس دعا کے پڑھنے والے ہر شخص کو رات سے صبح تک بچھو اور دوسرے حشرات سے ڈسے نہ جانے کی ضمانت دی ہے اور وہ دعا یہ ہے :
أَعُوذُ بِکَلِماتِ اللہِ التَّامَّاتِ الَّتِی لاَ یُجاوِزُھُنَّ بَرٌّ وَلاَ فاجِرٌ مِنْ شَرِّ مَا ذَرَٲ وَمِنْ شَرِّ مَا بَرَٲ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ دَابَّةٍ ھُوَ آخِذٌ بِناصِیَتِھَا إنَّ رَبِّی عَلَی صِرَاطٍ مُسْتَقِیمٍ۔
میں خدا کے کامل کلمات کے ذریعے پناہ لیتا ہوں کہ جن سے کوئی نیک وکار و بدکار آگے نہیں نکل سکتا ہر مخلوق کے شر ہر متحرک چیز کے شر اور ہر زمین پر چلنے والے کے شر سے کہ ان کی مہار خدا کے ہاتھ میں ہے یقیناً میرے رب کا راستہ صراط مستقیم ہے
اگر احتلام ہونے کا اندیشہ ہوتو یہ دعا پڑھے اور سو جائے۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْاِحْتِلامِ وَمِنْ سُوءِ الْاَحْلامِ وَمِنْ أَنْ یَتَلاعَبَ بِی الشَّیْطانُ فِی الْیَقَظَةِ وَالْمَنامِ۔
اے معبود! میں تیری پناہ لیتا ہوں احتلام اور برے خیالات سے اور اس بات سے کہ شیطان سوتے جاگتے میں میری زندگی کو کھیل بنائے
اگر اس بات کا ڈر ہو کہ مکان گر جائے گا یا چھت گر پڑے گی تو یہ دعا پڑھے:
إنَّ اللہَ یُمْسِکُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ أَنْ تَزُولَ ولَاِنْ زالَتا إنْ أَمْسَکَھُما مِنْ أَحَدٍ مِنْ بَعْدِہٖ إنَّہُ کانَ حَلِیماً غَفُوراً
بے شک اللہ نے آسمانوں اور زمین کو تھام رکھا ہے کہ سرک نہ جائیں اگر وہ سرک جائیں تو پھر ان کو سوائے اس کے کوئی بھی نہیں تھام سکتا یقیناً وہ بڑا بردبار بہت بخشنے والا ہے۔
اگر گھر میں چوری ہونے کا خطرہ ہوتو سورہ بنی اسرائیل کی یہ آیت پڑھ کر سوئے جس کا آغاز یوں ہوتا ہے ۔
قُلِ ادْعُوا اللہَ أَوِ ادْعُوا لرَّحْمٰنَ۔
کہہ دو کہ اللہ کو پکارو اور رحمن کو پکارو
سوتے وقت آنکھو ں میں سرمہ لگا کر سونا چاہیے چار سلائیاں دائیں آنکھ میں اور تین سلائیاں بائیں آنکھ میں لگائے اور سرمہ لگاتے وقت یہ دعا پڑھے :
اَللّٰھُمَّ إنِّی أَسْأَلُکَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
اے معبود میں بواسطہ محمد (ص)و آل(ع) محمد (ص) تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ سرکار محمد(ص) و آل محمد (ص)
وَأَنْ تَجْعَلَ النُّوْرَ فِی بَصَرِی وَالْبَصِیرَةَ فِی دِینِی وَالْیَقِینَ فِی قَلْبِی
پر رحمت کا ن زول فرما اور یہ کہ میری آنکھوں میں نور میرے دین میں دانش اور میرے دل میں یقین اور میرے
وَالْاِخْلاصَ فِی عَمَلِی وَالسَّلامَةَ فِی نَفْسِی وَالسَّعَةَ فِی رِزْقِی
عمل میں اخلاص اور میرے نفس میں سلامتی میری روزی میں کشائش قرار دے
وَالشُّکْرَ لَکَ أَبَداً مَا أَبْقَیْتَنِی، إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ
اور تا دم آخر مجھے اپنا شکر گزار بنا دے بیشک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
بہتر یہ کہ صبح صادق سے طلوع آفتاب تک کے درمیانی وقت اور عصر کے بعد سونے سے اجتناب کرے اور جب رات کو سونے لگے تو چراغ گل کر کے قبلہ رخ ہو کر سوئے جس چھت کے اطراف میں جنگلہ نہ بنا ہو اس پر نہ سوئے اور جو خواب بھی دیکھے ہر کسی کو نہ بتائے بلکہ صرف عالم ،خیر خواہ اور مہربان شخص ہی سے بیان کرے۔