جاننا چاہیئے کہ انسان کے لیے بہتر یہ ہے کہ غروب آفتاب کے قریب مسجد میں جانے کے لیے جلدی کرے اور جب سورج پر زردی آ جاے تو یہ دعا پڑھے:
أَمْسَیٰ ظُلْمِی مُسْتَجِیراً بِعَفْوِکَ وَأَمْسَتْ ذُنُوبِی مُسْتَجِیرَاً بِمَغْفِرَتِکَ وَأَمْسیٰ خَوْفِی مُسْتَجِیراً بِأَمانِکَ وَأَمْسَیٰ ذُلِّی مُسْتَجِیراً بِعِزِّکَ وَأَمْسَی فَقْرِی مُسْتَجِیراً بِغِنَاکَ وَأَمْسَیٰ وَجْھِیَ الْبالِی مُسْتَجِیراً بِوَجْھِکَ الدَّائِمِ الْباقِی۔
وقت شام میرا ظلم تیرے عفو کی پناہ میں آیا ہے وقت شام میرے گناہ تیری بخشش کی پناہ میں آئے ہیں وقت شام میرا خوف تیری امان کی پناہ میں آیا ہے وقت شام میری ذلت تیری عزت کی پناہ میں آئی ہے وقت شام میری محتاجی تیری بے نیازی کی پناہ میں آئی ہے وقت شام میرا بوسیدہ چہرہ تیرے باقی رہنے والے چہرے کی پناہ میں آیا ہے۔
اَللّٰھُمَّ أَلْبِسْنِی عافِیَتَکَ وَغَشِّنِی بِرَحْمَتِکَ وَجَلِّلْنِی کَرامَتَکَ وَقِنِی شَرَّ خَلْقِکَ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ یَا اللہُ یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ۔
اے معبود مجھے اپنی عافیت کا لباس پہنا مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ دے اور اپنی کرامت کے ذریعے روشن کردے اور اپنی مخلوق میں جن و انس کے شر سے بچالے اے اللہ اے رحم والے اے مہربان.
بہت ہی اچھا ہو گا اگر اس وقت تسبیح و استغفار میں مشغول رہے کیونکہ اس وقت کی بھی وہی فضیلت ہے جو طلوع آفتاب سے پہلے کے وقت کی فضیلت ہے جیسا کہ خدا تعالیٰ فرماتا ہے۔
وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ
سورج کے طلوع و غروب ہونے سے قبل حمد کے ساتھ اپنے رب کی تسبیح کرو۔
امام جعفر صادق علیه السلام سے منقول ہے کہ جب سورج غروب ہونے پر آجاے تو ذکر خدا میں مصروف ہو جائے اور اگر لوگوں میں بیٹھا ہو کہ وہ اسے ذکر الٰہی سے غافل کر دیں تو فوراً ان کے پاس سے اُٹھ جائے اور ذکر و دعامیں لگ جائے پس غروب آفتاب کے وقت یہ دعا پڑھے:
یَا مَنْ خَتَمَ النُّبُوَّةَ بِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہِ اخْتِمْ لِی فِی یَوْمِی ھَذَا بِخَیْرٍ،وَشَھْرِی بِخَیْرٍ وَسَنَتِی بِخَیْرٍ وَعُمْرِی بِخَیْرٍ۔
اے وہ جس نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نبوت ختم فرمائی میرے آج کے دن کو خیر پر ختم کر، اس مہینے کو اس سال کو اور میری زندگی خیر پر ختم فرمانا۔
نیز صبح و شام کی ماثورہ دعائیں پڑھے جو بعد میں مذکور ہوں گی۔ اس کے بعد اپنا سر پھیرے وہاں سے منہ پرلے آئے اور اپنی داڑھی پکڑ کر یہ دعا پڑھے:
أَحَطْتُ عَلَی نَفْسِی وَ َأَھْلِی وَمالِی وَوَلَدِی مِنْ غائِبٍ وَشاھِدٍ بِاللہِ الَّذِی لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ عالِمُ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَةِ الرَّحْمنُ الرَّحِیمُ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لاَ تَأْخُذُہُ سِنَۃٌ وَلاَ نَوْمٌ ۔۔۔۔ الْعَلِیُّ الْعَظِیمُ
تک احاطہ کیا میں نے اپنے نفس پر اپنے اہل اپنے مال اور اولاد میں غائب اور حاضر پر اس اللہ کا جس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ ظاہر و پوشیدہ سے واقف رحم والا مہربان زندہ و پائندہ ہے اسے اونگھ اور نیند نہیں آتی
آیت الکرسی کو تا آخر پڑھے